زندہ ہوں اور ہجر کا آزار تک نہیں
وہ کام کر رہا ہوں جو دشوار تک نہیں
اب میں ہوں اور تجھ کو منانے کی جستجو
کچھ بھی نہیں ہے راہ میں، پندار تک نہیں
یعنی مرا وجود ہی مشکوک ہو گیا
اب تو میں اپنے آپ سے بیزار تک نہیں
لَو بھی تھکن سے چُور ہوئی ہے، دماغ بھی
اور آسماں پہ صبح کے آثار تک نہیں
اقرار...
پس پردہ تجھے ہر بزم میں شامل سمجھتے ہیں
کوئی محفل ہو ہم اس کو تری محفل سمجھتے ہیں
بڑے ہشیار ہیں وہ جن کو سب غافل سمجھتے ہیں
نظر پہچانتے ہیں وہ مزاج دل سمجھتے ہیں
وہ خود کامل ہیں مجھ ناقص کو جو کامل سمجھتے ہیں
وہ حسن ظن سے اپنا ہی سا میرا دل سمجھتے ہیں
سمجھتا ہے گنہ رندی کو تو اے زاہد خود بیں...
آپ نے آکر پشیمان تمنا کر دیا
پرانی بات ہے، جب میری عمر کوئی دس سال کے قریب تھی۔ان دنوں نیکی کا نشہ سا چڑھا رہتا تھا۔ یہ نیکی کا نشہ بھی عجیب تھا۔ فجر ہو کہ عشاء، کوشش ہوتی تھی کہ نماز مسجد میں پڑھی جائے اور اذان بھی خود دی جائے۔ کتنی ہی بار صرف اس لیے گھنٹہ پہلے مسجد پہنچ جاتا کہ اذان دوں...
لڑکو! تم بڑے ہو گے تو تمہیں افسوس ہوگا۔ جوں جوں تمہارا تجربہ بڑھتاجائے گا، تمہارے خیالات میں پختگی آتی جائے گی اور یہ افسوس بھی بڑھتا جائے گا۔یہ خواب پھیکے پڑتے جا ئیں گے۔ تب اپنے آپ کو فر یب نہ دے سکو گے۔بڑے ہو کر تمہیں معلوم ہو گا کہ زندگی بڑی مشکل ہے۔جینے کے لیئے مرتبے کی ضرورت ہے۔آسائش کی...
وہی اک فریب حسرت کہ تھا بخشش نگاراں
سو قدم قدم پہ کھایا بہ طریق پختہ کاراں
وہ چلے خزاں کے ڈیرے کہ ہے آمد بہاراں
شب غم کے رہ نشینو کہو اب صلاح یاراں
مرے آشیاں کا کیا ہے مرا آسماں سلامت
ہیں مرے چمن کی رونق یہی برق و باد و باراں
نہ سہی پسند حکمت یہ شعار اہل دل ہے
کبھی سر بھی دے دیا ہے بہ صلاح...
ایک کام میں مصروف تھے کہ میز پر پڑا فون کپکپا اٹھا۔ اب معلوم نہیں کہ کپکپاہٹ سے خوف نمایاں تھا کہ یہ خوشی کی لہر تھی۔ فون اٹھایا تو دیکھا ایک دوست نے وٹس ایپ پر ایک لطیفہ بھیجا تھا۔ لطیفہ اچھا تھا۔ سو ہم نے جواباً "ہاہاہاہاہا" کا میسج اس کو بھیج دیا۔ تاکہ سند رہے لطیفہ وصول پایا ہے اور پڑھنے...
شہرِ اقتدار سے شہر زندہ دلان بسلسلہ روزگار منتقلی نے مجھے شب کا مسافر بنا دیا تھا۔ اور اس شاہراہ پر میرے ساتھ بہت کم ہی مسافر تھے۔ یوں سمجھیے ، راقم القصورہی ان اولیں لوگوں میں سے تھا جنہوں نے ادارہ مذکورہ میں شب بیداری کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اور سفرِ شب کے رموز و فوائد آشکار کیے۔ طلب سچی...
