شاد عظیم آبادی سر پہ کلاہِ کج دھرے زلف دراز خم بہ خم (شاد عظیم آبادی)

نیرنگ خیال

لائبریرین
سر پہ کلاہِ کج دھرے زلف دراز خم بہ خم
آہوئے چشم ہے غضب، ترک نگاہ ہے ستم

چاند سے منہ پہ خال دو، ایک ذقن پہ رخ پہ ایک
اس سے خرابی عرب، اس سے تباہی عجم

وہ خمِ گیسوئے دراز، دامِ خیالِ عاشقاں
ہو گئے بے طرح شکار، اب نہ رہے کہیں کے ہم

عشوۂ دل گداز وہ، ذبح کرے جو بے چھری
ناز وہ دشمن وفا، رحم کی جس کو ہے قسم

دل جو بڑا رفیق تھا، وہ تو ہے دستِ غیر میں
رہ گئی ایک زندگی، وہ کہیں آرزو سے کم

نالۂ آتشیں و آہ، چشمِ تر و غبار دل
آتش و آب و خاک و باد، ایک جگہ ہوئے بہم

طولِ کلام بے محل، شادؔ اگرچہ عیب ہے
لکھتے ہیں کچھ اور حالِ دل ، حیف کہ رُک گیا قلم​
 

سید زبیر

محفلین
بہت عمدہ انتخاب ، بہت شکریہ ۔خوش رہیں
چاند سے منہ پہ خال دو، ایک ذقن پہ رخ پہ ایک
اس سے خرابی عرب، اس سے تباہی عجم
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
واہ واہ واہ

لاجواب انتخاب ہے بھائی !

زبردست!
شکریہ احمد بھائی :)

لاجواب۔ شکریہ جناب ارسال فرمانے کے لیے۔
شکریہ وارث بھائی :)

جناب :)

بہت عمدہ انتخاب ، بہت شکریہ ۔خوش رہیں
چاند سے منہ پہ خال دو، ایک ذقن پہ رخ پہ ایک
اس سے خرابی عرب، اس سے تباہی عجم
واہ۔۔ ۔ایک عارف ہی جانتا ہی اس شعر کا مزا۔۔۔ محمداحمد بھائی جیسے کیا جانیں۔۔۔ :D
 
Top