حسرت جاوید

محفلین
جہاں گلشن وہاں گل ہے جہاں گل ہے وہاں بو ہے
جہاں الفت وہاں میں ہوں جہاں میں ہوں وہاں تو ہے

قدر بلگرامی
 

شمشاد

لائبریرین
دل کو بھی غم کا سلیقہ نہ تھا پہلے پہلے
اس کو بھی بھولنا اچھا لگا پہلے پہلے
کشور ناہید
 

حسرت جاوید

محفلین
تمہاری سادہ لوحی سے مجھے بس یہ شکایت ہے
ملا جو راہ زن، اُس کو بھی تم نے راہبر جانا

یہ ویرانی، ادھورے خواب، ملبہ آرزوؤں کا
دلِ برباد کو اجڑا ہوا ہم نے کھنڈر جانا

سلیقہ ہم نے سیکھا ایک پروانے سے جینے کا
اجل کی لو پہ رقصِ زیست کرنا اور مر جانا

سعید سعدی
 
Top