نتائج تلاش

  1. نظام الدین

    فیض آئے تو یوں کہ جیسے ہمیشہ تھے مہرباں

    آئے تو یوں کہ جیسے ہمیشہ تھے مہرباں بھولے تو یوں کہ گویا کبھی آشنا نہ تھے (فیض احمد فیض)
  2. نظام الدین

    کامیابی

    مشکلات کا مقابلہ کرنا زندگی اور اس پر غالب آجانے کا نام کامیابی ہے
  3. نظام الدین

    یارب غمِ ہجراں میں اتنا تو کیا ہوتا

    یارب غمِ ہجراں میں اتنا تو کیا ہوتا جو ہاتھ جگر پر ہے، وہ دست دعا ہوتا اک عشق کا غم آفت اور اس پہ یہ دل آفت یا غم نہ دیا ہوتا یا دل نہ دیا ہوتا ناکام تمنا دل اس سوچ میں رہتا ہے یوں ہوتا تو کیا ہوتا، یوں ہوتا تو کیا ہوتا امید تو بندھ جاتی، تسکین تو ہوجاتی وعدہ نہ وفا کرتے، وعدہ تو کیا ہوتا...
  4. نظام الدین

    ابن انشا چڑا اور چڑیا

    ايک تھی چڑيا، ايک تھا چڑا، چڑيا لائی دال کا دانا، چڑا لايا چاول کا دانا، اس سے کچھڑی پکائی، دونوں نے پيٹ بھر کر کھائی، آپس ميں اتفاق ہو تو ايک ايک دانے کی کچھڑی بھی بہت ہوتی ہے۔ چڑا بيٹھا اونگھ رہا تھا کہ اس کے دل ميں وسوسہ آيا کہ چاول کا دانا بڑا ہوتا ہے، دال کا دانا چھوٹا ہوتا ہے۔ پس دوسرے...
  5. نظام الدین

    اچھا انسان

    اچھا انسان وہ ہے جو کسی کا دیا ہوا دکھ تو بھلا دے مگر کسی کی دی ہوئی محبت کبھی نہ بھلائے
  6. نظام الدین

    شفیق الرحمان جو کچھ کہنے کا اردہ ہو ضرور کہیے

    جو کچھ کہنے کا اردہ ہو ضرور کہیے۔۔دورانِ گفتگو خاموش رہنے کی صرف ایک وجہ ہونی چاہیے۔۔وہ یہ کہ آپ کے پاس کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔۔۔ ورنہ جتنی دیر چاہے ، باتیں کیجئے۔۔۔ اگر کسی اور نے بولنا شروع کر دیا تو موقع ہاتھ سے نکل جائے گا اور کوئی دوسرا آپ کو بور کرنے لگے گا۔۔۔ چنانچہ جب بولتے بولتے سانس...
  7. نظام الدین

    ہیرے کے قدر

    ہیرے کے قدر جوہری جانتا ہے مگر سامنے والا جوہری نہ ہو یا جوہری کی نگاہ نہ رکھتا ہو تو ہیرے کو معمولی سا موتی سمجھ کر چھوڑ دیتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اسی طرح کبھی کبھی تقدیر ہمیں بھی مٹی کے پیالے میں امرت پیش کرتی ہے مگر ہم مٹی کے پیالے کو حقارت سے دیکھتے ہوئے ٹھکرا دیتے ہیں۔ (راحت جبیں کے ناول ’’امرت اور...
  8. نظام الدین

    ایک شعر

    بہت اداس ہو دیوار و در کے جلنے سے مجھے بھی ٹھیک سے دیکھو جلا تو میں بھی ہوں (رئیس فروغ)
  9. نظام الدین

    احمد ندیم قاسمی کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مرجاؤں گا

    کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مرجاؤں گا میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا تیرے پہلو سے جو اٹھوں گا تو مشکل یہ ہے صرف اک شخص کو پاؤں گا جدھر جاؤں گا اب ترے شہر میں آؤں گا مسافر کی طرح سایۂ ابر کی مانند گزر جاؤں گا تیرا پیماں وفا راہ کی دیوار بنا ورنہ سوچا تھا کہ جب چاہوں گا، مرجاؤں گا چارہ...
  10. نظام الدین

    ادھورا انسان

    کسی مکمل شخص کی تلاش میں زندگی صرف کرنے سے بہتر ہے کہ کسی ادھورے انسان کو اپنے پیار سے مکمل کردو۔
  11. نظام الدین

