نتائج تلاش

  1. حسان خان

    ساقیا اٹھ بیٹھ بھر دے جام کو - مولوی محمد احتشام الدین حقی

    (حافظ کی غزل 'ساقیا برخیز و درده جام را' کا منظوم ترجمہ) ساقیا اٹھ بیٹھ بھر دے جام کو ڈال چولھے میں غمِ ایام کو بھر کے دے ساغر کہ آخر کب تلک کبر و نخوت نفسِ نافرجام کو ساغرِ مے دے کہ میں پھینکوں اتار جسم سے اس دلقِ ازرق فام کو ہو جو بدنامی ہے نزدِ عاقلاں کیا کروں گا لے کے ننگ و نام کو...
  2. حسان خان

    احباب محفل کے ساتھ عید ملن پارٹی کی روداد، مجھ بے سخن کی زبانی

    کوئی بھی مقالہ یا مضمون لکھے وقت میرے ساتھ مسئلہ یہ درپیش آتا ہے کہ شروع کہاں سے کیا جائے، یہ مضمون بھی کوئی استثنا نہیں اس لیے یہاں بھی اسی الجھن کا شکار ہوں۔ خیر خدا کا نام لے کر کہیں نہ کہیں سے شروع کرتا ہوں۔ یہ تو اب قریب قریب سب جان ہی چکے ہیں کہ اس پارٹی کا پس منظر کیا تھا اور یہ کس کے...
  3. حسان خان

    سنسز اولماز کھ - مصطفی ججلی (با ترجمہ)

    عثمانی خط میں بول: سنسز اولماز که سنسز سڭا چوق احتیاجم وار جانم هر سولوقده..... نولور آنلا نولورسن سنسز اولماز که سنسز سنسز سونچلرم صولار صوڭرا نه یاپارم بن نولور آنلا نولورسن سن بیلیرسن بن حالمی آنلاتامام بنی بیلیرسین بن هیچ سنی آلداتامام گوزببیگم سن بنم هر شئیمسن سن بنم سوگلیمسن...
  4. حسان خان

    بشیر بدر وحشی اسے کہو جسے وحشت غزل سے ہے

    وحشی اسے کہو جسے وحشت غزل سے ہے انساں کی لازوال محبت، غزل سے ہے ہم اپنی ساری چاہتیں قربان کر چکے اب کیا بتائیں، کتنی محبت غزل سے ہے لفظوں کے میل جول سے کیا قربتیں بڑھیں لہجوں میں نرم نرم شرافت، غزل سے ہے اظہار کے نئے نئے اسلوب دے دیے تحریر و گفتگو میں نفاست غزل سے ہے یہ سادگی، یہ نغمگی،...
  5. حسان خان

    تہذیب - ہری شنکر پرسائی

    بھوکا آدمی سڑک کنارے کراہ رہا تھا۔ ایک سخی آدمی روٹی لے کر اس کے پاس پہنچا اور اسے دے ہی رہا تھا کہ ایک دوسرے آدمی نے اس کا ہاتھ کھینچ لیا۔ وہ آدمی بڑا رنگین تھا۔ پہلے آدمی نے پوچھا، "کیوں بھائی، بھوکے کو کھانا کیوں نہیں دینے دیتے؟" رنگین آدمی بولا، "ٹھہرو، تم اس طرح اُس کا فائدہ نہیں کر...
  6. حسان خان

    ‎مخمس در منقبت - میر تقی میر

    ہادی علی، رفیق علی، رہنما علی یاور علی، ممد علی، آشنا علی مرشد علی، کفیل علی، پیشوا علی مقصد علی، مراد علی، مدعا علی جو کچھ کہو سو اپنے تو ہاں مرتضیٰ علی نورِ یقیں علی سے ہمیں اقتباس ہے ایمان کی علی کی ولا پر اساس ہے یوم التناد میں بھی علی ہی کی آس ہے بیگاہ و گاہ نادِ علی اپنے پاس ہے قبلہ علی،...
  7. حسان خان

    فارسی شاعری گفتار اندر ستایش پیغمبر و یارانش - شاهنامهٔ فردوسی

    ترا دانش و دین رهاند درست در رستگاری ببایدت جست دانش و دین تجھے درست رہائی بخشتے ہیں اور رہائی/نجات کی لَیے تجھے جستجو کرنی ہے وگر دل نخواهی که باشد نژند نخواهی که دایم بوی مستمند اور اگر نہیں چاہتے کہ دل اندوہگین رہے اور نہیں چاہتے کہ ہمیشہ غمگین رہو به گفتار پیغمبرت راه جوی دل از...
  8. حسان خان

    قمر جلالوی کھلتا نہیں یہ رازِ پیمبر ترے بغیر

    کھلتا نہیں یہ رازِ پیمبر ترے بغیر مدت سے شہرِ علم ہے بے در ترے بغیر جز تیرے لافتیٰ نہ کسی کو کہا گیا ظاہر ہوئے نہ تیغ کے جوہر ترے بغیر دونوں میں ایک بھی تو نمایاں نہ ہو سکا خالق بلا رسول، پیمبر ترے بغیر ترمیم کی گئی نہ خدا کے مکان میں کعبے میں دوسرا نہ بنا در ترے بغیر ممکن ہے پیشِ خالقِ...
  9. حسان خان

