ہتھیار - weapons

عسکری

معطل
لو وہ جس کے سہارے ہم نے دھاگہ کھولا تھا ہمیں پر مزاح دے کر چل دیا اور بھائی کچھ بولا کرو اسطرح تو 20 پوسٹوں میں اگر 10 امیج ہوئے ہر پوسٹ کے تو 200 تصاویر ایک صٍہے پر آ جائیں گی ۔ اتنا ڈسپلن کے سب چپ لائن میں کھڑے ہیں :laugh:
 

نایاب

لائبریرین
پاکستانی بابا ۔۔ اک پوسٹ دو تصاویر
لیکن چلے چلو جانب منزل ۔۔۔۔۔۔۔۔ رکنا نہیں ۔
پاک فوج زندہ باد
 

محمد امین

لائبریرین
ہاہاہاہاہاہاہہ عمراان بھائی ہاہاہاہاہاہاہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یار اب اتنا سنجیدہ موضوع چل رہا ہو تو بیچ میں خواہ مخواہ ٹکڑے لگانا اچھا نہیں لگتا نا :p
 

عسکری

معطل
میراج 3 یا Dassault Mirage III
میراج 5 یا Dassault Mirage 5
فرانس کی کمپنی ڈیسالٹ کے بنے یہ جنگی جہاز پاکستان کہنے کو تو دو قسم کے ہیں پر ان کو ایک ہی کیٹگری میں اس لیے ڈالا گیا ہے کہ ان میں فرق بہت ہی کم ہے اور ان میں کوئی جنریشن گیپ بھی نہیں ہے ۔ یہ دونوں جہاز ایک دوسرے کے بہت قریب ہیں ۔ میراج-3 کو 1961 میں اور میراج-5 1976 میں مارکیٹ میں لایا گیا ۔اسی طرح میراج3 کے 1400 سے زائد جہاز بنے اور میراج5 تقریبا 850 کے قریب بنا کر استمال کیے گئے ۔ مختلف ممالک نے ان کی کاپی بھی بنائی جیسے اسرائیلی کفیر وغیرہ اور کئیوں نے اسے فرنٹ لائن فائٹر کے طور پر کئی دھائیاں استمال کیا ۔ وقت کے ساتھ میراج کے ماڈل اور سسٹم بڈلتے گئے اور یہ اپگریڈ ہوتا گیا ۔ایک جلد ہی تبدیل ہو جانے والا یہ جہاز تقریبا ہر طرح سے استمال کیا گیا ۔ ایک اہم بات اس کی سپیڈ تھی جو سیکما کے بنے اس کے انجنوں نے ہلکے جہاز کو 2350 کلو میٹر تک کی سپیڈ دے دی ۔یہ سپر سانک جہاز کئی جنگوں میں شامل ہوا اور درجنوں ٹائپ کے ہتھیار استمال کر سکتا ہے ۔ امریکن کمپوٹرائزڈ ہتھیاروں کے علاوہ ہر دنیا کی بلا کو اس پر لوڈ کیا گیا جن کے نا مہی اتنے زیادہ ہیں جیسے کہ میراج کے ماڈل ۔ پاکستان اس کے کم و بیش 10 سے 12 طرح کے میراج استمال کرتا ہے جن کو قریب سے ہی پہچانا جا سکتا ہے ۔ اس کو ایک او ڈی ماڈلز کو دو پائلٹ اڑاتے ہیں ۔یہ 50 فٹ لمبے ہیں اور سات ٹن وزنی ہیں مزید 3 ٹن ہتھیار اٹھا لیتے ہیں 4000 کلو میتر تک بغیر ریفیلولنگ کے اڑ سکتے ہیں ۔ان کو ملٹی رول میں اتمال کیا گیا ہے اور یہ ہر رول میں بخوبی کام کرتے ہیں

