نتائج تلاش

  1. م

    ایک دو غزلہ اصلاح، تبصرہ، تنقید کی غرض سے،، سپنوں میں جو اکثر آتے ہو، اب دیکھو محو خواب ہیں ہم''

    سپنوں میں جو اکثر آتے ہو، اب دیکھو محو خواب ہیں ہم کچھ تُم کو خبر بھی ہے جاناں ملنے کو بہت بے تاب ہیں ہم چھیڑا ہے جو تُم نے سہہ تارا، انگلی میں پہن لیتے ہم کو یہ لمس تمنا ہے اپنی، یوں سمجھو کہ مضراب ہیں ہم جو چاہو گے بن جائیں گے، تُم موم کا پیکر ہی سمجھو بس ہو جائیں مقبول تُجھے، خود سر سے پا...
  2. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کی غرض سے،'' اُس سے ملنے کی، نہ پھر دید کی حاجت ہی رہی''

    اُس سے ملنے کی، نہ پھر دید کی حاجت ہی رہی بس گیا دل میں وہ یوں، کوئی ضرورت نی رہی شوخیاں بھول گئیں عمر کے ڈھلتے ڈھلتے آنکھ میں ناچتی معصوم شرارت نہ رہی اس قدر خرچ محافظ کی حفاظت پہ اُٹھا بچ گیا وہ تو مگر پھر وہ ریاست نہ رہی مژدہ ہجر دیا اُس نے شب وصل تمام وصل برپا ہوا، پر اُس میں مسرت نہ...
  3. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کے لئے،'' بھلائی جان کے بھر دو ایاغ، پیتے ہیں''

    بھلائی جان کے بھر دو ایاغ، پیتے ہیں ملے گا تشنہ لبوں کو فراغ، پیتے ہیں جو کی تھی دفن محبت وہ کھوجنی ہے مجھے کرید تُو بھی تو سینے کا داغ ، پیتے ہیں شراب خانہ سجاؤ، مراد بر آئی جلاؤ گھی سے خوشی کے چراغ، پیتے ہیں کدورتوں کا سبب جاننا ضروری ہے لگے گا اُن کا بھی کچھ تو سُراغ، پیتے ہیں کیا...
  4. م

    کونٹریکٹ، اظہر م کے قلم سے

    کونٹریکٹ عجیب دنیا ہے یہ، میں یہاں آ تو گیا ہوں پر جتنے حسین خواب میں دیکھا کرتا تھا یہاں کے بارے میں وہ سب چکنا چور ہو چکے ہیں۔ چار لاکھ روپے دئیے تھے میں نے ایجنٹ کو جس میں سے دولاکھ بیس ہزار کفیل کے تھے، جس نے مجھے دبئی کا ویزہ عطا کیا تھا۔ میں سمجھ رہا تھا کہ یہاں پہنچنا ہی اصل کام ہے،...
  5. م

    میر کی ہندی بحر، اک نظم، اک غزل، اصلاح، تبصرہ اور تنقید کی درخواست کے ساتھ

    شاعر ہوں ناکام، مگر میں لکھتا ہوں شاعر ہوں ناکام، مگر میں لکھتا ہوں کیسے ہوں آلام، مگر میں لکھتا ہوں مشکل ہے یہ کام، مجھے پر لکھنا ہے کچھ بھی ہو انجام، مجھے پر لکھنا ہے ہو جاؤں بدنام، مجھے پر لکھنا ہے مچ جائے کہرام، مگر میں لکھتا ہوں شاعر ہوں ناکام، مگر میں لکھتا ہوں تیری، میری، اسکی،...
  6. م

    ہک نظم پیش کریندا ہاں تساڈی خزمت وچ،'' جے پوچھو ذات، کجھ وی نئیں''

    جے پوچھو ذات، کجھ وی نئیں مری اوقات کجھ وی نئیں میں غلطی کر تے بیٹھا واں بھلانڑا بات کجھ وی نئیں اے چیکاں کیوں نہیں سنڑدے مرے جزبات، کجھ وہ نئیں؟ جدوں دا یار رُس بیٹھا رخ حالات کجھ وی نئیں میں لاڑا ہی نہیں بنڑیا بھری بارات کجھ وی نئیں مری دھرتی جے بنجر ہے تے فر برسات کجھ وی نئیں نئیں سی...
  7. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کی غرض سے،'' بنا دینا اُسے چندا، مجھے تارا بنا دو، پھر''

