نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے ۔ رام پرساد بسمل

    ذاتی طور پر مجھے مطلع کی بجائے یہ تین اشعار زیادہ پسند ہیں۔ وائے قسمت پاؤں کی اے ضُعف کچھ چلتی نہیں کارواں اپنا ابھی تک پہلی ہی منزل میں ہے مانعِ اظہار تم کو ہے حیا، ہم کو اَدب کچھ تمہارے دل کے اندر کچھ ہمارے دل میں ہے میکدہ سُنسان خم الٹے پڑے ہیں جام چور سرنگوں بیٹھا ہے ساقی جو تری محفل میں ہے
  2. فرخ منظور

    مکمل نعرہ ۔ سعادت حسن منٹو

    نعرہ (سعادت حسن منٹو) اسے یوں محسوس ہوا کہ اس سنگین عمارت کی ساتوں منزلیں اس کے کاندھوں پر دھردی گئی ہیں۔ وہ ساتویں منزل سے ایک ایک سیڑھی کر کے نیچے اُترا اور ان تمام منزلوں کا بوجھ اس کے چوڑے مگر دبلے کاندھے پر سوار ہوتا گیا۔ وہ مکان کے مالک سے ملنے کے لیے اُوپر چڑھ رہا تھا تو اسے یوں محسوس ہوا...
  3. فرخ منظور

    مکمل نیاقانون ۔ سعادت حسن منٹو

    نیاقانون (سعادت حسن منٹو) منگوکوچوان اپنے اڈّے میں بہت عقلمند آدمی سمجھا جاتا تھا۔ گو اس کی تعلیمی حیثیت صفر کے برابر تھی اور اس نے کبھی سکول کا منہ بھی نہیں دیکھا تھا لیکن اس کے باوجود اسے دنیا بھر کی چیزوں کا علم تھا۔ اڈّے کے وہ تمام کوچوان جن کو یہ جاننے کی خواہش ہوتی تھی کہ دنیا کے اندر کیا...
  4. فرخ منظور

    مکمل سہائے (افسانہ) ۔ سعادت حسن منٹو

    سہائے (افسانہ) (سعادت حسن منٹو) ’’یہ مت کہو کہ ایک لاکھ ہندو اور ایک لاکھ مسلمان مرے ہیں۔۔۔ یہ کہو کہ دو لاکھ انسان مرے ہیں۔۔۔ اور یہ اتنی بڑی ٹریجڈی نہیں کہ دو لاکھ انسان مرے ہیں، ٹریجڈی اصل میں یہ ہے کہ مارنے اور مرنے والے کسی بھی کھاتے میں نہیں گئے۔ ایک لاکھ ہندومار کر مسلمانوں نے یہ سمجھا ہو...
  5. فرخ منظور

    مکمل گورمکھ سنگھ کی وصیّت ۔ سعادت حسن منٹو

    گورمکھ سنگھ کی وصیّت (سعادت حسن منٹو) پہلے چھرا بھونکنے کی اِکاّ دُکاّ واردات ہوتی تھی، اب دونوں فریقوں میں باقاعدہ لڑائی کی خبریں آنے لگی تھیں، جن میں چاقو چھروں کے علاوہ کر پانیں، تلواریں اور بندوقیں عام استعمال کی جاتی تھیں۔ کبھی کبھی دیسی ساخت کے بم پھٹنے کی اطلاع بھی ملتی تھی۔ امرتسر میں...
  6. فرخ منظور

    مکمل منٹو (خاکہ) ۔ ممتاز مفتی

    منٹو (خاکہ) (ممتاز مفتی) ادیب کی گاڑی دو پہیوں پر چلتی ہے۔ ایک ’’میں توکچھ بھی نہیں‘‘ ، دوسرا ’’میں سبھی کچھ ہوں‘‘۔ ایک بہت بڑا، دوسرا بہت چھوٹا۔ ایک گول، ایک چوکور۔ عوام کی گاڑی کے پہیےے برابر ہوتے ہیں۔ ان کی زندگی میں روانی ہوتی ہے۔ ادیب لڑکھڑاتا ہے، ہچکولے کھاتا ہے۔ میں سبھی کچھ ہوں اور میں...
  7. فرخ منظور

