سوال یہ ہے کہ اگر ان کا معیار تعلیم اتنا اچھا ہے مگر فیس انتہائی کم ہے تو وہ اس کا خرچہ کہاں سے پورا کرتے ہیں؟ کیا بیرونی امداد سے؟
بیرونی امداد کو اگر منفی پیرائے میں فٹ کرنا ہے تو پہلے سعودیوں کی پاکستانی مدرسوں کو سالہا سال سے امداد اور امریکیوں کی پاک فوج کو امداد، جسکا نتیجہ سوائے ملک میں انتہا پسندی و دہشتگردی کے کچھ نہیں نکلا، کا حساب لیں۔ اگر بالفرض ان مشنری اسکولوں کوبیرونی امداد مل بھی رہی ہے تو اسکی وجہ سے ایک عام پاکستانی کو سستے میں اعلیٰ تعلیم کا حصول بھی ممکن ہوا ہے۔ ہر بیرونی مدد منفی اثر نہیں رکھتی۔
 
لئیق بھائی اگر آپ ان سب کا رہن سہن دیکھ لیں تو افسوس ہوگا۔ مسیحی آبادیوں میں بہت ہی چھوٹے چھوٹے گھر ہوتے ہیں۔ انتہائی سادی زندگی گزارتے ہیں۔ یہ مشنری والے ہیں جن کا مقصد انسانی خدمت ہے۔ یہاں ہر استاد کے پاس جتنا علم ہوتا ہے وہ اسے ایمانداری سے ہم شاگردوں تک منتقل کرتے ہیں۔ علم بانٹنے کے لئے کسی امداد کی ضرورت نہیں ہے۔ :) ان کا اچھا معیار ان کی ایمانداری کی وجہ سے ہے۔
میرا اور کزنوں کا قریباً سارا بچپن ہی راولپنڈی کے مختلف کرسچن اسکولز جیسے سینٹ پال میں گزرا ہے۔ انکا معیار تعلیم دیگر زیادہ مہنگے تعلیمی اداروں کی ٹکر کا ہے۔ اور ویسے بھی یہ لوگ بچوں کا داخلہ کرتے وقت دین و مذہب کا لحاظ نہیں کرتے۔ انہیں صرف بچوں کی تعلیم سے غرض ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ کم فیس میں بھی اساتذہ بہت اچھا پڑھاتے ہیں۔
 
ایک چیز میں نے نوٹ کی ہے باقی شاید کافی مذاہب کے بارے میں ذکر ہوتا ہے اور ہمارے پاس کچھ معلومات بھی ہوتیں ہیں پر یہودیوں یا یہودی مذہب کے لیے شاید ہی کسی نے معلومات شئیر کی ہو ایسا کیوں ہے؟
وی سی ایچ
یہ تھوڑے خطرناک لوگ ہوتے ہیں، شاید اس لیے:)
آپ دونوں یہودیوں سے متعلق سازشی نظریات پھیلانے کی بجائے کسی یہودی سے جان پہچان، دوستی وغیرہ کیوں نہیں کر لیتے؟ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی بدولت دنیا ہماری مٹھی میں بند ہے۔ یہاں آپکو بیشمار یہودی (خطرناک لوگ) مل جائیں گے جن سے انکے دین ایمان ، تاریخ اور حالیہ سیاست سے متعلق معلومات مل سکیں گی۔ اگر ڈھونڈنے میں زیادہ دشواری ہو تو میں ایک ایسے صیہونی یہودی کا پتا دے دیتا ہوں جسکے مسلم دنیا کے ساتھ بہت قریبی روابط ہیں:
23722759_10215093235704180_1132866575959655756_n.jpg

بین تزیون مسجد نبویؐ مدینہ میں
25994671_10215416678350044_699983702513379616_n.jpg

