برقیائی گئی پانچ اسلامی و تاریخی کتب ۔

زین

لائبریرین
ظہیر بھائی ۔میں یہ کتابیں پڑھنا چاہتا ہوں ۔ آپ مجھے دونوں ای میل ایڈریسز پر بھیج دیجئے۔ شکریہ
 

فرخ منظور

لائبریرین
سویدا صاحب میں یہ باتیں پہلے بھی پڑھ چکا ہوں اور میں نے تاریخِ حدیث کتاب ڈھونڈنے کی بھی کوشش کی ہے۔ شیخ غلام علی اینڈ سنز، لاہور نے ڈاکٹر غلام جیلانی برق کی کتابیں چھاپی ہیں لیکن ان کے پاس یہ کتاب موجود نہیں۔ اگر آپ کوئی حوالہ دے سکیں تو پھر ہی یہ بات تسلیم کی جا سکتی ہے ورنہ ہوا میں اڑتی باتوں کی کوئی وقعت نہیں۔
 

طالوت

محفلین
ویسے یہ تمام کتابیں اور ان کے مصنفین متنازع ہیں
ان تمام کتابوں میں منفی انداز سے اسلام کی تصویر کشی کی گئی ہے
اگر کوئی مثبت کتاب برقیائی جائے تو فائدہ زیادہ ہوگا
ان کتابوں کو پڑھ کر شکوک وشبہات زیادہ پیدا ہوتے ہیں
آپ نے محنت تو کی ہے ان کو برقیانے میں اللہ آپ کو اس کا بہتر اجر دے
یہ زمرہ بحث کا نہیں اور برق صاحب کے رجوع والےمعاملے پر میں بہت پہلے ایک محفل میں بحث کر چکا ۔ کسی ممبر نے ایک بوسیدہ سا کاغذ بھی چسپاں کیا تھا جس سے نہ تو تحریر سمجھ میں آتی تھی اور نہ کوئی ایسی مضبوط شہادت میسر تھی کہ جس کی بنیاد پر اسے سچ قرار دیا جا سکے ۔ رہی مصنفین و مولفین کے متنازعہ ہونے کی بات تو میں کئی بار کہہ چکا کہ کوئی ایسا شخص بتائیں جو متنازعہ نہ ہو ؟ عرض ہے کہ تمام بڑے فرقوں کی سائٹس کا دورہ کر لیں آپ کو لگ پتا جائے گا کہ کون کون متنازعہ ہے ۔ میرا ارادہ تھا کہ ان تمام سائٹس سے مواد یہاں پیش کروں تاکہ حقیقت کھل کر سامنے آئے اور نام نہاد اجماع کی قلعی کھل سکے مگر احباب کی پٹڑی سے اتر جانے کی عادت کے باعث باز رہا۔ اسلئے بہتر یہ ہے کہ کتب کا مطالعہ کریں اور پھر بے شک اس پر مثبت انداز میں کسی دھاگے میں بات چیت کر لیں ۔ یوں فتوی صادر کر دینا مناسب نہیں ۔
وسلام
 

الف عین

لائبریرین
مجھے اس سے مطلب نہیں کہ مواد درست ہے یا نہیں۔ مجھے پروف ریڈنگ کے لئے بھیج دو طالوت۔
حال ہی میں میں نے انجیل مقدس کی بھی پروف ریڈنگ کی ہے اور اسے اپ لوڈ کرنے والا ہوں۔ جو سرے سے اسلامی کتاب ہی نہیں ہے!!
 

