بَلٰی مَنْ اَسْلَمَ وَجْہَہٗ لِلہِ وَہُوَ مُحْسِنٌ فَلَہٗۤ اَجْرُہٗ عِنۡدَ رَبِّہٖ۪ وَلَا خَوْفٌ عَلَیۡہِمْ وَلَا ہُمْ یَحْزَنُوۡنَ﴿۱۱۲﴾٪
ہاں کیوں نہیں جس نے اپنا منہ جھکایا اللّٰہ کے لئے وہ نکو کار ہے (ف۱۹۸) تو اس کانیگ (بدلہ) اس کے رب کے پاس ہے اور انہیں نہ کچھ اندیشہ ہو اور نہ کچھ غم
 
اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَالَّذِیۡنَ ہَادُوۡا وَالنَّصٰرٰی وَالصّٰبِ۔ِٕیۡنَ مَنْ اٰمَنَ بِاللہِ وَالْیَوْمِ الۡاٰخِرِ وَعَمِلَ صٰلِحًا فَلَہُمْ اَجْرُہُمْ عِنۡدَ رَبِّہِمْ ۪ۚ وَلَا خَوْفٌ عَلَیۡہِمْ وَلَا ہُمْ یَحْزَنُوۡنَ﴿۶۲﴾
بیشک ایمان والے نیز یہودیوں اور نصرانیوں اور ستارہ پرستوں میں سے وہ کہ سچے دل سے اللّٰہ اور پچھلے دن پر ایمان لائیں اور نیک کام کریں ان کاثواب ان کے رب کے پاس ہے اور نہ انہیں کچھ اندیشہ ہو اور نہ کچھ غم
 

Muhammad Qader Ali

محفلین
مجھے غیر مسلموں سے اتنی ہمدردی ہے کہ اتنی ہمدردی مجھے اپنے والدین سے بھی نہیں.
کیونکہ اگر غیر مسلم اس حالت میں مرگئے تو اللہ کی قسم ان کا ٹھکانہ ہمیشہ کے لئیے دوزخ ہے.

ٹام کروز، انجلینا جولی، کترینہ کیف، کرشمہ کپور وغیرہ وغیرہ:redheart: جیسے خوبصورت لوگ بھی اگر اس حالت میں مرگئے تو دوزخ ان کا ٹھکانہ ہے. کتنی افسوس کی بات ہے.
اللہ میرا خاتمہ بلکہ پورے مسلمانوں کا خاتمہ ایمان کے ساتھ کرے. اور غیر مسلموں کو ایمان لانے کی توفیق عطا فرمائے آمین.:flower::redrose:
اور پھر جنہیں ان سے مرنے کے بعد ملنا ہے وہ کیا کرے؟:grin::grin::grin:
 

سید عمران

محفلین
بَلٰی مَنْ اَسْلَمَ وَجْہَہٗ لِلہِ وَہُوَ مُحْسِنٌ فَلَہٗۤ اَجْرُہٗ عِنۡدَ رَبِّہٖ۪ وَلَا خَوْفٌ عَلَیۡہِمْ وَلَا ہُمْ یَحْزَنُوۡنَ﴿۱۱۲﴾٪
ہاں کیوں نہیں جس نے اپنا منہ جھکایا اللّٰہ کے لئے وہ نکو کار ہے (ف۱۹۸) تو اس کانیگ (بدلہ) اس کے رب کے پاس ہے اور انہیں نہ کچھ اندیشہ ہو اور نہ کچھ غم
اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَالَّذِیۡنَ ہَادُوۡا وَالنَّصٰرٰی وَالصّٰبِ۔ِٕیۡنَ مَنْ اٰمَنَ بِاللہِ وَالْیَوْمِ الۡاٰخِرِ وَعَمِلَ صٰلِحًا فَلَہُمْ اَجْرُہُمْ عِنۡدَ رَبِّہِمْ ۪ۚ وَلَا خَوْفٌ عَلَیۡہِمْ وَلَا ہُمْ یَحْزَنُوۡنَ﴿۶۲﴾
بیشک ایمان والے نیز یہودیوں اور نصرانیوں اور ستارہ پرستوں میں سے وہ کہ سچے دل سے اللّٰہ اور پچھلے دن پر ایمان لائیں اور نیک کام کریں ان کاثواب ان کے رب کے پاس ہے اور نہ انہیں کچھ اندیشہ ہو اور نہ کچھ غم
ان باتوں سے ظاہر ہورہا ہے کہ ہدایت کے لیے اسلام کی ضرورت ہے نہ قرآن کی اور نہ ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کی۔۔۔
کسی بھی مذہب کا آدمی اپنی مذہبی تعلیمات پر عمل کرے یا خدا کے آگے سر جھکالے اس کی اخروی نجات کے لیے کافی ہے۔۔۔
ان لوگوں کے عقائد کی رُو سے انسان کو نہ قرآن کی ضرورت ہے نہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کی اور نہ اسلام کی۔۔۔
گویا اللہ تعالیٰ نے (معاذ اللہ) یہ سارا گھڑاک بے کار پھیلایا !!!
 