بین تزیون مسجد اقصیٰ بیت المقدس میں
بین تزیون کا سوشل میڈیاپیج
 
میں نے امریکی افواج کے ساتھ کچھ وقت گزارا ہے، کچھ امریکی فوجیوں کے ساتھ دوستی بھی ہوگئی ان کا رویہ میرے ساتھ بہت اچھا رہا کچھ فوجی میری خوش اخلاقی اور پروفیشنل ازم سے متاثر ہو گئے اور انہوں نے مجھے کچھ تحائف بھی پیش کئے انہیں میرے مسلمان ہونے سے کوئی تکلیف نہیں تھی اور نہ مجھے ان کے عیسائی ہونے سے۔ کچھ امریکی فوجیوں کے پروفیشنل ازم اور خوش اخلاقی سے میں متاثر ہوگیا ۔ مگر ان باتوں کے باوجود میں یہ تو نہیں بھول سکتا کہ وہ امریکی فوج عراقی مسلمانوں کے خون سے ہاتھ رنگنے کے لئے تیار تھی (اسی لئے آئی تھی) ۔ عقلمنداں را اشارہ کافی است
آپ منطقی اور فہم والی بات کرتے کرتے اچانک درمیان میں کوئی نہ کوئی چول مار جاتے ہیں۔ اب یہ معلوم نہیں کہ ایسا دانستہ کرتے ہیں یا لامحالہ یہ غلطی سرزد ہو جاتی ہے۔ :)
بچہ بچہ جانتا ہے کہ ہر فوج اپنےسربراہان کے ماتحت ہوتی ہے۔ فوج کیا ایکشن کریگی یہ پالیسی طے کرنا عام فوجی کا کام نہیں۔ وہ تو اپنے کام میں پروفیشنل ہے۔ اگر آپکو تنقید ہی کرنی ہے تو واشنگٹن میں بیٹھے حکمرانوں کی کریں۔ امریکی فوج فرداً فرداً اسکی ذمہ دار کیسے ہے؟ یہ تو وہی بات ہوئی کہ جب پاک فوج کے جوان اپنے ہی بنگالیوں ، بلوچیوں، قبائیلیوں کو خون سے رنگتے تھےتو اسکا ذمہ دار ہر وہ فوجی ہے جو اس ادارے کا حصہ ہے یا رہ چکا ہے۔ کچھ ہوش و عقل کے ناخن لیں۔ ایک عام فوجی کے پاس اپنے سربراہان کا آرڈر ماننے کے سوا اور کوئی انتخاب نہیں ہوتا۔ بصورت دیگر جیل اور کورٹ مارشل ہوتا ہے۔
 
آپ دونوں یہودیوں سے متعلق سازشی نظریات پھیلانے کی بجائے کسی یہودی سے جان پہچان، دوستی وغیرہ کیوں نہیں کر لیتے؟ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی بدولت دنیا ہماری مٹھی میں بند ہے۔ یہاں آپکو بیشمار یہودی (خطرناک لوگ) مل جائیں گے جن سے انکے دین ایمان ، تاریخ اور حالیہ سیاست سے متعلق معلومات مل سکیں گی۔ اگر ڈھونڈنے میں زیادہ دشواری ہو تو میں ایک ایسے صیہونی یہودی کا پتا دے دیتا ہوں جسکے مسلم دنیا کے ساتھ بہت قریبی روابط ہیں:
23722759_10215093235704180_1132866575959655756_n.jpg

بین تزیون مسجد نبویؐ مدینہ میں
25994671_10215416678350044_699983702513379616_n.jpg

بین تزیون مسجد اقصیٰ بیت المقدس میں
بین تزیون کا سوشل میڈیاپیج
لوجی کرلو گل۔ ہن بندہ مذاق وی نہ کرے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
اُڑتی اُڑتی باتوں پر یقین کرنے پر تو اسلام میں بھی سختی سے منع کیا گیا ہے۔ آپ بنی اسرائیل کی تاریخ انکی اپنی کتب سے پڑھیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ انہیں کیوں بار بار اپنے آبائی وطن اسرائیل سے نکلنا پڑا ور پھر وہ کیسےواپس آئے۔
آپ بھی کوشش کیا کریں کہ خود سے باتیں فرض کرنے سے احتراز فرمائیں اور دوسروں کی کہی گئی بات کا تناظر سمجھے بغیر دوڑ نہ لگا دیا کریں۔
میں نے کہیں کہا کہ میں نے اڑتی اڑتی بات سنی ہے یا میں نے بنی اسرائیل کے وطن بدر ہونے/نہ ہونے سے متعلق کوئی فتوی جاری کیا؟
مشورے کا شکریہ۔ مجھے اگر بنی اسرائیل کے بارے میں مزید معلومات چاہیے ہوئیں تو آپ سے ریفرینس کے لوں گی۔ ایک ادنی مشورہ آپ جیسی صاحب علم و فکر شخصیت کے لیے بھی اگر آپ قابل توجہ سمجھیں تو۔ جس اسلام کے اڑتی باتوں پر یقین کرنے سے ممانعت پر آپ نے مجھے نصیحت فرمائی ہے اس کی کتاب یعنی قرآن حکیم میں بنی اسرائیل کے بارے میں بیان کردہ آیات کا بھی مطالعہ کر لیں۔ بلکہ اگر صرف سورہ البقرہ ہی پڑھ لی جائے تو بہت سی تاریخ سامنے آ جاتی ہے۔ جو بات میں نے کہی تھی, اس کا بھی ایک حوالہ سورہ البقرہ میں موجود ہے۔ آیت 111 پڑھ لیجیے گا۔
 
