کتابوں کا نام اور تعارف

فرخ منظور

لائبریرین
ایک نہیں بہت ساری کی امیدیں ہیں...
اور متاثر ہونا شرط نہیں...
اچھی، مفید و معلوماتی ہونی چاہئیں!!!

بھائی ضرور لکھتا مگر یہاں تو کوئی عام سا شعر لکھ دوں تو لوگ مجھ پر فتویٰ لے کر دوڑے آتے ہیں۔
نشوونما ہے اصل سے غالب فروع کو
خاموشی ہی سے نکلے ہے جو بات چاہیے
اور بلھے شاہ بھی کہہ گئے ہیں۔
جھوٹھ آکھاں تے کچھ بچدا ہے
سچ آکھیاں بھانبڑمچدا ہے
جی دوہاں گلاں توں جچدا ہے
جچ جچ کے جیبھا کہندی ہے
مونہہ آئی بات نہ رہندی ہے
 

سید عمران

محفلین
بھائی ضرور لکھتا مگر یہاں تو کوئی عام سا شعر لکھ دوں تو لوگ مجھ پر فتویٰ لے کر دوڑے آتے ہیں۔
نشوونما ہے اصل سے غالب فروع کو
خاموشی ہی سے نکلے ہے جو بات چاہیے
اور بلھے شاہ بھی کہہ گئے ہیں۔
جھوٹھ آکھاں تے کچھ بچدا ہے
سچ آکھیاں بھانبڑمچدا ہے
جی دوہاں گلاں توں جچدا ہے
جچ جچ کے جیبھا کہندی ہے
مونہہ آئی بات نہ رہندی ہے
کسی اچھی کتاب کے تعارف سے کسی کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی!!!
 

فرخ منظور

لائبریرین
کسی اچھی کتاب کے تعارف سے کسی کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی!!!

ویسے مجھے جو کتاب اچھی لگتی ہے بجائے اس کا تعارف کروانے کے اس کے جو اقتباسات مجھے پسند آتے ہیں وہ میں پوسٹ کرتا رہتا ہوں۔ لہٰذا وہی اس کتاب کا تعارف ہوتا ہے۔ دوسرا یہ کہ عرصہ ہوا کہ کسی نثر کی کتاب کا مکمل مطالعہ کیا ہو۔ شاید 22 سال تو ہو گئے۔
 

سید عمران

محفلین
علوم القرآن اور اصول تفسیر : مولانا محمد تقی عثمانی

صفحات : 510
قیمت : 27 روپے
پتہ : مکتبہ دارالعلوم۔ کراچی نمبر 14

زیر تبصرہ کتاب ''علوم القرآن اور اصول تفسیر'' کے دو حصے ہیں، پہلے حصے میں آٹھ ابواب ہیں، باب اوّل تعارف، دوم تاریخ نزول قرآن ، سوم قرآن کے سات حروف، چہارم ناسخ و منسوخ، پنجم تاریخ حفاظت قرآن، ششم حفاظت قرآن سے متعلق شبہات اور ان کاجواب،ہفتم حقانیت قرآن، ہشتم مضامین قرآن۔
حصہ دوم میں کل چار باب ہیں، باب اوّل علم تفسیر اور اس کے مآخذ، دوم تفسیر کے ناقابل اعتبار مآخذ، سوم تفسیر کے چند ضروری اصول ، چہارم قرون اولیٰ کے بعض مفسرین۔
دونوں حصوں میں ہر باب کے نیچے متعدد عنوان ہیں جن کے تحت نہایت عالمانہ اور بصیرت افروز مباحث ملتے ہیں۔
قرآن حمید اور قرآن پاک کے ماہر علمائے کرام کے سلسلے کےبعض اعتراضات کےجو جوابات دیئےگئے ہیں وہ شافی اور خاصے فاضلانہ ہیں۔ خاص کر تفسیر قرآن کے بعض ناقابل اعتبار مآخذ کی جو تفصیل پیش کی گئی ہے اس کا مطالعہ بھی نہایت بصیرت افروز ہے۔
''تفسیر کے چند ضروری اصول'' کےعنوان کے تحت تفہیم قرآن کے لیے بعض بنیادی اصولوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے جوعموماً جمہور کے نقطہ نظر کے مطابق ہیں۔

ربط
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
نہیں چلے گا۔۔۔۔ جی ہاں!!
میں توکہتا ہوں کہ سب سے پہلے انشاء جی کی کتابوں کا ہی تعارف کروا دیں۔ وہ کیا ہے کہ ہم ان کو پسند کرنے کے سلسلے میں آپ کے "رقیب" ہیں:)
یار میں تعارف تو لکھ دوں۔ مگر انشا کا۔۔۔۔ یہ کام تومجھ سے بہتر کرنے والے کئی ایک ہیں۔
 

