نتائج تلاش

  1. نیرنگ خیال

    جانتی ہوں کہ وہ خفا بھی نہیں (زاہدہ حنا)

    جانتی ہوں کہ وہ خفا بھی نہیں دل کسی طور مانتا بھی نہیں کیا وفا و جفا کی بات کریں درمیاں اب تو کچھ رہا بھی نہیں درد وہ بھی سہا ہے تیرے لیے میری قسمت میں جو لکھا بھی نہیں ہر تمنا سراب بنتی رہی ان سرابوں کی انتہا بھی نہیں ہاں چراغاں کی کیفیت تھی کبھی اب تو پلکوں پہ اک دیا بھی نہیں دل کو اب تک...
  2. نیرنگ خیال

    بیمار کا حال اچھا ہے از قلم نیرنگ خیال

    تیمار داری ہماری معاشرتی، مذہبی اور اخلاقی اقدار میں بہت اہم درجہ رکھتی ہے۔ بچپن میں جب ہمارے بڑے کسی کی تیمارداری کرنے کو جایا کرتے تھے تو کبھی ہمیں بھی ساتھ لے جاتے۔ ہماری حاضری اس پورے قصے میں ایک خاموش تماشائی سے زیادہ نہ ہوتی تھی۔ مریض چاہے کوئی ہو، منظر عمومی طور پر ایک جیسا ہی ہوتا...
  3. نیرنگ خیال

    نظیر جب پھاگن رنگ جھمکتے ہوں تب دیکھ بہاریں ہولی کی

    جب پھاگن رنگ جھمکتے ہوں تب دیکھ بہاریں ہولی کی اور دف کے شور کھڑکتے ہوں تب دیکھ بہاریں ہولی کی پریوں کے رنگ دمکتے ہوں تب دیکھ بہاریں ہولی کی خم، شیشے، جام، جھلکتے ہوں تب دیکھ بہاریں ہولی کی محبوب نشے میں چھکتے ہوں تب دیکھ بہاریں ہولی کی ہو ناچ رنگیلی پریوں کا بیٹھے ہوں گل رو رنگ بھرے...
  4. نیرنگ خیال

    جو کوئی آفتِ قتالۂِ جہاں نکلے (رئیؔس امروہوی)

    مقربین میں رمز آشنا کہاں نکلے جو اجنبی تھے وہی ان کے راز داں نکلے حرم سے بھاگ کے پہنچے جو دیرِ راہب میں تو اہلِ دیر ہمارے مزاج داں نکلے بہت قریب سے دیکھا جو فوجِ اعداء کو تو ہر قطار میں یارانِ مہرباں نکلے سکوتِ شب نے سکھایا ہمیں سلیقۂ نطق جو ذاکرانِ سحر تھے وہ بے زباں نکلے میانِ راہ کھڑے...
  5. نیرنگ خیال

    عارف کریم سے ملاقات

    2014 میں تو یوں لگتا تھا کہ میں نے قسم کھا لی ہے کہ اب کوئی روداد نہ لکھوں گا۔ فلک شیر بھائی سے ملاقات ہو یا فاتح صاحب کے ڈیرے پر حاضری۔ محب علوی بھائی سے ملاقات ہو یا چاہے زبیر مرزا بھائی سے ملاقات کا قصہ۔ یا سید زبیر صاحب کے دولت کدے پر تلمیذ سر سے کی گئی باتیں ہوں۔ میں نے ہر تفصیل کو...
  6. نیرنگ خیال

    اے یقینوں کے خدا شہرِ گماں کس کا ہے (معراؔج فیض آبادی)

    اے یقینوں کے خدا شہرِ گماں کس کا ہے نور تیرا ہے چراغوں میں دھواں کس کا ہے کیا یہ موسم ترے قانون کے پابند نہیں موسم گل میں یہ دستور خزاں کس کا ہے راکھ کے شہر میں ایک ایک سے میں پوچھتا ہوں یہ جو محفوظ ہے اب تک یہ مکاں کس کا ہے میرے ماتھے پہ تو یہ داغ نہیں تھا پہلے آج آئینے میں ابھرا جو نشاں کس...
  7. نیرنگ خیال

    شاد عظیم آبادی سر پہ کلاہِ کج دھرے زلف دراز خم بہ خم (شاد عظیم آبادی)

    سر پہ کلاہِ کج دھرے زلف دراز خم بہ خم آہوئے چشم ہے غضب، ترک نگاہ ہے ستم چاند سے منہ پہ خال دو، ایک ذقن پہ رخ پہ ایک اس سے خرابی عرب، اس سے تباہی عجم وہ خمِ گیسوئے دراز، دامِ خیالِ عاشقاں ہو گئے بے طرح شکار، اب نہ رہے کہیں کے ہم عشوۂ دل گداز وہ، ذبح کرے جو بے چھری ناز وہ دشمن وفا، رحم کی جس...
  8. نیرنگ خیال

