عسکری
معطل
ایف7 پی-پی جی - F-7P/PG Skybolt
چائنا میں اسے جے-7 کہا جاتا ہے اور ناٹو نیم ائیر گارڈ بھی کہا جاتا ہے ۔ میج-21 کی کاپی یہ جہاز چائنا نے لائسنس کاپی کی طرح بنایا ۔ 1962 میں سویت یونین اور چین کے مزاکرات ہوئے اور سوویت مگ-21 کی تیکنالوجی دینے پر راضی ہو گئے ۔ سوویت یونین نے چائنیز انجینیرز کو مگ-21 بنتے دکھائے ٹریننگ دی پر مکمل نا دی ۔ اس طرح جہاز چاہنا بھیجے بلیو پرنٹ کے ساتھ وہ بھی دھوکہ تھا ان میں ایسے ایسے پارٹس ڈالے گئے جو جہاز میں استمال نہیں ہوتے تھے اور جو جہاز میں استمال ہوئے وہ بلو پرنٹ میں نا تھے ۔اس پر ناراض چائنا نے ان جہازوں کو کھول کر ان کی کاپی بنانے کا فیصلہ کیا اور 1964 میں اس پر کام شروع ہوا۔ پروٹو ٹائپ بننے کا کام لمبا ہوتا گیا اور یہ 10 سال لے گیا اس طرح مزید 3-4 سال تک فل پروڈکشن نا ہو سکی 1980 میں اس کی فل پروڈکشن شروع ہوئی اور چائینیز ائیر فورس کو 700 سے زائد جہاز بنا کر دیے گئے اگلے سالوں میں ۔ چائنا اسے انٹر سیپٹر کے طور پر استمال کرتا ہے کچھ ماڈلز کو بمبار بھی رکھا گیا ہے ۔اس کی ڈبل سیٹ والا ماڈل ٹرینر ہے ۔
یہ جہاز نہایت تیز رفتار ہے 2120 کلو میٹر کی سپیڈ سے چلتا ہے اور 2000 کلو میٹر تک جا سکتا ہے ۔ اس کو 18 ہزار فٹ کی بلندی تک لے جایا جا سکتا ہے اور یہ 4 ٹن کے قریب اسلحہ اٹھا کر لے جا سکتا ہے ۔اس کو جیٹ ٹرینر بھی رکھا گیا ہے ۔چائنا کے بنے پی ایل سریز کے سارے ائیر ٹو ائیر میزائیل لے جا سکتا ہے ۔لیزر گائدڈ ہتھیار کلسٹر بم اور امریکہ اے آئی ایم -9 میزائیل بھی کیری کرتا ہے ۔فرانس کے میجک آر550 میزائیل اور بم پوڈ راکٹ پوڈ فری فال بم سب کچھ کیری کرتا ہے ۔ اس کے پاکستانی ماڈل میں پاکستان کے بنے ہیڈ اپ ڈسپلے ایوینکس اور اٹلی کا گریفو-7 راڈار نصب ہے ۔
1980 کی دھائی میں تو پاکستا ن کی پانچوں گھی میں تھیں اور پاکستان نے ایف سولہ خرید رکھے تھے پر 1988 میں جب پابندیاں لگی تو پاکستان کو دوست چائنا کے اس انٹر سیپٹر کی یاد آئی اسی سال پاکستان نے فل گیپ کے لیے پاکستانی ماڈل ایف 7 پی کا سودا کیا ۔ پاکستان نے 120 ایف 7 پی اور ساٹھ اس سے جدید ایف-7 پی جی خریدے ۔ جنہوں نے انٹر سیپٹر بمبار کا رول ادا کیا اور جب تک جے ایف-17 اور ایف سولہ کا فلیٹ مکمل نہیں ہوتا کرتے رہیں گے ۔اس وقت پاکستان کے پاس 143 ایف -7 ہیں جو 2015 تک جے ایف -17 تھنڈر سے تبدیل کر دیے جائیں گے ۔ سب سے زیادہ میانوالی بیس پر تعینات ہیں جو چین سے باہر چین کے بنے جہازوں کا سب سے بڑا اڈا ہے
امارات کی جنگی مشقوں میں پاکستانی ایف-7 اور امریکن ایف-22 راپٹر
