شمشاد

لائبریرین

MindRoasterMirs

محفلین
قدرت سے اپنی ذات کا دیتا ہےحق ثبوت
اس بے نشاں کی چہرہ نمائی یہی تو ہے
جس بات کو کہے کہ کروں گا یہ میں ضرور
ٹلتی نہیں وہ بات خدائی یہی تو ہے
 
بے فائدہ ہے زیست میں احباب کا ہجوم
ہو پیکر خلوص تو کافی ہے ایک شخص
ضمیر صدف میں کرن کا مقام
انوکھے انوکھے ٹھکانے ترے!
عشق کی راہ میں یوں حد سے گزر نہ جانا
ہوں گھڑے کچے تو دریا میں اتر مت جانا
سر اٹھائے ہوئے چلنا نہ کبھی دنیا میں
کبھی مقتل میں جھکائے ہوئے سر مت جانا
عشق کی راہ میں یوں حد سے گزر مت جانا
ہوں گھڑے کچے تو دریا میں اتر مت جانا
سر اٹھائے ہوئے چلنا نہ کبھی دنیا میں
کبھی مقتل میں جھکائے ہوئے سر مت جانا
 
Top