نالۂ صبا تنہا ، پھول کی ہنسی تنہا
اس چمن کی دنیا میں ، ہے کلی کلی تنہا
رات دن کے ہنگامے ، ایک مہیب تنہائی
صبحِ زیست بھی تنہا ، شامِ زیست بھی تنہا
کون کس کا غم کھائے ، کون کس کو بہلائے
تیری بے کسی تنہا ، میری بے بسی تنہا
دیکھیے تو ہوتے ہیں سارے ہم قدم رہرو
کاٹیے تو کٹتی ہے راہِ زندگی تنہا...