میراج-3
پاکستان نے 1968 میں پہلی بار میراج-3 خریدے تھے ۔پہلے 24 میراج-3 پاکستان کو 1971 تک مل چکے تھے اور انہیں فلیٹ میں شامل کیا جا چکا تھا ۔اسی دوران پاکستان نے 1975 میں 10 اور میراج3 خریدے ۔1982 میں پاکستان نے اپنے میراجوں میں نیول سسٹم نصب کرایا جس سے یہ میراج لمبی رینج کے ایکزوسیٹ میزائیل فائر کرنے کے قابل ہوئے ۔1990 میں پاکستان نے 50 میراج آسٹریلیا سے خریدے اور اسی سال 24 مزید میراج سپین سے خریدے گئے ۔ اسی کی دھائی میں جنگ سے بچا کر جو 9 لبنانی ائیر فورس کے میراج پاکستان میں سٹور کیے گئے تھے انہیں بھی 1991 میں لبنان نے پاکستان کو بیچ دیا کیونکہ لبنان انہیں استمال نہیں کر سکتا تھا ۔40 مزید میراج-3 فرانس سے 1995-1996 میں خریدے گئے
اس طرح پاکستان کے پاس 157 میراج-3 جہاز تھے ۔


میراج-5

پاکستان نے میراج-5 کا پہلا سودا 1973 میں کیا اور پہلے 4 میراج-5 اس سال ملے ۔اگلے دس سالوں میں 60 مزید میراج-5 خریدے گئے ۔48 مزید میراج-5 فرانس اور لیبیا سے خریدے گئے ۔ لیبیا کے 40 میراج-5 بالکل نئے تھے انہیں صرف چند گھنٹوں ہی استمال کیا گیا تھا اس کے ساتھ 50 نئے انجن بھی جنہیں لیبیا نے کبھی استمال نا کیا تھا پابندیوں کی وجہ سے سٹور تھے پاکستان نے فرانس سے مشاورت کر کے انہیں خرید کر روز اپگریڈ کر لیا ۔


اس طرح پاکستان کے پاس 112 میراج-5 تھے ۔

کئی سال سے پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ میراج استمال کرنے والا ملک ہے ۔ پاکستان نے استمال شدہ میراج جہاز ایک سوچ کے ساتھ خریدے تھے جسے روز یا Project ROSE - Retrofit Of Strike Element کہا جاتا ہے یہ 1992 میں پاکستان نے فرانس کی مدد سے یہ اپگیڈیشن پروگرام شروع کیا جس کی رو سے کامرہ میں میراج جہازوں کی میجر اپگیڈیشن کا ایک شہر بسایا گیا۔ جس میں ہر طرح کی فیکٹریاں اور پلانٹ لگائے گئے ۔ اس پروگرام سے پاکستانی میراج ایک سادے جہاز سے ایک بے حد لیتھل ہتھیار کی شکل اپنا لی ۔ جو ایف-16 کے شانہ بشانہ ہر جگہ طیار تھا۔ روز-1 میں میراج3 اور روز2-3 میں میراج-5 جہازوں کو اپگیریڈ کیا گیا۔اس پروگرام میں جہاز کو ایک ماڈرن فائٹر بنا دیا گیا ۔ اٹلی کے بنے گریفو راڈار - فلئیرز- چاپس-افرائڈ سسٹم - کاک پٹ الیکٹریکل ڈیجیٹل-ہیڈ اپ ڈسپلے- الیکٹرونک جنگ - رات کی جنگ - ہوا میں ایندھن بھرنے کی صلاحیت سمیت کئی سسٹم نصب کر کے اسے ماڈرن جہازوں کے ہم پلا بنا دیا گیا ۔اس پروگرام میں جہاز کی اوور ہائلنگ پائپوں اور وائرنگ کی تبدیلی کے ساتھ اس کے لئے نئے بڑے فیول ٹینک بھی نصب کیے گئے ۔میراج روز نے بعد میں ایٹمی صلاحیت کے میزائیل دعد اور سٹینڈ آف ہتھیار بھی کیری کیے ۔ دوست ملکوں کے میراج بھی روز اپگریڈ کیے گئے اور زرمبادلہ کمایا گیا۔ کچھ سال پہلے تک 200 میراج پاکستان ائیر فورس میں شامل تھے جنہیں کم کرتے کرتے اب صرف 75 میراج-3 اور 85 میراج-5 سروس میں ہیں پرانے میراج جو 60 اور 70 کی دھائی کے تھے ان کو گراؤنڈ کر دیا گیا روز اور نئے میراجوں کو رکھا گیا ہے۔

یہ پاکستان کا 40 سال سے پرانا ساتھی جس نے ہر دن پاکستان کی فٖضاؤں میں گشت کیا آج بھی اپنے کام میں لگا ہے اب اسے جے ایف-17 تھنڈر جہاز سے تبدیل کیا جا رہا ہے