طالوت

محفلین
حوالہ سردست میرے پاس موجود نہیں
لیکن میں نے خود پڑھا ہے غلام جیلانی برق کا تفصیلی مضمون ہے اس کتاب سے رجوع پر
کوشش کرتا ہوں مل جائے تو جلد یہاں بھی پیش کردوں گا
ویسے پہلے ہی عرض کردوں کہ اگر ایسا کوئی ثبوت مہیا کر بھی دیا جائے تو مجھے اس کی پروا نہیں جب تک کہ مبینہ طور پر برق صاحب کا رجوعی مضمون اس بات کا حق نہ ادا کر دے جس سبب انھوں نے اس کتاب کی مزید اشاعت سے منع کر دیا ۔ حالانکہ ان کی یہ کتاب ان کی دوبارہ نظر ثانی کے بعد شائع ہوئی تھی جس میں انھوں نے اس کے پہلے ایڈیشن کے بعد جوابا لکھی جانے والی کتابوں کا بھی واضح ذکر اور ان پر تبصرہ کیا ہے ۔
وسلام
 

طالوت

محفلین
مجھے اس سے مطلب نہیں کہ مواد درست ہے یا نہیں۔ مجھے پروف ریڈنگ کے لئے بھیج دو طالوت۔
حال ہی میں میں نے انجیل مقدس کی بھی پروف ریڈنگ کی ہے اور اسے اپ لوڈ کرنے والا ہوں۔ جو سرے سے اسلامی کتاب ہی نہیں ہے!!
آپ ہی کا تو انتظار تھا حضرت ۔ اس سے پہلے بھی ایک کتاب “مقتل الحسین المشہور بہ مقتل ابی مخنف“ آپ ہی کی مہربانی سےپروف ریڈ ہو کر انٹر نیٹ کی دنیا میں گردش میں ہے ۔ ابھی بھیجتا ہوں ۔
وسلام
 

سویدا

محفلین
بھائیوں اتنا سیخ پا ہونے کی ضرورت نہیں ہے
میں نے فقط اپنی رائے کا اظہار کیا ہے
آپ لوگ تو طالبان کی طرح میرے پیچھے لگ گئے
بہرحال یہ تمام کتب انکار حدیث کے مواد پر مشتمل ہیں
بحث برائے بحث میں الجھنا اچھی بات نہیں ہے جس کو ثبوت چاہیے تو وہ انہی کتب کا بغور مطالعہ کرلے
 

طالوت

محفلین
نہیں جناب یہاں کوئی بھی سیخ پا نہیں ہو رہا ۔ اور کتنی اچھی بات کی آپ نے کہ “بحث برائے بحث میں الجھنا اچھی بات نہیں ہے جس کو ثبوت چاہیے تو وہ انہی کتب کا بغور مطالعہ کرلے “ ان کتابوں کو برقیانے کا میرا ممقصد بھی یہی ہے کہ احباب خود پڑھیں اور جو مناسب سمجھیں اسے اختیار کریں۔ نہ تو ہر چیز کی کلی طور پر مخالفت کی جا سکتی ہے اور نہ تائید ۔
وسلام
 

طالوت

محفلین
بے جا کم علمی کی بحث سے کتاب کا پڑھ کر کچھ جاننا زیادہ مفید ہے ۔ آپ کی محبت کہ آپ اسے کارنامہ کہہ رہے ہیں ، یہ تو میں نے اپنے سکون کے لئے کرتا ہوں ۔
وسلام
 

سویدا

محفلین
فروغ کتب کے سلسلے میں کارنامہ تو واقعی آپ نے بہت بڑا انجام دیا ہے پانچ کتابوں پر اتنی محنت اور وقت صرف کیا

میں نے پہلی پوسٹ میں بھی آپ کے اس کارنامے کی تحسین کی تھی

میرا مقصد صرف اتنا تھا کہ ان کتب کا قاری مطالعے کے دوران یہ ذہن میں رکھے کہ یہ کتب انکار حدیث کے مواد پر مشتمل ہیں

اسی طرح جو لکھنے والے ہیں وہ بھی اپنے اپنے زمانے میں نظریہ انکار حدیث کے حامل رہے ہیں
 

سویدا

محفلین
میرا ارادہ تھا کہ ان تمام سائٹس سے مواد یہاں پیش کروں تاکہ حقیقت کھل کر سامنے آئے اور نام نہاد اجماع کی قلعی کھل سکے مگر احباب کی پٹڑی سے اتر جانے کی عادت کے باعث باز رہا۔ اسلئے بہتر یہ ہے کہ کتب کا مطالعہ کریں اور پھر بے شک اس پر مثبت انداز میں کسی دھاگے میں بات چیت کر لیں ۔ یوں فتوی صادر کر دینا مناسب نہیں ۔
وسلام

