منفرد نام

ہری پور ہزارہ میں ایک وکیل کے منشی نے بتایا: ’’میری ماں کا نام گلالے ہے‘‘۔
پہلے تو یہ بہت عجیب سا لگا، تاہم گلالے کے بیٹے سے مزید گفتگو اور غور کرنے پر کھلا کہ اصل لفظ ’’گُلِ لالہ‘‘ ہے، یوں یہ واقعی بہت خوبصورت نام ہے۔ اقبال کو پڑھنے والے بہتر سمجھ سکتے ہیں۔
پھر چراغِ لالہ سے روشن ہوئے کوہ و دمن​
مجھ کو پھر نغموں پہ اُکسانے لگا مرغِ چمن​
۔۔۔
 
اردو، فارسی، عربی سے ہٹ کر کچھ نام کل ذہن میں آئے تھے۔

یونان کا ایک بادشاہ تھا یا دیوتا تھا، ’’برُوٹَس‘‘۔ میں نے کہیں پڑھا تھا کہ اس نے اپنے باپ کو قتل کر کے تخت و تاج پر قبضہ کیا۔ قتل ہوتے ہوئے بروٹس کے باپ نے حیرت سے کہا تھا ’’اے تو بروتو‘‘ (بروتو یہ تو ہے؟ یعنی میرا قاتل میرا اپنا بیٹا!)۔ یہ روایت اتنی مضبوط ہے کہ انگریزی زبان میں الفاظ brutal, brutality (وحشیانہ پن) معروفِ عام ہیں۔
بروٹس نے جولیس سیزر کو قتل کرنے میں مدد کی تھی
اور سیزر اس کا باپ نہیں بلکہ دوست تھا

http://en.wikipedia.org/wiki/Assassination_of_Julius_Caesar
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
ہمارے پرانے محلے میں ایک صاحب رہتے تھے۔ ان کا نام گھورا بھائی تھا۔
بڑا عجیب سا لگا تھا جب پہلی بار گوش گزار ہوا تھا۔’’دروغ بر گردنِ راوی‘‘ ان ہی سے تحقیق کی تو پتا یہ چلا کہ اُن کی والدہ کے بچے پیدا ہوتے ہی فوت ہو جاتے تھے۔ کسی نے انہیں ٹوٹکا بتایا کہ اب کہ بچہ پیدا ہو تو اُسے گھورے میں لے جاکر پھینک دینا اور کچھ گھنٹوں کے بعد اُٹھا لینا۔ ان کی والدہ نے کچھ ایسا ہی کیا۔ خدا کا کرنا کہ وہ زندہ بچ گئے تو والدہ نے ان کا نام بھی گھورا (کوڑے کرکٹ کا ڈھیر) رکھ دِیا۔
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
ایک نام اور سُنا ہے:
’’قِطْمِیْر‘‘ اس کے معنیٰ ہیں : اَصحاب کہف کا کتا دوسرے معنیٰ ہیں: کھجور کی گٹھلی کی باریک پرت۔ عوام میں یہ بھی مشہور ہے کہ جس خط پر قطمیر لکھ دیا جاتا ہے وہ خط بحفاظت اور بعجلت اپنے پتے پر پہنچ جاتا ہے۔ واللہ اعلم باالصواب۔
 

عمر سیف

محفلین
علمی سطح پر کوئی غلطی سرزد ہو جائے تو اس کا درست کر دینا اولیٰ۔

’’افنان‘‘ اور ’’عفنان‘‘ کے حوالے سے ضروری وضاحت میرے ذمے آتی ہے، سو، عرض کرتا ہوں:
افنان جمع ہے فنن کی معنی: سیدھی شاخ۔ سورۃ الرحمٰن میں لفظ ’’افنان‘‘ آیا ہے۔ سابقہ آیات کے تسلسل میں اس کا مفہوم گھنی شاخیں بنتا ہے۔ ۔۔۔ ۔ عفنان (یہ تثنیہ ہو سکتا ہے)، اس کا مادہ ’’ع ف ن‘‘ ہے معنی بدبو۔ اردو میں لفظ تعفن اور عفونت معروف ہیں۔

ان معروضات کے تناظر میں کسی شخص کا نام ’’افنان‘‘ ہو سکتا ہے ’’عفنان‘‘ نہیں۔

بہت آداب۔

جناب عثمان ، جناب قیصرانی ، جناب محسن وقار علی ، جناب عمر سیف ۔
بہت شکریہ آسی صاحب۔
 
مزیدایک نام ہے:
نشوریہ
لیکن اس کے معنیٰ کیاہیں؟ ہمیں معلوم نہیں۔ اگر کوئی صاحب واقف ہوں تو روشنی ڈالیں۔ بڑا کرم ہوگا۔

