یہ دل ہر طرح کوشش کر رہا ہے
نہ جانے کس میں اب اس کی رضا ہے
نہیں دیکھا جسے اب تک کسی نے
مجھے وہ دیکھا دیکھا لگ رہا ہے
خدا جانے کہ ہے اپنی غرض کچھ
کہ سچ میں دل مرا اس پر فدا ہے
گزاری عمر جس کی جستجو میں
وہ اب تک لاپتے کا لاپتا ہے
کب آئی رات کیا جانوں میں مجنوں
مجھے کیا علم کیسا دن چڑھا ہے
ہر...