نتائج تلاش

  1. حسان خان

    'دبکہ' - فلسطینی لوگوں کا لوک رقص

    دبکہ بلادالشام کے عرب ممالک یعنی مقبوضہ فلسطین، لبنان، اردن اور شام کے لوگوں کے لوک رقص کا نام ہے۔ اس رقص کی ابتداء ان ممالک کے دیہاتوں اور قصبوں کے لوگوں اور پاس مقیم بدوی قبائیلیوں میں ہوئی تھی۔ یہ ایک خطی اور دائروی رقص ہے جس میں لوگ حاضرین کے سامنے صف بنا کر کھڑے ہو جاتے ہیں اور پھر تال کی...
  2. حسان خان

    'جفت اذان' - استانبول کی خوبصورت روایت

    استانبول کو شہرِ مساجد کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے کیونکہ وہاں مشرقِ وسطیٰ کے کسی بھی شہر سے زیادہ تعداد میں مساجد موجود ہیں۔ ان میں سے کچھ مساجد آمنے سامنے یا بہت کم فاصلے پر واقع ہیں۔ تا ایسی مساجد کی اذان میں تداخل نہ ہو، لہذا وہاں اذانِ دوگانہ یا مقامی زبان میں جفت اذان کی روایت جاری ہے۔...
  3. حسان خان

    فیض اور فلسطین - سحر انصاری

    فیض احمد فیض جدید اردو شاعری کی اُس منتخب اور کم یاب صف سے تعلق رکھتے ہیں جن کی شاعری نظریات، سیاست اور انسانی مسائل کی بھرپور ترجمانی کے باوجود بنیادی طور پر شاعری ہی رہتی ہے۔ یہی سبب ہے کہ فیض کو مزدور، کسان، طلبہ اور نظریاتی حلقوں میں جتنی مقبولیت حاصل تھی اُتنی ہی بیوروکریسی، صنعتی اور سیف و...
  4. حسان خان

    یا مریم البکر (مسیحی سرود)

    یہ سرود (hymn) مجھے فلسطینی مسیحی گلوکارہ ریم بنا کے فیس بک صفحے پر نظر آیا تھا۔ وہاں اس پر یہ متن درج تھا: "فلسطینی شہداء کی ماؤں کے نام۔۔۔ مریمِ عذراء کی یاد میں کہ جو دنیا کے تمام شہداء و مظلومین کی ماں ہے۔۔۔۔ اور جس کا پسر عیسیٰ فلسطین کا پہلا انقلابی اور شہید تھا۔" فلسطین کی مسیحی آبادی کل...
  5. حسان خان

    یا حلالی یا مالی - فلسطینی گلوکار محمد عساف

    بدقسمتی سے میں عربی زبان کی بنیادی چیزوں سے بھی ناواقف ہوں اس لیے میں اس کے متعلق کچھ نہیں کہہ سکتا کہ گانے کے بول کیا کہہ رہے ہیں البتہ چونکہ یہ گانا فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے بنے ایک فیس بُک صفحے پر دیا گیا تھا اور چونکہ اس کی ویڈیو میں بار بار فلسطین کے پرچم دیکھے جا سکتے ہیں، اس لیے یہ تو...
  6. حسان خان

    فارسی نویس شاعر میر شمس الدین فقیر دہلوی کا تعارف

    میر شمس الدین فقیر دہلوی برِ صغیر کے فارسی گو شاعر تھے۔ وہ ۱۷۰۳ء کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ وہ اپنے والد کو حضرت عباس بن عبدالمطلب کی اولاد سے بتاتے تھے جبکہ ان کی والدہ سید گھرانے سے تھیں، جس کی بنا پر ان کے نام سے پہلے 'میر' کا سابقہ لگا تھا۔ انہوں نے اپنی تعلیم دہلی میں حاصل کی اور بالآخر انہوں...
  7. حسان خان