نشور تو عربی میں قیامت کو کہتے ہیں
گوگل ٹرانسلیٹ کے مطابق
نشوریہ کا مطلب شاید قیامت خیز ہو گا
 
ہندی میں آدرआदर کا مطلب عزت ہوتا ہے۔ مثلا:’’ مہمانوں کا بڑا آدر ستکارआदर सत्कार کیا جاتا ہے۔‘‘عزت مآب کو آدرنیہआदरणीयکہا جاتا ہے۔

یہی لفظ پنجابی میں آیا تو ’’آدر بھا‘‘ بن گیا: مہمان داری، میزبانی۔ اس نسبت سے مہمان دار یا میزبان کو ’’آدر بھان‘‘ کہا جاتا رہا۔ تاہم اب ایسے بہت سے الفاظ گم ہوتے جا رہے ہیں۔

جناب فارقلیط رحمانی ۔
 
مزیدایک نام ہے:
نشوریہ
لیکن اس کے معنیٰ کیاہیں؟ ہمیں معلوم نہیں۔ اگر کوئی صاحب واقف ہوں تو روشنی ڈالیں۔ بڑا کرم ہوگا۔


تجھ سے گریبان مرا مطلعِ صبحِ نَشُور​
تجھ سے مرے سینے میں آتشِ اللہ ھُو​
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اقبال​

ن ش ر ۔۔ نشر :بکھرنا، بکھیرنا وغیرہ۔ منشور، نشریہ وہ بات ہے جس کو لوگوں میں پھیلانا مقصود ہوتا ہے۔ علم طبیعیات والا منشور (شیشہ) شعاعوں کو بکھیر دیتا ہے اور مختلف طولِ موج کے واضح ہونے سے قوسِ قزح کے رنگ نمایاں ہوتے ہیں۔

ح ش ر ۔۔ اکٹھے ہونا، اکٹھے کرنا وغیرہ۔ روزِ محشر، حشر (آخرت) بہت معروف ہیں۔ کیڑوں مکوڑوں کو حشرات اس لئے بھی کہتے ہیں کہ وہ بہت سارے اکٹھے ہوتے ہیں: چیونٹیاں، پتنگے، مکھیاں، مچھر وغیرہ۔

جناب فارقلیط رحمانی صاحب۔
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
ہندی میں آدرआदर کا مطلب عزت ہوتا ہے۔ مثلا:’’ مہمانوں کا بڑا آدر ستکارआदर सत्कार کیا جاتا ہے۔‘‘عزت مآب کو آدرنیہआदरणीयکہا جاتا ہے۔
اِسی کے ضمن میں محمد یعقوب آسی صاحب نے فرمایا:
یہی لفظ پنجابی میں آیا تو ’’آدر بھا‘‘ بن گیا: مہمان داری، میزبانی۔ اس نسبت سے مہمان دار یا میزبان کو ’’آدر بھان‘‘ کہا جاتا رہا۔ تاہم اب ایسے بہت سے الفاظ گم ہوتے جا رہے ہیں۔
ہمارے خیال میں’’آدربھا‘‘ دراصل ہندی کے ’’آدربھاؤ‘‘ आदरभावسے مشتق ہے۔جو کہ آدر+بھاؤ=آدربھاؤ आदर+ भाव= आदरभाव میں سے کثرتِ اِستعمال سے ’’واو‘‘ حذف ہونے سے بنا ہے۔آدربھاؤ کے معنیٰ عزت کا جذبہ، بالفاظِ دیگر مہمان کے لیے عزت کا جذبہ اسی پر سے مہمان نوازی یا میزبانی کے جذبہ کے لیے مستعمل ہوا ہوگا۔
 