سید عمران

محفلین
مقبولِ عام کتاب: بڑی سوچ کے کرشمے

زندگی میں کامیابی کے لیے تخلیقی سوچ بہت اہمیت رکھتی ہے۔ ہم بھی تھوڑی سی کوشش اور توجہ سے اپنی تخلیقی صلاحیت بہتر بنا سکتے ہیں۔ بہتر تخلیقی صلاحیت ہمارے کام یا کاروبار ، ہمارے تعلقات اور ہماری گھریلو زندگی میں خوشگوار تبدیلیاں لے کر آتی ہے ۔ ہم اپنی تخلیقی صلاحیت کو کیسے بہتر بنا سکتے ہیں، اس سلسلے میں جارجیا سٹیٹ یونیورسٹی اٹلانٹا کے پروفیسر ڈاکٹر ڈیوڈ جے شواٹز (David J. Schwartz) کی مقبول کتاب’’ بڑی سوچ کے کرشمے‘‘ (The Magic of Thinking Big) ہماری بھرپور راہ نمائی کرتی ہے۔
ربط
 
منہاج العابدین:-
یہ امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ کی زندگی کی آخری کتاب ہے اور ان کی زندگی بھر کی تعلیمات کا نچوڑ کہہ سکتے ہیں ۔ اور تصوف کے موضوع پر ہے۔ تصوف اور امام غزالی سے لگاؤ رکھنے والوں میں بہت مقبول ہے مجھے ذاتی طور پر معرفت کیا چیز ہے اور مراقبہ کیا چیز اسی کتاب سے معلوم ہوئی۔
 
سرور القلوب:-
مولانا نقی علی خان رحمۃ اللہ علیہ کی سیرت نبوی کے موضوع پر ہے ۔ کتاب پڑھتے یوں لگتا ہے کہ امام غزالی کی تحریر پڑھی جا رہی ہے ۔ سیرت کے موضوع پر بہت سوز سے لکھی گئی کتاب ہے اگر کوئی انسان اپنے مسائل سے پریشان ہے تو اس کتاب کا مطالعہ ضرور کرے دل میں عشق مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کی شمع بھی جگمگائے گی اور اپنے دکھ بھی بھول جائیں گے۔
 

سید عمران

محفلین
علامہ ابن جوزی کی تصنیفات میں ایک ”صید الخاطر“ ہے، جس میں انہوں نے اپنے قلبی تاثرات، زندگی کے حالات وواقعات، افکار ونظریات کو ذکر کیا ہے، اس میں انہوں نے اپنی غلطیوں او رکمزوریوں کا بھی ذکر کیا ہے۔ یہ ایک ایسی کتاب ہے جس میں انہوں نے نفس سے مکالمے ، سوال وجواب، ذہنی کش مکش کی روداد، مفید ہدایات، روز مرہ کے واقعات اور اس طرح کی کئی دوسری چیزیں ذکر کی ہیں۔ اس کے مطالعہ سے آدمی معلومات کے ساتھ ساتھ منفرد انداز بیان اور لطیف نکات سے بھی لطف اندوز ہوتا ہے۔
 

سید عمران

محفلین
اسرائیلی لابی اور امریکہ کی خارجہ پالیسی
(The Israel lobby and US foreign policy)

یہ کتاب جان میئر شیمر اور اسٹیفن والٹ کی مشترکہ کاوش ہے دونوں ہی ’’آر وینیل ہیریسن ڈسٹرکٹ‘‘ میں ممتاز استاد کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں .کتاب کے مصنفین کا مقصد اسرائیلی حکومت کی حمایت کے سلسلہ سے صہیونیوں کی غلط توجیہات اور نئے قدامت پسندوں کی اس ناجائز حکومت کی حمایت کے سلسلہ سے کی جانے والی تاویلوں کو آشکار کرتے ہوئے ان پر خط بطلان کھینچنا ہے ۔

اس کتاب میں واضح طو ر پر اس بات کو بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ امریکی سیاست مداروں نے عراق اور افغانستان میں ہزاروں لوگوں کو خاک و خون میں غلطاں کر دیا جبکہ صہیونی چھوٹی سی منظم لابی کے سامنے انکی گھگھی بندھی رہتی ہے اور انکی حقارت کی انتہا نہیں ۔

