نتائج تلاش

  1. ع

    پوری طرح سے اپنا بنا لیجیے مجھے

    پوری طرح سے اپنا بنا لیجیے مجھے چاہے نہ اور کچھ بھی عطا کیجیے مجھے میں نے جو اپنے دل کو لگایا ہے آپ سے دنیا کے فکر و غم سے چھڑا دیجیے مجھے لگتا ہے میرے دل میں سمندر ہے کوئی قید ملیے جب اگلے وقت رلا دیجیے مجھے میں پھر سے آپ کے لیے بھٹکوں جگہ جگہ کھو جائیے خود آپ، گما دیجیے مجھے رویا ہوں جس...
  2. ع

    لگتا ہے مل گیا مجھے مقصد حیات کا

    غزل لگتا ہے مل گیا مجھے مقصد حیات کا اٹھتا ہے دل میں شوق جو اس کی ہی بات کا رہنے لگا ہوں محو بس اس کے خیال میں اب مجھ کو علم ہے کوئی دن کا نہ رات کا نکلا ہوں سر پہ باندھے کفن اس کی چاہ میں نے جیت کی طلب ہے نہ دھڑکا ہے مات کا میرا بھی کارساز وہی ہے کہ جو ہے رب اس خلقتِ عظیم کا اس کائنات کا...
  3. ع

    جو دل اپنا الفت میں ہارے ہوئے ہیں

    جو دل اپنا الفت میں ہارے ہوئے ہیں وہی غم کی نظروں میں پیارے ہوئے ہیں کسی سمت یونہی چلا جا رہا ہوں؟ نہیں! مجھ کو پہلے اشارے ہوئے ہیں مجھے چاند تکنے سے کیا روک پائیں کبھی ایسا روشن ستارے ہوئے ہیں؟ ہمیں اور کیا چاہیے اب جہاں سے یہی ہے بہت وہ ہمارے ہوئے ہیں چلیں دیکھتے ہیں کہ دیکھیں وہ کس کو...
  4. ع

    وہ سیدوں کے گھر میں بھی ہو کر بُرا ہوا!

    عالم خرابی چاہے تمہاری تو کیا ہوا؟ اک رب کے چاہنے سے ہی سب کا بھلا ہوا میری نظر میں جس کو نہیں بات کا ادب وہ سیدوں کے گھر میں بھی ہو کر بُرا ہوا روکے اگر جہان بھی آئے گا تجھ تلک یارب یہ تیری خلق سے تیرا چنا ہوا جب جب بھی مجھ کو روکنے آیا کوئی بھی شخص میرا یہ شوق شاعری کا دو گنا ہوا کہیے بھی...
  5. ع

    ایسا ہو گا نہ اُس جہان میں کیا؟

    ایسا ہو گا نہ اُس جہان میں کیا؟ قید ہوں گے ہم اک مکان میں کیا؟ شان اللہ کی بیان کرے ہے یہ طاقت کسی زبان میں کیا؟ امتحان اور بھی کئی ہیں ابھی گھِر کے بیٹھا ہوں خاندان میں کیا سوچتا ہوں وہ جانتا ہے سب راز پنہاں ہے امتحان میں کیا؟ چند لمحوں کا کھیل ہے انسان اور ہے آدمی کی جان میں کیا؟ ہے ہدایت...
  6. ع

    کس قدر مجھ پہ مہربان ہے وہ

    کس قدر مجھ پہ مہربان ہے وہ اس غریب آدمی کی جان ہے وہ دل مگر آ گیا ہے کیا کیجے میں زمیں ہوں تو آسمان ہے وہ جس میں رہتا ہے صرف ایک مکیں میرے سینے میں اک مکان ہے وہ سختیاں کیا کہیں گی دنیا کی عشق ہے جس کو اک چٹان ہے وہ پتہ پتہ نظر میں ہے جس کی باخبر ایسا باغبان ہے وہ مر کے بھی مٹ نہ پائے گا...
  7. ع

    تو بھی خفا نہیں ہے کہ تجھ کو مناؤں میں

    تو بھی خفا نہیں ہے کہ تجھ کو مناؤں میں اے دل میں رہنے والے تجھے کیا بتاؤں میں آیا نہ ہاتھ کچھ بھی محبت میں آج تک لیکن یہ طے نہیں ہے کہ کچھ بھی نہ پاؤں میں رو رو کے بھی نہ بھایا کسی کو مرا بیاں خوش ہو کے اس جہان کو اب کیا سناؤں میں اک دل ہے لگ گیا ہے جو الفت کی راہ پر دنیا کے کام دھندوں پہ کس...
  8. ع

