کھیل ہی کھیل میں‌ اپنی املاء درست کریں۔

شمشاد

لائبریرین
بہت سارے لوگ السلامُ علیکم کو مندرجہ ذیل املاء میں لکھتے ہیں :

السلام علیکم
اسلام و علیکم
السلام و علیکم

جبکہ اس کی صحیح املا مندرجہ ذیل ہے :

اَلسلامُ علیکم

یہ عربی زبان کا لفظ ہے اور اس کا مطلب ہے " تم پر سلامتی ہو"۔
السلام میں حرف ل حرف شمسی ہے۔ اس کی آواز نہیں آتی لیکن لکھنے میں آتا ہے۔


اس کے ہجے کچھ اس طرح ہیں :

اَس سَ لً ا مُ عً لًے کُ م
 

شمشاد

لائبریرین
صحیح کو بہت سے لوگ مندرجہ ذیل املا میں لکھتے ہیں :

سہی
صحیع
صحی

جبکہ اس کی صحیح املا مندرجہ ذیل ہے :

صحیح

یہ عربی زبان کا لفظ ہے، صفت ہے اور اس کا مطلب ہے : 1) درست - تندرست، 2) پورا - سارا 3) تصدیق - دستخط

ہجے ہیں : ص ح ی ح
 

شمشاد

لائبریرین
برگزیدہ

کچھ لوگ اس کو برگذیدہ لکھتے ہیں

اصل لفظ برگزیدہ ہے۔ یعنی کہ حرف ز سے نہ کہ حرف ذ سے

ب ر گ ز ی د ہ
 

فرخ منظور

لائبریرین
اکثر لوگ برائے مہربانی یا برائے کرم لکھتے ہیں جبکہ صحیح املا
براہِ مہربانی
اور
براہِ کرم ہے
براہ یعنی کے راستے سے مطلب ہوا مہربانی کرتے ہوئے - جبکہ برائے کا مطلب ہے کے لیے جو کہ غلط ہے -
 

محسن حجازی

محفلین
گرو جی آپ بھی آ جائیے کلاس چل رہی ہے!
ہم؟ ہم آخری بنچوں پر ہوا کرتے ہیں ہمیشہ چاک وغیرہ ادھر ادھر پھینکنے کو :grin:
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
بہت شکریہ شمشاد بھائی آپ نے یہ سلسلہ شروع کیا ہے مجھ سے تو بہت غلطیاں ہوتی تھی بہت شکریہ ابھی تک جو ہم نے سیکھا ہے وہ یہ ہے
اَلسلامُ علیکم
صحیح
بالکل
برگزیدہ
براہِ کرم ہے
براہِ مہربانی
اور
زیادہ
بہت شکریہ
 

دوست

محفلین
ز کی جگہ ذ اور ذ کی جگہ ز کا غلط استعمال بہت بڑھ گیا ہے۔ پچھلے دنوں‌ ایک جگہ ضم کو بھی زم دیکھ کر طبیعت باغ باغ‌ ہوگئی۔
 

الف عین

لائبریرین
رجحان۔۔۔ ر ج ح ا ن کو بہت سے لوگ
ر ج ح ا ن
لکھتے ہیں۔ مجھے ملنے والی کئی کتابوں میں ان پیج میں یہ غلطی ملی ہے!!
 

شمشاد

لائبریرین
رجحان۔۔۔ ر ج ح ا ن کو بہت سے لوگ
ر ج ح ا ن
لکھتے ہیں۔ مجھے ملنے والی کئی کتابوں میں ان پیج میں یہ غلطی ملی ہے!!

اعجاز بھائی سمجھ میں نہیں آیا آپ کیا کہنا چاہ رہے ہیں؟ اس میں غلط کیا ہے اور صحیح کیا ہے؟
 

الف عین

لائبریرین
لو میں نے ہی املا کی غلطی کر دی!!!!
یہ کہنا تھا کہ بہت سے لوگ ر ج ح ا ن کو
ر ح ج ا ن
لکھتے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
آج محفل میں ایک لفظ پڑھا ہے : سلات و لسلام

یہ لفظ صلوات ہے جو صلوٰۃ کی جمع ہے اور اس کا مطلب ہے برکتیں اور رحمتیں جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں ہوں۔
یہ لفظ عربی سے اردو میں آیا ہے۔
اور اگر اکٹھا لکھنا ہے تو صلوات و سلام لکھا جائے گا۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
اعجاز صاحب کی بات سے یاد آیا کہ ابھی پچھلے دنوں میں نے ایک شاعری اور ایک افسانوں کی نئی کتاب "آدھی موت" جناب اظہر رفیق صاحب کی اور دوسری کتاب "مچھلیاں شکار کرتی ہیں" دیکھیں ان دونوں کتابوں میں "پاؤں" کی املا "پانؤ" اور "بلکہ" کی املا "بل کہ" لکھی دیکھی - یہ تو مجھے معلوم ہے کہ پاؤں کی پرانی املا "پانؤ" ہے لیکن یہ نہیں معلوم کہ "بلکہ" کی پرانی املا "بل کہ" ہے یا نہیں-
 

الف عین

لائبریرین
بل کہ تو میں نے کہیں نہیں دیکھا فرخ۔ قدیم زمانے میں تو در اصل ملا کر لکھے کا رواج تھا، نہ کی الگ الگ۔ اگر کہیں لکھا دیکھا ہے تو بلکہ درست ہے، بل کہ غلط ہے۔

گزرنا اور اس سے مشتق تمام الفاظ میں گاف کے بعد ز ہوتی ہے، ذال غلط ہے
چنانچہ درست ہے
گزرنا
راہگزر
گزرا ہوا
گزشتہ
نہ کہ گذرا، گذر، راہ گذر، گذشتہ
گزارش بھی درست ہے، گذارش غلط
 
Top