منتخب اشعار برائے بیت بازی!

تیشہ

محفلین
نہ کوئی خواب، نہ کوئی آنسو ، نہ خیال
کیا عجب قحط پڑا ہے مجھ میں
منکشف آج تلک ہو نہ سکا
میں خلا ہوں کہ خلا ہے مجھ میں ،
 

شمشاد

لائبریرین
نہال فکر کی شاخِ نمودار
قلم ہو کر بھی کیا گلنار نکلی

بھلا ہوتا ہے کیا کہنے سے ‘ حقی “
چلو کچھ خواہشِ اظہار نکلی
 

شمشاد

لائبریرین
ہم کو مٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں
ہم سے زمانہ خود ہے زمانے سے ہم نہیں
(جگر مراد آبادی)
 

شمشاد

لائبریرین
ہم سے بہل رہے ہیں آپ، آپ بہت عجیب ہیں
درد میں ڈھل رہے ہیں آپ، آپ بہت عجیب ہیں
(پیرزادہ قاسم)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ کریں یا وہ کریں، ایسا کریں ویسا کریں
زندگی دو دن کی ہے دو دن میں ہم کیا کیا کریں
(نذیر بنارسی)
 

الف عین

لائبریرین
ناحق ہم مجبوروں پر یہ تہمت ہے مختاری کی
چاہتے ہیں سو آپ کرے ہیں ہم کو عبث بدنام کیا
شور انگیز شاعر
 

شمشاد

لائبریرین
آنکھ پڑتی ہے کہیں پاؤں کہیں پڑتا ہے
سب کی ہے ان کو خبر اپنی خبر کچھ بھی نہیں
(عالم تاب تشنہ)
 

شمشاد

لائبریرین
نیاز و ناز کے جھگڑے مٹائے جاتے ہیں
ہم ان میں اور وہ ہم میں سمائے جاتے ہیں
(جگر مراد آبادی)
 

الف عین

لائبریرین
نہ دیکھا غمِ دوستاں شکر ہے
ہمیں داغ اپنا دکھا کر چلے
اور ی سے اشعار کا ایسا قحط نہیں کہ نام اور شہر کی طرح اس سے پچھلے حرف سے یہاں بھی شعر دے دیا جائے جیسا شگفتہ دے گئ ہیں۔ اس لئے
ی
سے
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
اچھا ٹھیک ہے یہ رہا ی سے


یہ لڑکی بہت خود سر و بد زباں ہے
پسِ لفظ کیا ہے وہی بات دیکھو

بہت ہاجرہ زندگی سے لڑے ہم
ہوئی اس کو کیسی ذرا مات دیکھو


شاعرہ : ہاجرہ بھٹی


 
Top