    جس کی کھوج میں ہوں جب مجھ کو مل جائے گا

    جس کی کھوج میں ہوں جب مجھ کو مل جائے گا چین بھی میرے دل کو جا کر تب آئے گا جیسے جیسے نزدیکی بڑھتی جائے گی شمع کو پروانہ پھر اور بھی للچائے گا ابھی سے یہ ہے حال کہ کٹنا دن ہے محال عشق نہ جانے آگے کیسا تڑپائے گا بھولنے والا میں بھی نہیں لگتا اس کو وہ بھی ایسا ہے ہر حال میں یاد آئے گا میں وہ...
  9. ع

    میں تنہا ہوں اگر اس کارواں میں

    میں تنہا ہوں اگر اس کارواں میں تو کوئی ساتھ ہے میرے جہاں میں نہیں گیتوں میں بھی میرے اثر کیا نہ تھا کچھ جب مری آہ و فغاں میں زمیں پر بھی کئی بن بیٹھتے ہیں خدا رہتا تو ہے اس آسماں میں میں اس کی راہ میں نکلا رہوں گا ہے طاقت جب تلک اس جسم و جاں میں کوئی کہتا تھا کچھ تُو بول بھی اب کہ چھالے پڑ...
  10. ع

    کسی کی جستجو کتنی حسیں ہے

    کسی کی جستجو کتنی حسیں ہے کہ دنیا خلد سے کچھ کم نہیں ہے وفا کی راہ پر آ کر ہے احساس نہیں کچھ بھی کہیں سب کچھ یہیں ہے یہ لگتا ہے کہ ہوں میں آسماں پر کچھ ایسی صاف اب دل کی زمیں ہے بگڑ جائے کسی کا کچھ نہ دیکھوں بہت نازک محبت کا یہ دیں ہے وہ میرے دل میں رہتا ہے تو یعنی یہ میرا دل نہیں عرشِ بریں...
  11. ع

    موت کو بھی کبھی سینے سے لگانا ہو گا

    موت کو بھی کبھی سینے سے لگانا ہو گا اس بھری بزم سے اک روز کو جانا ہو گا سنتا آیا ہوں کہ آتا ہے وہ سب سے ملنے کیا کسی روز مری سمت بھی آنا ہو گا میں تو نکلا تھا کسی شوق میں گھر سے اپنے کیا خبر تھی مرے رستے میں زمانا ہو گا لے کے آؤں میں کہاں سے نئے گیت کہ ہاں میرے ہونٹوں پہ وہی نغمہ پرانا ہو گا...
  12. ع

    عشق میں شاید دل بھی پتھر ہو جاتا ہے

    عشق میں شاید دل بھی پتھر ہو جاتا ہے کہتا نہیں کچھ لیکن کتنے غم کھاتا ہے دنیا بہا لے جائیں گے میرے آنسو کبھی کبھی یوں بھی مجھ کو رونا آتا ہے مجبوری کی قید میں پستا ہے دن بھر ایک پرندہ رات کو چھپ کر سو جاتا ہے علم بھی ہونا ایک مصیبت ہے جیسے ہوش میں آنا ظلم قیامت کا ڈھاتا ہے جب تک حق بندوں کا...
  13. ع

    رہتا تھا کوئی دل میں مگر جانتا نہ تھا

    رہتا تھا کوئی دل میں مگر جانتا نہ تھا جب تک میں اپنے آپ کو پہچانتا نہ تھا اب حکم ہے سبھی کا ہی کہنا مرے لیے میں وہ ہوں جو کسی کی کبھی مانتا نہ تھا جلدی کچھ اس قدر تھی مجھے اس کی سمت کی رکنے کو ایک پل کے بھلا جانتا نہ تھا میں بھی پڑا رہا وہیں جس شہر میں کوئی شہری مجھے وہیں کا ہی گردانتا نہ تھا...
  14. ع