    سرائیوو میں فسلطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ

    سرائیوو کے شہری خود نوے کے عشرے میں پانچ سالوں تک سرب فوج کے محاصرے اور بہیمانہ جارحیت کا نشانہ رہ چکے ہیں اس لیے وہ غزہ کے محاصرے میں پھنسے فلسطینی شہریوں کی ابتلاء کو بخوبی سمجھ سکتے ہیں۔ تاریخ: ۱۸ جولائی ۲۰۱۴ء مآخذ: klix.ba radiosarajevo.ba ختم شد!
  8. حسان خان

    میر علی شیر قانع ٹھٹوی - سرزمینِ سندھ کے کثیرالتصانیف فارسی نویس ادیب

    شیراز اور اہلِ شیراز کو فارسی گو ممالک کے تمام لوگ پسند کرتے ہیں، کیونکہ اسی 'خاکِ پاک' سے سعدی اور حافظ اٹھے ہیں اور یہ دو بزرگ اور صاحب دل شعراء استانبول سے لے کر ڈھاکہ اور کلکتہ کے لاکھوں لوگوں کے افکار پر قرنوں سے مسلط ہیں۔ ہم نے اپنی طفلی کے دوران دیوانِ حافظ پڑھا تھا اور بوستان و گلستان...
  9. حسان خان

    میں عرب ہوں - فلسطینی شاعر محمود درویش

    محمود درویش کی مشہور نظم بطاقۃ ہویۃ (شناختی کارڈ) کا اردو ترجمہ پیشِ خدمت ہے۔ شناختی کارڈ ------ درج کرو! میں عرب ہوں میرا شناختی کارڈ نمبر پچاس ہزار ہے میرے آٹھ بچے ہیں اور نواں بچہ موسمِ گرما کے بعد دنیا میں آ جائے گا پس کیا تم غصہ کرو گے؟ درج کرو! میں عرب ہوں اور یارانِ محنت کش کے ہمراہ...
  10. حسان خان

    عن انسان - فلسطینی شاعر محمود درویش (اردو ترجمہ)

    (انسان کے بارے میں۔۔۔۔) اُنہوں نے اُس کے دہن پر زنجیریں لگا دیں اُس کے ہاتھوں کو مُردوں کے پتھر سے باندھ دیا اور کہا: تم قاتل ہو! وہ اُس کی غذا، اُس کے ملبوسات، اُس کے پرچم چھین لے گئے اور اُسے زندانِ مرگ میں پھینک دیا اور کہا: تم چور ہو! اُنہوں نے اُسے ہر بندرگاہ سے نکال باہر کیا وہ اُس کی...
  11. حسان خان

    مولانا رومی کے فرزند بہاءالدین محمد سلطان ولد کا تعارف

    بہاءالدین محمد بن جلال الدین محمد، معروف بہ سلطان ولد و متخلص بہ ولد، مولانا جلال الدین بلخی رومی کے فرزندِ بزرگ اور دوسرے جانشین تھے۔ ان کی ولادت ۲۵ ربیع الآخر ۶۲۳ ہجری کو ہوئی۔ کچھ منابع میں ان کا نام بہاءالدین احمد آیا ہے، لیکن افلاکی کی اس تصریح کے مطابق کہ مولانا رومی نے اپنے والد کی یاد...
  12. حسان خان

    تہران کی عوامی جگہوں پر افطار کے مناظر

    عکاس؛ محمد مہدی مؤذن ماخذ؛ ایرنا جاری ہے۔۔۔
  13. حسان خان

    سرائیوو میں ماہِ رمضان کی رونقیں

    سرائیوو مشرقی یورپ کے 'چھوٹے ترکی' اور عثمانی میراث سے مالامال ملک بوسنیا کے دارالحکومت کا نام ہے۔ وہاں کے ایامِ رمضان کی چند جھلکیاں پیشِ خدمت ہیں۔ سرائیوو میں سحر اور افطار کا اعلان پہاڑیوں پر سے توپ داغ کر کیا جاتا ہے۔ یہ روایت عثمانی دور سے جاری ہے۔ یہ پرچم تقریباً ویسا ہی ہے جیسا...
  14. حسان خان