    تیری صورت نگاہوں میں پھرتی رہے، عشق تیرا ستائے تو میں کیا کروں (تابش کانپوری)

    اس غزل کو ٹائپ کرنے کی وجہ ایک تو یہ تھی کہ یہ مشہور زمانہ غزل شاید ابھی تک پسندیدہ کلام کا حصہ نہیں بنی۔ کم از کم میری تلاش کے مطابق۔ اور دوسری وجہ اس کے اکثر اشعار کا بگڑی ہوئی حالت میں مشہور ہونا ہے۔ تابش کانپوری کی یہ غزل اصل حالت میں آپ احباب کی باذوق بصارتوں کی نذر ہے۔ تیری صورت نگاہوں...
  9. نیرنگ خیال

    سالِ رفتہ از قلم نیرنگ خیال

    ایک اور سال اختتام پذیر ہوگیا۔ ابھی کل ہی کی بات لگ رہی ہے کہ میں کہروا لکھ رہا تھا۔ کہ ابھی ایک اور دھند میرے روز و شب پر چھائی جاتی ہے۔ کہار اس سال کی ڈولی کو اٹھانے آپہنچے ہیں۔ ان کے لبوں پر وہی وقت کے اڑتے جانے کے گیت ہیں اور میں اس سوچ میں گم ہوں کہ یہ سال کیسا رہا۔ اچھا یا برا؟ آغاز سال تو...
  10. نیرنگ خیال

    کوئی اس زخم کا مرہم نہیں ہے

    میں گزشتہ دنوں سے غم و غصے کی جس کیفیت میں ہوں شاید میں اس کو الفاظ میں کبھی بھی نہ ڈھال سکوں۔ خدا گواہ ہے کہ جب میں سوشل میڈیا پر انا للہ و انا الیہ راجعون لکھ رہا تھا تو میرے ہاتھ کانپ رہے تھے۔ ایک لہر تھی جو میرے پورے وجود میں دوڑ رہی تھی۔ میں اس کو غم سمجھ رہا تھا۔ لیکن مجھے احساس ہوا کہ...
  11. نیرنگ خیال

    اعتبار ساجد کل شب دلِ آوارہ کو سینے سے نکالا (اقبال ساجد)

    کل شب دلِ آوارہ کو سینے سے نکالا یہ آخری کافر بھی مدینے سے نکالا یہ فوج نکلتی تھی کہاں خانۂِ دِل سے یادوں کو نہایت ہی قرینے سے نکالا میں خون بہا کر بھی ہوا باغ میں رُسوا اُس گُل نے مگر کام پسینے سے نکالا ٹھہرے ہیں زر و سیم کے حقدار تماشائی اور مارِ سیہ ہم نے دفینے سے نکالا یہ سوچ کے...
  12. نیرنگ خیال

    جسم کا بوجھ اٹھائے چلتے رہیے (معراج فیض آبادی)

    جسم کا بوجھ اٹھائے ہوئے چلتے رہیے دھوپ میں برف کی مانند پگھلتے رہیے یہ تبسم تو ہے چہروں کی سجاوٹ کے لیے ورنہ احساس وہ دوزخ ہے کہ جلتے رہیے اب تھکن پاؤں کی زنجیر بنی جاتی ہے راہ کا خوف یہ کہتا ہے کہ چلتے رہیے زندگی بھیک بھی دیتی ہے تو قیمت لے کر روز فریاد کا انداز بدلتے رہیے
  13. نیرنگ خیال

    اوّلیں چند دسمبر کے (امجد اسلام امجد سے معذرت کے ساتھ)

    اوّلیں چند دسمبر کے (امجد اسلام امجد سے معذرت کے ساتھ) اوّلیں چند دسمبر کے ہربرس ہی عجب گزرتے ہیں انٹرنٹ کے نگار خانے سے کیسے کیسے ہنر گزرتے ہیں بے تکے بےوزن کلاموں کی محفلیں کئی ایک سجتی ہیں میڈیا کے سماج سے دن بھر کیسی پوسٹیں پکارتی ہیں مجھے "جن میں مربوط بےنوا گھنٹی" ہر نئی اطلاع پہ بجتی ہے...
  14. نیرنگ خیال

