نتائج تلاش

  1. سید زبیر

    مظفر وارثی زندگی جس پر ہنسے ایسی کوئی خواہش نہ کی

    زندگی جس پر ہنسے ایسی کوئی خواہش نہ کی گھاؤ سینے میں سجائے گھر کی آرائش نہ کی نکتہ چینی پر مری تم اتنے بر گشتہ نہ ہو کہہ دیا جو کچھ بھی دل میں تھا مگر سازش نہ کی ایک سے حالات نظر آئے ہر دور میں رک گئے میرے قدم یا وقت نے گردش نہ کی جھک گیا قدموں پہ تیرے پھر بھی سر اونچا رہا آنکھ...
  2. سید زبیر

    صاحبزادہ میکش : شرابِ ناب کو دو آتشہ بنا کے پلا

    شرابِ ناب کو دو آتشہ بنا کے پلا پلانے والے نظر سے نظر ملا کے پلا کہیں نگاہ کی مستی بھی حل نہ ہوجائے کہ جام مے کی طرف سے نظر ہٹا کے پلا جھلک رہا تھا تبسم بھی ساغر مے میں پھر ایک بار اسی طرح مسکرا کے پلا پلا ہر ایک کو، ہر ایک پر نوازش کر مگر یہ شرط ہے پہلے مجھے پلا کے پلا شرابِ نغمہ بھی...
  3. سید زبیر

    ماہر القادری ماہر القادری : عشق کی بیتابیاں تنہائیاں

    عشق کی بیتابیاں تنہائیاں حسن کی وہ انجمن آرائیاں چشم ساقی کی اثر فرمائیاں موجِ مے لینے لگی انگڑائیاں و ہ بھی دل کے ذکر پر ہنسنے لگے دور جا پہونچیں مری رسوائیاں کچھ امیدیں ' کچھ امیدوں کے فریب چند جلوے اور کچھ پرچھائیاں بھول جائیں وہ تو کوئی کیا کرے ! پھر غنیمت ہے ستم آرائیاں آہ پر خفگی نہیں...
  4. سید زبیر

    بہادر شاہ ظفر گئی یک بیک جو ہوا پلٹ ' نہیں دل کو میرے قرارہے

    بیان درد گئی یک بیک جو ہوا پلٹ ' نہیں دل کو میرے قرارہے کروں اس ستم کا میں کیا بیاں، مرا غم سے سینہ فگار ہے یہ رعایا ہند تبہ ہوئی، کہو کیا کیا ان پہ جفا ہوئی جسے دیکھا حاکم وقت نے ،کہا یہ بھی قابل دار ہے یہ کسی نے ظلم بھی ہے سنا کہ دی پھانسی لوگوں کو بے گنہ ولے کلمہ گویوں کی سمت سےابھی ان کے...
  5. سید زبیر

    آپ خلقت میں ہیں ذی شان رسول عربیﷺ

    آپ خلقت میں ہیں ذی شان رسول عربیﷺ آپ سلطانوں کے سلطان رسول عربیﷺ آپ سا کوئی نہیں کوئی نہیں کوئی نہیں آپ نبیوں کا ہیں ارمان رسول عربیﷺ دل بھی ہے یہ آپ کا ،جان بھی یہ آپ کی کیا کروں آپ پہ قربان رسول عربیﷺ آپ کی خدمت عالی میں چلا آیا ہوں لے کے گھر کا سروسامان رسول عربیﷺ پھر نگاہ کرم کریں آقا امت...
  6. سید زبیر

    قمر جلالوی قسم دے دے کے ساقی ساغرِ مے دے نہ تو مجھ کو

    قسم دے دے کے ساقی ساغرِ مے دے نہ تو مجھ کو وہ محفل میں نہیں ، تو کیوں پلاتا ہے لہو مجھ کو مجھے خاطر سے رکھ ساقی کہ میخانے کی زینت ہوں یہ رونق پھر کہاں ہو گی اٹھا دے گا جو تو مجھ کو دو عالم میں کسی کافر کو کچھ بھی سوجھتا ہو گا تم ہی تم اب نظر آنے لگے ہو چار سو مجھ کو میں ہی بھولا ہوں ساقی...
  7. سید زبیر

