السلام علیکم،
یہ تھریڈ آبجیکٹ اورینٹڈ پروگرامنگ پر تبصروں کے لیے مخصوص ہے۔ ابھی یہ مضمون انڈر کنسٹرکشن ہے اور اس میں کئی تبدیلیاں لائی جاتی رہیں گی۔ ابوشامل سے ڈسکشن کے بعد میں نے اس موضوع پر لکھنا شروع کیا ہے تاکہ ایک مرتبہ مکمل ہونے کے بعد اس مضمون کو اردو وکی پیڈیا پر پوسٹ کیا جا سکے۔ لیکن...
اس مضمون پر تبصرہ جات کے لیے اس ربط پر جائیں
تعارف
زیر نظر مضمون میں آبجیکٹ اورینٹڈ پروگرامنگ سے متعلق بنیادی معلومات فراہم کی جائیں گی اور اس کے ساتھ ساتھ وضاحت کے لیے کچھ سورس کوڈ بھی فراہم کیا جائے گا۔ آبجیکٹ اوینٹڈ پروگرامنگ، پروگرامنگ کے اس طریقے کا نام ہے جس کی بنیاد آبجیکٹس کے تصور...
حوالہ؛ طالبان روپوش، حکومت بھی غائب
مشرف حکومت نے کوئی کام تو اچھا کیا ہے۔ :)
اس خبر میں سوات کی صورتحال کو بھی ایمرجنسی کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
کیا ایمرجنسی سے صدر کو کوئی ایسے خصوصی اختیارات حاصل ہوگئے تھے جن کی بدولت شدت پسندوں کے خلاف کاروائی ممکن ہوئی؟
حوالہ؛ ڈیلی ایکسپریس
نصرت بھٹو نے ایک مرتبہ رعونت سے کہا تھا کہ بھٹو بچے حکومت کرنے کے لیے پیدا ہوتے ہیں۔ اب بھٹو بچوں کی طرح چودہری اور شریف بچے بھی حکومت کے خواب دیکھنے لگے ہیں۔ مونس الہی اور حمزہ شہباز، جن کی عوام کے لیے اس سے زیادہ کوئی خدمات نہیں ہیں کہ وہ موجودہ اور سابقہ وزیر اعلی...
حوالہ؛ دبئی: جیو کی نشریات بحال
میں نے جیو لگا تو رکھا ہے لیکن ابھی تک اس پر کھانے پکانے کا ایک ریکارڈڈ پروگرام لگا ہوا ہے۔ نیوز ticker چل رہے ہیں۔ کچھ دیر میں ہی معلوم ہوگا کہ میرے مطابق اور کیپیٹل ٹاک آن ایئر ہوں گے یا نہیں۔
ہو سکتا ہے اس گانے کے بولوں میں پنجابی کی کچھ غلطیاں موجود ہوں۔ آپ دوست اس میں تصحیح کر سکتے ہیں۔
ٹالی دے تھلے بیہہ کے
ہاں بیہہ کے
کریے پیار دیاں گلاں
ہو کریے پیار دیاں گلاں
تو میرا درد ونٹاوے، ہاں ونٹاوے
میں تیرے درد ونٹاواں
کریے پیار دیاں گلاں
ہو کریے پیار دیاں گلاں
ٹالی...
ابوشامل اور فاتح اس نظم کے اشعار اس پوسٹ میں لکھ چکے ہیں۔ یہی نظم نیرہ نور کی آواز میں پیش کی گئی ہے۔
http://www.youtube.com/watch?v=Moq0Z-R3pjg&feature=related
http://www.youtube.com/watch?v=RGjwYZfmNpU
بو ل کہ لب آزاد ہیں تیرے
بول زباں اب تک تیری ہے
بول کہ ستواں جسم ہے تیرا
بول کہ جاں اب تک تیری ہے
دیکھ کہ آہنگر کی دکاں میں
تند ہیں شعلے، سرخ ہے آہن
کھلنے لگے قفلوں کے دہانے
پھیلا ہر اک زنجیر کا دامن
بول یہ تھوڑا وقت بہت ہے
جسم و زباں کی موت...
