داغ کچھ جفا بھی ہے کچھ وفا بھی ہے - داغ دہلوی

کاشفی

محفلین
غزل
(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)

کچھ جفا بھی ہے کچھ وفا بھی ہے
دل لگی کا یہی مزا بھی ہے

زندگی اور اس زمانے کی
ایسے جینے کا کچھ مزا بھی ہے؟

تیری امداد کے لیئے اے آہ
پیچھے پیچھے مری دعا بھی ہے

میں سناؤں تو داستان اپنی
آپ کو بات کا مزا بھی ہے؟

تونے پوچھا نہ ایک دن ہم سے
کچھ ترے دل میں مدعا بھی ہے؟

اس کو عاشق بھی لوگ کہتے ہیں
داغ کا نام دوسرا بھی ہے
 
Top