    ٹائپنگ مکمل اﷲ کا بڑا فضل ہے ۔ سعادت حسن منٹو

    اﷲ کا بڑا فضل ہے (سعادت حسن منٹو) اﷲ کا بڑا فضل ہے صاحبان۔۔۔۔۔۔ ایک وہ زمانۂ جہالت تھا کہ جگہ جگہ کچہریاں تھیں۔ ہائی کورٹیں تھیں۔ تھانے تھے۔ چوکیاں تھیں، جیل خانے تھے قیدیوں سے بھرے ہوئے۔ کلب تھے جن میں جوا چلتا تھا، شراب اڑتی تھی، ناچ گھر تھے، سینما تھے، آرٹ گیلریاں تھیں اور کیا کیا خرافات نہ...
  8. فرخ منظور

    ٹائپنگ مکمل پارو دیوی (خاکہ) ۔سعادت حسن منٹو

    پارو دیوی (خاکہ) (سعادت حسن منٹو) ’’چل چل رے نوجوان‘‘ کی ناکامی کا صدمہ ہمارے دل و دماغ سے قریب قریب مندمل ہو چکا تھا۔ گیان مکرجی، فلمستان کے لیے ایک پراپیگنڈا کہانی لکھنے میں ایک عرصہ سے مصروف تھے۔ کہانی لکھنے لکھانے اور اسے پاس کرنے سے پیش ترنلنی جیونت اور اس کے شوہر وریندر ڈیسائی (جس سے وہ اب...
  9. فرخ منظور

    ٹائپنگ مکمل شہید ساز ۔ سعادت حسن منٹو

    شہید ساز (سعادت حسن منٹو) میں گجرات کا ٹھیاواڑ کا رہنے والا ہوں۔ ذات کا بنیا ہوں۔ پچھلے برس جب تقسیم ہندوستان کا ٹنٹا ہوا تو میں بالکل بیکار تھا۔ معاف کیجیے گا میں نے لفظ ’ٹنٹا‘ استعمال کیا۔ مگر اس کا کوئی حرج نہیں۔ اس لیے کہ اردو زبان میں باہر کے الفاظ آنے ہی چاہئیں۔ چاہے وہ گجراتی ہی کیوں نہ...
  10. فرخ منظور

    ٹائپنگ مکمل خدا کی قسم ۔ سعادت حسن منٹو

    خدا کی قسم (سعادت حسن منٹو) اِدھر سے مسلمان اور اُدھر سے ہندو ابھی تک آ جا رہے تھے۔ کیمپوں کے کیمپ بھرے پڑے تھے۔ جن میں تل دھرنے کے لیے واقعی کوئی جگہ نہیں تھی لیکن اس کے باوجود ان میں ٹھونسے جا رہے تھے۔ غلّہ ناکافی ہے۔ حفظانِ صحت کا کوئی انتظام نہیں۔ بیماریاں پھیل رہی ہیں اس کا ہوش کس کو تھا۔...
  11. فرخ منظور

    ٹائپنگ مکمل منٹو (خاکہ) ۔ سعادت حسن منٹو

    منٹو (خاکہ) (سعادت حسن منٹو) یہ مضمون منٹو صاحب نے انتقال سے تقریباً تین ماہ قبل ستمبر1954ء میں رسالہ نقوش کے لئے لکھا۔ مدیر نے ’طلوع‘ (رسالے کے پیش لفظ) میں اس تحریرکے لئے ’ایک نیا سلسلہ‘ کی سُرخی کے تحت یہ نوٹ لکھا: ’’ہمارا خیال ہے خود ادیبوں سے بھی اپنی ذات کے بارے میں لکھوانا چاہےئے کہ وہ...
  12. فرخ منظور

    وکھو وکھ ۔ اشفاق احمد

    وکھو وکھ (تحریر: اشفاق احمد) میں اس کو پورے انتالیس سال، گیارہ مہینے، آٹھ دن اور پانچ گھنٹے بعد ملا۔ اس کی شکل و صورت بالکل ویسی تھی جیسی پچھلی سالگرہ پر … تب اس نے اٹھارہ موم بتیاں بجھا کر اپنا چہرہ سرخ اورماتھا عرق آلود کر لیا تھا۔ میرا چھوٹا بھائی اس کی تین سوا تین سیر کی گت تھام کر کھڑا...
  13. فرخ منظور

