نتائج تلاش

  1. سید ذیشان حیدر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 36)

    چراغ راہِ عدم پر جلانے والے سن! حیات تیرہ شبی میں سبھی گزاری ہے کیا حیات کے ساتھ سبھی کا استعمال درست ہے؟
  2. سید ذیشان حیدر

    15-غزل برائے اصلاح

    سر مصرعہ یوں تھا: ہمت بھی کہاں ہے کہ سہیں اور جفا اب ہم نے تو بہت دیکھا اُسے دیکھے خدا اب کیا یہ اب بھی دو لخت یا واضح نہیں ؟ اور اس کو یوں کر دیا ہے جس صبر نے ہر دورِ مصیبت میں سنبھالا وہ عنصرِ یکجائی ہوا مجھ سے جدا اب
  3. سید ذیشان حیدر

    15-غزل برائے اصلاح

    ایک نئی غزل اصلاح کےلئے پیشِ خدمت ہے۔ اصلاح اور آراء سے نوازیئے! مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن ہمت بھی کہاں ہے کہ سہیں اور جفا اب ہم نے تو بہت دیکھا اُسے دیکھا خدا اب جس نے مجھے ہر دورِ مصیبت میں سنبھالا وہ عُنصرِ یکجائی ہوا مجھ سے جدا اب قصے جو ملیں گے تو کتابوں میں ملیں گے بس نام ہی کی رہ...
  4. سید ذیشان حیدر

    14-سلام (بحضورِ حسین عالی مقام ) برائے اصلاح

    اِس شعر کو ایسے ہی کر دیا ہے۔ بہت شکریہ سر
  5. سید ذیشان حیدر

    14-سلام (بحضورِ حسین عالی مقام ) برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر الف عین زمین و خلد کے تمام فاصلے سمٹ گئے جو دشت کو بہشت سے ملا دیا حسین نے* ÷÷÷ دشت کو بہشت سے؟ زمین اور خلد میں بھی تضاد نہیں۔ اس شعر کو نکال دیا ہے۔ مطلع اور مطلعٴثانی کے لئے یہ اشعار دیکھئے: اور سر "سروش" تخلص کیسا ہے؟ عجب مقامِ بندگی دکھا دیا حسین نے جھکا کے سر نماز میں کٹا...
  6. سید ذیشان حیدر

    14-سلام (بحضورِ حسین عالی مقام ) برائے اصلاح

    بہت شکریہ ۔ تمام سو کو چہار سُو سے بدل دیا ہے۔
  7. سید ذیشان حیدر

    14-سلام (بحضورِ حسین عالی مقام ) برائے اصلاح

    سلام بحضور حسین عالی مقام برائے اصلاح پیشِ خدمت ہے: گلا درِ نماز جو کٹا دیا حسینؓ نے (جھکا کے سر نماز میں کٹا دیا حسین نے) ضمانتِ بقائے دیں بنا دیا حسین نے زمین و خلد کے تمام فاصلے سمٹ گئے جو دشت کو بہشت سے ملا دیا حسین نے* جہاں میں تیرگی تمام سُو جو پھیلنے لگی لہو سے پھر چراغِ دیں جلا دیا...
  8. سید ذیشان حیدر

    اگر آپ ہم کو ستانے لگیں گے (فعولن فعولن فعولن فعولن)

    میرے خیال میں مصرعۂ اول میں بھی بات زمانۂ مستقبل میں ہونی چاہیئے نہ کہ ماضی میں۔
  9. سید ذیشان حیدر

    12-غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر!
  10. سید ذیشان حیدر

    12-غزل برائے اصلاح

    اقتباس میں میرے کمنٹس ہیں۔ سید ذیشان حیدر نے کہا: ↑ کٹے ہوئے پیڑوں نے یہ بددُعا دی ترستے رہو اب میاں سائباں کو ÷÷÷’ہوئے‘ میں واو طویل نہیں کھنچتی۔ ان کا وزن بھی محض ہُوے‘ ہونا چاہئے۔ اس مصرع میں بھی، اور نیچے کے شعر میں بھی۔ تو کیا شہر سارے کو ہے جان کا خوف پڑے ہوئے ہیں قفل سچ کی زباں کو...
  11. سید ذیشان حیدر

    13- غزل برائے اصلاح

    محترم سر الف عین اور محترم محمد ریحان قریشی بہت بہت شکریہ یہ اُمید، یہ چارہ جوئی، یہ قسمت میاں میرے کس کام آئے ہوئے ہیں یہ شعر نکال دیتا ہوں پھر؟ ایک صورت یہ دیکھئے ابھی زیرِ گرداب آئے ہوئے ہیں کہ طوفانِ غم سر اُٹھائے ہوئے ہیں کیا دوسرے مصرعے میں "طوفانِ غم" واحد اور "سر اُٹھائے ہوئے ہیں"...
  12. سید ذیشان حیدر

    13- غزل برائے اصلاح

    سر الف عین اور اہلِ محفل کیا کوئی غلطی سرزد ہو گئی ہم سے؟
  13. سید ذیشان حیدر

    غزل برائے اصلاح و تنقید "فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن"

    بہت خوب فرحان صاحب رمز مذکر نہیں ہے غالباً۔ حساروں لفظ سمجھ نہیں آیا۔
  14. سید ذیشان حیدر

    13- غزل برائے اصلاح

    سر الف عین
  15. سید ذیشان حیدر

    غزل برائے اصلاح

    سب سے پہلے آپ کو محفل میں خوش آمدید! بظاہر لگتا ہے کہ تمام مصرعے ایک وزن میں نہیں ہیں۔ باقی اساتذہ بہتر جانیں!
  16. سید ذیشان حیدر

    13- غزل برائے اصلاح

    نئی غزل پیشِ خدمت ہے۔ اصلاح کی درخواست ہے۔ ابھی زیرِ گرداب آئے ہوئے ہیں کہ طوفانوں نے سر اُٹھائے ہوئے ہیں یہ اُمید، یہ چارہ جوئی، یہ قسمت میاں میرے کس کام آئے ہوئے ہیں علاجِ غمِ جان و دل ہم سے مت پوچھ اِسی غم کے ہم بھی ستائے ہوئے ہیں مرے زخم کی دوستوں کو خبر ہے؟ قبا میں نمکداں چھپائے ہوئے...
  17. سید ذیشان حیدر

    اصلاح کر دیں کیا میں نے کوشش اچھی کی ہے ؟؟؟؟

    کوئی کا غم میں "کا" شاید ٹائیپو غلطی ہے میرے کی بجائے "مرے جذبات" ہو گا وزن میں نہیں ہیں
  18. سید ذیشان حیدر

    12-غزل برائے اصلاح

    ایک نئی غزل برائے اصلاح پیشِ خدمت ہے۔ تمام اساتذہ کرام اور احباب سے تنقید و تبصرے کی درخواست ہے۔ ہواؤں کے انداز بدلے ہوئے ہیں خدا ہی بچائے مرے آشیاں کو کٹے ہوئے پیڑوں نے یہ بددُعا دی ترستے رہو اب میاں سائباں کو تو کیا شہر سارے کو ہے جان کا خوف پڑے ہوئے ہیں قفل سچ کی زباں کو سراغ ایسے بھی مل...
Top