نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    مکمل خامہ بگوش کے قلم سے ۔ مشفق خواجہ

    خامہ بگوش کے قلم سے (تحریر: مشفق خواجہ) نستعلیق کا ذکر آیا تو ایک لطیفہ بھی سن لیجیے۔ کچھ عرصہ ہوا نوری نستعلیق کے موجد جناب جمیل مرزا نے ایک پریس کانفرنس کی تھی۔ اس کے بعد عشائیہ بھی تھا۔ جمیل مرزا صاحب نے ایک صحافی سے پوچھا: ’’کیا آپ کو کھانا پسند آیا؟‘‘ صحافی نے جواب دیا: ’’بہت مزے کا...
  2. فرخ منظور

    حباب آسا اب اس زندگی کو کیا کہیے! (غزل برائے تنقید و اصلاح)

    غزل برائے تنقید و اصلاح حباب آسا اب اس زندگی کو کیا کہیے! بچھڑ کے ملنے کے وقفوں کو اس میں کیا کہیے؟ کسی کی زلف کی خوشبو کو کہیے مشکِ ختن کسی کی مست خرامی کو پھر صبا کہیے کسی کے ہجر میں دل تھام کر پڑے رہیے پھر اس صنم کو بھی بیکار و بے وفا کہیے پھر اک شکست کو لکھیے کہ ہے یہ فتحِ مبیں ہمیشہ شہ...
  3. فرخ منظور

    کافی شاہ حسین، اردو آزاد ترجمہ از فرخ منظور (برائے تنقید و اصلاح)

    کافی شاہ حسین، اردو آزاد ترجمہ از فرخ منظور سجن نے پکڑی بانہہ ہماری کیسے کہہ دوں چھوڑ رے یارا رات اندھیری، بادل بارش بعد وکیلوں ہو گئی مشکل مشکل ہو گیا اب تو بلاوا عشق محبت وہی ہیں جانیں جن کے اوپر بیتی ساری جوہڑ پیدا کریں ہیں کلّر دھان کو ریت میں بو نہ یارا کیوں تو مارے بڑی چھلانگیں اک دن سب...
  4. فرخ منظور

    ولی دکنی مُکھ ترا آفتابِ محشر ہے ۔ ولی دکنی

    مُکھ ترا آفتابِ محشر ہے شور اس کا جہاں میں گھر گھر ہے رگِ جاں سوں ہوا ہے خوں جاری یاد تیری پلک کی نشتر ہے پہنچتا ہے دلوں کو ہر جاگہ غم ترا روزیِ مقدر ہے مُکھ ترا بحرِ حسن ہے جاناں زلف پُر پیچ موجِ عنبر ہے بات میٹھی ترے لباں کی قسم حسد انگیز شِیر و شکّر ہے قد سوں تیرے کدھیں نہ پایا پھل حق...
  5. فرخ منظور

    شاہ حسین سجن دے ہتھ بانہہ اساڈی ۔ شاہ حسین

    سجن دے ہتھ بانہہ اساڈی،کیونکر آکھاں چھڈ وے اڑیا رات اندھیری،بدل کنیاں،باجھ وکیلاں مُشکل بنیاں ڈاہڈے کیتا سڈ وے اڑیا عشق محبت سو ای جانن،پئی جنہاں دے ہڈ وے اڑیا کلر کھٹّن کھوہڑی، چینا ریت نہ گڈ وے اڑیا نِت بھرناں چھُٹیاں، اک دن جا سیں چھڈ وے اڑیا کہے حسین فقیر نمانا نین نیناں نال گڈ وے اڑیا (شاہ...
  6. فرخ منظور

    اگر انکھیوں سیں انکھیوں کو ملاؤ گے تو کیا ہوگا ۔ آبرو شاہ مبارک

    اگر انکھیوں سیں انکھیوں کو ملاؤ گے تو کیا ہوگا نظر کر لطف کی ہم کوں جلاؤ گے تو کیا ہوگا تمہارے لب کی سرخی لعل کی مانند اصلی ہے اگر تم پان اے پیارے نہ کھاؤ گے تو کیا ہوگا محبت سیں کہتا ہوں طور بد نامی کا بہتر نہیں اگر خندوں کی صحبت میں نہ جاؤ گے تو کیا ہوگا تمہارے شوق میں ہوں جاں بلب اک...
  7. فرخ منظور