    شیخ لطف اللہ مسجد - صفوی دور کا معماری شاہ کار

    اصفہانِ نصف جہاں کے میدانِ نقشِ جہاں میں واقع شیخ لطف اللہ مسجد صفوی دور کے مشہورترین تاریخی آثار میں سے ہے، جسے صفوی دور کا معماری شاہ کار مانا جاتا ہے۔ اس مسجد کی تعمیر شاہ عباس صفوی کے دور میں ۱۶۰۳ء میں شروع ہوئی تھی اور ۱۶۱۹ء میں اس کی تعمیر مکمل ہوئی۔ میدانِ نقشِ جہاں کے ہمراہ یہ مسجد بھی...
  15. حسان خان

    حال و ہوائے رمضان در ہرات

    ہرات شمالی افغانستان میں ایران اور ترکمانستان کی سرحدوں کے نزدیک واقع مشہور اور تاریخی شہر ہے۔ بی بی سی فارسی کے توسط سے وہاں کے ایامِ رمضان کی چند تصاویر پیش ہیں۔ ماخذ ختم شد!
  16. حسان خان

    دہلیِ قدیم میں لحظاتِ افطار

    عکاس: سید یوسف علی نقوی ماخذ: ایرنا ختم شد!
  17. حسان خان

    'رسالہ در احکامِ فقۂ حنفی' - فارسی زبان کی اولین نثری تصنیف

    وسطی ایشیا کے جس خطے میں موجودہ تاجکستان اور ازبکستان واقع ہیں اسے مسلم جغرافیائی ادب میں ماوراءالنہر کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہاں کے اہم ترین ادبی اور ثقافتی مراکز سمرقند اور بخارا جیسے شہر رہے ہیں۔ اس خطے پر سن ۸۱۹ء سے لے کر سن ۹۹۹ء تک سامانی سلطنت کا تسلط رہا ہے۔ سامانی سلطنت تین اہم چیزوں کی...
  18. حسان خان

    فارسی گو شاعر 'ادیب صابر ترمذی' کا تعارف اور اُن کا دیوان

    شرف الادباء شہاب الدین بن اسماعیل، معروف بہ ادیب صابر ترمذی، بارہویں صدی عیسوی کے مشہور شاعر تھے۔ وہ ایک اہلِ علم و ادب خاندان میں پیدا ہوئے تھے اور اُن کے والد ادیب اسماعیل بھی علم و ادب کی وجہ سے شہرت رکھتے تھے۔ تذکرہ نویسوں کو ادیب صابر کے جائے تولد کے بارے میں اختلاف ہے۔ دولتشاہ کے مطابق وہ...
  19. حسان خان

    بوسنیائی قوم کا پانچ سو سالوں سے جاری دینی-ثقافتی تہوار

    بوسنیا میں ہر سال جون کے آخری ایام میں 'یومِ آیواز ددہ' کے نام سے ایک دینی-ثقافتی تہوار منایا جاتا ہے جس کی جڑیں پانچ سو سال پرانی ہیں۔ مقامی روایات کے مطابق ۱۴۸۳ء کے آس پاس 'آیواز ددہ' نامی ایک مسلمان درویش عثمانی بوسنیا میں آئے تھے۔ بوسنیا میں پروساتس گاؤں کے نزدیک ایک پانی کا چشمہ تھا جو ایک...
  20. حسان خان

    فارسی گو شاعر نورالعین واقف لاہوری کا تعارف اور اُن کا دیوان

    نورالعین نام اور واقف تخلص تھا۔ اس کا شمار پنجاب کے شرفاء میں ہوتا تھا۔ اس کے والد اور دادا بٹالہ کے قاضی تھے۔ یہ بٹالہ لاہور کا ایک قصبہ ہے۔ قدرت اللہ نے نتائج الافکار میں اس کے والد کا نام قاضی امانت اللہ لکھا ہے۔ خان آرزو کا بیان ہے کہ واقف مختلف علوم و فنون میں دستگاہ رکھتا تھا اور اس نے...
Top