نتائج تلاش

  1. حسان خان

    دن گذارے نہ گئے عشق کی بیتابی میں - ریحان اعظمی

    دن گذارے نہ گئے عشق کی بیتابی میں رات آئی تو رہے عالمِ بے خوابی میں ٹوٹتا جاتا ہے ہر خواب امیدوں کی طرح وصل کی تند ہوا ہجر کی سیلابی میں روک لیتا ہے مجھے کس کی محبت کا فسوں گھر میں رہنے کے لیے ہر شبِ مہتابی میں کوچہ گردی مری قسمت میں بہت تھی اس پر عشق نے رنگ بھرا فطرتِ سیمابی میں عشق بھی...
  2. حسان خان

    کزن - خالد شریف

    آج احساس ہوا ہے مجھ کو تم نے سر پاؤں پہ رکھ کر میرے بھیک مانگی تھی رفاقت کی جب میں نے کچھ بننے کی دھن میں اس وقت اور کوئی حور کوئی اپسرا پانے کے لیے یا کسی اپنے سے مضبوط گھرانے کے لیے تم کو تڑپایا تھا، ٹھکرایا تھا آخری اپنی ملاقات تھی وہ حور تو مل گئی مجھ کو لیکن اس نے قدموں پہ کئی بار جھکایا...
  3. حسان خان

    انگریزی الفاظ کے اردو متبادل

    ہم لوگ بات کرتے وقت یا لکھتے وقت بہت سے انگریزی الفاظ استعمال کر جاتے ہیں جو کلام و تحریر کو بوجھل اور بدصورت بنا دیتے ہیں۔ بعض اوقات تو انگریزی کا یہ استعمال بالکل غیر ضروری ہوتا ہے، لیکن بعض دفعہ ہمیں کچھ ایسے خیالات کی ادائیگی کرنا ہوتی ہے جس کے لیے مناسب اردو الفاظ نہیں مل پاتے اور ہمیں...
  4. حسان خان

    افتخار عارف شہرِ علم کے دروازے پر

    کبھی کبھی دل یہ سوچتا ہے نہ جانے ہم بے یقین لوگوں کو نام حیدر سے ربط کیوں ہے حکیم جانے وہ کیسی حکمت سے آشنا تھا شجیع جانے کہ بدر و خیبر کی فتح مندی کا راز کیا تھا علیم جانے وہ علم کے کون سے سفینوں کا ناخدا تھا مجھے تو بس صرف یہ خبر ہے وہ میرے مولا کی خوشبوؤں میں رچا بسا تھا وہ ان کے دامانِ عاطفت...
  5. حسان خان

    رنگ کیسا ہے یہ سیاست کا - ریحان اعظمی

    رنگ کیسا ہے یہ سیاست کا! نشّہ ہر اک کو ہے حکومت کا روز ہوتا ہے انتخاب یہاں ایسا فقدان ہے قیادت کا جنگ ہے اقتدار کی جاری خون ہوتا ہے ملک و ملت کا شوق ہے 'لمبے مارچ' کا ان کو 'چھوٹا رستہ' ہے یہ حکومت کا جھنڈے امن و اماں کے پست ہوئے سب سے اونچا علم ہے نفرت کا ہے کسی کو غرورِ کج کلہی زعم...
  6. حسان خان

    دل جلوں سے دل جلوں کا رابطہ اچھا لگا - ریحان اعظمی

    دل جلوں سے دل جلوں کا رابطہ اچھا لگا دو گھڑی مل بیٹھنے کا سلسلہ اچھا لگا کوئی خوبی تو نہ تھی مجھ میں کہ چاہا جاؤں میں پھر نجانے کیوں اسے چہرہ مرا اچھا لگا رات ساری جاگنے کے بعد مجھ کو صبحدم نیم باز آنکھوں سے اس کا دیکھنا اچھا لگا بات میری اور مخاطب اس کا ہونا غیر سے اس کا یہ طرزِ تکلم بھی...
  7. حسان خان

    ہماری زیست کا جو کارواں ہے - ریحان اعظمی

    ہماری زیست کا جو کارواں ہے مسلسل موت کی جانب رواں ہے تمہیں حکمِ زباں بندی، مبارک خدا رکھے قلم میری زباں ہے مری بستی میں یہ موسم ہے کیسا لہو ہے، آگ ہے، میں ہوں دھواں ہے مرے گلشن کی بربادی پہ دیکھو برائے تعزیت آئی خزاں ہے جہاں ہر لب تبسم آشنا تھا وہاں ہر شخص اب نوحہ کناں ہے میانِ دیدہ و...
  8. حسان خان