    نہ محرابِ حرم سمجھے نہ جانے طاقِ بتخانہ ۔ بیدم شاہ وارثی

    نہ محرابِ حرم سمجھے نہ جانے طاقِ بتخانہ جہاں دیکھی تجلی ہو گیا قربان پروانہ دلِ آزاد کو وحشت نے بخشا ہے وہ کاشانہ کہ اک در جانبِ کعبہ ہے اک در سوئے بتخانہ بِنائے میکدہ ڈالی جو تُو نے پیرِ میخانہ تو کعبہ ہی رہا کعبہ نہ پھر بتخانہ، بتخانہ کہاں کا طُور، مشتاقِ لقا وہ آنکھ پیدا کر کہ ذرّہ ذرّہ ہو...
  8. فرخ منظور

    جو صدا گونجتی تھی کانوں میں ۔ کیف احمد صدیقی

    جو صدا گونجتی تھی کانوں میں منجمد ہو گئی زبانوں میں لمحہ لمحہ پگھل رہی ہے حیات خواب کی یخ زدہ چٹانوں میں کتنے جذبات ہو گئے آہن ان مشینوں کے کارخانوں میں شہد کا گھونٹ بن گیا ہوگا ذائقہ زہر کا زبانوں میں خامشی بھوت بن کے رہتی ہے آج انسان کے مکانوں میں اک حسیں پھول بن کے گرتی ہے برق بھی...
  9. فرخ منظور

    گلزار دستک ۔ گلزار

    دستک صبح صبح اک خواب کی دستک پر دروازہ کھولا، دیکھا سرحد کے اس پار سے کچھ مہمان آئے ہیں آنکھوں سے مانوس تھے سارے چہرے سارے سنے سنائے پاؤں دھوئے، ہاتھ دھلائے آنگن میں آسن لگوائے اور تنور پہ مکی کے کچھ موٹے موٹے روٹ پکائے پوٹلی میں مہمان مرے پچھلے سالوں کی فصلوں کا گڑ لائے تھے آنکھ کھلی تو دیکھا...
  10. فرخ منظور

    قمر جلالوی جس قدر ہم ہیں پریشاں ترے گیسو بھی نہیں ۔ قمر جلالوی

    اس تیرے سر کی قسم فرق سرِ مو بھی نہیں جس قدر ہم ہیں پریشاں ترے گیسو بھی نہیں موت نے کتنا کج اخلاق بنایا ہے مجھے لوگ روتے ہیں مری آنکھ میں آنسو بھی نہیں رات بھر جلنا ہے آ جا ادھر اے پروانے قابلِ رحم یہاں میں بھی نہیں، تو بھی نہیں اب تو دامن پہ لہو ہے، کہو کیا کہتے ہو اب تو انکارِ ستم کا کوئی...
  11. فرخ منظور

    مصحفی تیرے دل میں تو بہت کام رفو کا نکلا ۔ غلام ہمدانی مصحفی

    رات پردے سے ذرا منہ جو کسو کا نکلا شعلہ سمجھا تھا اسے میں پہ بھبھوکا نکلا مہر و مہ اس کی پھبن دیکھ کے حیران رہے جب ورقِ یار کی تصویر دورو کا نکلا یہ ادا دیکھ کے کتنوں کا ہوا کام تمام نیمچہ کل جو ٹک اس عربدہ جو کا نکلا مر گئی سرو پہ جب ہو کے تصدق قمری اس سے اس دم بھی نہ طوق اپنے گُلو کا...
  12. فرخ منظور

    مصحفی ایسے ڈرے ہیں کس کی نگاہِ غضب سے ہم ۔ غلام ہمدانی مصحفی

    ایسے ڈرے ہیں کس کی نگاہِ غضب سے ہم بد خواب ہو گئے ہیں جو دو چار شب سے ہم کب کامیابِ بوسہ ہوئے اس کے لب سے ہم شرمندہ ہی رہے دلِ مطلب طلب سے ہم بوسہ نہ لے سکے کفِ پا کا ادب سے ہم کاٹیں ہیں اس لیے کفِ افسوس شب سے ہم سوداگرِ صفائے دلِ بے غبار ہیں اجناسِ شیشہ لائے ہیں شہرِ حلب سے ہم یہ...
  13. فرخ منظور

