کاشفی

محفلین
غزل
(داغ دہلوی مرحوم و مغفور رحمتہ اللہ علیہ)
لے چلا جان مری روٹھ کے جانا تیرا
ایسے آنے سے تو بہتر تھا نہ آنا تیرا

اپنے دل کو بھی بتاؤں نہ ٹھکانا تیرا
سب نے جانا جو پتا ایک نے جانا تیرا

تو جو اے زلف پریشان رہا کرتی ہے
کس کے اُجڑے ہوئے دل میں ہے ٹھکانا تیرا

آرزو ہی نہ رہی صبحِ وطن کی مجھ کو
شامِ غربت ہے عجب وقت سہانا تیرا

یہ سمجھ کر تجھے اے موت لگا رکھا ہے
کام آتا ہے برے وقت میں آنا تیرا
 
Top