    بھلا لگتا ہوں میں سب کو مجھے تم اچھی لگتی ہو - ریحان اعظمی

    بھلا لگتا ہوں میں سب کو مجھے تم اچھی لگتی ہو جو ہونا ہے سو اب وہ ہو مجھے تم اچھی لگتی ہو کبھی بھی جاگتے فتنے مجھے اچھے نہیں لگتے مگر تم سوؤ یا جاگو مجھے تم اچھی لگتی ہو تمہارے گھر جو آئے ہیں تمہارا مانگنے رشتہ ذرا تم ہی انہیں کہہ دو مجھے تم اچھی لگتی ہو زباں کھولی اگر میں نے تو رسوائی کا...
  9. حسان خان

    بے ہنر شہر میں کیا کوئی سخنور ابھرے - ریحان اعظمی

    بے ہنر شہر میں کیا کوئی سخنور ابھرے جب زباں کھولی تو تنقید کے خنجر ابھرے داد کے دوش پہ ابھرے تو کوئی بات نہیں حرف تو وہ ہے جو قرطاس کے اوپر ابھرے تشنہ لب رہ کے کیا ارض و سما کو سیراب ہم وہ خورشید کہ جو نوکِ سناں پر ابھرے جو تھے ناواقفِ امواجِ سخن ڈوب گئے ہم کہ دریائے سخن کے تھے شناور ابھرے...
  10. حسان خان

    یہ کس نے کہا اب کوئی دلگیر نہ ہوگا - ریحان اعظمی

    یہ کس نے کہا اب کوئی دلگیر نہ ہوگا یہ خواب ہے شرمندۂ تعبیر نہ ہو گا نسخہ جو سیاست کا ہمیں اس نے دیا ہے نسخہ یہ کسی طور بھی اکسیر نہ ہو گا اے کاش ہو آئین میں اس کی بھی ضمانت یہ ملک کسی ایک کی جاگیر نہ ہو گا اس ملک کی چاہت میں جو دکھ جھیلے ہیں ہم نے وہ درد کسی اور سے تحریر نہ ہو گا یہ وقت...
  11. حسان خان

    حرفِ افسوس زباں تک کبھی آنے نہ دیا - ریحان اعظمی

    حرفِ افسوس زباں تک کبھی آنے نہ دیا دامنِ صبر تجھے ہاتھ سے جانے نہ دیا خواب منت کشِ تعبیر کہاں سے ہوتا چشمِ بے خواب تلک نیند کو آنے نہ دیا مجھ کو تسلیم کہ پندارِ انا نے میرے کسی روٹھے ہوئے انساں کو منانے نہ دیا زخمِ دل نے بڑا ماحول بنائے رکھا درد کو اٹھ کے مرے پاس سے جانے نہ دیا ہجر میں...
  12. حسان خان

    اک فائدہ یہ بھی تو ہے آشفتہ سری کا - ریحان اعظمی

    اک فائدہ یہ بھی تو ہے آشفتہ سری کا احساس ہی ہوتا نہیں کچھ دربدری کا ہم تو اسی شخص نے بخشی ہے جراحت اک شور تھا جس شخص کی مرہم نظری کا وہ عشق کے مفہوم سے واقف بھی نہیں ہیں دعویٰ ہے اُنہیں عشق میں کیوں جادوگری کا معلوم ہے سب کچھ انہیں انجان ہیں پھر بھی دانستہ یہ انداز ہے کیوں بے خبری کا یہ...
  13. حسان خان

    چراغِ شب کی طرح تا سحر جلا میں بھی - ریحان اعظمی

    چراغِ شب کی طرح تا سحر جلا میں بھی بجھا جو دل تو اسی رنج میں بجھا میں بھی قدم قدم پہ شکستہ دلوں کے ساتھ رہا مثالِ آئینہ بکھرا ہوں بارہا میں بھی میں شاعری میں فقط میر کا مقلد ہوں لگا رہا ہوں فقیرانہ اک صدا میں بھی سماعتوں کو نئی صوتِ زندگی دے کر لبوں کو سی کے ہُوا آج بے نوا میں بھی میں شب...
  14. حسان خان

