نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    مکمل میری شادی ۔ سعادت حسن منٹو

    سعادت حسن منٹو کا اپنی شادی کے متعلق بیان میری شادی تحریر: سعادت حسن منٹو میں نے کبھی لکھا تھا کہ میری زندگی میں تین بڑے حادثے ہیں، پہلا میری پیدائش کا جس کی تفصیلات کا مجھے کوئی علم نہیں، دوسرا میری شادی کا، تیسرا میرا افسانہ نگار بن جانے کا۔ آخری حادثہ چونکہ ابھی تک چلا جا رہا ہے، اس لیئے اس...
  2. فرخ منظور

    ساحر یہ آنکھیں دیکھ کر ہم ساری دنیا بھول جاتے ہیں

    یہی گیت سریش واڈیکر اور لتا منگیشکر کی آواز میں سنیے۔ موسیقار: ہری دیاناتھ منگیشکر اور فلم دھنوان
  3. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی حصار ،،،مصطفی زیدی

    حصار بے نُور ہوں کہ شمعِ سرِ رہ گزر میں ہوں بے رنگ ہوں کہ گردشِ خونِ جگر میں ہوں اندھا ہوں یوں کہ کور نگاہوں میں رہ سکوں بہرہ ہوں یوں کہ قصّۂ نامعتبر میں ہوں ذرّے جوان ہو کے اُفق تک پہنچ گئے میں اتنے ماہ و سال سے بطنِ گہر میں ہوں مستقبلِ بعید کی آنکھوں کی روشنی اوروں میں ہوں نہ ہوں مگر اپنی...
  4. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    جھٹکنا، پلٹنا، پلٹ کر جھٹکنا یہ یُو ٹرن لینے کا ہے اک بہانہ (جولائی ایلیا)
  5. فرخ منظور

    فیض اب کہاں رسم ہے لٹانے کی ۔ فیض صاحب کی ایک غیر مطبوعہ غزل

    اک عرضِ تمنا ہے سو ہم کرتے رہیں گے
  6. فرخ منظور

    فیض اب کہاں رسم ہے لٹانے کی ۔ فیض صاحب کی ایک غیر مطبوعہ غزل

    فرقان احمد ، قبلہ میں نے تو پہلے ہی عرض کر دیا تھا کہ مدیران بہت ہوشیار ہیں اور ایک مدیر تو ضرورت سے زیادہ ہوشیار ہیں۔ :)
  7. فرخ منظور

    فیض اب کہاں رسم ہے لٹانے کی ۔ فیض صاحب کی ایک غیر مطبوعہ غزل

    جہاں سے یہ غزل نقل کی گئی ہے اس تصویر کا لنک یہاں دے رہا ہوں۔ لنک
  8. فرخ منظور

    فیض اب کہاں رسم ہے لٹانے کی ۔ فیض صاحب کی ایک غیر مطبوعہ غزل

    جی عنوان کی میں تدوین نہیں کر سکتا۔ یہاں کے مدیر بہت ہوشیار ہیں بغیر پوچھے خود ہی تدوین کر دیا کرتے ہیں۔
  9. فرخ منظور

    فیض اب کہاں رسم ہے لٹانے کی ۔ فیض صاحب کی ایک غیر مطبوعہ غزل

    فیض احمد فیضؔ کی ایک غیر مطبوعہ غزل اب کہاں رسم ہے لٹانے کی برکتیں تھیں شراب خانے کی کون ہے جس سے گفتگو کیجے جان دینے کی، دل لگانےکی بات چھیڑی تو اُٹھ گئی محفل اُن سے جو بات تھی بتانے کی ساز اٹھایا تو تھم گیا غمِ دل رہ گئی آرزو سنانے کی چاند پھر آج بھی نہیں نکلا کتنی حسرت تھی اُن کے آنے کی...
  10. فرخ منظور

    کچھ تو دنیا کی عنایات نے دل توڑ دیا ۔ سدرشن فاخر

    یہی غزل بیگم اختر کی آواز میں
  11. فرخ منظور

    کچھ تو دنیا کی عنایات نے دل توڑ دیا ۔ سدرشن فاخر

    کچھ تو دنیا کی عنایات نے دل توڑ دیا اور کچھ تلخیِ حالات نے دل توڑ دیا ہم تو سمجھے تھے کہ برسات میں برسے گی شراب آئی برسات تو برسات نے دل توڑ دیا دل تو روتا رہے اور آنکھ سے آنسو نہ بہے عشق کی ایسی روایات نے دل توڑ دیا وہ مرے ہیں مجھے مل جائیں گے آ جائیں گے ایسے بے کار خیالات نے دل توڑ...
  12. فرخ منظور

    سوالِ صبحِ چمن ظلمتِ خزاں سے اٹھا ۔ صہبا اختر

    سوالِ صبحِ چمن ظلمتِ خزاں سے اٹھا یہ نفع کم تو نہیں ہے جو اس زیاں سے اٹھا سفینہ رانیِ مہتاب دیکھتا کوئی کہ اک تلاطمِ ضو جوئے کہکشاں سے اٹھا غبارِ ماہ کہ مقسوم تھا خلاؤں کا بکھر گیا تو ترے سنگِ آستاں سے اٹھا غمِ زمانہ ترے ناز کیا اٹھاؤں گا کہ نازِ دوست بھی کم مجھ سے سرگراں سے اٹھا مرے...
  13. فرخ منظور

    محمد عدنان اکبری نقیبی بہت شکریہ جناب۔ ہمیشہ خوش رہیے۔

    محمد عدنان اکبری نقیبی بہت شکریہ جناب۔ ہمیشہ خوش رہیے۔
  14. فرخ منظور

    محمد وارث بہت شکریہ وارث صاحب۔ سر جی اکونجاں دا ہو گیاں۔ :)

    محمد وارث بہت شکریہ وارث صاحب۔ سر جی اکونجاں دا ہو گیاں۔ :)
  15. فرخ منظور

    آتش نہ پوچھ حال مرا چوبِ خشک صحرا ہوں ۔ خواجہ حیدر علی آتش

    بہت عنایت۔ سلامت رہیں عاطف بھائی!
  16. فرخ منظور

    آتش نہ پوچھ حال مرا چوبِ خشک صحرا ہوں ۔ خواجہ حیدر علی آتش

    شکریہ فہد بھائی۔ بس زندگی میں ترجیہات بدلتی رہتی ہیں۔ سلامت رہیے۔
  17. فرخ منظور

    آتش نہ پوچھ حال مرا چوبِ خشک صحرا ہوں ۔ خواجہ حیدر علی آتش

    وہ نازنیں یہ نزاکت میں کچھ یگانہ ہوا جو پہنی پھولوں کی بَدّھی تو دردِ شانہ ہوا شہید و ناز و ادا کا ترے زمانہ ہوا اڑایا مہندی نے دل، چور کا بہانہ ہوا شب اس کے افعیِ گیسو کا جو فسانہ ہوا ہوا کچھ ایسی بندھی گُل چراغِ خانہ ہوا نہ زلفِ یار کا خاکہ بھی کر سکا مانی ہر ایک بال میں کیا کیا نہ شاخسانہ...
Top