گن کا استمال کرتے ہوئے جنگی مشقوں میں
چائنا میں اسے جے-7 کہا جاتا ہے اور ناٹو نیم ائیر گارڈ بھی کہا جاتا ہے ۔ میج-21 کی کاپی یہ جہاز چائنا نے لائسنس کاپی کی طرح بنایا ۔ 1962 میں سویت یونین اور چین کے مزاکرات ہوئے اور سوویت مگ-21 کی تیکنالوجی دینے پر راضی ہو گئے ۔ سوویت یونین نے چائنیز انجینیرز کو مگ-21 بنتے دکھائے ٹریننگ دی پر مکمل نا دی ۔ اس طرح جہاز چاہنا بھیجے بلیو پرنٹ کے ساتھ وہ بھی دھوکہ تھا ان میں ایسے ایسے پارٹس ڈالے گئے جو جہاز میں استمال نہیں ہوتے تھے اور جو جہاز میں استمال ہوئے وہ بلو پرنٹ میں نا تھے ۔اس پر ناراض چائنا نے ان جہازوں کو کھول کر ان کی کاپی بنانے کا فیصلہ کیا اور 1964 میں اس پر کام شروع ہوا۔ پروٹو ٹائپ بننے کا کام لمبا ہوتا گیا اور یہ 10 سال لے گیا اس طرح مزید 3-4 سال تک فل پروڈکشن نا ہو سکی 1980 میں اس کی فل پروڈکشن شروع ہوئی اور چائینیز ائیر فورس کو 700 سے زائد جہاز بنا کر دیے گئے اگلے سالوں میں ۔ چائنا اسے انٹر سیپٹر کے طور پر استمال کرتا ہے کچھ ماڈلز کو بمبار بھی رکھا گیا ہے ۔اس کی ڈبل سیٹ والا ماڈل ٹرینر ہے ۔
یہ جہاز نہایت تیز رفتار ہے 2120 کلو میٹر کی سپیڈ سے چلتا ہے اور 2000 کلو میٹر تک جا سکتا ہے ۔ اس کو 18 ہزار فٹ کی بلندی تک لے جایا جا سکتا ہے اور یہ 4 ٹن کے قریب اسلحہ اٹھا کر لے جا سکتا ہے ۔اس کو جیٹ ٹرینر بھی رکھا گیا ہے ۔چائنا کے بنے پی ایل سریز کے سارے ائیر ٹو ائیر میزائیل لے جا سکتا ہے ۔لیزر گائدڈ ہتھیار کلسٹر بم اور امریکہ اے آئی ایم -9 میزائیل بھی کیری کرتا ہے ۔فرانس کے میجک آر550 میزائیل اور بم پوڈ راکٹ پوڈ فری فال بم سب کچھ کیری کرتا ہے ۔ اس کے پاکستانی ماڈل میں پاکستان کے بنے ہیڈ اپ ڈسپلے ایوینکس اور اٹلی کا گریفو-7 راڈار نصب ہے ۔
1980 کی دھائی میں تو پاکستا ن کی پانچوں گھی میں تھیں اور پاکستان نے ایف سولہ خرید رکھے تھے پر 1988 میں جب پابندیاں لگی تو پاکستان کو دوست چائنا کے اس انٹر سیپٹر کی یاد آئی اسی سال پاکستان نے فل گیپ کے لیے پاکستانی ماڈل ایف 7 پی کا سودا کیا ۔ پاکستان نے 120 ایف 7 پی اور ساٹھ اس سے جدید ایف-7 پی جی خریدے ۔ جنہوں نے انٹر سیپٹر بمبار کا رول ادا کیا اور جب تک جے ایف-17 اور ایف سولہ کا فلیٹ مکمل نہیں ہوتا کرتے رہیں گے ۔اس وقت پاکستان کے پاس 143 ایف -7 ہیں جو 2015 تک جے ایف -17 تھنڈر سے تبدیل کر دیے جائیں گے ۔ سب سے زیادہ میانوالی بیس پر تعینات ہیں جو چین سے باہر چین کے بنے جہازوں کا سب سے بڑا اڈا ہے
امارات کی جنگی مشقوں میں پاکستانی ایف-7 اور امریکن ایف-22 راپٹر
گن کا استمال کرتے ہوئے جنگی مشقوں میں