میراج کے سکواڈرن

نمبر-5 سکوڈرن فالکونز میراج-3

نمبر -7 سکوڈرن بینڈتز-میراج-3

نمبر-8 سکوڈرن حیدرز میراج-5

نمبر-9 سکوڈرن گریفنز -میراج-5

نمبر-15 سکواڈرن کوبراز میراج-3

نمبر-18 سکوڈرن وار ھاکس -میراج-5

نمبر-20 سکواڈرن ایگلز میراج-3

نمبر-22 سکواڈرن غازی میراج میراج3-میراج-5

نمبر-25 سکواڈرن نائٹ سٹرایک ایگلز -میراج-3 میراج-5


کومبٹ کمانڈرز سکول کے پاس بھی میراج-3 اور میراج-5 ہیں

باقی میراج کریش بھی ہوئے اور ریٹائرڈ کر کے دوست ملکوں کو گفٹ دیا گیا تو اپنے شہروں میں بھی ڈسپلے لگایا گیا اور پارٹس کے طور پر استمال کیا گیا اور کچھ کو حفاظتی رکھا گیا کسی مشکل وقت میں نکال کر استمال کرنے کے لیے۔

pakistan-day-22-large.jpg


PAFExercise2.jpg


روز اپگیریڈ ہوتے ہوئے
52778368.jpg


پاکستانی ائیر مین جنگی مشقوں کے دوران پری فلائٹ فائنل انسپکشن کر رہا ہے
PAF_Mirage_III_ROSE_alert_scramble_competition_Falcon_Air_Meet_2010_3.jpg


640px-PAF_Mirage_III_ROSE_alert_scramble_competition_Falcon_Air_Meet_2010.jpg


ہوا میں ایندھن بھرنے کی مشق

Pakistan+Air+Force+%2528PAF%2529+Mirage+IIIEP+IIIDPMirage+IIIO+IIIODMirage+IIIO+ROSE+IMirage+IIIEE+IIIDEMirage+IIIELMirage+IIIRP+rose+I+II+III+IV+V+1234+%25285%2529.jpg



Pakistan+Air+Force+Receives+3rd+Il-78P+Midas+Multi-Role+Tanker+Transport+Aircraft+%25282%2529Mirage-III+Rose-I.jpg


پاکستان نیوی کے میراج
8sqn1.jpg


8sqn.jpg


Mirage5.jpg


12a17f53dfd1c1ceb1a62d538482c6d2.jpg



39406331458054763601001.jpg
 

عسکری

معطل
1967851.jpg

اردن میں حال ہی میں پاکستانی میراج فائٹرز نے سٹاپ کیا تھا
101024-F-3303S-362.jpg


ایکزوسیٹ میزائیل سے لیس پاکستانی میراج
mirageExocet.jpg


ایک یادگار تصویر پہلی بار میراج-5 جب پاکستان پہنچے تھے لائن اپ کیا گیا تھا
228-3.jpg



