نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    جون ایلیا ہے بکھرنے کو یہ محفلِ رنگ و بو، تم کہاں جاؤ گے ہم کہاں جائیں گے ۔ جون ایلیا

    ہے بکھرنے کو یہ محفلِ رنگ و بو، تم کہاں جاؤ گے ہم کہاں جائیں گے ہر طرف ہو رہی ہے یہی گفتگو، تم کہاں جاؤ گے ہم کہاں جائیں گے ہر متاعِ نفس نذرِ آہنگ کی، ہم کو یاراں ہوس، تھی بہت رنگ کی گل زمیں سے ابلنے کو ہے اب لہو، تم کہاں جاؤ گے ہم کہاں جائیں گے اوّلِ شب کا مہتاب بھی جا چکا صحنِ مے خانہ سے اب...
  2. فرخ منظور

    ہم نیں سجن سنا ہے اس شوخ کے دہاں ہے ۔ آبرو شاہ مبارک

    ہم نیں سجن سنا ہے اس شوخ کے دہاں ہے لیکن کبھو نہ دیکھا کیتا ہے اور کہاں ہے ڈھونڈا ہزار تو بھی تیرا نشاں نہ پایا لشکر میں گل رخاں کے تیری مثل کہاں ہے اب تشنگی کا روزہ شاید کھلے ہمارا شام و شفق سجن کا مسی و رنگِ پاں ہے دل میں کیا ہے دعوا انکھیاں ہوئی ہیں منکر تیری کمر کا جھگڑا ان دو کے...
  3. فرخ منظور

    درد خواجہ میر درد :::: سر سبز نیستاں تھا میرے ہی اشکِ غم سے :::: Khwajah Meer Dard

    میرا خیال ہے میں نے یہ سوال مراسلہ نگار سے پوچھا تھا۔ :)
  4. فرخ منظور

    مبارکباد وارث بھیا کو اکیس ہزار مراسلوں کی تکمیل پر مبارک باد!

    بہت مبارک ہو جناب۔ اکیس ہزار مراسلوں میں سے بیس ہزار مراسلے تو جناب نے صرف اپنی بیوی کی برائیاں کرنے میں ہی گزار دئیے۔ :)
  5. فرخ منظور

    پیکر خاکی میں اک سوز نہاں رہنے دیا-برائے اصلاح

    واہ واہ۔ کیا اچھی غزل کہی ہے۔ انتہائی خوبصورت۔ تفصیلی تبصرہ فرصت کے وقت۔ خوش رہیے نمرہ
  6. فرخ منظور

    درد خواجہ میر درد :::: سر سبز نیستاں تھا میرے ہی اشکِ غم سے :::: Khwajah Meer Dard

    دیوانِ درد مطبع نظامی بدایوں سے یہ غزل دیکھ کر درست کی گئی۔ غزل سر سبز نیستاں تھا میرے ہی اشکِ غم سے تھے سینکڑوں ہی نالے وابستہ ایک دَم سے واقف نہ یاں کسو سے ہم ہیں نہ کوئی ہم سے یعنی کہ آگئے ہیں بہکے ہُوئے عَدم سے مَیں گو نہیں ازل سے، پر تا ابد ہُوں باقی میرا حدوث آخر جا ہی بِھڑا قدم سے گر...
  7. فرخ منظور

    داغ نہ ہوا پر نہ ہوا شوق کا دفتر پورا ۔ داغ دہلوی

    نہ ہوا پر نہ ہوا شوق کا دفتر پورا ایک ہی دن میں ہوا قصۂ محشر پورا مجھ کو دم بھر کی بھی فرصت نہ ملی نالوں سے ورنہ گھڑیال ٹھہرتا ہے گھڑی بھر پورا تھک گئے ہاتھ مگر کثرتِ مطلب ہے وہی فکر ہے مجھ کو خطِ شوق ہو کیونکر پورا اپنے حصّے کی بچا لیتے ہیں دینے والے نہ بھرا ساقیِ کم ظرف نے ساغر پورا...
Top