مصنفین کی نظر کے مطابق مشرق وسطی میں امریکہ کی خارجی سیاست ہر ایک عامل سے زیادہ صہیونی لابی سے متاثر ہے یہاں تک کہ آخری چند دہایہوں میں خاص کر اسرائیل و عربوں کی جنگ کے دور سے اسرائیل سے تعلقات کا مسئلہ مشرق وسطی میں امریکہ کی بنیادی سیاست میں تبدیل ہو گیا ہے ۔

یہ کتاب ۲۰۰۶ء میں چھپی، اور اسکے مارکیٹ میں آنے کے بعد دنیا بھر میں مخالفین و موافقین کے درمیان بحث و گفتگو کا بازار گرم ہو گیا قابل ذکر ہے کہ ۲۰۰۶ ء میں ہی یہ کتاب کئی بار پرنٹ ہوئی اور اس کے ایڈیشن کے ایڈیشن ختم ہو گئے یہاں تک کے ۲۰۰۶ء میں سب سے زیادہ بکنے والی کتاب قرار پائی۔

کتاب کے ایک حصہ میں ہمیں ملتا ہے صہیونی لابی امریکہ میں اس قدر طاقت ور ہے کہ اس نے ناقابل خدشہ یہ عقیدہ لوگوں کے ذہنوں میں ترسیم کر دیا ہے کہ دونوں ملکوں کے قومی مفادات ایک ہی ہیں۔

واضح سی بات ہے کہ ہر ملک کی خارجہ پالیسی اس ملک کے قومی مفادات کے پیش نظر تدوین پاتی ہے ، جبکہ یہ بات مشرق وسطی میں امریکی پالیسی پر صادق نہیں آتی اس لئیے کہ صہیونی رژیم کے مفادات کا تحفظ اس علاقہ میں امریکہ کی اصلی خارجہ پالیسی کا محور و مرکز ہے ۔

جبکہ امریکہ کی داخلی سیاست میں ہم پورے استحکام و یقین کے ساتھ دعوی کر سکتے ہیں کہ امریکہ کی صورت حال تو کچھ یہ ہے کہ امریکہ کی صدارت کے امیدواروں میں کوئی ایک ایسا نہیں ہے چاہیں وہ ریپبلکن ہوں یا ڈیموکراٹ کوئی بھی ایسا نہیں جو صہیونیوں کو خوشنود کیے بغیر، ان کی رضایت کے بغیر، انکی مالی حمایت کے بغیر الیکشن میں کامیابی کے بارے میں سوچ بھی سکے ۔

ربط
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
یہ کون ہے؟
آر وینیل ہیریسن ڈسٹرکٹ
یہ کیا ہے؟
یہ کتاب ۲۰۰۶ء میں چھپی
آپ نے نہ صرف کتاب ایک سال پہلے چھاپ دی بلکہ اس کی تمام کاپیاں بیچ بھی دیں۔

یہ یاد رہے کہ نیویارک ٹائمز بیسٹ سیلر لسٹ میں ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ اس کتاب کی دنیا یا امریکہ میں سب سے زیادہ کاپیاں بکیں۔

یہ بھی واضح رہے کہ یہ دونوں پروفیسر نیوریئلسٹ ہیں اور ان کی کتاب کو اس نظر سے دیکھنا چاہیئے نہ کہ اسلام و صیہون کشمکش کی نظر سے
 

سید عمران

محفلین
یہ کون ہے؟

یہ کیا ہے؟

آپ نے نہ صرف کتاب ایک سال پہلے چھاپ دی بلکہ اس کی تمام کاپیاں بیچ بھی دیں۔

یہ یاد رہے کہ نیویارک ٹائمز بیسٹ سیلر لسٹ میں ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ اس کتاب کی دنیا یا امریکہ میں سب سے زیادہ کاپیاں بکیں۔

یہ بھی واضح رہے کہ یہ دونوں پروفیسر نیوریئلسٹ ہیں اور ان کی کتاب کو اس نظر سے دیکھنا چاہیئے نہ کہ اسلام و صیہون کشمکش کی نظر سے

ذرا غور سے پڑھیں...
ہم نے کتابیں نہیں بیچیں...
تبصرہ کرنے وَالے نے بیچی ہیں...
قاری جس مزاج کا ہوگا اسی نظر سے پڑھے گا!!!
 

سید عمران

محفلین
The Magic of Thinking Big

First published in 1959, is a self-help book by David Schwartz.