No8Sqn-Mirage-V-AM39.jpg



رعد تجربے کا پینٹنگ

Raad%2BLaunched.jpg


سپر سانک
Mirage-low.jpg


آفٹر برنر کے ساتھ ٹیک آف
Mirage-V_takeoff.jpg
 

عسکری

معطل
پاکستانی میراجوں کی اردن میں لینڈنگ کی بنائی گئی ویڈیو

میراج رعد میزائیل ٹیسٹ فائر کرتے ہوئے
watch

میری فیورٹ ویڈیو سوئس ائیر فورس کے میراج
 

عسکری

معطل
ایچ کیو-2 یا HQ-2

لانگ رینج ائیر ڈیفنس میزائیل ۔

ایچ کیو ٹو - سام-2 گائیڈ لائن - یا S-75 Dvina

اس فیملی کے بہت سے نام ہیں پر سام-2 گائید لائن کی چائنا کی بنی ایڈوانسڈ کاپی جو کہ پرانے اصل میزائیل کے مقابلے میں بہت ہی آگے کی ٹیگنالوجی کا حامل ہے ۔سام-2 کی کامیابی کا جھنڈا تب گاڑھا گیا تھا جب اس نے امیریکہ کے سب سے زیادہ بلندی پر جانے والے ایک جاسوس جہاز یو-2 جہاز کو مار گرایا تھا ۔ یہ امریکی یو ٹو پاکستان سے سی آئی اے کے لیے آپریٹ کرتے تھے جو نہایت بلندی پر جا کر سوویت یونین کی جاسوسی کرتے تھے ۔1960 میں یہ میزائیل ابھی نیا نیا ہی تھا کہ امریکی جو جاسوسی کے لیے یو ٹو استمال کر رہے تھے انہیں بھی اس کی صلاحیت کا اندازہ نہیں تھا ۔سوویت یونین کو پتا تھا کہ امریکہ 70 ہزار فٹ کی بلندی پر لوکھیڈ یو ٹو جہازوں سے اس کی جاسوسی کر رہا ہے ۔ اس سوچ کو دماغ میں رکھ کر ایک ایسا میزائیل بنایا جائے جو آسمانوں سے تارے توڑ لائے :D۔ سام-2 گائیڈ لائن کو آپریشنل کرتے ہی فیلڈ کمانڈر جنرل یاوگینی نے آڈر دیے تھے کہ اب جب یو ٹو آئے تو زندہ نا جائے ۔ کیونکہ اس وقت کے میگ اور سخوئی اتنی بلندی پرنہیں جا سکتے تھے اس لئے ائیر ڈیفنس یونٹس کو ریڈ الرٹ رکھا گیا اور بالآخر ا مئی 1960 کی صبح کو میخائیل ویرینوف نے راڈار پر ئو ٹو کے نظر آتے ہی 3 میزائیل فائرکر دیے جہاز اسوقت سوویت یونین کے اندر 250 کلو میٹر تھا سوویت یونین نے پاکستان اور امریکہ کو خؤب لتاڑا اور لعنت لعنت کی :ROFLMAO:۔ امریکہ نے حسب سابق جھوٹ کے پل باندھے کہ جہاز ترکی پر گم ہو گیا تھا بلا بلا پر کوئی فائدہ نا ہوا۔

اس کامیابی پر چین کے کان کھڑے ہوئے اور انہوں نے 70 کی دھائی میں یہ میزائیل خریدے اور اس کی کاپی ایچ کیو-1 کے نام سے بنائی جو بالکل ویسی تھی اور اسی طرح کام کرتی تھی۔ادھر امریکہ نے کاؤنٹر میسرز نکالے اور جہازوں پر لگائے ادھر چین نے ایچ کیو-2 پروجیکٹ چلا دیا جو ان کاؤنٹر میسزر کو مار کے بھی جہازوں کو تباہ کر سکتا تھا۔ اسے نیا میزائیل کہا جا سکتا ہے ۔ 90 کی دھائی کے شروع میں یہ میزائیل چینی افواج کو ملے ۔ یہ لانگ رینگ سام کہا جاتا ہے ایچ کیو -2 کی رینج 115 کلو میٹر ہے اور یہ نیا میزائیل 77 ہزار فٹ کی بلندی تک ٹارگٹ کو نشانہ بناتا ہے ۔اس کا اپنا راڈار سسٹم جو ٹارگٹ کو لوکیٹ کرتا ہے اور پھر میزائیل کو راستہ دکھاتا ہے ۔جسے ایس جے-202 کہا جاتا ہے یہ فیز ارے راڈار ہے جو جتنے ملٹی پل ٹارگٹس پر نظر رکھتا ہے ۔چاہے وہ 70 ہزار فٹ پر کیوں نا ہوں ۔ ایچ کیو ٹو اس طرح سے چائنا کی ائیر ڈینفس کا فرنٹ لائن میزائیل رہا ہے اور ہے ۔ یہ ٹو سٹیج صلاحیت کا حامل میزائیل ہے اور اس کو ری لوڈ کرنے میں صرف 12 منٹ درکار ہوتے ہیں ۔


پابندیوں کے بعد پاکستان کو بھی میزائیلوں کی فراہمی میں مشکلات ہوئی کروٹال کافی نا تھے اس لئے پاکستان نے چائنا سے ایچ کیو ٹو کی 12 بیٹریاں خریدی ہر بیٹری میں 6 راڈار 6 میزائیل لانچر تھے ۔اور انہوں نے اب تک ایفیکٹیو ائیر ڈیفنس کور دی ہوئی ہے ہماری اہم تنصیابت اور تمام بڑے شہروں کو ۔
آپ پی اے ایف میوزیم میں اس میزائیل کا ایک یونٹ دیکھ سکتے ہیں ۔ کبھی جانا ہو تو۔