    امیر شریعت سیّد عطاءاللہ شاہ بخاریؒ اور سیّد سبط حسن کی یادیں ۔ مجاہد الحسینی

    امیر شریعت سیّد عطاءاللہ شاہ بخاریؒ اور سیّد سبط حسن کی یادیں تحریر: مجاہد الحسینی برصغیر پاک و ہند کے باشندوں نے انقلاب و تغیر کی لہروں کا مختلف صورتوں میں مشاہدہ کیا ہے....وہ بھی ایک انقلاب تھا کہ ہندوستان کا وسیع خطہءارض پاکستان اور بھارت کے نام سے دو حصوں میں تقسیم ہوگیا۔ مادّی انقلاب کے...
  14. فرخ منظور

    دھول چہرے پر جمی تھی دل مگر میلا نہ تھا ۔ پنکج ادھاس، کلام: کفیل

    دھول چہرے پر جمی تھی دل مگر میلا نہ تھا آدمی ا چھا تھا لیکن ہم نے پہچانا نہ تھا داد دوں ہمت پہ اُس کی یا اُسے پتھر کہو ں وہ محبت میں کبھی میری طرح رویا نہ تھا کلام: کفیل گلوکار: پنکج ادھاس
  15. فرخ منظور

    مکمل باقیاتِ شعر اقبال (متروک اردو کلام) از علامہ محمد اقبال ۔ مرتبہ ڈاکٹر صابر کلوری

    باقیاتِ شعر اقبال (متروک اردو کلام ) مرتبہ ڈاکٹر صابر کلورُوی اقبال اکادمی پاکستان انتساب اپنے والد شاہ میر خان (متوفٰی :۷ دسمبر ۱۹۹۰ئ) کے نام جنہیں اس کام کی تکمیل کی بڑی حسرت تھی انتباہ زیر نظر مجموعے میں شامل اشعار کا تقریباً ۹۰فیصد حصہ ایسا ہے جسے اقبال نے شعوری طور پر ترک...
  16. فرخ منظور

    مصحفی کپڑے بدل کے آئے تھے آگ مجھے لگا گئے ۔ غلام ہمدانی مصحفی

    کپڑے بدل کے آئے تھے، آگ مجھے لگا گئے اپنے لباسِ سرخ کی، مجھ کو بھڑک دکھا گئے بیٹھے ادا سے ایک پل، ناز سے اٹھے پھر سنبھل پہلو چرا گئے نکل، جی ہی مرا جلا گئے رکھتے ہی در سے پا بروں، لے گئے صبر اور سکوں فتنۂ خفتہ تھا جنوں، پھر وہ اسے جگا گئے مجھ کو تو کام کچھ نہ تھا، گو کہ وہ تھے پری لقا...
  17. فرخ منظور

    مصحفی چھریاں چلیں شب دل و جگر پر ۔ غلام ہمدانی مصحفی

    چھریاں چلیں شب دل و جگر پر لعنت ہے اس آہِ بے اثر پر بالوں نے ترے بلا دکھا دی جب کھل کے وہ آ رہی کمر پر نامے کو مرے چھپا رکھے گا تھا یہ تو گماں نہ نامہ بر پر پھرتے ہیں جھروکوں کے تلے شاہ اس کو ہیں امید یک نظر پر کیا جاگا ہے یہ بھی ہجر کی شب زردی سی ہے کیوں رخِ قمر پر پھر غیرتِ عشق...
  18. فرخ منظور

    نصرت فتح علی آج رنگ ہے ری (قوّالی) ۔ نصرت فتح علی خاں

    آج رنگ ہے ری (قوّالی) ۔ نصرت فتح علی خاں
  19. فرخ منظور

    نصرت فتح علی حضرت خواجہ سنگ کھیلیے دھمال (قوالی) ۔ نصرت فتح علی خاں

    حضرت خواجہ سنگ کھیلیے دھمال قوالی نصرت فتح علی خاں
  20. فرخ منظور

    میں نے لاکھوں کے بول سہے، ستم گر تیرے لیے (ٹھمری) ۔ نرملا دیوی

    میں نے لاکھوں کے بول سہے، ستم گر تیرے لیے (ٹھمری) فنکارہ: نرملا دیوی ٭ نرملا دیوی مشہور اداکار گووندہ کی والدہ تھیں
Top