جن تمام ویب سائٹ میں تفرقہ بازی پر مشتمل مواد ہے اس کی تائید تو میں نے ہرگز نہیں کی اور میں ان سب کو بھی غلط سمجھتا ہوں چاہے ان کا تعلق کسی بھی فرقے یا جماعت سے ہو

اگر کچھ لوگ تفرقہ پھیلا رہے ہیں تو ان کا غلط کام میرے غلط کام کے لیے دلیل یا بنیاد نہیں بن سکتا

یہ پانچ کتابیں بھی در حقیقت تفرقہ بازی ہی کی صنف سے تعلق رکھتی ہیں

میرا ناقص مشورہ ہے کہ آئندہ کسی مثبت کتاب کا انتخاب کیجیے گا
 

طالوت

محفلین
:)
بات ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتی ۔
ویسے اسلامی و تاریخی معاملات پر تفرقہ بازی پیدا نہ کرنے والی تو کتاب نہیں ملتی ۔ اس کا بڑا سبب یہ ہے کہ اس قسم کا مواد آپ جب بھی پڑھیں گے تو اگر تو وہ آپ کے مزاج و عقائد کی تائید کرتی ہو تو درست نہ کرتی ہو تو تفرقہ بازی ۔ یہ تو بڑی سادی سی بات ہے ، اسے سمجھا جائے تو تفرقہ بازی اور تفرقہ پیدا نہ کرنے والی کتابوں میں فیصلہ کرنا آسان ہو جاتا ہے (اور یقینا ایسا کوئی مواد حاصل کرنا آسان نہیں)۔ اور اگر اس اصول کو مد نظر رکھا جائے تو ان کتابوں کو تفرقے کا باعث نہیں کہا جا سکتا ، کیونکہ ان میں نہ تو کسی کو اسلامی برادری سے خارج کیا گیا ہے اور نہ کوئی فتوی دیا گیا ۔ صرف ایک پہلے سے موجود چیز کی قران و عقل کی روشنی میں نئی توجیہات پیش کی گئی ہیں ۔ اگر دلیل مضبوط ہے تو درست نہیں تو غلط ۔(دو اسلام ایک ایسی کتاب ہے جس میں لب و لہجہ ضرور سخت ہے)
آپ کا مشورہ ناقص نہیں اچھا ہے ، آپ کسی کتاب کا نام بتائیں اس پر ضرور غور کروں گا۔
 

طالوت

محفلین
ویسے میں نے چار پانچ اور کتابیں شروع کر رکھی ہیں جو اسی قسم کی ہیں ان کے بعد ہی اس پر عملدرآمد ممکن ہو گا۔ اب ظاہر ہے ان مصنفین و قارئین کا بھی تو حق ہے کہ ایک دوجے سے متعارف ہوں ۔
وسلام
 

شاکر

محفلین
سویدا صاحب میں یہ باتیں پہلے بھی پڑھ چکا ہوں اور میں نے تاریخِ حدیث کتاب ڈھونڈنے کی بھی کوشش کی ہے۔ شیخ غلام علی اینڈ سنز، لاہور نے ڈاکٹر غلام جیلانی برق کی کتابیں چھاپی ہیں لیکن ان کے پاس یہ کتاب موجود نہیں۔ اگر آپ کوئی حوالہ دے سکیں تو پھر ہی یہ بات تسلیم کی جا سکتی ہے ورنہ ہوا میں اڑتی باتوں کی کوئی وقعت نہیں۔

کچھ تلاش کرنے پر مجھے لاہور سے یہ کتاب دستیاب ہو گئی ہے۔ آج ہی کتاب و سنت ڈاٹ کام پر اپ لوڈ کی ہے۔ بحث سے مطلب نہیں لیکن بہرحال یہ تحریری ثبوت ہے اس بات کا کہ غلام جیلانی برق صاحب نے واقعی ’دو اسلام‘ کتاب لکھنے کے بعد اس سے توبہ کی اور ازالہ کے طور پر خدمت حدیث کیلئے یہ کتاب’’تاریخ حدیث‘‘ لکھی ہے۔
ڈاؤن لوڈ لنک
 

