کرنل سید وحید الدین کی کتاب 'روزگار فقیر ' سے اقتباس
" ڈاکٹر صاحب مدت سے درد گردہ اور نقرس میں مبتلا تھے ۱۹۳۴میں عید کی نماز پڑھ کےآئے گرم گرم سویٔاں کھالیں فوراً گلا بیٹھ گیا ۔کئی طبیبوں اور ڈاکٹروں کا علاج کرایا کوئی فائدہ نہ ہوا ۔ہر مرتبہ نئی تشخیص ، نیا علا ج ،نئی دوائیں پھر بڑا سخت قسم کا...
EPTEMBER 26, 2010
سمیع اللہ ملک
لندن
کیسے بھول جاؤ ں عا فیہ کو؟
آئینہ دکھائیں تو ا پنا مکروہ چہرہ دیکھ کر پتھر ما رنے لگتے ہیں ۔نقاب پوش سماج․․․․کوئی مذہبی نقاب پوش‘کوئی ماڈریٹ‘ کوئی لبرل اور پروگریسو نقا ب پہنے ہوئے ہے۔اصل کا تو دور دور تک پتہ ہی نہیں چلتا۔ڈھو نڈا کر ے...
یو آنے رڈلے ،امریکی خاتون صحافی طالبان کی قید میں گزارے گئے لمحات اور قبول اسلام کے بارے میں اپنی کتاب "ٰ میں لکھی جس کا اردو ترجمہ محمد یحیٰ خان نے کیا In the Hands of Taliban
" میرا قبول اسلام ،کابل سے واپسی کے ڈھائی سال بعد کا واقعہ ہے یہ ڈھائی سال اسلام کے مطالعے میں گزارے ،جب میں نے خود کع...
۴ جنوری ۱۹۶۷ کا دن ،جب برصغیر کی ایک نابغہ روزگار ، دانشور ، محترمہ عطیہ فیضی انتقال کرگئیں۔عطیہ فیضی ۱۸۷۶میں ترکی کے شہر استنبول میں پیدا ہوئیں جہاں ان کے والد حسن علی فیضی کاروبار کی غرض سے مقیم تھے ۔ عطیہ فیضی کا خاندان، جس کا تعلق سلیمانی بوہرہ جماعت سے تھا اور ان کے ننھیال یعنی طیب جی کا...
شمشاد ، فرحت کیانی ،@باباجی ،@نیرنگ خیال ، عاطف بٹ،@تعبیر ،@تلمیذ@حسان خان" لندن کے کسی دورے میں یکم اپریل ۱۹۰۷ کو مس بیک کے ہاں ان کی ملاقات عطیہ فیضی سے ہوئی مس بیک علی گڑھ کالج کے پرنسپل بیک کی بہن تھیں ۔وہ لندن میں ہندوستانی طلبا کی بہبود کی نگران تھیں اور ان سے مادر مشفق کا سا برتاؤ کرتی...
مقبول جہانگیر
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضیاء الدین نے یورپ میں تعلیم یائی تھی اور ان کا شمار برصغیر کے بلند پایہ ریاضی دانوں میں ہوتا تھا۔ اتفاق سے ڈاکٹر صاحب کو ریاضی کے کسی مسئلے میں مشکل پیش آئی اس لئے فیصلہ کیا کہ جرمنی جا کر مسئلہ حل کریں۔ حضرت مولانا سید سلیمان اشرف...
یہ ہے میکدہ یہاں رند ہيں یہاں سب کا ساقی امام ہے
یہ حرم نہیں ہے اے شيخ جی ،یہاں پارسائی حرام ہے
جو ذرا سی پی کے بہک گیا اسے میکدے سے نکال دو
یہاں تنگ نظر کا گزر نہیں یہاں اہل ظرف کا کام ہے
کوئی مست ہے کوئی تشنہ لب تو کسی کے ہاتھ میں جام ہے
مگر اس پہ کوئی کرے بھی کیا یہ تو میکدے کا نظام ہے...
ایک روز مسٹرجی احمد ُ{سیکرٹری اطلاعات }نے مجھے اپنے کمرے میں بلایا ان کے پاس ایک ادھیڑ عمر کا موٹا سا امریکی بیٹھا تھامسٹر جی احمد نے کہا یہ ہمارے معزز مہمان ہیں میں انہیں سٹاف کار میں اپنے ساتھ لے جا کر کراچی کی سیر کرا لاؤں کار میں بیٹھ کر میں نے یونہی اخلاقاً اس کا اسم شریف دریافت کیا تو بگڑ...
" حضرت قبلہ و کعبہ فخر سالکان رہنمائے عاشقان،آفتاب طریقت ماہتاب معرفت ، جناب مخدوم زادہ غلام مرشد خاں صاحب پیر،کینڈ لارڈ اینڈ لیڈر"
یہ کسی مزار کا کتبہ نہیں بلکہ ایک جیتے جاگتے انسان کا تعارفی کارڈہے جو ایک بہت بڑی گدی کے سجادہ نشیں ہیں۔آپ پکی سڑکوں پر ماسٹر بیوک استعمال کرتے ہیں کچی سڑکوں کے...
محترم فاطمہ جناح کی کتاب " میر ابھائی" سے اقتباس
ترجمہ: خواجہ رضی حیدر
" اگست کے اواخر میں قائد اعظم پر اچانک مایوسی کا غلبہ ہو گیا ایک دن میری آنکھوں میں غور سے دیکھتے ہوئے انہوں نے کہا "فاطی اب مجھے زندہ رہنے سے کوئی دلچسپی نہیں۔۔۔۔جتنی جلد چلا جاوٍں۔۔۔۔ اتنا ہی بہتر ہے " یہ نہائت مایوس کن...
