دستِ غیب (غیبی رزق)
دستِ غیب کا سب سے اعلیٰ عمل، قطعی عمل، یقینی عمل، جس میں تَخَلُّف (مراد پوری نہ ہونا) ممکن نہیں اور سب اعمال سے سہل تر (آسان ترین ہے وہ) خود قرآنِ عظیم میں موجود ہے، لوگ اسے چھوڑ کر دشوار دشوار ظنیات (گمانی باتوں) بلکہ وہمیات (خیالی باتوں) کے پیچھے پڑتے ہیں اور اِس سہل وآسان...
ابن سعید محمد تابش صدیقی
مسئلہ یہ ہے کہ کسی کا اقتباس لے کر اس میں اپنی طرف سے اضافے کئے جاسکتے ہیں اور فلاں بن فلاں کی طرف ایسی ایسی باتیں منسوب کی جاسکتی ہیں جو پہلے تو چونکا ہی دیں گی یہ اور بات ہے کہ اقتباس کے عنوان پر تیر کے نشان والا ربط اصل پیغام تک لے جائے گا۔
جیسے:mad-tongue...
فصلِ گُل لاکھ نہ ہو وصل کی رکھ آس ہزار
پھولتے پھلتے ہیں بے فصل گلستانِ عرب
(حدائق بخشش، ص60، مطبوعہ مکتبہ المدینہ کراچی)
شعر میں تین الفاظ اپنے بعید معنیٰ میں استعمال کئے گئے ہیں۔ یہ صنعت ایہام کہلاتی ہے۔
لاکھ؛ قریبی معنیٰ: سو ہزار۔ مُرادی معنیٰ: اگرچہ۔
ہزار؛ قریبی معنیٰ: دس سو۔ مُرادی معنیٰ...
بہت سے لوگ رستے میں کھڑے تھے
کسی کے تین مصرعے گر پڑے تھے
وہاں اک بھیڑ تھی اہلِ سخن کی
سُنی میں نے بھی اِک اِک بات اُن کی
چِھڑی تھی ایک بحثِ بے کرانہ
فسانہ در فسانہ در فسانہ
کوئی بولا یہ صنفِ ماہیا ہے
بڑی پُرسوز سی طرزِ ادا ہے
دُھواں اٹھتا ہو جیسے چُوبِ تر سے
پگھل جاتے ہیں دل اس کے اثر سے...
کوئی ڈیڑھ بج رہے ہوں گے:clock:، میں آفس سے گھر آرہا تھا:computer:، آغازِ سفر سے ہی موسم ابر آلود تھا:cloudy:، تھوڑی ہی دیر میں بوندا باندی شروع ہوگئی:rain:، بائک کا سفر تھا:skywalker:، میں کچھ محتاط ہوگیا:arrogant: بائک کی رفتار معمول سے کچھ دھیمی کرلی، ولے تقدیر زند خندہ:LOL:، ایک جگہ اچانک مجھ...
ابن سعید محمد تابش صدیقی
اردو محفل اور محفلین کے تحت ”ذاتی تجربات“ کا ایک فورم ہونا چاہیے! جہاں یار لوگ اپنے تجربات شیئر کریں اور دوسرے لوگ عبرت پکڑیں:):):)
دیگر زمروں کے تحت ذاتی تجربات بیان ضرور کئے جاسکتے ہیں لیکن ذاتی تجربات اپنا ایک علیحدہ مقام رکھتے ہیں ان کے لئے علیحدہ فورم ہونا چاہیے۔...
سردی بڑے طمطراق سے آئی تھی، کیسی رعونت سے حکم دیا تھا: خبردار! جو ٹھنڈے پانی کو ہاتھ لگایا۔:terror: جو حکم عالی جاہ۔:tremble:
مجال نہیں تھی ٹھنڈے پانی کی طرف کوئی آنکھ ہی اٹھالے۔ ہر عروج کو زوال ہے، ”سردی کا سورج:coins1:“ بھی ڈھلنے لگا، کل دیکھا پیٹھ پھیرے جارہی تھی۔ اونہہ! یار اب تو گرم پانی کی...