پی اے ایف میوزیم میں
39394325.jpg




چائنا میں مشقوں کے دوران
1.jpg


10.jpg



hq-2_6.jpg


SA-2_Guideline_S-75_low_%20to_high_altitude_ground-to-air_missile_system_on_truck_Russia_Russian_004.jpg


اسلام اباد کے قریب ایچ کیو-2 میزائیل سائٹ
309255_354275467994413_2042446713_n.jpg





 

طالوت

محفلین
واہ جی خوب سیر رہی ہتھیاروں کی ۔
جے ایف-17 تھنڈر - JF-17 Thunder یا FC-1Xiaolong Fierce Dragon
پاکستان کا بنا پہلا جے ایف-17 جسے 111 کہتے ہیں
1237.jpg
111 ؟؟؟ کیا یہ وزیراعظم ہاؤس کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے ؟؟:nailbiting:

اور یہ بذات خود والا معاملہ کیا ہے؟ جس زمانے میں آبدوز حمزہ آپریشنل ہوئی ہم بھی پاکستانی عوام کے نمک خوار تھے پر مجال ہے جو کبھی اس بلڈی سویلین کو حمزہ یا سعد وغیرہ کے قریب بھی پھٹکنے دیا ہو البتہ مشقوں کے دوران ہماری "اہمیت" چوگنی ہو جاتی تھی۔
 

عسکری

معطل
واہ جی خوب سیر رہی ہتھیاروں کی ۔

111 ؟؟؟ کیا یہ وزیراعظم ہاؤس کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے ؟؟:nailbiting:

اور یہ بذات خود والا معاملہ کیا ہے؟ جس زمانے میں آبدوز حمزہ آپریشنل ہوئی ہم بھی پاکستانی عوام کے نمک خوار تھے پر مجال ہے جو کبھی اس بلڈی سویلین کو حمزہ یا سعد وغیرہ کے قریب بھی پھٹکنے دیا ہو البتہ مشقوں کے دوران ہماری "اہمیت" چوگنی ہو جاتی تھی۔
111 تو وزیر اعظم کی چھیڑ ہے کیونکہ 111 برگیڈ پنڈی میں ہے جو ہر بار وزیروں کو گرفتار کرتی ہے اور مارشل لا لگاتی ہے ھھھھھھھھھھھھھ

یہ 111 کوڈ ہے بھائی جان 09 اور 111 مطلب 2009 میں پہلا جہاز اسی طرح 09 اور 112 دوسرا 113 تیسرا یہ سیریل نمبرز ہیں پھر 10 یعینی 2010 بعد نمبرز اسی طرح بڑھتے جاتےہین ۔ اب 12 چل رہا ہے

جیسے یہ 116-10 ہے اس کا مطلب ہوا 2010 میں بنایا گیا چھٹا جہاز
JF-17-2664.jpg

آپ کو تو ویسے ہی دور رکھنا چاہیے ھھھھھھھھھھ آجکل 1 سے بڑھا کر 2 کلو میٹر کر دیا گیا ہے آپریشنل فلیٹ سے سویلینز کو :notworthy:
 

وجی

لائبریرین
آپ نے بہت سے بندوقوں کے بارے میں بتایا مگر اسنائپر Sniper رائفل کے بارے میں کچھ نہیں بتایا
 

