محسن نقوی یہ دل یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا! آوارگی۔۔محسن نقوی

فرحت کیانی

لائبریرین
یہ دل یہ پاگل دل میرا کیاں بجھ گیا! آوارگی
اس دشت میں اک شہر تھا، وہ کیا ہوا؟ آوارگی

کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
میں نے کہا! تُو کون ہے؟ اُس نے کہا! آوارگی

اک اجنبی جھونکے نے جب پوچھا میرے غم کا سبب
صحرا کی بھیگی ریت پر میں نے لکھا! آوارگی

یہ درد کی تنہائیاں یہ دشت کا ویراں سفر
ہم لوگ تو اُکتا گئے، اپنی سُنا! آوارگی

کل رات تنہا چاند کو دیکھا تھا میں نے خواب میں
محسن مجھے راس آئے گی شاید سدا آوارگی

۔۔محسن نقوی
 

فاتح

لائبریرین
خوبصورت کلام شیئر کرنے کا شکریہ!
میں نے یہ غزل پڑھی تو نہیں لیکن غلام علی کی آواز میں سنی ہزاروں دفعہ ہے۔
[ame]http://www.divshare.com/download/1986424-04b[/ame]
 

سارہ خان

محفلین
یہ دل یہ پاگل دل میرا کیاں بجھ گیا! آوارگی
اس دشت میں اک شہر تھا، وہ کیا ہوا؟ آوارگی

کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
میں نے کہا! تُو کون ہے؟ اُس نے کہا! آوارگی

اک اجنبی جھونکے نے جب پوچھا میرے غم کا سبب
صحرا کی بھیگی ریت پر میں نے لکھا! آوارگی

یہ درد کی تنہائیاں یہ دشت کا ویراں سفر
ہم لوگ تو اُکتا گئے، اپنی سُنا! آوارگی

کل رات تنہا چاند کو دیکھا تھا میں نے خواب میں
محسن مجھے راس آئے گی شاید سدا آوارگی

۔۔محسن نقوی

بہت خوب فرحت ۔۔۔:clapp:
 

عمر سیف

محفلین
کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
میں نے کہا! تُو کون ہے؟ اُس نے کہا! آوارگی


بہت خوب۔۔۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بہت خوبصورت غزل ہے محسن نقوی کی، شکریہ آپ کا پوسٹ کرنے کیلیے۔

بہت شکریہ وارث

خوبصورت کلام شیئر کرنے کا شکریہ!
میں نے یہ غزل پڑھی تو نہیں لیکن غلام علی کی آواز میں سنی ہزاروں دفعہ ہے۔
http://www.divshare.com/download/1986424-04b

بہت خوب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آڈیو شیئر کرنے کا بہت شکریہ فاتح۔۔۔ مجھے غلام علی کی آواز میں یہی ایک غزل بہت اچھی لگتی ہے۔۔

بہت خوب فرحت ۔۔۔:clapp:

بہت شکریہ سارہ
کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
میں نے کہا! تُو کون ہے؟ اُس نے کہا! آوارگی


بہت خوب۔۔۔

بہت شکریہ
 

فرخ منظور

لائبریرین
یہ دل یہ پاگل دل مرا کیوں بجھ گیا آوارگی - محسن نقوی

یہ دل یہ پاگل دل مرا کیوں بجھ گیا آوارگی!
اِس دشت میں اِک شہر تھا، وہ کیا ہُوا آوارگی!

کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
میں نے کہا تُو کون ہے، اُس نے کہا ’’آوارگی‘‘

لوگو بھلا اُس شہر میں کیسے جیئیں گے ہم، جہاں
ہو جرم تنہا سوچنا لیکن سزا، آوارگی!

یہ درد کی تنہائیاں، یہ دشت کا ویراں سفر
ہم لوگ تو اُکتا گئے، اپنی سُنا آوارگی!

اک اجنبی جھونکے نے جب پوچھا مرے غم کا سبب
صحرا کی بھیگی ریت پر میں نے لکھا، ’’آوارگی‘‘

اُس سمت وحشی خواہشوں کی زد میں پیمانِ وفا
اِس سَمت لہروں کی دھمک، کچّا گھڑا، آوارگی

کل رات تنہا چاند کو دیکھا تھا میں نے خواب میں
محسن مجھے راس آئے گی شاید سدا ’’آوارگی‘‘
 

زونی

محفلین
کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
میں نے کہا تُو کون ہے، اُس نے کہا ’’آوارگی‘‘


بہت خوب سخنور بھائی
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت شکریہ ضبط اور بہت شکریہ زونی - مجھے اس غزل کا یہ شعر بہت پسند ہے- شائد حسبِ حال ہے اس لیے -

لوگو بھلا اُس شہر میں کیسے جیئیں گے ہم، جہاں
ہو جرم تنہا سوچنا لیکن سزا، آوارگی!
 

زونی

محفلین
بہت شکریہ ضبط اور بہت شکریہ زونی - مجھے اس غزل کا یہ شعر بہت پسند ہے- شائد حسبِ حال ہے اس لیے -

لوگو بھلا اُس شہر میں کیسے جیئیں گے ہم، جہاں
ہو جرم تنہا سوچنا لیکن سزا، آوارگی!




یہ شعر بھی خوب ھے اور حسب حال تو ھے ہی:)

ِِ
 

فرخ منظور

لائبریرین
آوارگی میں حد سے گزر جانا چاہئیے
لیکن کبھی کبھی گھر بھی جانا چاہئیے
(معلوم نہیں کس کا شعر ہے اور درست بھی ہے یا نہیں)
 
Top