    بھلا کہوں گا تو سب کو پسند آئے گا

    بھلا کہوں گا تو سب کو پسند آئے گا وگرنہ کون زمانے میں منہ لگائے گا؟ تُو راہِ شوق پہ نکلا ہے، بولنے والے! ہر ایک شخص کو ناقد خود اپنا پائے گا ابھی تو کچھ بھی نہیں ہے، نہ اشک نے مسکان مگر یہ عشق ہے آگے بہت رلائے گا عجیب شخص ہوں روتا ہوں اس لیے بھی میں کہ کیوں ستاتا نہیں ہے، وہ کب ستائے گا؟ جو...
  15. ع

    میں خود کو ڈھونڈنے نکلا ہوا ہوں

    میں خود کو ڈھونڈنے نکلا ہوا ہوں اور اپنی کھوج میں ہی گمشدہ ہوں ہزاروں وسوسے ہیں دل میں میرے ہزاروں وہم ہیں جن سے جڑا ہوں نہ جانے کیا سبب ہے خوش نہیں میں اگرچہ روز ماتھا ٹیکتا ہوں اٹھا رہتا ہے میرا سر یہ کیوں کر؟ میں جب اپنی حقیقت جانتا ہوں مجھی میں ہے کہیں موجود وہ بھی میں خود اپنے خدا کا ہی...
  16. ع

    جب لوگوں سے اچھی طرح پیش آتا ہوں

    جب لوگوں سے اچھی طرح پیش آتا ہوں یوں لگتا ہے جیسے کہ میں دھل جاتا ہوں بدل دیا ہے سب کچھ میرے شوق نے میں اور ہی اک دنیا میں خود کو پاتا ہوں پتا نہیں ہے موت ہی میری منزل ہو لیکن میں اک سمت کو بڑھتا جاتا ہوں ہر اک بات پہ لگتا ہے کچھ کمی رہی بول کے تھوڑا سا میں بہت پچھتاتا ہوں ایک عجب سی حالت ہے...
  17. ع

    دیکھنے میں ہے کائنات بڑی

    غزل دیکھنے میں ہے کائنات بڑی مگر اللہ کی ہے ذات بڑی ایک پل میں سمیٹ دے سب کچھ نہیں اس کے لیے یہ بات بڑی یہ عجب قید ہے کہ ہوں آزاد پھر بھی رکھتا ہوں احتیاط بڑی دل کی چوری سے بڑھ کے دنیا میں ہو بھی سکتی ہے واردات بڑی؟ اب تو مدھم ہیں چاند تارے بھی دیکھتا تھا حسین رات بڑی دوڑا آتا ہے تیز موت...
  18. ع

    شوق نے زندگی بدل دی ہے

    شوق نے زندگی بدل دی ہے اب تو بس فکر مجھ کو کل کی ہے کھل گیا ہے یہ کس جہان کا در جس میں خواہش بس اک مچلتی ہے کھویا رہتا ہوں رات دن میں کہیں مجھ پہ اپنی نہ اک بھی چلتی ہے کھینچتا جا رہا ہے اپنی اور مجھ کو بھی اس طرف کی جلدی ہے ہوش کہتے ہیں کس کو کیا معلوم بس یہ ہے زندگی گزرتی ہے سر کا تحفہ...
  19. ع

    کہتے ہیں لوگ وہ ہرجائی ہے

    غزل کہتے ہیں لوگ وہ ہرجائی ہے دل جس شخص کا سودائی ہے کھیل ہی کھیل میں زندگی ہم کو اس کی گلی تک لے آئی ہے چھپنے کی بھی نہیں اجازت شہر میں نکلیں رسوائی ہے کیا کیا اور تلاشیں خود میں جب بھی نظر کی، شرم آئی ہے مجھ ناچیز کو دیکھنا اس کا سارے دکھوں کی بھرپائی ہے یہ ہے اس کے ذکر کا جادو رونی...
  20. ع

    مجبوری میں شعر کہے جاتے ہیں کیا

    غزل مجبوری میں شعر کہے جاتے ہیں کیا اچھے خیال اس طرح بھی در آتے ہیں کیا چائے بھی مل جائے جو ہمیں وہ کافی ہے دیوانے بھی شوق سے کچھ کھاتے ہیں کیا ہم نے پرندوں کو چھوڑا ہے سوچوں کے دیکھنا ہے اس بار یہ سب لاتے ہیں کیا صرف یہ طے ہے اس کے لیے جینا ہے ہمیں اس کا نہیں سوچا ہے کہ ہم پاتے ہیں کیا...
Top