نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    جگر درد بڑھ کر فغاں نہ ہو جائے ۔ جگر مراد آبادی

    یہی غزل چترا سنگھ کی آواز میں سنیے
  2. فرخ منظور

    جگر درد بڑھ کر فغاں نہ ہو جائے ۔ جگر مراد آبادی

    درد بڑھ کر فغاں نہ ہو جائے یہ زمیں آسماں نہ ہو جائے پھر کوئی مہرباں نہ ہو جائے سعیِ غم رائیگاں نہ ہو جائے دور ہے عرصۂ عدم آباد کم کوئی ناتواں نہ ہو جائے دل کو لے لیجئے ، جو لینا ہے پھر یہ سودا ،گراں نہ ہو جائے آسماں کو نہ دیکھیے تن کر پھر یہ بوڑھا جواں نہ ہو جائے ڈر ہے مجھ کو کہ میری عرضِ...
  3. فرخ منظور

    ن م راشد حزن انسان

    فہد اشرف صاحب، ن م راشد کا کلام دوبارہ ٹائپ کرنےکی ضرورت نہیں۔ ن م راشد کا مکمل کلام یہاں اور یہاں دیکھیے۔
  4. فرخ منظور

    شاذ تمکنت قیدِ حیات و بندِ غم (نظم) ۔ شاذ تمکنت

    قیدِ حیات و بندِ غم (نظم) آخرِ شب کی اداسی نم فضاؤں کا سکوت زخم سے مہتاب کے رستا ہے کرنوں کا لہو دل کی وادی پر ہے بے موسم گھٹاؤں کا سکوت کاش کوئی غم گسار آئے مداراتیں کرے موم بتی کی پگھلتی روشنی کے کرب میں دکھ بھرے نغمے سنائے دکھ بھری باتیں کرے کوئی افسانہ کسی ٹوٹی ہوئی مضراب کا فصلِ گل...
  5. فرخ منظور

    میر جیتے جی کوچۂ دلدار سے جایا نہ گیا ۔ میر تقی میر

    غزل جیتے جی کوچۂ دلدار سے جایا نہ گیا اس کی دیوار کا سر سے مرے سایا نہ گیا کاو کاوِ مژۂ یار و دلِ زار و نزار گتھ گئے ایسے شتابی کہ چھڑایا نہ گیا وہ تو کل دیر تلک دیکھتا ایدھر کو رہا ہم سے ہی حالِ تباہ اپنا دکھایا نہ گیا گرم رو راہِ فنا کا نہیں ہوسکتا پتنگ اس سے تو شمع نمط سر بھی کٹایا نہ...
  6. فرخ منظور

    مومن ناوک انداز جدھر دیدہء جاناں ہوں گے - حکیم مومن خان مومن

    استاد مہدی حسن خاں صاحب کی آواز میں یہی غزل
  7. فرخ منظور

    داغ ان کے اک جاں نثار ہم بھی ہیں-نواب مرزا خان داغ

    مکمل غزل ان کے اک جاں نثار ہم بھی ہیں ہیں جہاں سو ہزار ہم بھی ہیں تم بھی بے چین ہم بھی ہیں بے چین تم بھی ہو بے قرار ہم بھی ہیں اے فلک کہہ تو کیا ارادہ ہے عیش کے خواست گار ہم بھی ہیں کھینچ لائے گا جذبِ دل ان کو ہمہ تن انتظار ہم بھی ہیں بزمِ دشمن میں لے چلا ہے دل کیسے بے اختیار ہم...
  8. فرخ منظور

    وعلیکم السلام

    وعلیکم السلام
  9. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی بزدل ۔ مصطفیٰ زیدی

    بزدل آج اک افسروں کے حلقے میں ایک معتوب ماتحت آیا اپنے افکار کا حساب لیے اپنے ایمان کی کتاب لیے ماتحت کی ضعیف آنکھوں میں ایک بجھتی ہوئی ذہانت تھی افسروں کے لطیف لہجے میں قہر تھا، زہر تھا، خطابت تھی یہ ہر اک دن کا واقعہ، اس دن صرف اس اہمیت کا حامل تھا کہ شرافت کے زعم کے با وصف میں بھی ان افسروں...
  10. فرخ منظور

    افتخار عارف ستارہ وار چلے پھر بجھا دیئے گئے ہم

    ستارہ وار چلے پھر بجھا دئیے گئے ہم
  11. فرخ منظور

    میر لب ترے لعلِ ناب ہیں دونوں ۔ میر تقی میرؔ

    غزل لب ترے لعلِ ناب ہیں دونوں پر تمامی عتاب ہیں دونوں رونا آنکھوں کا رویئے کب تک پھوٹنے ہی کے باب ہیں دونوں ہے تکلف نقاب وے رخسار کیا چھپیں آفتاب ہیں دونوں تن کے معمورے میں یہی دل و چشم گھر تھے دو، سو خراب ہیں دونوں کچھ نہ پوچھو کہ آتشِ غم سے جگر و دل کباب ہیں دونوں سو جگہ اس کی آنکھیں...
  12. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی اجالا ۔ مصطفیٰ زیدی

    اجالا میری ہمدم، مرے خوابوں کی سنہری تعبیر مسکرا دے کہ مرے گھر میں اجالا ہو جائے آنکھ ملتے ہوئے اٹھ جائے کرن بستر سے صبح کا وقت ذرا اور سہانا ہو جائے میرے نکھرے ہوئے گیتوں میں ترا جادو ہے میں نے معیارِ تصور سے بنایا ہے تجھے میری پروینِ تخیل، مری نسرینِ نگاہ میں نے تقدیس کے پھولوں سے سجایا ہے...
  13. فرخ منظور

    بہادر شاہ ظفر جگر کے ٹکڑے ہوئے جل کے دل کباب ہوا ۔ بہادر شاہ ظفر

    جگر کے ٹکڑے ہوئے جل کے دل کباب ہوا یہ عشق جان کو میرے کوئی عذاب ہوا کیا جو قتل مجھے تم نے خوب کام کیا کہ میں عذاب سے چھوٹا تمہیں ثواب ہوا کبھی تو شیفتہ اس نے کہا کبھی شیدا غرض کہ روز نیا اک مجھے خطاب ہوا پیوں نہ رشک سے خوں کیونکہ دم بہ دم اپنا کہ ساتھ غیر کے وہ آج ہم شراب ہوا تمہارے لب کے...
  14. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی چارہ گرو ۔ مصطفیٰ زیدی

    شکریہ۔ تصحیح کر دی ہے۔
  15. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی چارہ گرو ۔ مصطفیٰ زیدی

    چارہ گرو صنم کدوں میں چراغاں ہے مے کدوں کی طرف نگاہِ پیرِ مغاں کی سبیل جاری ہے ہر اک فسوں ہے، مگر بے اثر ہے چارہ گرو ادھر بھی تشنہ لبی مستقل نہیں جاتی یہاں بھی نشۂ نا معتبر ہے چارہ گرو میں ایسا جادۂ منزل گزشتہ ہوں جس کے ہر ایک سنگ میں زخمِ سفر ہے چارہ گرو ہر ایک دن کی طرح تھا وصال کا دن...
  16. فرخ منظور

    میر کوئی فقیر یہ اے کاشکے دعا کرتا

    "کاشکے" ایک لفظ ہے۔ یہ غلط املا ہے درست "کاشکے" ہے۔
Top