    امرتا پریتم وے سائیں تیرے چرخے نے

    وے سائیں تیرے چرخے نے اَج کت لیا کتن والی نوں ہر اِک مُڈھا پچھی پایا نہ کوئی گیا تے نہ کوئی آیا ہائے اللہ اَج کی بنیاں اِس چھوپے کتن والی نوں تاک کسے نہ کھولے پِیڑے نِسل پئے رانگلے پیڑھے ویکھ اٹیرن باورا ہویا لبھدا اَتن والی نوں کسے نہ دِتی کسے نہ منگی دُوجے کنی واج نہ لنگی امبر ہس کے ویکھن...
  15. نیرنگ خیال

    تاسف قیصرانی بھائی کی پھپھو کا انتقال پرملال

    گزشتہ کئی دن سے قیصرانی بھائی غیر حاضر تھے۔ آج ان سے غیر حاضری کا سبب دریافت کرتے ہوئے پتا چلا کہ گزشتہ دنوں ان کی پھپھو کا رضائے الہی سے انتقال ہوگیا ہے۔ اللہ سبحان و تعالیٰ مرحومہ کے درجات بلند فرمائے، انہیں جوار رحمت میں جگہ دے۔ اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے۔ آمین انا للہ و انا الیہ راجعون
  16. نیرنگ خیال

    رئیس فروغ اپنی مٹی کو سرفراز نہیں کر سکتے (رئیس فروغؔ )

    اپنی مٹی کو سرفراز نہیں کر سکتے یہ در و بام تو پرواز نہیں کر سکتے عالم خواہش و ترغیب میں رہتے ہیں مگر تیری چاہت کو سبوتاژ نہیں کر سکتے حسن کو حسن بنانے میں مرا ہاتھ بھی ہے آپ مجھ کو نظر انداز نہیں کر سکتے شہر میں ایک ذرا سے گھر کی خاطر اپنے صحراؤں کو ناراض نہیں کر سکتے عشق وہ کار مسلسل ہے کہ...
  17. نیرنگ خیال

    پرائے پن کا ہے اب تک پڑاؤ لہجے میں (سید ضیاء الدین نعیم)

    پرائے پن کا ہے اب تک پڑاؤ لہجے میں کہیں سے ڈھونڈ کے لاؤ، لگاؤ لہجے میں یہ بات اپنی طرف سے نہیں کہی تم نے عیاں ہے صاف کسی کا دباؤ لہجے میں عد م توجہی گویا، مری کھلی اُس کو تبھی در آیا ہے اتنا تناؤ لہجے میں یہ گفتگو، کسی ذی روح کی نہیں لگتی کوئی اتار نہ کوئی چڑھاؤ لہجے میں زبان پر تو بظاہر...
  18. نیرنگ خیال

    فراز چاہت کے صبح و شام محبت کے رات دن

    چاہت کے صبح و شام محبت کے رات دن دل ڈھونڈتا ہے پھر وہی فرصت کے رات دن وہ شوقِ بے پناہ میں الفاظ کی تلاش اظہار کی زباں میں لکنت کے رات دن وہ ابتدائے عشق وہ آغازِ شاعری وہ دشتِ جاں میں پہلی مسافت کے رات دن سودائے آذری میں ہوائے صنم گری وہ بت پرستیوں میں عبادت کے رات دن روئے نگاراں و چشمِ...
  19. نیرنگ خیال

    درد اور درد کی، سب کی ہے دوا ایک ہی شخص (الطاف حسین حالی)

    درد اور درد کی، سب کی ہے دوا ایک ہی شخص یاں ہے جلاد و مسیحا بخدا ایک ہی شخص حور و غلماں کے لیے لائیں دل آخر کس کا ہونے دیتا نہیں یاں عہدہ برآ ایک ہی شخص قافلے گزریں وہاں کیونکہ سلامت واعظ ہو جہاں راہزن اور راہنما ایک ہی شخص قیس سا پھر کوئی اٹھا نہ بنی عامرمیں فخر ہوتا ہے گھرانے کا سدا ایک ہی...
  20. نیرنگ خیال

    ترے نزدیک آکر سوچتا ہوں (رسا چغتائی)

    ترے نزدیک آکر سوچتا ہوں میں زندہ تھا کہ اب زندہ ہوا ہوں جن آنکھوں سے مجھے تم دیکھتے ہو میں ان آنکھوں سے دنیا دیکھتا ہوں خدا جانے مری گھٹڑی میں کیا ہے نہ جانے کیوں اٹھائے پھر رہا ہوں یہ کوئی اور ہے اے عکس دریا میں اپنے عکس کو پہچانتا ہوں نہ آدم ہے نہ آدم زاد کوئی کن آوازوں سے سر ٹکرا رہا ہوں...
Top