اسی محفل میں ہم سے قبل کوئی ’’فارقلیط‘‘ کے نام سے رجسٹرڈ ہو چکا ہے۔ اسی لیے اردو محفل کے سرور نے تنہا فارقلیط قبول نہیں کیا مجبورا ہمیں رحمانی کا اِضافہ کرنا پڑا۔ لہذا آپ سمجھ سکتے ہیں کہ یہ Unique تو نہیں ہے۔ دوسرے یہ کہ بچپن میں جب ہم نے دارلعلوم دیوبند سے شائع ہونے والے ماہنامہ ترجمان کا مطالعہ شروع کیا تھا تب اُس میں دو Unique نام ہماری نظر سے گزرے تھے: ایک تو یہی فارقلیط اور دوسرا علقمہ شبلی(علقمہ جنت کی ایک نہر کا نام ہے)
فارقلیط رحمانی ہمارا یوزر نیم ہے۔ ویسے ہمارا اصلی نام بھی Unique ہی ہے، کہ کم از کم ہمارے شہر میں اس نام کا دوسرا فرد موجود نہیں۔ اور حال یہ ہے کہ اگر کوئی ہمارا پتا بھول جاتا ہے اور صرف ہمارا نام اور شہر کا نام لکھ کر خط ڈاک کے حوالے کر دیتا ہے تب بھی ڈاک ہمیں مل جاتی ہے۔ہمارے اصلی نام کی ایک خوبی یہ ہے کہ وہ تاریخی نام ہے جس کے حروف کے اعداد کا مجموعہ 1379 ہے۔ یہ وہ سن ہجری ہے جس سال ہم اس دُنیا میں وارِد ہوئے تھے۔
دراصل یہ بہت مشکل کام ہوتا ہے کہ نام کو ہجری سے تطبیق و ترتیب و مربوط کیا جاوے میرے پاس بہت سارے لوگ بچوں کے نام رکھوانے کے لیئے آتے ہیں ۔ کبھی کبھی کوئی ادبی شخصیت ایسی فرمائش بھی کردیتی ہے تو پھر بہت کوفت ہوتی ہے۔
ہری پور ہزارہ میں ایک وکیل کے منشی نے بتایا: ’’میری ماں کا نام گلالے ہے‘‘۔
پہلے تو یہ بہت عجیب سا لگا، تاہم گلالے کے بیٹے سے مزید گفتگو اور غور کرنے پر کھلا کہ اصل لفظ ’’گُلِ لالہ‘‘ ہے، یوں یہ واقعی بہت خوبصورت نام ہے۔ اقبال کو پڑھنے والے بہتر سمجھ سکتے ہیں۔
پھر چراغِ لالہ سے روشن ہوئے کوہ و دمن​
مجھ کو پھر نغموں پہ اُکسانے لگا مرغِ چمن​
۔۔۔
گلالے بنیادی طور پر پشتو بولنے والے لوگ رکھتے ہیں کیونکہ پشتو تلفط میں گلِ لالہ کا تصور نہیں ہے صرف گلالے کہا جاتا ہے گل پشتو زبان میں مؤنث ہے تو پھر اس کو مردانہ طریقے سے کیسے ادا کیا جاسکتا ہے۔ امید ہےکرتا ہوں آپ میری بات کا مافی الضمیر پاگئے ہونگے۔
 
ہمارے خیال میں’’آدربھا‘‘ دراصل ہندی کے ’’آدربھاؤ‘‘ आदरभावسے مشتق ہے۔جو کہ آدر+بھاؤ=آدربھاؤ आदर+ भाव= आदरभाव میں سے کثرتِ اِستعمال سے ’’واو‘‘ حذف ہونے سے بنا ہے۔آدربھاؤ کے معنیٰ عزت کا جذبہ، بالفاظِ دیگر مہمان کے لیے عزت کا جذبہ اسی پر سے مہمان نوازی یا میزبانی کے جذبہ کے لیے مستعمل ہوا ہوگا۔

آپ کا خیال زیادہ قرینِ قیاس اور قابلِ قبول ہے۔
فارقلیط رحمانی
 
جناب روحانی بابا
ممکنہ طور پر فارسی کا ’’گلِ لالہ‘‘ پشتو میں ’’گلالے‘‘ بن گیا۔ مجھے پشتو کے تذکیر و تانیث کا کچھ خاص علم نہیں، میں نے ایک پشتو والے سے جیسے سنا، اور اس کو سمجھا بیان کر دیا۔ اسناد کا معاملہ اہلِ زبان کا ہے۔
بہت آداب۔
 
تکا لگاتا ہوں۔
فرد عربی کا لفظ ہے: فرد فرید مفرد (جس کی مثال اگر ناممکن نہیں تو کم یاب تو ہو)۔ اس سے اسم مبالغہ ہے فردان۔
واللہ اعلم بالصواب۔
 
تکا لگاتا ہوں۔
فرد عربی کا لفظ ہے: فرد فرید مفرد (جس کی مثال اگر ناممکن نہیں تو کم یاب تو ہو)۔ اس سے اسم مبالغہ ہے فردان۔
واللہ اعلم بالصواب۔
دراصل میرے بچوں کے نام ایسے ہیں کہ ہر کوئی کہتا ہے کہ یہ نام ہم نے کبھی نہیں سنے ہیں بہرحال دیان کا مطلب ہے غالب بہت غالب یہ غالب کی سپر لیٹو ڈگری ہے یعنی کہ جیسے گڈ بیٹر بیسٹ یعنی بہ بہتر بہترین لغت نامہ دہ خدا میں دیکھ سکتے ہیں
آپ نے بالکل درست کہا فردان بے مثال کو کہتے ہیں دراصل یہ نام بالکل ہی الگ طرز کا ہے کبھی کسی نے سنا نہیں ہے لیکن اہل تصوف اس سے اچھی طرح واقف ہیں کہ اس کا کیا مطلب ہے۔ سات فرشی سلام لکھنو والے
 
Top