کاشفی

محفلین
غزل
(سید محمد میر سوز دہلوی)
ناصح تو کسی شوخ سے دل جا کے لگا دیکھ
میرا بھی کہا مان محبت کا مزا دیکھ

کچھ اور سوال اس کے سوا تجھ سے نہیں ہے
اے بادشہِ حُسن تو سوے فقرا دیکھ

ہر چند میں لائق تو نہیں تیرے کرم کے
لیکن نظرِ لطف سے ٹک آنکھ اُٹھا دیکھ

پچھتائے گا آخر کو مجھے مار کے اے یار
کہنے کو تو ہر ایک مخالف کے نہ جا کے دیکھ

اس بُت نے نظر بھر کے نہ دیکھا مجھے اے سوز
ہر چند کہا میں نے کہ ٹک بہرِ خدا دیکھ
 
Top