عسکری

معطل
کروٹال - Crotale

ائیر ڈیفنس میزائیل سسٹم

فرانس کی کمپنی تھامسن کا بنا کروٹال میزائیل شارٹ رینج ٹارگٹس جیسے ہیلی کاپٹرز ڈیٹکیٹڈ کروز میزائیل اور جنگی جہازوں کے لئے موت کا پیغام تصور کیا جاتا ہے ۔ کروٹال بنانےکے لیئے تھامسن کو جنوبی افریقہ نے ٹھیکہ دیا تھا جسے Crotale R440 کہتے ہیں اس کے بعد کمپنی نے کروٹال-2000 کے نام سے ان میزائیلوں کو بنا کر مارکیٹ کیا انہیں وی ٹی بھی کہا جاتا ہے اور اس میزائیل نے بہت کامیاب کنٹریکٹس لیے ۔اس کی رینج 20 کلو میٹر ہے اس کا اپگریڈ کیا ہوا ویرژن کروٹال -4000 کہلاتا ہے اسے ایم کے -3 بھی کہا جاتا ہے اسی رینج 30 کلو میٹر ہے ۔اور یہ دو قسم کا ہوتا ہے ایک موبائل جو دو گاڑیوں پر سیٹ ہوتا ہے ایک راڈار اور کنٹرول اور دوسری میزائیل لانچر ۔ دونوں ایک ساتھ ہی رہتی ہیں اور دونوں کو کنکٹ کیا جاتا ہے کمپیوٹر کی مدد سے ۔ دوسرا سسٹم جو بحری جہازوں پر لگایا جاتا ہے وہ مکمل شپ پر ہی ہوتا ہے اور اسے کنٹرول روم سے آپریٹ کیا جاتا ہے ۔ پاکستان کے پاس دونوں سسٹم ہیں ۔ یہ 1200 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے چلتا ہے اور 8 سے 11 سیکنڈ میں جا لیتا ہے اس طرح اسے لانچ ہونے ہیں صرف 2 سیکنڈ لگتے ہیں اس سے پہلے کہ دشمن کے جہاز کا راڈار پائلٹ کو میزائیل وارننگ دے یہ سر پر پہنچ جاتا ہے ۔ اس لئے کروٹال بہت کم ای ایکشن ٹائم دیتا ہے ۔
ایم کے تھری یا کروٹال-4000 کی بات کی جائے تو بہتر ہے کیونکہ یہی سسٹم پاکستان آپریٹ کرتا ہے ۔ کروٹال 4000 اصل میں کروٹال 2000 سے بنایا گیا ہے اور پرانے میزائیلوں کمپیوٹرز کو اپگریڈ کر کے بھی کروٹال 4000 بنایا جا سکتا ہے ۔ جن ملکوں نے بڑی تعداد میں کروٹال لے رکھے تھے انہوں نے بہتر سمجھا اسے اپگریڈ کر دیا جائے ۔ پاکستان کے پاس اس کی 23 بیٹریاں ار 11 کنٹرول سٹیشنز ہیں ہر بیٹری میں 4 لانچر اور 4 راڈار ہیں اور ہر لانچر پر 4 میزائیل ہیں اس طرح ایک بیٹری پر 16 میزائیل ہیں نیوی کے ہر لانچر پر 8 میزائیل ہوتے ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی ایکسٹرا میزائلوں کا ٹرک ہوتا ہے جو اسے ری لوڈ کرتا ہے ۔

کروٹال پاکستان نے سیکنڑوں کے حساب سے خریدا تھا کہ مستقبل میں کسی جنگ کے دوران مکمل ائیر کور دی جا سکے اور یہ پاکستنا میں سب سے زیادہ استمال ہونے والا موبائیل سام تھا ۔ پاکستان نے اس کی بیٹریاں مکمل انڈین بارڈر کو کور دینے کے لیے استمال کی اور راڈار گیپس کو فل کیا ۔

1995 میں پاکستان نے تھامسن سے کنٹریکٹ کر کے ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی لی اور ان میزائیلوں کی ملک مین ہی اپگریڈیشن شروع کی ۔ 1999 میں پہلا پاکستان کا اپگریڈ کیا ہوا سسٹم فوج کے حوالے کی اگیا ور اسطرح میزائیل مزید کئی سالون کے لیئے سروس میں دوبارہ شامل ہو گیا ۔


cr10.jpg

یوم دفاع پر نمائش کے دوران
Crotale_Missile.jpg


کروٹال تجربہ پاکستان میں

weapons-defence-62-large.jpg


attachment.php


picture.php


attachment.php



پاکستان نیوی کے کروٹال کا میزائیل
fm90crotalemissileapa1s.jpg


fm90crotalemissileapa2s.jpg
 

وجی

لائبریرین
کل جو میزائل پاکستان نے فائر کیا ہے کیا اسکے بارے میں کچھ معلومات ہے آپکو
 