کرنل محمد خان کی کتاب " بجنگ آمد " سے اقتباس
حسان خان ، حسیب نذیر گِل ، عائشہ خٹک عاطف بٹ ، شمشاد ساجد تلمیذ روحانی بابا نیرنگ خیال الف نظامی ، نایاب فرحت کیانی عسکری
" ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دورے کی ابتدا لنڈی کوتل سے کی ۔جاتے ہوئے درہ خیبر سے گزرے ،جس سے ہمارا پہلے بھی تعارف تھا لیکن گزشتہ چھ سالوں...
حواس و ہوش سنبھالوں تو نعت لکھوں نا
میں اپنے آپ میں آلوں تو نعت لکھوں نا
نبی کے ساتھ ، صحابہؓ کو جو رہی نسبت
میں اس کے رمز کو پالوں تو نعت لکھوں نا
نبی کے عشق میں ڈوبا ہوا ہو جس کا دل
اس اہلِ دل کی دعا لوں تو نعت لکھوں نا
نبی کا لمسِ قدم پانے والے ذرّوں کو
پلک پلک میں اٹھالوں تو نعت لکھوں نا
نبی...
یوسف سرمست کی کتاب بیسویں صدی میں اردو ناول کی اشد ضرورت ہے اگر کسی ساتھی کے پاس اس سلسلے میں کسی قسم کی معلوبات ہوں یا پاکستان کی کسی لائبریری میں ہو تو ضرور مطلع کریں
حقوق نسواں اور منافق معاشرہ
ہالی ووڈ کی مشہور اداکارہ کیٹ ہڈسن نے ۲۰۰۴ ء میں ایک بھارتی روزنامہ کو انٹرویو دیتے ہوئے نہایت ہی متائثر کن جملہ کہا ۔انہوں نے کہا ’’ یہ ایک بہترین امر ہے کہ اگر آ پ ایک خاتون ہیں جو باہر اور ۔۔۔۔ مقامات پر کام کرتی ہیں تو سب سے بہتر اور محفوظ مقام آ پ کے لیے آپ کا...
ایسے لوگ اب پھر کبھی لوٹ کر نہیں آئیں گے
دو نوجوان سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی محفل میں داخل ہوتے ہی محفل میں بیٹھےایک شخص کے سامنے جا کر کھڑے ہو جاتے ہیں اور اسکی طرف انگلی کر کے کہتے ہیں یا عمر ! یہ ہے وہ شخص۔سیدنا عمر ؓ ان سے پوچھتے ہیں ، کیا کیا ہے اس شخص نے؟ یا امیر المؤمنین، اس نے...
علامہ اقبال : میں جو اردو لکھتا ہوں میری تہذیب کی نمائندگی کرتی ہے
" میری تہذیب مرکب تہذیب ہے ۔اس کی روح عربی ہے مگر اس کا لبا س ترک و تتار اور خوانسار و اصفہان نے تیار کیا ہے میں جو اردو لکھتا ہوں میری تہذیب کی نمائندگی کرتی ہے اور میں اس کو چھوڑ نہیں سکتا ۔شان جلالت ،رعب اور دبدبہ اس...
قائد اعظمؒ کا تصور آئین
بیسویں صدی میں عالمی سیاست کے فلک پر نامور رہنماؤں کی ایک کہکشاں جگمگارہی تھی اتاترک،چرچل،مہاتما گاندھی،گوربچوف،نیلسن مینڈیلا ،جمال عبدالناصر،روزویلٹ،ماؤزے تنگ نامی گرامی رہنما تھے۔مگر ان سب میں ہمارے قائد اعظمؒ ہی نمایاں نظر آتے ہیں۔سٹینلے ولپرٹ ’ جناح ان پاکستان‘ میں...
افغانستان ۔آج کا یک منظر دل خراش
میرے پرکھوں کی سر زمین وطن
سخت جانوں کا مسکن اعلیٰ
ہر جفا کش کی محنتوں کا امیں
شیر بچوں کا پالنے والا
جس کے دامن پر بتوں کے ستون
آسمانوں کو رام کرتے ہیں
باد صر صر کے یخ بھرے جھونکے
خنجروں سے کلام کرتے ہیں
وادیوں کے شفیق دامن پر
مغربی فوجیوں کا قبضہ ہے
کھیت...
حمایت علی شاعر : نذرانہ عقیدت بنام منٹو
یہ دور جس میں دل کا نہیں ہے کوئی مقام
پتھر سے کررہا ہے جو شیشے کا احترام
اس دور میں جرأت رندانہ دل کی بات
کہتا رہا کوئی تو منٹو تھا اس کا نام
۔۔۔۔۔۔
منٹو کہ جس نے زہر پیا ہے بہ ہر نفس
اور زندگی کا نام لیا ہے تمام عمر
تہذیب کا کھرچ کے ہر اک غازۂ...
شوق ہے تو ہے اُس کا گھر نزدیک
دوریِ رہ ہے راہبر نزدیک
آہ کرنے میں دم کو سادھے رہ
کہتے ہیں دل سے ہے جگر نزدیک
دُور اب بیٹھتے ہیں مجلس میں
ہم جو تم سے تھے بیش تر نزدیک
خبر آتی ہے سو بھی دُور سے یاں
آؤ یک بار بے خبر نزدیک
دُور پھرنے کا ہم سے وقت گیا
پوچھ کچھ حال بیٹھ کر نزدیک
مر بھی رہ...