لاہور صرف باغوں اور کالجوں کا ہی شہر نہیں بلکہ لاہور ادبا، شعرا اور فن کاروں کا بھی شہر ہے۔ کتنے بڑے بڑے نام اس لاہور سے وابستہ ہیں۔ ان کا ذکر بھی ہو جائے تو بہتر ہے۔
واہ! کیا اچھی غزل ہے۔ محسن بھوپالی بہت اچھے شاعر تھے لیکن انہیں وہ پذیرائی نہ مل سکی جس کے وہ حق دار تھے۔ بہت شکریہ شیزان صاحب! آپ کی وساطت سے محسن بھوپالی کو بھرپور طریقے سے پڑھنے کا موقع مل رہا ہے۔
مبتلا ایسے ہی خونخواروں کے ہوتے ہیں نظیر
بے قرار و دل فگار و خستہ حال و بے وطن
اک تیر میرے سینے میں مارا کہ ہائے ہائے۔ واہ! میری ہلاکت آپ کے ذمے حسان میاں۔ :)
مہی گذشت کہ چشمم مجالِ خواب ندارد
مرا شبی است سیہ رو کہ ماہتاب ندارد
گیا وہ چاند نظر کو مجالِ خواب نہیں
شبِ سیہ کے مقدر میں ماہتاب نہیں
نہ عقل ماند نہ دانش نہ صبر ماند نہ طاقت
کسی چنین دل بیچارہء خراب ندارد
رہے نہ ہوش و خرد اور نہ ہی صبر و شکیب
کسی کا دل بھی یوں بیچارہ و خراب نہیں
تو ای...
شکریہ سید زبیر صاحب! خوش رہیں جناب۔ لیکن آپ اس بات سے ضرور اتفاق کریں گے کہ ابنِ انشا Lunatic تھے اسی لیے ان کی زیادہ تر شاعری میں چاند کا ذکر ملتا ہے۔ :)
نوازش تلمیذ صاحب، دراصل اس غزل میں خاص بات یہ ہے کہ یہ سٹوڈیو ریکارڈنگ ہے ورنہ عام طور پر مہدی حسن کی آواز میں گائی ہوئی غزل ملتی ہے وہ لائیو ریکارڈنگ ہوتی ہے۔ جبکہ اس ریکارڈنگ میں خاں صاحب کی گائیکی بھی بہت اعلیٰ ہے۔