عسکری

معطل
ایف اے سی - fast attack craft FAC
مادرن جنگوں کی ایک اہم بات اپنے کاؤنٹر ہتھیاروں سے بڑے شکار کو مارنا جیسے کہ ایک 70 ہزار ڈالر کے میزائیل سے 40 یا 50 ملین کا جنگی طیارہ مار گرانا ۔ ایک 5000 ڈالر کے راکٹ سے 10 ملین ڈالر کا ہیلی کاپٹر مار گرانا اسی طرح نیوی میں کوسٹ افیکٹیو ہتھیار میزائیل ہیں جو 1 سے 2 لاکھ ڈالر فی میزائیل ایک 250 ملین دالر کی فریگیت یا 500 ملین ڈالر کے تباہ کن بحری جہاز تک کو غرق کر سکتے ہیں ۔ اس کے لئے پلیٹ فارم بھی کوسٹ افیکٹیو بنئے گئے ہیں ۔ پہلے پہل میزائیل بوتس تھی جنہیں اب ان سے بڑے جہاز فاسٹ اٹیک کرافٹس میں بدل دیا گیا ہے ۔ ایف اے سی ایک طرح سے فریگیٹ اور میزائیل بوت کے درمیان کی چیز ہے ۔ایف اے سی کو آفینسیو ہتھیار کہا جاتا ہے یا جارہانہ ہتھیار یہ اپنی چھوتی راڈار کراس سیکشن کا فائدہ اٹھا کر دشمن کے نزدیک ہوتے ہیں اور اب تو سیمی سٹیلتھ بن رہے ہیں اور ملٹی پل میزائیل اٹیک لانچ کر دیتے ہیں اسی طرح پھرتی سے پل بیک کر جاتے ہیں یعینی کے دشمن کی رینج ست نکل جاتے ہیں ان کی سپیڈ تیز ہوتی ہے اور وشن کم ہوتا ہے جس سے ان کی موومنٹ آسان رہتی ہے ۔یہ ایک طرح سے دشمن کے اندر گھس کر مارنے والا ہتھیار ہے ۔ میزائیل بوت چھوتی ہوتی تھی ان کو کور کی ضرورت پڑتی تھی اور ان پر بڑے راڈار نصب نہیں ہوتے تھے پر ایف اے سی میں یہ سب کچھ ممکن ہے اور یہ میڈیم شپ نہایت ہی تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے جنگ کے دوران ۔

پاکستان پہلے سے ہی سے اس نئے ٹرینڈ کو بھانپ لیا تھا اور جب میزائیل بوٹ بنانے پر پلاننگ ہوئی تو نیوی نے میزائیل بوت کی بجائے ایف اے سی بنانے کی تجویز دی ۔ اس طرح پاکستان نے پی این ایس جرات اور پی این ایس قوت ملک میں بنائے ۔ اب کی بار پاکستان نیوی نے بڑے ایف اے سی کا سودا کیا جو کہ 560 ٹن کے ہوں ۔ چائنا کے ساتھ اس سودے میں ایک چائنا ایک پاکستان میں ایف اے سی بنانے کا اتفاق ہوا۔ جو کہ سیمی سٹیلتھ ہو اور اس کی ٹیکنالوجی ٹرانسفر ہو پاکستنا کو۔ان کو عظمت کلاس ایف اے سی بھی کہتے ہیں پہلی 2011 میں بن کر پاکستان نیوی کے حوالے کی گئی ہے اور دوسری پی این یاس دہشت پر کراچی میں پاکستان نیوی ڈاک پر کام جاری ہے ۔206 فٹ لمبی ان ایف اے سی کو 14 آدمی آپریٹ کرتے ہیں ان کا مین ہتھیار 180 کلو میٹر تک مار کرنے والے سی-802 میزائیل ہیں اس کی مین گن 76 ملم کی ہے ان پر دو 25ملی کی گن بھی نصب ہیں اور دو 12 ملی کی پرائمری گنز نصب ہیں ان پر فلئیر لانچرز اور میزائیلوں سے بچاؤ کا نظام بھی نصب ہے اور ایک ایف اے سی کو بنانے میں 50 ملین ڈالر لاگت آئی ہے ۔

پی این ایس عظمت
ڈرائی ڈاک پر
w2ljs0.jpg


لانچ کے دوران
ftg0ut.jpg


ہتھیاروں کی تنصیب سے پہلے
qAhyd.jpg


25_170417_71806b17ecc6a9a.jpg

پاکستان کے حوالے کرنے کی تقریب
369112-PNSAzmatphotopr-1335214273-544-640x480.jpg



25_108234_f25b0d5624450c1.jpg



PNS+Azmat+Fast+Attack+Missile+Craft+%28FAMC%29+Pakistan+Navy+Chinese+People%E2%80%99s+Liberation+Army+%28PLA%29+chief+of+staff+of+a+maritime++East+China+Sea+Fleet+PLA+Navy+Ahmed+%281%29.jpg