سویدا

محفلین
کچھ تلاش کرنے پر مجھے لاہور سے یہ کتاب دستیاب ہو گئی ہے۔ آج ہی کتاب و سنت ڈاٹ کام پر اپ لوڈ کی ہے۔ بحث سے مطلب نہیں لیکن بہرحال یہ تحریری ثبوت ہے اس بات کا کہ غلام جیلانی برق صاحب نے واقعی ’دو اسلام‘ کتاب لکھنے کے بعد اس سے توبہ کی اور ازالہ کے طور پر خدمت حدیث کیلئے یہ کتاب’’تاریخ حدیث‘‘ لکھی ہے۔
ڈاؤن لوڈ لنک
شاکر صاحب بہت بہت شکریہ
اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے ، آمین
 

باذوق

محفلین
۔۔۔ انسانی فکر ایک متحرک چیز ہے جو کسی ایک مقام پر مستقل قیام نہیں کرتی اور سدا خوب سے خوب تر کی تلاش میں رہتی ہے۔ جس دن فکرِ انسان کا یہ ارتقاء رک جائے گا علم کی تمام راہیں مسدود ہو جائیں گی۔
کمال صرف ربِّ ذو الجلال کا وصف ہے وہ جو بات کہتا ہے وہ از ابتدا تا انتہا ہر لحاظ سے کامل ہوتی ہے اور کسی تغیر کو قطعاً گوارا نہیں کرتی۔ لیکن انسان صداقت تک پہنچتے سو بار گرتا ہے۔ میں بھی بارہا گرا ، اور ہر بار لطفِ ایزدی نے میری دستگیری کی کہ اٹھا کر پھر ان راہوں پر ڈال دیا جو صحیح سمت کو جا رہی تھیں۔
والحمد للہ علیٰ ذلک
بالا اقتباس دراصل جناب غلام جیلانی برق کی کتاب "تاریخِ حدیث" کے مقدمہ (حرف اول) کی آخری سطریں ہیں۔
اور ۔۔۔۔۔
ماہنامہ "ترجمان القرآن" کے شمارہ ستمبر-2010ء میں ایک کتاب "دوامِ حدیث" کا تعارف کرواتے ہوئے مبصر لکھتے ہیں :
ڈاکٹر غلام جیلانی برق تاریخِ حدیث لکھ کر دواسلام کے مشتملات سے دست بردار ہوگئے تھے لیکن افسوس ہے کہ بعض بددیانت ناشر اسے مسلسل شائع کر رہے ہیں اور بہت سے نوخیز ذہنوں کو پراگندہ کرنے کے گناہ کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

مزید ۔۔۔۔۔
انکارِ حدیث سے تاریخِ حدیث تک ۔۔۔
 

طالوت

محفلین
برق صاحب نے دو اسلام میں بھی ان احادیث سے فائدہ اٹھانے کی بات کی تھی جو قران سے متصادم نہ ہوں اور آگے جا کر بھی وہ اسی بات کو اپنائے ہوئے ہیں۔ تعصب کی عینک لگا کر پڑھنے والوں کو دو اسلام کا وہ چیپٹر کبھی نظر نہیں آیا ۔یہاں بھی اسی بات کا تسلسل ہے کہ وہ احادیث کے انتخاب کی بات کر رہے ہیں نا کہ کسی ایک دو یا چار چھ کو صحیح کتاب بعد از کتاب اللہ اور آیات تسلیم کر رہے ہیں۔

بہرحال کتب موجود ہیں قاری پڑھے اور فیصلہ کرے مگر فیصلہ ان معاملات پر جن پر گرفت کی جاتی ہے مطلب کی چیز پکڑ لی جائے اور باقی کوڑے دان میں۔

وسلام
 
Top