    ٹائپنگ مکمل باسودے کی مریم ۔ اسد محمد خان

    باسودے کی مریم تحریر:اسد محمّد خان مریم کےخیال میں ساری دنیا میں بس تین ہی شہر تھے۔مکہ،مدینہ اور گنج باسودہ۔مگر یہ تین تو ہمارا آپ کا حساب ہے،مریم کے حساب سے مکہ،مدینہ ایک ہی شہر تھا۔"اپنے حجور کا شہر"۔مکے مدینے سریپ میں ان کے حجور تھے اور گنج باسودے میں اُن کا ممدو۔ ممدو اُن کا چھوٹا بیٹا...
  14. فرخ منظور

    روحوں کی دعوت ۔ الیگزنڈر پشکن

    روحوں کی دعوت تحریر: الیگزنڈر پشکن آدریان پروخوروف کے گھر کا سارا سازوسامان جنازہ لے جانے والی گاڑی پر لدچکا تھا۔ مریل گھوڑے چوتھی دفعہ بسمانیا سے نکتسکایا سڑک کی طرف چلے جہاں اس نے نیا مکان خریدا تھا۔ تابوت ساز نے دکان مقفل کر باہر دروازہ پر اس اعلان کی تختی لٹکا دی کہ گھر کرایہ یا فروخت کے...
  15. فرخ منظور

    ذوق ساقیا عید ہے، لا بادے سے مینا بھر کے ۔ ذوق

    ساقیا عید ہے، لا بادے سے مینا بھر کے کہ مے آشام پیاسے ہیں مہینا بھر کے آشناؤں سے اگر ایسے ہی بے زار ہو تُم تو ڈبو دو انہیں دریا میں سفینا بھر کے عقدِ پرویں ہے کہ اس حقۂ پرویں میں مَلَک لاتے ہیں اُس رخِ روشن سے پسینا بھر کے دل ہے، آئینہ صفا چاہیے رکھنا اِس کا زنگ سے دیکھ نہ بھر اس میں تو کینا...
  16. فرخ منظور

    شیفتہ بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا ۔ نواب مصطفیٰ خان شیفتہ

    ہم طالبِ شہرت ہیں، ہمیں ننگ سے کیا کام بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا مکمل غزل تقلیدِ عدو سے ہمیں ابرام نہ ہو گا ہم خاص نہیں اور کرم عام نہ ہو گا صیاد کا دل اس سے پگھلنا متعذر جو نالہ کہ آتش فگنِ دام نہ ہو گا جس سے ہے مجھے ربط وہ ہے کون، کہاں ہے الزام کے دینے سے تو الزام نہ ہو گا بے...
  17. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    ہم نے کیا کیا نہ ترے عشق میں محبوب کیا صبرِ ایّوب کیا، گریہِِ یعقوب کیا (شیخ مضمونؔ)
  18. فرخ منظور

    بہادر شاہ ظفر یارِ دیرینہ ہے پر روز ہے وہ یار نیا ۔ بہادر شاہ ظفر

    یارِ دیرینہ ہے پر روز ہے وہ یار نیا ہر ستم اس کا نیا اس کا ہے ہر پیار نیا نئی انداز کا ہے دامِ بلا طرۂ یار روز ہے ایک نہ اک اس میں گرفتار نیا تیری ہاں میں ہے نہیں اور نہیں میں ہے ہاں تیرا اقرار نیا ہے ترا انکار نیا کیسے بیدرد دلِ آزار کو دل ہم نے دیا روز ہے درد نیا، روز اک آزار نیا کیا قیامت...
  19. فرخ منظور

    ذوق کیا غرض لاکھ خدائی میں ہوں دولت والے ۔ ذوق

    کیا غرض لاکھ خدائی میں ہوں دولت والے اُن کا بندہ ہوں جو بندے ہیں محبت والے چاہیں گر چارہ، جراحت کا محبت والے بیچیں الماس و نمک سنگِ جراحت والے گئے جنت میں اگر سوزِ محبت والے تو یہ جانو رہے دوزخ ہی میں جنت والے صبحِ محشر کو بھی اٹھیں نہ ترے متوالے ساقیا ہوں جو صبوحی کی نہ عادت والے دخترِ رز...
  20. فرخ منظور

    احسان دانش اگرچہ خلدِ بریں کا جواب ہے دنیا ۔ احسان دانش

    محمد خلیل الرحمٰن صاحب، براہِ کرم اس غزل کا بھی عنوان بدل دیں۔ بہت شکریہ!
Top