ان باتوں سے ظاہر ہورہا ہے کہ ہدایت کے لیے اسلام کی ضرورت ہے نہ قرآن کی اور نہ ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کی۔۔۔
کسی بھی مذہب کا آدمی اپنی مذہبی تعلیمات پر عمل کرے یا خدا کے آگے سر جھکالے اس کی اخروی نجات کے لیے کافی ہے۔۔۔
ان لوگوں کے عقائد کی رُو سے انسان کو نہ قرآن کی ضرورت ہے نہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کی اور نہ اسلام کی۔۔۔
گویا اللہ تعالیٰ نے (معاذ اللہ) یہ سارا گھڑاک بے کار پھیلایا !!!


آپ نے بالکل غلط مطلب نکالا ہے
 

سید عمران

محفلین
اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَالَّذِیۡنَ ہَادُوۡا وَالنَّصٰرٰی وَالصّٰبِ۔ِٕیۡنَ مَنْ اٰمَنَ بِاللہِ وَالْیَوْمِ الۡاٰخِرِ وَعَمِلَ صٰلِحًا فَلَہُمْ اَجْرُہُمْ عِنۡدَ رَبِّہِمْ ۪ۚ وَلَا خَوْفٌ عَلَیۡہِمْ وَلَا ہُمْ یَحْزَنُوۡنَ﴿۶۲﴾
بیشک ایمان والے نیز یہودیوں اور نصرانیوں اور ستارہ پرستوں میں سے وہ کہ سچے دل سے اللّٰہ اور پچھلے دن پر ایمان لائیں اور نیک کام کریں ان کاثواب ان کے رب کے پاس ہے اور نہ انہیں کچھ اندیشہ ہو اور نہ کچھ غم
مسلمانوں کی عربی اردو کی ساری تفاسیر میں اس آیت کی تفسیر کچھ اور کی گئی ہے۔ فی الحال دو تفاسیر کی تفسیر درج ذیل ہے:
۱)تفسیر ابن کثیر میں ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اس آیت کی تفسیر ہے :
قبل النسخ و التحریف
یعنی وہ اہل کتاب جو آسمانی کتابوں کی تحریف یا نسخ سے قبل گزرچکے ۔
۲) تفسیر روح المعانی میں اس آیت کی تفسیر ہے۔۔۔
ومنهم من فسرها بمن كان منهم في دينه قبل أن ينسخ مصدقاً بقلبه بالمبدأ والمعاد عاملاً بمقتضى شرعه ، فيعم الحكم المخلصين من أیة محمد صلى الله عليه وسلم ، والمنافقين الذين تابوا ، واليهود والنصارى الذين ماتوا قبل التحريف والنسخ والصابئين الذين ماتوا زمن استقامة أمرهم إن قيل : إن لهم ديناً ، وكذا يعم اليهود والصابئين الذين آمنوا بعيسى عليه السلام وماتوا في زمنه ، وكذا من آمن من هؤلاء الفرق بمحمد صلى الله عليه وسلم .
 

ربیع م

محفلین
مسلمانوں کی عربی اردو کی ساری تفاسیر میں اس آیت کی تفسیر کچھ اور کی گئی ہے
انھوں نے اس آیت کا محض ترجمہ پیش کیا ہے تفہیم یا تفسیر بیان نہیں کی.
ویسے بھی شاید یہ اس لڑی کا موضوع نہیں.اس لیے اس موضوع کو یہاں طول دینا شاید مناسب نہ ہو.

اگر کچھ برا لگا ہو تو معذرت.
 

