قمر جلالوی کھلتا نہیں یہ رازِ پیمبر ترے بغیر

حسان خان

لائبریرین
کھلتا نہیں یہ رازِ پیمبر ترے بغیر
مدت سے شہرِ علم ہے بے در ترے بغیر
جز تیرے لافتیٰ نہ کسی کو کہا گیا
ظاہر ہوئے نہ تیغ کے جوہر ترے بغیر
دونوں میں ایک بھی تو نمایاں نہ ہو سکا
خالق بلا رسول، پیمبر ترے بغیر
ترمیم کی گئی نہ خدا کے مکان میں
کعبے میں دوسرا نہ بنا در ترے بغیر
ممکن ہے پیشِ خالقِ اکبر رکا رہے
محشر بغیرِ فاطمہ، کوثر ترے بغیر
حالانکہ بت شکن تھے براہیم بھی مگر
نکلے خدا کے گھر سے نہ پتھر ترے بغیر
تو نے ہی کی قمر کی مدد اے خدا کے نور
چمکا نہ آسمانِ ادب پر ترے بغیر
(استاد قمر جلالوی)
 
Top