PNS+Azmat+Fast+Attack+Missile+Craft+%2528FAMC%2529+Pakistan+Navy+Chinese+People%25E2%2580%2599s+Liberation+Army+%2528PLA%2529+chief+of+staff+of+a+maritime++East+China+Sea+Fleet+PLA+Navy+Ahmed+%25282%2529.jpg

پاکستان روانگی کے دوران

25_155791_74386b307bd53b7.jpg


سی-802 میزائیل
25_155791_6b885abf5e41a90.jpg


073718tza3m55twzpii9bp.jpg


25_155791_90f6737198e9ea8.jpg


ہانگ کانگ میں
0808269v696nil14fn4rmz.jpg


25_155791_cccb2a98d12cd48.jpg
 

عسکری

معطل
جاڈام - Joint Direct Attack Munition JDAM
جنگ کے دوران کچھ ٹارگٹ ایسے ڈھیٹ ہوتے ہیں کہ جو کر لو وہ نیوٹرلزائڈ نہیں ہوتے ۔ آرٹلری فائر ایم ایل آر ایس مارو یا سادے بم گراؤ ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ ایسے میں فون ملانا پڑتا ہے اوپر کے کسی بیس پر کہ بھائی کچھ کرو ۔ اس کا ان کے پاس سادہ سا حل ہے جاڈام یا جی بی یو گرانا ۔ جاڈام اصل میں ایم سریز کا ہی بم ہوتا ہے جس پر جادام کٹ نصب کر دی جاتی ہے ۔ سادے بم کے ٹیل پر جب جاڈام کٹ نسب ہوتی ہے تو اسے جی بی یو یا گائنڈڈ بم یونٹ کہا جاتا ہے ۔ یہ فری فال ہوتے ہیں چھوٹے ایم-84 اور ایم 84 والوں کو بغیر پر کی کٹ لگتی ہے اور بڑوں کو کٹ کے ساتھ باڈی پر ایک اور پروں والی کٹ نصب کر دی جاتی ہے ۔ اور اسطرح یہ پن پوائنٹ بم بن جاتا ہے جس کی تباہی سے بچنا ٹارگٹ کے لیے ناممکن ہو جاتا ہے ۔ 910 کلو والے ایم کے بم پر جادام کٹ لگانے سے ایک بہت ہی اعلی قسم کی پریسیشن سٹرائیک کیپیبلتی کا بم بنتا ہے جو کہ آجکل کی ماڈرن جنگ میں ہر جگہ استمال ہو رہا ہے ۔ پورے کے پورے ماس کارپٹ اٹیک کے لیے اس سے اچھا ہتھیار کوئی نہیں ایک ہی لوڈنگ میں پوری کی پوری بستی کمپاؤنڈ یا چھوٹے سے قصبے کو صفحہ ہستی سے غائب کیا جا سکتا ہے اسی طرح ایک لوڈنگ سے ایک چھاؤنی یا بڑا فوجی اڈا ختم کیا جا سکتا ہے ایک لوڈنگ میں 6 یا 8 بم گرائے جاتے ہیں ۔

پاکستان کے پاس اس طرح کے بم تو تھے پر جاڈام کٹ نہیں تھی 2005 کے ایف سولہ سودے میں جاڈام بھی ہتھیاروں میں شامل تھا ۔پہلے سودے میں پاکستان نے 500 جاڈام کٹیں حاصل کی ہیں جو ہمارے ایف سولہ جہازوں پر استمال ہوں گے۔ جو کہ جی بی یو 31 اور جی بی یو 38 گائڈڈ بم کے طور پر استمال کی جاتی ہیں ۔

جی بی یو-31

800px-US_Navy_030323-N-1328C-507_GBU-31_Joint_Direct_Attack_Munitions_%28JDAM%29_are_staged_in_the_hanger_bay.jpg


gbu31_041107-m-0484-l-001.jpg


46e356013eef7&filename=gbu-31(v)3.jpg



جی بی یو-38
HE16_104.jpg


2959874035_bddbd566fe_o.jpg


GBU-38-JDAM-ER-Kit-CKopp-2011-1.jpg




جاڈام اٹیک
jdam_jdam.jpg


article-1371396-0B654A9600000578-774_964x689.jpg


پاکستانی ایف سولہ جاڈام سے لیس

40578_37466.jpg



F-16_bk52_c_amraam.jpg


F-16_bk52_c_load.jpg


5937192008_32b6360f96_b_d.jpg
 
Top