The book, which has sold over 4 million copies, instructs people to set their goals high and think positively to achieve them. The author gives a step-by-step guide on how to achieve what one wants by changing their thought patterns and thought habits
Link


 

سید عمران

محفلین
عنوان الشرف الوافی فی علم الفقہ والعروض والتاریخ والنحو والقوافی
کیا آپ کو کبھی حروف یا الفاظ پر مشتمل پزل گیم کھیلنے کا اتفاق ہوا ، جس میں حروف یا الفاظ کو عمودی اور افقی قطاروں میں لکھا ہوتا ہے اور ان کو اس انداز میں ترتیب دینا ہوتا ہے کہ عمودی ترتیب سے پڑھنے پر ایک الگ فقرہ بنے اور افقی ترتیب سے پڑھنے پر الگ فقرہ ۔
یقینا یہ خاصی مشکل ، توجہ طلب اور دماغ تھکا دینے والی مشق ہو گی ۔
لیکن ایک ایسی مکمل کتاب کے بارے میں کیا خیال ہے جو اس طرز پر تحریر کی گئی ہو ، جسے افقی انداز میں پڑھنے پر ایک الگ کتاب ایک مختلف موضوع ، عمودی ترتیب سے پڑھنے پر الگ اورمختلف موضوع پر کتا ب ۔
اور ایک کتاب میں پانچ کتابیں ، پانچ فنون ،پانچ مختلف موضوعات ۔
یہ " ابن المقری "کی کتا ب عنوان الشرف الوافی فی علم الفقہ والعروض والتاریخ والنحو والقوافی ہے ۔
جس کابنیادی موضوع فقہ شافعی ہے ، اس کے ساتھ ساتھ اس اس وقت یمن کے حاکم خاندان بنورسول کے خاندان کی تاریخ ، نحو علم عروض اور علم القوافی کو جمع کیا گیا ہے ۔
اگر کتاب کو افقی انداز میں پڑھا جائے جو کہ عام طور پر کتا ب پڑھنے کا طریقہ ہوتا ہے تو یہ فقہ شافعی کی کتاب ہے ، جبکہ ہر سطر کا پہلا لفظ یا حرف الگ الگ علم عروض کی کتا ب ہے ، جبکہ دوسری عمودی قطار تاریخ بنورسول ہے ، تیسری عمودی قطار علم نحو کے بارے میں ہے اور ہر سطر کا آخری حرف یا لفظ علم القوافی پر مشتمل ہے ۔ جب کہ اس سے عبارات اور فقروں کا معنی بھی متاثر نہیں ہوتا ۔
ربط
 
عنوان الشرف الوافی فی علم الفقہ والعروض والتاریخ والنحو والقوافی
کیا آپ کو کبھی حروف یا الفاظ پر مشتمل پزل گیم کھیلنے کا اتفاق ہوا ، جس میں حروف یا الفاظ کو عمودی اور افقی قطاروں میں لکھا ہوتا ہے اور ان کو اس انداز میں ترتیب دینا ہوتا ہے کہ عمودی ترتیب سے پڑھنے پر ایک الگ فقرہ بنے اور افقی ترتیب سے پڑھنے پر الگ فقرہ ۔
یقینا یہ خاصی مشکل ، توجہ طلب اور دماغ تھکا دینے والی مشق ہو گی ۔
لیکن ایک ایسی مکمل کتاب کے بارے میں کیا خیال ہے جو اس طرز پر تحریر کی گئی ہو ، جسے افقی انداز میں پڑھنے پر ایک الگ کتاب ایک مختلف موضوع ، عمودی ترتیب سے پڑھنے پر الگ اورمختلف موضوع پر کتا ب ۔
اور ایک کتاب میں پانچ کتابیں ، پانچ فنون ،پانچ مختلف موضوعات ۔
یہ " ابن المقری "کی کتا ب عنوان الشرف الوافی فی علم الفقہ والعروض والتاریخ والنحو والقوافی ہے ۔
جس کابنیادی موضوع فقہ شافعی ہے ، اس کے ساتھ ساتھ اس اس وقت یمن کے حاکم خاندان بنورسول کے خاندان کی تاریخ ، نحو علم عروض اور علم القوافی کو جمع کیا گیا ہے ۔
اگر کتاب کو افقی انداز میں پڑھا جائے جو کہ عام طور پر کتا ب پڑھنے کا طریقہ ہوتا ہے تو یہ فقہ شافعی کی کتاب ہے ، جبکہ ہر سطر کا پہلا لفظ یا حرف الگ الگ علم عروض کی کتا ب ہے ، جبکہ دوسری عمودی قطار تاریخ بنورسول ہے ، تیسری عمودی قطار علم نحو کے بارے میں ہے اور ہر سطر کا آخری حرف یا لفظ علم القوافی پر مشتمل ہے ۔ جب کہ اس سے عبارات اور فقروں کا معنی بھی متاثر نہیں ہوتا ۔
ربط
اس کا ذکر ایک دفعہ بدر بھائی نے بھی کیا تھا، اور ایک سنیپ شاٹ بھی لگایا تھا۔
 
Top