ہواؤں کا رخ بدلتا رہتا ہے اور اس میں عقلمندوں کے لیے نشانیاں ہیں! وہ دن دور نہیں کہ جب سب متوالوں، جیالوں، رکھوالوں، بیماروں، وغیرہ وغیرہ کی آنکھوں کا تارا یہی عدالتیں بننے والی ہیں جن کو وہ پچھلے دو تین سال سے گالیاں بک رہے تھے!
اور مجھے یہ بھی پوری امید ہے کہ آپ کا رول بھی "ریورس" ہو جائے گا۔ :)
سستے نہیں ہیں سر جی! امریکی اشتہار ہے 3 ڈالر میں 10 عدد یعنی پاکستانی روپوں میں قریب پچاس روپے کا ایک یعنی جتنے کا امریکہ میں ایک اُپلا بِک رہا ہے اتنے میں پاکستان میں ایک ارب پتی۔۔۔۔۔۔! :)
ہم 'مردہ پرست' قوم ہیں چوہدری صاحب۔ سرخ اشتراکیت دفن ہو چکی سو اب ہماری ہیرو ہے، یہاں تک کہ ان کی بھی جو ابھی دو تین دہائیاں قبل اشتراکیت کو صریح کفر کہتے تھے۔ :)
جی ہاں سارے 'سول بالا دستی'، 'ووٹ کو عزت دو'، 'جنرلوں کے گریبان پکڑنے والے'، 'سلیکٹڈ سلیکٹڈ' کا شور ڈالنے والے اور موجودہ حکومت کو 'بوٹ پالش' کا طعنہ دینے والے الحمد للہ کہہ کر اب خود اس بوٹ پالشی جاب پر نظریں جما کر بیٹھ گئے ہیں کہ موجودہ والے فارغ ہوں تو یہ آن ڈیوٹی ہو جائیں۔ سچ ہے پاکستان...
سُنا ہے آوارہ کتے آج کل واقعی کراچی میں ایک بڑا مسئلہ بنے ہوئے ہیں، آئے روز کسی نہ کسی بچے کو کاٹ کھانے کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ انتظامیہ کو واقعی سنجیدگی سے اس کا سدباب کرنا چاہیئے۔ مفتی صاحب نے ایک اہم مسئلے کی نشاندہی اپنے مخصوص غیر مفتیانہ رنگ میں کی ہے۔ :)