ہادیہ

محفلین
آج دوران سفر مولانا طارق جمیل کا بیان سنا۔۔۔ اس میں مولانا صاحب نے واقعہ بتایا ۔۔ کہ قارون نے حضرت موسی علیہ السلام پر زنا کی تہمت لگادی ۔۔ جب معاملہ حضرت موسی علیہ السلام تک پہنچا ۔۔ تو انہیں بہت دکھ ہوا۔ اللہ نے حضرت موسی علیہ السلام کو اختیار دیا کہ اسے جو مرضی سزا دے دیں۔ آپ علیہ السلام نے زمین کو حکم دیا کہ اسے پکڑ لو۔۔ زمین نے پاؤں تک پکڑا۔۔ اس نے کہا موسی مجھے معاف کردو۔۔ آپ نے پھر کہا اور پکڑو۔۔ تو وہ گھٹنوں تک زمین کے اندر چلا گیا۔۔ اس نے پھر منت کی کہ مجھے معاف کردیں۔۔ آپ نے پھر زمین کو حکم دیا اور پکڑو۔۔ حتی کہ وہ منتیں کرتا رہا اور پورا کا پورا زمین کے اندر چلا گیا۔۔ اللہ پاک نے فرمایا۔۔ موسی وہ تجھ سے معافی مانگتا رہا اور تونے معاف نہ کیا۔۔ آپ نے کہا کہ یااللہ اس نے تہمت ہی ایسی لگائی تھی۔۔ اللہ پاک نے فرمایا ۔ کہ اے موسی اگر وہ میری ایک بار بھی منت کرتا معافی مانگتا تو میں اسے معاف کردیتا۔۔ (سبحان اللہ).. وہ (اللہ رب العزت) تو رب کائنات ہے رحم ہی رحم۔۔کرم ہی کرم کرنے والا۔۔ درگزر فرمانے والا۔۔ لیکن ہم انسان ہیں
یہاں ایک بات قابل غور ہے۔ اگر کوئی برا کرتا ہے تو آپ کو حق حاصل ہے آپ اسے سزا دو یا معاف کردو۔قارون نے حضرت موسی علیہ السلام پر تہمت لگائی۔۔ اللہ نے ان کو اختیار دے دیا۔۔۔ لیکن اگر آپ کے ساتھ کوئی برا نہیں کرتا چاہے وہ کسی بھی مذہب کا پیروکار ہے تو آپ حسن سلوک سے ہی پیش آئیں ۔۔ براکرنے کا آپ کو کوئی اختیار نہیں۔۔ اور دوسرے جہاں کا معاملہ تو صرف اللہ کے ہاتھ میں ہی ہے وہاں وہ فیصلہ فرمائے گا کس کو سزا دینی کس کو جزا۔۔ اس سے بڑا کوئی منصف نہیں ۔۔ بے شک
ہم اپنی دنیا حتی کہ خود کو ہی ٹھیک کرلیں بڑی بات ۔۔ ہے۔۔ بجائے اس کے دوسروں کو اس کا مذہب یاد دلاتے پھریں یا تنقید کا نشانہ بنائیں۔۔ جزاک اللہ خیرا شکریہ۔۔
 
میری بات میں آپ کو شک ہے مرشد! صرف وہی لوگ جنت میں جائیں گے. جو اللہ اور اللہ کے رسول پر ایمان رکھتے ہیں اور نیک اعمال کرتے ہیں.
جنت کا نظریہ دوسرے مذاہب میں بھی ہے۔ انکے مطابق آپ مسلمان انکی جنت کے حقدار نہیں ہیں۔
 

سید عمران

محفلین
جنت کا نظریہ دوسرے مذاہب میں بھی ہے۔
دوسرے مذاہب کے مقابلے میں اللہ تعالی نے واضح فرمادیا...
ان الدین عند اللہ الاسلام...
اللہ کے نزدیک دین صرف اسلام ہے...

اور عارف کریم عرف کاف سین جیسے لوگ جن کا کام تعمیر و اصلاح کے بجائے محض شرارت اور فتنے کی آگ پھیلانا ہوتا ان جیسے شریروں کے بارے میں اللہ تعالی کا فرمان ہے...

یریدون لیطفئوا نوراللہ بافواھھم واللہ متم نورہ ولو کرہ الکافرون ۔ھوالذی ارسل رسولہ بالھدی ودین الحق لیظھرہ علی الدین کلہ ۔ولو کرہ المشرکون۔
یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو پھونکوں سے بجھادیں جبکہ اللہ اپنے نور کو پورا کر کے رہے گا خواہ ان کافروں کو کتنا ہی ناگوار گزرے...
وہی تو ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا تاکہ اسے سب دینوں پر غالب کردے چاہے ان مشرکوں کو کتنا ہی ناگوار گزرے!!!
 

الف نظامی

لائبریرین
ہم اپنی دنیا حتی کہ خود کو ہی ٹھیک کرلیں بڑی بات ۔۔ ہے۔۔ بجائے اس کے دوسروں کو اس کا مذہب یاد دلاتے پھریں یا تنقید کا نشانہ بنائیں۔۔ جزاک اللہ خیرا شکریہ۔۔
بالکل درست ، ٹرمپ ٹھیک ہو جائے تو دنیا بھر میں امن آ جائے گا۔۔ جزاک اللہ خیرا شکریہ۔۔
 
جن کا کام تعمیر و اصلاح کے بجائے محض شرارت اور فتنے کی آگ پھیلانا ہوتا ان جیسے شریروں کے بارے میں اللہ تعالی کا فرمان ہے...
مسیحیوں، یہودیوں اور دیگر غیرمسلمین کیساتھ اچھے برتاؤ کی تلقین کرنا اگر شرارت اور فتنہ ہے تو ہمیں قبول ہے۔
 
Top