دو یا تین سال قبل محمداحمد بھائی نے اعزاز احمد آذؔر صاحب کا کلام بزبان شاعر پیش کیا تھا جس کی آج یوں ہی بیٹھے بیٹھے مجھے یاد آگئی۔ تلاش بسیار کے باوجود مجھے یونیکوڈ میں وہ کلام نہیں ملا ، ماسوائے ان دو اشعار کے جو میں نے ہی بدقسمتی سے وہاں سے سن کر لکھے تھے۔ آج اسی کلام کو دوبارہ سن کر یہاں پیش...
اچھا ہے تو نے ان دنوں دیکھا نہیں مجھے
دنیا نے تیرے کام کا چھوڑا نہیں مجھے
ہاں ٹھیک ہے میں بھولا ہوا ہوں جہان کو
لیکن خیال اپنا بھی ہوتا نہیں مجھے
اب اپنے آنسوؤں پہ ہے سیرابئ حیات
کچھ اور اس فلک پہ بھروسا نہیں مجھے
ہے مہرباں کوئی جو کئے جا رہا ہے کام
ورنہ معاش کا تو سلیقہ نہیں مجھے
اے رہگذار...
رات گہری ہے مگر ایک سہارا ہے مجھے
یہ مری آنکھ کا آنسو ہی ستارا ہے مجھے
میں کسی دھیان میں بیٹھا ہوں مجھے کیا معلوم
ایک آہٹ نے کئی بار پکارا ہے مجھے
آنکھ سے گرد ہٹاتا ہوں تو کیا دیکھتا ہوں
اپنے بکھرے ہوئے ملبے کا نظارا ہے مجھے
اے مرے لاڈلے اے ناز کے پالے ہوئے دل
تو نے کس کوئے ملامت سے گزارا ہے...
ہوا کا چلنا‘ دریچوں کا باز ہو جانا
ذرا سی بات پہ دل کا گداز ہو جانا
مرے کنار سے اٹھنا مرے ستارے کا
اور اس کے بعد شبوں کا دراز ہو جانا
وہ میرے شیشے پہ آنا تمام گردِ ملال
پھر ایک شخص کا آئینہ ساز ہو جانا
وہ جاگنا مری خاکِ بدن میں نغموں کا
کسی کی انگلیوں کانے نواز ہو جانا
خیال میں ترا کُھلنا...
یوں تو ابھی برطانیہ میں بارہ بجنے میں اور سترہ جنوری ہونے میں قریباً بھی اڑھائی گھنٹے باقی ہیں۔ ارادہ یہی تھا کہ وقت پورا ہونے پر دھاگا کھولوں گا۔ لیکن سستی کی وجہ سے کہیں ایسا نہ ہو کہ دیر ہوجائے۔ سو بجائے دیر کرنے کے کچھ جلدی کر لینا زیادہ مناسب کام ہے۔ آج صائمہ شاہ کی سالگرہ ہے۔ صائمہ نہ...
اس دنیا کے اصول بہت عجب ہیں۔ جب کوئی شخص سزا یا قید کاٹ کر آبھی جاتا ہے۔ تو اس کی تصویر تھانے کی دیوار پر لٹکی رہتی ہے۔ جیلر کے رجسٹر میں اس کا اندراج ہوا رہتا ہے۔ کبھی کسی کو تھانوں میں جانے کا اتفاق ہوا ہو۔ تو وہاں اشتہاریوں کے بورڈ پر تصاویر لگی ہوتی ہیں، ان افراد کی جن کا آنا جانا لگا رہتا...
