نتائج تلاش

  1. نظام الدین

    ناصر کاظمی

    ناصر کاظمی اے دوست ہم نے ترکِ محبت کے باوجود محسوس کی ہے تیری ضرورت کبھی کبھی ۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے حیراں نگاہی آخر اس عالم میں لے آئی جہاں ان کی نظر میری نگہبان ہوتی جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ خلوتوں میں روئے گی چھپ چھپ کے لیلائے غزل اس بیاباں میں نہ اب آئے گا دیوانہ کوئی
  2. نظام الدین

    کرامت

    لوٹا ہوا مال برآمد کرنے کے لئے پولیس نے چھاپے مارنے شروع کئے۔ لوگ ڈر کے مارے لوٹا ہوا مال رات کے اندھیرے میں باہر پھینکنے لگے۔ کچھ ایسے بھی تھے جنہوں نے اپنا مال بھی موقع پاکر اپنے سے علیحدہ کردیا تاکہ قانونی گرفت سے بچے رہیں۔ ایک آدمی کو بہت دقت پیش آئی۔ اس کے پاس شکر کی دو بوریاں تھیں جو اس...
  3. نظام الدین

    زندگی

    زندگی ’’زندگی بھی گاڑی کی طرح ہوتی ہے۔ کبھی کبھی یہ پریشانیوں کے کسی جھٹکے سے رک سی جاتی ہے اور ہمیں لگتا ہے کہ یہ کبھی چلے گی ہی نہیں، لیکن ایسا نہیں ہوتا۔ کوئی بھی موسم چاہے وہ مایوسی یا قنوطیت کا ہی کیوں نہ ہو، اُسے بدلنا ہی ہوتا ہے۔ یہ ہی فطرت کا قانون ہے۔‘‘ وہ ہنستے ہوئے کہہ رہا تھا۔ ’’اور...
  4. نظام الدین

    امجد اسلام امجد

    حسابِ عمر کا اتنا سا گوشوارا ہے تمہیں نکال کے دیکھا تو سب خسارا ہے (امجد اسلام امجد) مزید معیاری اردو شاعری کے لئے دیکھیں
  5. نظام الدین

    خوش فہمی ۔۔۔۔۔۔ (طنز و مزاح)

    ایک مینڈک نے نجومی سے اپنے مستقبل کے بارے میں پوچھ تو نجومی نے بتایا۔ ’’تمہیں ایک لڑکی ملے گی جو تمہارا دل لے جائے گی۔‘‘ مینڈک نے خوشی سے بے قابو ہوکر کہا۔ ’’وہ کہاں ملے گی؟‘‘ ’’بائیولوجی لیب میں۔‘‘ نجومی نے جواب دیا۔
  6. نظام الدین

    تعارف السلام علیکم دوستو!

    میرا نام نظام الدین ہے اور اردو سے محبت مجھے اس فورم تک لے آئی ہے۔ امید ہے کہ یہاں مجھے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔
  7. نظام الدین

    سوکھا کنواں ۔۔۔۔۔۔۔ )اشفاق احمد(

    یہ کبھی نہ سوچنا کہ سخی ھونے کے لئے تم کو دولت کی اور چیزوں کی اور ثروت کی ضرورت ھے.. ایسا نہیں ھے بلکہ معاملہ اس کے برعکس ھے.. اگر تم دولت مند ھونا چاھتے ھو تو سخی ھو جاؤ اور دینا شروع کر دو.. سوکھا کنواں اس لئے سوکھ جاتا ھے کہ وہ لوگوں کو پانی نہیں دیتا.. جب وہ پانی نہیں دیتا تو اس کے اندر...
  8. نظام الدین

    اقتباس

    محبت کے خواب صرف ان ہی کے پورے ہوتے ہیں جو اپنے لئے کچھ طلب نہیں کرتے ۔۔۔۔۔ جو محبت کرتے ہیں، مانگتے نہیں۔ (بانو قدسیہ۔ ’’امربیل‘‘ سے اقتباس)
  9. نظام الدین

    طنز و مزاح

    ایک آدمی نے لائیو ریڈیو اسٹیشن کال کی۔ ’’ہیلو جی! یہ ریڈیو اسٹیشن ہے؟‘‘ اناؤنسر: ’’جی ہاں!‘‘ آدمی: ’’میری آواز پورا شہر سن رہا ہے؟‘‘ اناؤنسر: جی ہاں! بالکل۔‘‘ آدمی: ’’یعنی میرے محلے کے تندور والے کے پاس جو ریڈیو ہے وہ بھی سن رہا ہوگا؟‘‘ اناؤنسر (خفگی سے): ’’جی ہاں!‘‘ آدمی: ’’ہیلو تندور...
  10. نظام الدین

    شاعری

  11. نظام الدین

    طنز و مزاح

    پیش بندی وہ چنیوٹ سے تلاش معاش کے لئے نکلے تو ان کے والد یعنی میاں تجمل حسین کے دادا نے انہیں راہ است سے بھٹکنے سے باز رکھنے کے لئے ایک ہزار دانہ (تسبیح)، ایک جوڑی مگدر، کلہاڑی اور بیوی زادِ سفر میں ساتھ کردی ۔۔۔۔۔ اور کچھ غلط نہیں کیا ۔۔۔۔ اس لئے کہ ان آلات سے شغل کرنے کے بعد بدی تو ایک طرف...
  12. نظام الدین

    احمد فراز

    احمد فراز کی خوبصورت غزل اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں غم دنیا بھی غم یار میں شامل کرلو نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں تو خدا ہے نہ میرا عشق فرشتوں جیسا...
  13. نظام الدین

    شاعری

    کیا کیا عجز کریں ہیں لیکن پیش نہیں کچھ جاتا میر سر رگڑے ہیں آنکھیں ملے ہیں اُس کے حنائی پا سے ہم میر تقی میر
  14. نظام الدین

    مرحوم کی یاد میں )از پطرس بخاری( سے اقتباس

    آخر کار بائیسکل پر سوار ہوا۔ پہلا ہی پاؤں چلایا تو ایسا معلوم ہوا جیسے کوئی مردہ اپنی ہڈیاں چٹخا چٹخا کر اپنی مرضی کے خلاف زندہ ہورہا ہے۔ گھر سے نکلتے ہی کچھ تھوڑی سی اُترائی تھی اس پر بائیسکل خودبخود چلنے لگی لیکن اس رفتار سے جیسے تارکول زمین پر بہتا ہے اور ساتھ ہی مختلف حصوں سے طرح طرح کی...
Top