مشہور کلام ”سُونا جنگل رات اندھیری چھائی بدلی کالی ہے“ کے چند شعر ملاحظہ کیجئے اور دیکھئے کیسے خوفناک وپُر خطر ماحول، تنہائی اور بے کسی کی بے ساختہ قسم کی منظر نگاری ہے، امام لکھتے ہیں:
سُونا جنگل، رات اندھیری، چھائی بدلی کالی ہے
سونے والو! جاگتے رہیو، چوروں کی رکھوالی ہے
جگنو چمکے، پتا کھڑکے،...
صارف کے نام کے صفحے پر دائیں ٹیب پر لکھا ہوتا ہے: ”کوائف نامے کے مراسلے۔“
میرے خیال میں اسے ”کیفیت نامے کے مراسلے“ ہونا چاہیے کیونکہ ”کوائف نامے“ کا مطلب تو ذاتی تفصیلات کی دستاویز ہوگیا جبکہ یہاں اسٹیٹس یعنی حالیہ کیفیت کی بات ہورہی ہے۔ واللہ اعلم ورسولہ اعلم
امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کا مشہور شعر ہے:
پھر اٹھا ولولۂ یاد مغیلان عرب
پھر کھنچا دامنِ دِل سوئے بیابانِ عرب
(حدائق بخشش، ص60، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی)
امام نے یہی شعر ”فتاوی رضویہ“ میں کچھ تبدیلی کے ساتھ رقم فرمایا ہے:
پھر اٹھا ولولۂ یاد بیابان حرم
پھر کھنچا دامن دل سوئے مغیلان حرم...
کنٹرول پینل کے اس ربط پر جائیں: Control Panel\All Control Panel Items\Personalization\Window Color and Appearance
ایڈوانسڈ اپیرینس سیٹنگ پر کلک کریں۔
کُھلنے والے ڈائلاگ باکس میں آئٹمز میں سے آئیکون منتخب کیجئے، فونٹ سائز 16 رکھ لیجئے اور فونٹ فیس ”جمیل نوری نستعلیق“ منتخب کرلیجئے۔
عربی اردو مترجم ہوں، معتبر اسلامی تحقیقی ادارے میں ہوتا ہوں۔ اردو سے ذاتی دلچسپی ہے۔ زمانۂ جاہلیت میں شاعری پر بھی کچھ ہاتھ صاف کیا ہے۔ پروگرامنگ اور کوڈنگ کا شوق چڑھتا اترتا رہتا ہے، ایچ ٹی ایم ایل، سی ایس ایس اور جاوا اسکرپٹ سے راہ ورسم رہی، سی لینگویج کی مبادیات سیکھیں پھر سی شارپ بہت حد تک...
بمبئی بلیک عنوان کے لئے خوبصورت وجلی رسم الخط ہے لیکن اس میں ایک مسئلہ ہے کہ ہائے ہوّز نہیں آتی، لہٰذا متبادل کے طور پر اسلم فونٹ استعمال کیا جاسکتا ہے جو بعینہٖ یہی شکل رکھتا ہے اور ہائے ہوّز سے بھی محروم نہیں ہے۔:sneaky:
ایڈیٹر میں رسم الخط کی ٹُول ٹِپ ”فونٹ“ ہے جو ”رسم الخط“ ہونی چاہیے نا؟
چھ (6) رسوم الخط میں صرف تہامہ رسم الخط کی شکل ”مناسب“ ہے دیگر رسوم تو میرے خیال میں اردو کے لئے ہیں ہی نہیں، اُن کے بجائے فیض لاہوری، علوی نستعلیق، مہر نستعلیق، اسلم، بمبئی بلیک وغیرہ خوبصورت اور معیاری رسم الخط رکھنے چاہیے...