مجھے فلم کبھی خوشی کبھی غم کا یہ گانا بہت پسند ہے۔ حال ہی میں انڈیا کے ریلٹی شو سا رے گا ما میں پاکستان کے نوجوان گلوکار امانت علی نے بھی حصہ لیا اور بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اسی پروگرام میں امانت علی نے یہ گانا بھی گایا جو کہ مہمان آئی ہوئی کرینہ کپور نے بھی سنا۔ امانت علی کے اس گانے کی...
یہ گانا بھی مجھے بہت پسند ہے۔ اس کے بول اور اس کی ویڈیو پیش خدمت ہے:
[ame]
ہم بھول گئے رے ہر بات
مگر تیرا پیار نہیں بھولے
کیا کیا ہوا دل کے ساتھ۔۔
کیا کیا ہوا دل کے ساتھ۔۔ مگر تیرا پیار نہیں بھولے
ہم بھول گئے رے ہر بات
مگر تیرا پیار نہیں بھولے
دنیا سے شکایت کیا کرتے
جب تو ہمیں سمجھا ہی...
آج میں نے پہلی مرتبہ اختر بیگم کی آواز میں کوئی غزل سنی ہے اور سن کر دم بخود رہ گیا ہوں۔
آئے کچھ ابر، کچھ شراب آئے
اس کے بعد آئے جو عذاب آئے
بام مینا سے ماہتاب اترے
دست ساقی میں آفتاب آئے
ہر رگ خوں میں پھر چراغاں ہو
سامنے پھر وہ بے نقاب آئے
عمر کے ہر ورق پہ دل کو نظر
تیری مہر و وفا کے باب...
ذیل کی ویڈیو میں پہلے فیض صاحب اپنی غزل سناتے ہیں اور اس کے بعد یہی غزل نیرہ نور کی آواز میں پیش کی گئی ہے:
http://www.youtube.com/watch?v=Ara199ZUiKQ
چشم نم جان شوریدہ کافی نہیں
تہمت عشق پوشیدہ کافی نہیں
آج بازار میں پابجولاں چلو
دست افشاں چلو
مست و رقصاں چلو
خاکِ برسر چلو
خوں بہ...
السلام علیکم،
آج کل آڈیو بکس کا کافی رواج ہے۔ مغربی دنیا کے اکثر اشاعتی ادارے روایتی انداز میں کتابیں شائع کرنے کے ساتھ ساتھ اب کچھ کتابوں کے صوتی ورژن بھی تیار کرنے لگ گئے ہیں اور کتابوں کی دکانوں میں آڈیو بکس کی کیسٹیں اور سی ڈیز بھی دستیاب ہوتی ہیں۔ ان میں سے کچھ آڈیو بکس تو مصنف کی اپنی...
حوالہ: ’گول‘ کے لیے لمبی قطاریں
میرے لیے کم از کم یہ نئی بات ہے کہ پاکستان کے سنیماؤں میں بھارتی فلموں کی نمائش کی جا رہی ہے، اگرچہ اس سلسلے میں کوئی واضح پالیسی موجود نہیں ہے۔ کچھ تجزیہ نگاروں کے نزدیک بھارتی فلموں کی نمائش سے پاکستانی فلم انڈسٹری تباہ ہو جائے گی۔ پتا نہیں پاکستان کی فلم...
حوالہ؛ ٹی وی نوٹنکی
ٹی وی چینلز کو پابندیوں میں جکڑنے والوں کے خواب و خیال میں بھی نہیں ہوگا کہ یہ پروگرام سٹوڈیو سے نکل کر فٹ پاتھ پر آ جائیں گے:
پروگرام کے میزبان حامد میر نے یہی پروگرام لیاقت باغ میں بھی منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس پروگرام میں صحافت کے بنیادی اصول یعنی غیر جانبداری...
آج روزنامہ جنگ میں ایک دلچسپ تحریر پڑھنے کا اتفاق ہوا جس میں سر گنگا رام کے خاص طور پر لاہور کے لیے کیے گئے کاموں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
اس کے مقابلے میں آج کل کے بزعم خود گنگا رام کیا کر رہے ہیں؟
آخر میں ایک فکر انگیز بات بھی: