سید زبیر صاحب، لڑکپن یاد کروا دیا۔ اب شاید میں بوڑھا ہو گیا ہوں کہ ابنِ انشا کی شاعری بچگانہ لگتی ہے۔ :)
ایک شعر یاد آ گیا ۔ معلوم نہیں کس کا ہے۔
تُو اسے اپنی تمناؤں کا مرکز نہ بنا
چاند ہرجائی ہے ہر گھر میں اترتا ہو گا
منظوم ترجمہ از حکیم شمس الالسلام ابدالی، فارسی غزل امیر خسرو
گفتم کہ روشن از قمر گفتا کہ رخسار منست
گفتم کہ شیرین از شکر گفتا کہ گفتار منست
ترجمہ
پوچھا کہ روشن چاند سے؟ بولا مرا رخسار ہے
پوچھا کہ میٹھی قند سے؟ بولا مری گفتار ہے
گفتم طریق عاشقان گفتا وفاداری بود
گفتم مکن جور و جفا، گفتا...
افسوس کہ میرے پاس پرانے لاہور کی کوئی تصویر نہیں ہے ۔ سوائے ایک تصویر کے اس میں بھی میں نمایاں ہوں۔ سو اس تصویر کو لگانا اپنی تشہر کے سوا کچھ نہیں ہو گا۔ البتہ فیس بک پر کافی پیجز ایسے ہیں جو پرانے لاہور کی تصاویر شئیر کرتے ہیں۔
بادشاہی مسجد کی سب سے پہلی تصویر تو کافی پرانی ہے۔ کم از کم 20-25 سال پرانی ہو گی۔ میں تو اسی 20-25 سال پرانے لاہور کی تلاش میں رہتا ہوں۔ بہت شکریہ حوا کی بیٹی یہ تصویر دیکھ کر ناسٹلجیا کا شکار ہو گیا۔