عجب تعلق
کچھ تعلق بہت عجیب ہوتے ہیں۔ ان کا کوئی نام نہیں ہوتا۔ یہ یوں ہی بن جاتے ہیں۔ ان کہے، ان سنے۔ ان کی اپنی ایک چاشنی ہوتی ہے۔ آپ سامنے والا کا نام نہیں جانتے۔ وہ آپ کا کام نہیں جانتا۔ لیکن اس کے باوجود ایک آشنائی کی صورت قائم رہتی ہے۔ ایسے تعلقات گفتگو کے متقاضی نہیں ہوتے۔ بلکہ ان کے...
آج فہد اشرف بھائی سے گفتگو کے دوران ایک چیز مشاہدے میں آئی کہ ایک ہی مراسلے پر ایک ہی صارف سے دو ریٹنگز موصول ہوئیں۔ اور دونوں موجود بھی۔ آپ اس مراسلے پر خود بھی دیکھ سکتے ہیں۔ دونوں پر کلک کرو تو ایک ہی پروفائل کھلتا۔ یہ کیسے ممکن ہوا؟
ابن سعید بھائی۔۔۔
کل سے ایک عجیب مسئلے سے دوچار ہوں۔ محفل نہیں کھلتی۔ Gateway TimeOut Error آجاتا ہے۔ پھر دس پندرہ منٹ بعد دوبارہ کوشش کرو تو پھر صفحہ کھل جاتا ہے۔ پہلے سمجھا کہ میرے انٹرنیٹ کا مسئلہ ہے۔ براؤزر کیشے بھی اڑا کر دیکھ لی ہے۔ آج بھی یہ مسئلہ جوں کا توں ہے۔ بلکہ ایک دو دھاگوں میں تبصرہ کرنا عذاب بن...
ہو کے دنیا میں بھی دنیا سے رہا اور طرف
دل کسی اور طرف دستِ دعا اور طرف
اک رجز خوان ہنر کاسہ و کشکول میں طاق
جب صفِ آرا ہوئے لشکر تو ملا اور طرف
اے کہ ہر لمحہ نئے وہم میں الجھے ہوئے شخص
میری محفل میں الجھتا ہے تو جا اور طرف
اہلِ تشہیر و تماشا کے طلسمات کی خیر
چل پڑے شہر کے سب شعلہ نوا اور طرف...
تیری صبح کہہ رہی ہے۔۔۔۔
تمام دوست خوش گپیوں میں مصروف تھے، لیکن وہ خاموش بت بنا بیٹھا خالی نظروں سے سب کو دیکھ رہا تھا۔ پیشانی پر سلوٹیں اور آنکھوں کے گرد حلقے بہت گہرے نظر آرہے تھے۔بار بار گردن کو دائیں بائیں ہلاتا جیسے درد کی وجہ سے پٹھوں کو آرام دینے کی کوشش کر رہا ہو۔ آنکھوں کی سرخی سے یوں...
صائمہ شاہ کے سسر علالت کے بعد خالق حقیقی سے جا ملے.
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
اللہ پاک پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ اور مرحوم کے ساتھ کرم کے معاملات فرما کر جنت میں بلند مقام عطا فرمائے۔ آمین
اس غم کی گھڑی میں ہم صائمہ شاہ اور اس کے گھر والوں کے لیے دعا گو ہیں. اللہ سبحان و تعالیٰ ان کو...
قصہ دوسرے لیپ ٹاپ کا
باب از عینیت پسندی
گزشتہ سے پیوستہ
ذرائع سے معلوم ہوا کہ نیا لیپ ٹاپ چند دن میں دے دیا جائے گا۔ دو دن بعد ہارڈ وئیر کے شعبے سے ایک لڑکا سیاہ رنگ کا شاپر سا اٹھائے ہمارے میز تک آ پہنچا۔قریب آنے پر پتا چلا کہ یہ بیگ نما کوئی چیز ہے۔ غور کرنے پر غلط فہمی دور ہوگئی۔ یہ ایک بیگ...