    من چاہے کا پرتو

    کسی من چاہے کا پرتو کب تک یوں سامنے آتا رہتا ہے کہ جیسے وہ سامنے ہو؟ ۔۔۔۔ صرف چند برسوں کے لئے۔ پہلے بدن کا لمس ساتھ چھوڑتا ہے، پھر آواز معدوم ہوتی چلی جاتی لے اور کچھ عرصے بعد آنکھیں بھولتی ہیں، مگر مسکراہٹ بہت دیر تک ساتھ دیتی ہے لیکن ایک روز وہ بھی بجھتی ہوئی لو کی طرح تھرتھراتی ہوئی تاریک...
  12. نظام الدین

    بشیر بدر

  13. نظام الدین

    سگریٹ

    ارے یار! سگریٹ بھی کیا چیز ہے۔ جس نے بھی اسے ایجاد کیا‘ حد کر دی۔ کیسا ایک ننھا سا رفیق زندگی کا آپ کے تنہا لمحوں میں کسی دوسرے کے موجود ہونے کا احساس دلاتا رہتا ہے اور اس کے دم سے آپ کبھی اکیلا محسوس نہیں کرتے‘ بلکہ وہ خود زندگی ہے جس کا ایک کنارہ زندگی ہی کی طرح دھیرے دھیرے سلگتا اور دوسرا موت...
  14. نظام الدین

    حبیب جالب بک جائیں جو ہر شخص کے ہاتھوں

    بک جائیں جو ہر شخص کے ہاتھوں سرِ بازار ہم یوسف کنعاں ہیں نہ ہم لعل و گہر ہیں (حبیب جالب)
  15. نظام الدین

    کبھی کتابوں میں پھول رکھنا

    کبھی کتابوں میں پھول رکھنا، کبھی درختوں پہ نام لکھنا ہمیں بھی ہے یاد آج تک وہ نظر سے حرفِ سلام لکھنا وہ چاند چہرے وہ بہکی باتیں، سلگتے دن تھے، سلگتی راتیں وہ چھوٹے چھوٹے سے کاغذوں پر محبتوں کے پیام لکھنا گلاب چہروں سے دل لگانا، وہ چپکے چپکے نظر ملانا وہ آرزوؤں کے خواب بننا، وہ قصۂ ناتمام...
  16. نظام الدین

    پروین شاکر وہ جن کے ہاتھوں میں تقدیرِ فصل گل رہی

    وہ جن کے ہاتھوں میں تقدیرِ فصل گل رہی دے گئے سوکھے ہوئے پتوں کا نذرانہ مجھے (پروین شاکر)
  17. نظام الدین

    حبیب جالب اے چاند یہاں نہ نکلا کر

    بے نام سے سپنے دکھلا کر اے دل ہر جا نہ پھسلا کر یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا اے چاند یہاں نہ نکلا کر نہ ڈرتے ہیں نہ نادم ہیں ہاں کہنے کو وہ خادم ہیں یہاں الٹی گنگا بہتی ہے اس دیس میں اندھے حاکم ہیں یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا اے چاند یہاں نہ نکلا کر یہاں راقم سارے لکھتے ہیں قوانین یہاں نہ ٹکتے ہیں...
  18. نظام الدین

    یہ زندگی کا دشت

    یہ زندگی کا دشت، یہ محرومیوں کی آنچ بیٹھوں کہاں کہ سایۂ دیوار بھی نہیں (رفعت سروش)
  19. نظام الدین

    داغ خاطر سے یا لحاظ سے میں مان تو گیا

    خاطر سے یا لحاظ سے میں مان تو گیا جھوٹی قسم سے آپ کا ایمان تو گیا دل لے کے مفت کہتے ہیں کہ کام کا نہیں الٹی شکایتیں ہوئیں، احسان تو گیا دیکھا ہے بت کدے میں جو اے شیخ، کچھ نہ پوچھ ایمان کی تو یہ ہے کہ ایمان تو گیا افشائے راز عشق میں گو ذلتیں ہوئیں لیکن اسے جتا تو دیا، جان تو گیا گو نامہ...
  20. نظام الدین

    بانو قدسیہ محبت کا روپ

    محبت نفرت کا سیدھا سادہ شیطانی روپ ہے۔ محبت سفید لباس میں ملبوس عمروعیار ہے۔ہمیشہ دوراہوں پر لا کر کھڑا کر دیتی ہے۔ محبت ہی جھمیلوں میں کبھی فیصلہ کن سزا نہں ہوتی، ہمیشہ عمر قید ہو تی ہے۔ محبت کا مزاج ھوا کی طرح ہے۔کہیں ٹکتا نہیں، محبت میں بیک وقت توڑنے اور جوڑنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ محبت تو ہر دن...
Top