    بنا دینا اُسے چندا، مجھے تارا بنا دو، پھر رہوں کچھ اُس کے قابل میں، بہت پیارا بنا دو پھر ابھی ہوں چاک پر رکھا، مری قیمت ہی کیا ہو گی مجھے تُم بیچ لینا پر، مجھے سارا بنا دو، پھر یہی پانی مصیبت بن نہ جائے، مانگنا لیکن زمیں کو کھود کر، اُس بیچ اک دھارا بنا دو پھر حصول اُس کے میں پابندی اگر ہے...
  8. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کی غرض سے،'' ہنگامہء محشر ہے؛؛

    ہنگامہء محشر ہے، میداں میں کھڑا ہوں میں کر دے گا شفاعت وہ، جس در پہ پڑا ہوں میں اتنی تھی خطا میری، ہم زانو تھے بوسیدہ اور ساتھ نبھانا تھا، اس کار سڑا ہوں میں رغبت اُسے نظموں سے، غزلوں سے محبت ہے میں بھی تو مرصع ہوں، وصفوں سے جڑا ہوں میں ہر بار کے ذلت تھی، ہر بار تری خاطر خود ہی کو منایا...
  9. م

    ادھوری دانش اظہر م کے قلم سے

    ادھوری دانش ؛؛ محبت مرد کی زندگی کا محض ایک واقعہ ہوتی ہے ؛؛ کتنی اچھی باتیں بتاتی ہیں بانو، میں نے اُن کا تازہ ترین ناول شیلف میں سجاتے ہوئے سوچا جہاں اُن کے ان گنت افسانوں کے مجموعے اور ناول رکھے ہوئے تھے۔ یہ ناول میں کئی مرتبہ پڑھ چکی تھی اور مجھے زبانی یاد تھا۔ مجھے زندگی میں والدہ ، اور...
  10. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کی غرض سے ،'' فضول بھی تو نہیں ہے، گلوں کا کھل جانا''

    فضول بھی تو نہیں ہے، گلوں کا کھل جانا بگڑتا کچھ بھی نہیں دوست آ کہ مل جانا خمار قربت جاناں، وہ وصل کی خواہش گریباں چاک سا رہنا، لبون کا سل جانا وفور شوق میں کیا کیا ہوا، خبر کس کو کہیں پہ زخم بھی آنا۔ ذرا سا چھل جانا پھر اُس کے بعد وہ آرائش خدوخالی کبھو گُلال کا مٹنا، کبھو وہ تل جانا...
  11. م

    ایک نظم، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کے لیے، ''ربڑ''

    ربڑ مٹا کر کاغذوں پر جو لکھا تھا تُم سمجھتے ہو کہ مٹ جائے گا سب کچھ ہی؟ ربڑ تھوڑا چلانے سے؟ بنے کیا اُس عبارت کا لکھی دل پر گئی ہے جو کہیں سے ڈھونڈ کر لاؤ ربڑ دل سے مٹا دے سب
  12. م

    ایک غزل، تبصرہ، تنقید اور اصلاح کے لیے،'' آئنہ آنکھو، مرا عکس وجود''

    آئنہ آنکھو، مرا عکس وجود ڈوب اُبھرا ہے، نہ مل پائی حدود چشم آہو تری وحشت کو سلام منجمد ہے یہ، نہیں ٹوٹا جمود کوئی معنیٰ ہی نہیں رکھتے ہیں اب عشق میں کیا ہے زیاں، کیا ہے کشود میں صفائی میں وہاں کہتا بھی کیا؟ خود انہی ہاتھوں مٹائے تھے شہود ہیکل خاکی کے برعکس ہے یہ روح منحصر عشق حقیقی پہ...
  13. م

    اُس کے جوتوں میں

    اُس کے جوتوں میں By AzharM ریلوے اسٹیشن پر ٹرین کے انتظار میں نماز پڑھی تھی، اور پھر وہی ہوا تھا جس کا ڈر پہلے سے تھا کہ جب پیچھے پلٹ کر دیکھا تو سامان اور جوتے ندارُد، سامان میں اُن کا پتہ بھی تھا جو مجھے لینے وہاں آنے والے تھے۔ اب کیا ہو سکتا تھا ، یہ تو وہیں پہنچ کے پتہ چلتا ، خیر ننگے پاوں...
  14. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کے لئے،'' بن کے خوشبو کی ہی تمثیل، چلو رقص کریں''