    صدا بہ صحرا ہوئی ہر صدا تو ہم سمجھے - ریحان اعظمی

    صدا بہ صحرا ہوئی ہر صدا تو ہم سمجھے چراغ جلنے سے پہلے بجھا تو ہم سمجھے رِدا میں اور حیا میں ہے ربطِ باہم کیا چھنی جو سر سے ہمارے ردا تو ہم سمجھے دعا میں بے اثری کا ہے اور کیا مفہوم چھڑا کے ہاتھ وہ ہم سے چلا تو ہم سمجھے حباب کیوں کہا جاتا ہے زندگانی کو شجر سے ٹوٹ کے پتہ گرا تو ہم سمجھے...
  15. حسان خان

    عشق کا زخم جو منت کشِ مرہم ہوتا - ریحان اعظمی

    عشق کا زخم جو منت کشِ مرہم ہوتا عید کے روز بھی ہر گھر میں محرم ہوتا ڈر نہ ہوتا جو کہیں عشق میں رسوائی کا ساتھ عشاق کے اک حلقۂ ماتم ہوتا آتشِ عشق میں جلنے کا مزا اپنا ہے تم نہ ہوتے تو یہ شعلہ ہمیں شبنم ہوتا ہم تو مر جاتے تڑپ کر غمِ تنہائی سے سلسلہ آپ کی یادوں کا اگر کم ہوتا صبر، ایثار،...
  16. حسان خان

    کشتی و بادبان ڈوب گئے - ریحان اعظمی

    کشتی و بادبان ڈوب گئے یا زمیں آسمان ڈوب گئے سب نے برسات کی دعا مانگی پھر سبھی کے مکان ڈوب گئے صرف اک آدمی کی غفلت سے انگنت خاندان ڈوب گئے عشق کے بیکراں سمندر میں ہم بصد آن بان ڈوب گئے اب کے سیلابِ کم نگاہی میں منزلوں کے نشان ڈوب گئے ہم بلندی پہ آ گئے لیکن کتنے ہی بے زبان ڈوب گئے ڈوب...
  17. حسان خان

    تھی ہم کلام شجر سے دعا کے لہجے میں - ریحان اعظمی

    تھی ہم کلام شجر سے دعا کے لہجے میں عجیب کرب تھا بادِ صبا کے لہجے میں وہ شامِ ہجر وہ دھڑکن دلِ شکستہ کی چراغ کرتا تھا باتیں ہوا کے لہجے میں مری انا کا سفینہ ڈبو کے ساحل پر بلا کا طنز تھا سیلِ بلا کے لہجے میں وہ میری پرسشِ احوال کو تو آئے مگر جوازِ ترکِ تعلق چھپا کے لہجے میں وہ کم سخن تھا...
  18. حسان خان

    ہم نے برسوں میں یہ ہنر جانا - ریحان اعظمی

    ہم نے برسوں میں یہ ہنر جانا خواہشِ زندگی ہے مر جانا جلدی جلدی بہت سے کام کیے زیست کو جب سے مختصر جانا کتنا سادہ مزاج ہوں میں بھی میں نے صحرا کو اپنا گھر جانا بے تعلق کسی کی چاہت میں سوچنا کس طرف کدھر جانا شعر کہنا بصورتِ آیات اور تفسیر سے مُکر جانا روشنی کی تلاش میں رہنا تیرگی اوڑھ کر...
  19. حسان خان

    ناصر کاظمی اے ہم سخن وفا کا تقاضا ہے اب یہی

    اے ہم سخن وفا کا تقاضا ہے اب یہی میں اپنے ہاتھ کاٹ لوں تو اپنے ہونٹ سی کن بے دلوں میں پھینک دیا حادثات نے آنکھوں میں جن کی نور نہ باتوں میں تازگی بول اے مرے دیار کی سوئی ہوئی زمیں میں جن کو ڈھونڈتا ہوں کہاں ہیں وہ آدمی وہ شاعروں کا شہر وہ لاہور بجھ گیا اگتے تھے جس میں شعر وہ کھیتی ہی جل...
  20. حسان خان

    ولی دکنی تجھ قد اُپر جب سوں پڑی جگ میں نگاہِ عاشقاں

    تجھ قد اُپر جب سوں پڑی جگ میں نگاہِ عاشقاں تب سوں گئی طوبیٰ تلک جیوں تیر آہِ عاشقاں جب سوں ترا مکھ دیکھ کر معشوق سب عاشق ہوئے تب سوں تو ملکِ حسن میں ہے بادشاہِ عاشقاں ساعت شناساں دنگ ہیں عشاق کے احوال سوں یک یک گھڑی تجھ ہجر کی ہے سال و ماہِ عاشقاں پہنچے ہیں منزل سالکاں تجھ حسن کے پرتو ستی...
Top