    بیخود : حجاب دور تمہارا شباب کر دے گا

    حجاب دور تمہارا شباب کر دے گا یہ وہ نشاء ہے تمہیں بے حجاب کردے گا میرا خیال مجھے کامیاب کر دے گا خدا اِسی کو زلیخا کا خواب کر دے گا مری دعا کو خدا مستجاب کر دے گا ترا غرور مجھے کامیاب کر دے گا یہ داغ کہاۓ ہیں جس کے فراغ میں ہم نے وہ اک نظر میں انہیں آفتاب کر دے گا کیا ہے جس کے لڑکپن نے دل...
  8. سید زبیر

    نشور واحدی : یہ نیم باز تری انکھڑیوں کے میخانے

    یہ نیم باز تری انکھڑیوں کے میخانے نظر ملے تو چھلک جائیں دل کے پیمانے شراب شوق سے بوجھل لبوں کے پیمانے تری نگاہ کو ایسے میں کون پہچانے کہیں کلی نے تبسم کا راز سمجھا ہے جو خود چمن ہے وہ اپنی بہار کیا جانے عجب نہیں جو محبت مجھے سمجھ نہ سکے وہ اجنبی ہوں جسے زیست بھی نہ پہچانے جو ہوش...
  9. سید زبیر

    ناصر کاظمی مسلسل بے کلی دل کو رہی ہے

    مسلسل بے کلی دل کو رہی ہے مگر جینے کی صورت تو رہی ہے میں کیوں پھرتا ہوں تنہا مارا مارا یہ بستی چین سے کیوں سو رہی ہے چلے دل سے امیدوں کے مسافر یہ نگری آج خالی ہو رہی ہے نہ سمجھو تم اسے شور بہاراں خزاں پتوں میں چھپ کر رو رہی ہے ہمارے گھر کی دیواروں پہ ناصر اداسی بال کھولے سو رہی ہے ناصر کاظمی
  10. سید زبیر

    مینا کماری : ہنسی تھمی ہے ان آنکھوں میں یوں نمی کی طرح

    ہنسی تھمی ہے ان آنکھوں میں یو ں نمی کی طرح چمک اٹھے ہیں اندھیرے بھی روشنی کی طرح تمہارا نام ہے یا آسمان نظروں میں سمٹ گیا میری گم گشتہ زندگی کی طرح کہر ہے دھند دھواں ہے وہ جس کی شکل نہیں کہ دل یہ روح سے لپٹا ہے اجنبی کی طرح تمہارے ہاتھوں کی سرحد کو پا کے ٹھہری ہوئیں خلائیں زند رگوں میں ہیں...
  11. سید زبیر

    اکبر حیدرآبادی : بدن سے رشتہ جاں معتبر نہ تھا مرا

    بدن سے رشتہ جاں معتبر نہ تھا مرا میں جس میں رہتا تھا شاید وہ گھر نہ تھا میرا قریب ہی سے وہ گزرا مگر خبر نہ ہوئی دل اس طرح تو کبھی بے خبر نہ تھا میرا میں مثل سبز ۂ بیگانہ جس چمن میں رہا وہاں کے گل نہ تھے میرے ' ثمر نہ تھا میرا نہ روشنی نہ حرارت ہی دے سکا مجھ کو...
  12. سید زبیر

    جون ایلیا خوابوں کے رنگ دل و جاں میں سجائے بھی گئے

    خوابوں کے رنگ دل و جاں میں سجائے بھی گئے پھر وہی رنگ بہ صد طور جلائے بھی گئے؂ انہی شہروں کو شتابی سے لپیٹا بھی گیا جو عجب شوق فراخی سے بچھائے بھی گئے بزمِ شوق کا کسی کی کیا کہیں کیا حال جہاں دل جلائے بھی گئے اور بجھائے بھی گئے پشت مٹی سے لگی جس میں ہماری لوگو! اسی دنگل میں ہمیں داؤ...
  13. سید زبیر

    شکیل بدایونی دنیا کی روایات سے بیگانہ نہیں ہوں

    دنیا کی روایات سے بیگانہ نہیں ہوں چھیڑو نہ مجھے میں کوئی دیوانہ نہیں ہوں اس کثرت غم پر بھی مجھے حسرت غم ہے جو بھر کے چھلک جائے ، وہ پیمانہ نہیں ہوں روداد غم عشق ہے تازہ مرے دم سے عنوان ہر فسانہ ہوں ' افسانہ نہیں ہوں الزم جنوں دیں نہ مجھے اہل محبت میں خود یہ سمجھتا ہوں کہ دیوانہ نہیں ہوں وہ...
  14. سید زبیر