    بن کے خوشبو کی ہی تمثیل، چلو رقص کریں اب ہواؤں میں ہوں تحلیل، چلو رقص کریں تُم اندھیروں کے مسافر ہو تُمہیں کیا غم ہے بجھ گئی ایک تھی قندیل، چلو رقص کریں ناروا مال، کہا ں کیسے بنایا تُم نے کون پوچھے گا یہ تٖفصیل، چلو رقص کریں تزکرہ ہجر کا غمناک ہے، اب چھوڑ بھی دو آج ہجراں کی ہے تعطیل، چلو...
  15. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنُمائی کے لیے،'' ترے جمال سے بڑھ کر جمال کیا ہو گا''

    ترے جمال سے بڑھ کر جمال کیا ہو گا ترا جواب نہیں ہے، سوال کیا ہو گا قرار چھین گیا ہے ترا تصور ہی حضور حسن میں جانے یہ حال کی ہو گا ترے خیال کا ہجراں میں لطف اتنا ہے میں سوچتا ہوں کہ آخر وصال کیا ہو گا کمال اُس کا بنایا ہے تُجھ کو فرصت سے غرور جس پہ اُسے ہو، کمال کیا ہو گا وہ آ گئے...
  16. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنُمائی کے لیے،'' بادل کی طرح چھائے، پر چھاو تو برسو بھی''

    بادل کی طرح چھائے، پر چھاو تو برسو بھی بھیگا ہو بدن میرا، اوروں کو خبر ہو بھی پابند نہیں ہوں گے، ارمان جو مچلے ہیں یہ کیا کہ قریب اتنے، جب آو تو ترسو بھی برسوں سے نہیں دیکھا، آنکھوں میں نمی آتے پتھر کی نہ ہو جائیں، اک بار ذرا رو بھی قربان کرو جاں کو، تُم کہہ کہ نہیں آتے ہے جان ہتھیلی پر،...
  17. م

    ایک غزل تنقید، تبصرہ اور اصلاح کے لیے،'' اک پھعل میرے پاس تھا''

    اک پھول میرے پاس تھا، مرجھا گیا ہے اب پر بے قرار زیست، مفر پا گیا ہے اب آیا ہے اب جو وہ، تو میں آئے کو کیا کروں جب وقت ہی رہا نہ تو کیا آ گیا ہے اب تھا بے قرار کب سے دل ناتوں مرا دھڑکوں گا اب نہیں، وہ یہ فرما گیا ہے اب اب ڈھونڈ کیا رہے ہو کہ باقی نہیں ہے کچھ جو پاس رہ گیا تھا، وہ غم کھا گیا...
  18. م

    ایک کیوٹ سی نظم اصلاح کے لیے،'' ملتے جلتے اک دن آنا۔ کہ دینا''

    ملتے جلتے اک دن آنا۔ کہ دینا ملتے جلتے اک دن آنا۔ کہ دینا شام میں آو، ساتھ میں کھانا، کہ دینا مجھ پر سارا زور جو تیرا چلتا ہے ہاتھ پکڑنا، اور بٹھانا، کہ دینا وہ باتیں جو دل میں اپنے رکھتی ہو وہ باتیں جو سُننا میں بھی چاہوں گا ملتے جلتے اک دن آنا۔ کہ دینا شام میں آو، ساتھ میں کھانا، کہ دینا...
  19. م

    فیس بُک کی دوستیوں پر ایک نظم ہوئی ہے ،'' اے دوست میں نے جانا تُجھے فیس بُک سے ہے '' اصلاح کے لیے

    اے دوست میں نے جانا تُجھے فیس بُک سے ہے صورت شناس تو نہیں عادت شناس ہوں میں دور بھی نہیں ہوں ترے آس پاس ہوں اے دوست میں نے جانا تُجھے فیس بُک سے ہے تُو ہے تصورات میں جیسے جمال ہو قدرت بھی سوچتی ہو کہ اُس کا کمال ہو اے دوست میں نے جانا تُجھے فیس بُک سے ہے دیکھا نہیں ہے میں نے تُجھے،...
  20. م

    دھت ترے کی By AzharM

    دھت ترے کی اظہر م خواب گاہ سے منسلک غسل خانہ سے نہا کر نکلا ہوں تو ایسا لگا کہ کچھ بھول آیا ہوں ۔ واپس گیا اور سارے غسل خانہ کا جائزہ لیا کہ کہیں کوئی ایسی چیز مل جائے جو بھولی ہو، لیکن یہاں صرف صابن دانی میں صابن ہے، ٹوتھ پیسٹ موجود ہے، نہانے کا ڈونگہ، بالٹی، کچھ بھی ایسا نہیں ہے جو باتھ...
Top