    قمر جلالوی بیٹھا ہے مشکلات کے رستے پہ ہار کے

    بیٹھا ہے مشکلات کے رستے پہ ہار کے او بدنصیب دیکھ علی کو پکار کے ہم سے قدم چھڑا دے شہِ ذی وقار کے دنیا اسی میں مر گئی سر مار مار کے مرحب کا قتل بھی کوئی خیبر میں قتل تھا پھینکا تھا ذوالفقار کا صدقہ اتار کے ہیں بسترِ رسول پہ حیدر، یہ کب کھلا انگڑائی جب کہ لی شبِ ہجرت گذار کے خیبر کا در ہوا تھا...
  10. حسان خان

    حالی مجھ میں وہ تابِ ضبطِ شکایت کہاں ہے اب

    مجھ میں وہ تابِ ضبطِ شکایت کہاں ہے اب چھیڑو نہ تم کہ میرے بھی منہ میں زباں ہے اب وہ دن گئے کہ حوصلۂ ضبطِ راز تھا چہرے سے اپنے شورشِ پنہاں عیاں ہے اب جس دل کو قیدِ ہستئ دنیا سے ننگ تھا وہ دل اسیرِ حلقۂ زلفِ بتاں ہے اب آنے لگا جب اُس کی تمنا میں کچھ مزا کہتے ہیں لوگ جان کا اس میں زیاں ہے اب...
  11. حسان خان

    قمر جلالوی مزا جب ہے کہ اپنی یوں بسر ہو

    مزا جب ہے کہ اپنی یوں بسر ہو حرم میں شام، طیبہ میں سحر ہو عبادت ہو تو ایسی معتبر ہو کہ میرا سر نبی کا سنگِ در ہو کوئی تعریف اُس کی کیا کرے گا خدا کا جو کہ منظورِ نظر ہو اِدھر کعبہ اُدھر کعبے کا کعبہ بتا واعظ مرا سجدہ کدھر ہو قمر یوں تو نبی سارے قمر ہیں مگر جو صاحبِ شق القمر ہو! (استاد...
  12. حسان خان

    پروین شاکر پا بہ گِل سب ہیں رہائی کی کرے تدبیر کون

    پا بہ گِل سب ہیں رہائی کی کرے تدبیر کون دست بستہ شہر میں کھولے مری زنجیر کون میرا سر حاضر ہے لیکن میرا منصف دیکھ لے کر رہا ہے میری فردِ جرم کو تحریر کون آج دروازوں پہ دستک جانی پہچانی سی ہے آج میرے نام لاتا ہے مری تعزیر کون کوئی مقتل کو گیا تھا مدتوں پہلے مگر ہے درِ خیمہ پہ اب تک صورتِ...
  13. حسان خان

    ترکی اشعار مع اردو ترجمہ

    السلام علیکم فارسی زبان کی عظمت و بزرگی کے تو سب قائل ہیں، اور ہم جانتے ہیں کہ اردو یقینا تہذیبی طور پر دختر فارسی یا بقول شخصے فارسی کی ہندوستانی بہن ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کسی زبان نے کسی دوسری زبان کا اثر قبول نہیں کیا جتنا فارسی نے عربی کا، اور اردو نے فارسی کا اثر قبول کیا ہے۔ مگر شاید کچھ...
  14. حسان خان

    حالی حقیقت محرمِ اسرار سے پوچھ

    حقیقت محرمِ اسرار سے پوچھ مزہ انگور کا مے خوار سے پوچھ وفا اغیار کی اغیار سے سن مری الفت در و دیوار سے پوچھ ہماری آہِ بے تاثیر کا حال کچھ اپنے دل سے کچھ اغیار سے پوچھ دلوں میں ڈالتا ذوقِ اسیری کمندِ گیسوئے خمدار سے پوچھ دلِ مہجور سے سن لذتِ وصل نشاطِ عافیت بیمار سے پوچھ نہیں جز گریۂ غم...
  15. حسان خان

    ازبسکہ۔ زبس، زبسکہ

    السلام علیکم۔۔ مجھے آج تک ازبس (یا ازبسکہ) کا مطلب اور استعمال ٹھیک سے سمجھ نہیں پایا۔ کیا کوئی مثالوں کے ساتھ اس کا مطلب سمجھا سکتا ہے؟ شکریہ۔ :)
  16. حسان خان

    گرگٹ - انتون چیخوف

    گرگٹ - انتون چیخوف پولیس کا داروغہ اوچمیلوف نیا اوورکوٹ پہنے، بغل میں ایک بنڈل دبائے بازار کے چوک سے گزر رہا تھا۔ اس کے پیچھے پیچھے لال بالوں والا پولیس کا ایک سپاہی ہاتھ میں ایک ٹوکری لیے لپکا چلا آ رہا تھا۔ ٹوکری ضبط کیے گئے کروندوں سے اوپر تک بھری ہوئی تھی۔ چاروں طرف خاموشی۔۔۔۔ چوک میں ایک...
Top