    گنیش بہاری طرزؔ : مجھے دے کے مے میرے ساقیا! میری تشنگی کو ہوا نہ دے

    مجھے دے کے مے میرے ساقیا! میری تشنگی کو ہوا نہ دے میری پیاس پر بھی تو کر نظر، مجھے میکشی کی سزا نہ دے میرا ساتھ، اے میرے ہمسفر! نہیں چاہتا ہے، تو جام دے مگر اس طرح سرِ راہگزر مجھے ہر قدم پہ صدا نہ دے میرا غم نہ کر میرے چارہ گر، تیری چارہ جوئی بجا مگر میرا درد ہے میری زندگی، مجھے دردِ دل کی دوا...
  15. سید زبیر

    مظفر وارثی ہم کریں بات دلیلوں سے ،تو رد ہوتی ہے - مظفر وارثی

    ہم کریں بات دلیلوں سے ،تو رد ہوتی ہے اس کے ہونٹوں کی خموشی بھی سند ہوتی ہے سانس لیتے ہوئے انساں بھی ہے لاشوں کی طرح اب دھڑکتے ہوئے دل کی بھی لحد ہوتی ہے اپنی آواز کے پتھر بھی نہ اس تک پہنچے اس کی آنکھوں کے اشارے میں بھی زد ہوتی ہے جس کی گردن میں ہے پھندا وہی انسان بڑا سولیوں سے یہاں...
  16. سید زبیر

    عابد جعفری : درد کی آنچ میں جلتا ہے یہ گھر کیا کیجیئے

    عابد جعفری : درد کی آنچ میں جلتا ہے یہ گھر کیا کیجیئے درد کی آنچ میں جلتا ہے یہ گھر ،کیا کیجیئے خواب ہوتی ہے تمنا کی سحر ،کیا کیجئے ہم بھی مانوس نہیں دل کے اندھیروں سے ابھی طائر شب بھی ہے کھولے ہوئے پر ،کیا کیجیئے وہ گئے وقت کی مانند نہ لوٹے گا کبھی اب لٹا کر یہ وفاؤں کے گہر ،کیا...
  17. سید زبیر

    پیغام صبا لائی ہے گلزارِ نبی سے

    پیغام صبا لائی ہے گلزارِ نبی سے پیغام صبا لائی ہے گلزارِ نبی سے آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے بھاتی نہیں ہمدم مجھے جنّت کی جوانی سنتا نہیں زاہد سے میں حوروں کی کہانی عاشق ہوں مجھے عشق ہے دیوار نبی سے آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے واللہ رازدار ہیں طیبہٰ کے باب کے بکھرے ہوئے ورق مری دل کی کتاب...
  18. سید زبیر

    منٹو : سعادت حسن کی نظر میں

    منٹو : سعادت حسن کی نظر میں " یوں تو منٹو کو میں اس کی پیدائش ہی سے جانتا ہوں ۔ ہم دونوں اکٹھے ایک ہی وقت ۱۱ مئی ۱۹۱۲ کو پیدا ہوئے لیکن اس نے ہمیشہ یہ کوشش کی کہ خود کو کچھوا بنائے رکھے جو ایک دفعہ اپنا سر اور گردن اندر چھپائے تو آپ لاکھ ڈھونڈتے رہیں اس کا سراغ نہ ملے لیکن میں بھی آخر اس کا...
  19. سید زبیر

    حکایت رومی : مور کے پر

    حکایت رومی : مور کے پر " ایک مور جنگل میں کھڑا اپنے پر نوچ کر پھینک رہا تھا ایک عقلمند یہ دیکھ کر بہت حیران ہوا بولا ' اے مور ! تیرا دل کس طرح گوارا کرتا ہے کہ تو اپنے اتنے خوبصورت پرو ں کو نوچ کر پھینک رہاہے جنہیں انسان بہت ذوق و شوق سے اٹھا کر قران جیسی مقدس کتاب کے...
  20. سید زبیر

    بیگم رضیہ حلیم جنگ : دفامن بھی چاک اور گریباںبھی تارتار

    دامن بھی چاک اور گریباں بھی تار تار دل ٹکڑے ہو کے دیکھیے روتا ہے زار زار کاندھے بھی جھک گئے ہیں گناہوں کےبوجھ سے لرزاں ہوں ہر قدم پہ میں گرتی ہوں باربار ایماں کو کر قوی مرے قربت بھی اپنی دے مجھ کو پناہ دے تری رحمت کے میں نثار اللہ تجھ کو تولہ و رتی کی ہے خبر بچوں کو دے اماں مرے وہ بھی...
Top