نمکین غزل (ہزل):لے جو بیگم حساب، ہنستا ہے

راحیل فاروق بھائی کی غزل پڑھی تو کچھ طبیعت رواں ہو گئی۔ جس کے سبب ان کی زمین پر یہ گستاخی سرزد ہوئی ہے۔ برداشت کیجیے۔ چچا غالب کے مصرع پر گستاخی کی اضافی معذرت۔ :)

لے جو بیگم حساب، ہنستا ہے
تیرا خانہ خراب، ہنستا ہے؟

اک تو کھاتا ہے خود اکیلے ہی
اور کھا کر کباب، ہنستا ہے

اُس کو مرہم لگا کے بولیں "وہ"
دے کے مجھ کو جواب ہنستا ہے

ہے پریشان دیکھ کر چاندی
پھر لگا کر خضاب ہنستا ہے

"پہلے آتی تھی حالِ دل پہ ہنسی"
اب تو دل بے حساب ہنستا ہے

فیس بک ہی بہت ہے تابشؔ کو
دیکھ کر اب کتاب ہنستا ہے

٭٭٭
محمد تابش صدیقی
 
واہ بھائی ! چٹ پٹی مزے دار ۔:)
عمدہ لاجواب ۔بہترین کاوش۔(y)
بہت شکریہ
زبردست تابش بھائی ۔
شکریہ سروش بھائی
شکریہ یوسف بھائی
خوب ہے! :)

اور ایک یہ بھی

میرا بیٹا ہے اپنی ماں جیسا
جو کہوں پڑھ کتاب، ہنستا ہے
:)
شکریہ وارث بھائی
اور سچے شعر کی تو کیا ہی بات ہے۔
مشکلیں "دل"پر پڑیں اتنی کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دلچسپ۔۔۔۔۔بہت دلچسپ طبع آزمائی سر :)
بہت شکریہ بہن۔
اب دل میرے حال پر ہنستا ہے۔ :)
شکریہ جناب
بہت شکریہ
بہت اعلی تابش بھائی!
آداب عرفان بھائی
مزے دار مزے دار۔ بہت داد قبول فرمائیے
آپ کی داد سند ہے خلیل بھائی، بہت شکریہ:)
 

ہادیہ

محفلین
اچھی طبع آزمائی کی۔۔ دلچسپ۔۔مزیدار۔۔ لاجواب
لیکن سارا قصور " بیگم" کے کھاتے میں مت ڈالا کریں بھائی لوگ۔۔ جتنی "درگت" آپ لوگ تبصروں،مزاحیہ تحریروں اور شاعری میں خود اپنی بناتے ہیں اتنی تو آپ سب کی بیگمات بھی نہیں بناتی۔۔ :)
 

ہادیہ

محفلین
میرے بڑے جیسے چھوٹے بھائی راحیل بھائی نے کمال شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے بلاگ پر میری اس جسارت کو جگہ دی ہے۔ :)
بڑے جیسے چھوٹے بھائی؟؟؟ لگتا صحت کے حوالے سے ایسا فرما رہے ہیں آپ۔۔۔ اپنے بھائی کو فورم کا رستہ بھی دکھائیے شاید بھول گئے ہیں۔۔
 

محمد وارث

لائبریرین
Top