آپ منطقی اور فہم والی بات کرتے کرتے اچانک درمیان میں کوئی نہ کوئی چول مار جاتے ہیں۔ اب یہ معلوم نہیں کہ ایسا دانستہ کرتے ہیں یا لامحالہ یہ غلطی سرزد ہو جاتی ہے۔ :)
بچہ بچہ جانتا ہے کہ ہر فوج اپنےسربراہان کے ماتحت ہوتی ہے۔ فوج کیا ایکشن کریگی یہ پالیسی طے کرنا عام فوجی کا کام نہیں۔ وہ تو اپنے کام میں پروفیشنل ہے۔ اگر آپکو تنقید ہی کرنی ہے تو واشنگٹن میں بیٹھے حکمرانوں کی کریں۔ امریکی فوج فرداً فرداً اسکی ذمہ دار کیسے ہے؟ یہ تو وہی بات ہوئی کہ جب پاک فوج کے جوان اپنے ہی بنگالیوں ، بلوچیوں، قبائیلیوں کو خون سے رنگتے تھےتو اسکا ذمہ دار ہر وہ فوجی ہے جو اس ادارے کا حصہ ہے یا رہ چکا ہے۔ کچھ ہوش و عقل کے ناخن لیں۔ ایک عام فوجی کے پاس اپنے سربراہان کا آرڈر ماننے کے سوا اور کوئی انتخاب نہیں ہوتا۔ بصورت دیگر جیل اور کورٹ مارشل ہوتا ہے۔
پہلے آپ اپنا انداز گفتگو درست کریں پھر آپ کی بات کا جواب دیا جائے گا۔
 

جاسمن

لائبریرین
خبردار
قادیانی
پہلے اسلام میں داخل ہوں
پھر اس دکان میں داخل ہوں
۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔
آج دو دکانوں سے باہر یہ آویزاں دیکھا اور بہت دکھ ہوا۔
ہم آخر مسلمان ہونے کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں کو کب سمجھیں گے!!!
اس طرح کرنے سے اسلام کی کون سی خدمت کر رہے ہیں ہم؟
اللہ اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بہت خوش ہوں گے اس پوسٹر پہ!!!
آج ایک اللہ والے سے سنا ۔۔۔بہت پڑھے لکھے انسان ہیں۔
سنگا پور میں ایک 54 سالا لائبریرین خاتون اپنے ارد گرد مسلمانوں سے کہنے لگیں کہ مجھے آپ لوگوں سے بہت شکایت ہے۔آپ لوگوں نے میرے 54 سال تباہ کر دیے۔اچانک ریک سے باہر ابھرے ہوئے قرآن پاک کو میں نے نکالا اور اسے ایدے ہی پڑھنے لگی تو میرا دل پگھل گیا۔میں مسلمان ہوگئی۔۔۔۔لیکن میرے دل سے یہ خلش نہیں نکلتی کہ آپ نے میرے لئے کچھ نہیں کیا۔میرے 54 سال برباد کر دیے۔
انہوں نے ایک اور واقعہ سنایا کہ ایک نو مسلم نے مسلمانوں کے ایک گروہ سے کہا کہ اگر میں اسلام لانے سے پہلے آپ سے ملا ہوتا تو کبھی مسلمان نہ ہوتا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم وراثتی مسلمانوں کو دین اسلام کی نعمت کی قدر نہیں ہے۔نو مسلموں کے اندر ہم سے زیادہ ایمان ہے۔وہ اس کی لذت سے سرشار ہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
شاید میں کہیں پہ غلط ہوں۔
لیکن میری نیت ستھری ہے۔
ہمیں۔۔۔مسلمانوں کو اچھے اخلاق کو اپنانے کی بہت ضرورت ہے۔
میں نے کتنے ہی کتنے ہی "بظاہر دین دار"لوگوں کو دیکھا ہے کہ غرور بہت ہوتا ہے ان کے رویوں میں۔بداخلاق۔ذرا سا پیسہ آگیا اور گردن تن گئی۔
ہم اللہ سے رحم مانگتے ہیں لیکن اللہ کے بندوں پہ رحم کرنے کو تیار نہیں۔
ہم اللہ سے بخشش کے امیدوار ہیں لیکن اللہ لے بندوں کو بخشنے کے روادار نہیں۔
ہم اللہ سے (جاری)
 
خبردار
قادیانی
پہلے اسلام میں داخل ہوں
پھر اس دکان میں داخل ہوں
۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔
آج دو دکانوں سے باہر یہ آویزاں دیکھا اور بہت دکھ ہوا۔
ہم آخر مسلمان ہونے کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں کو کب سمجھیں گے!!!
اس طرح کرنے سے اسلام کی کون سی خدمت کر رہے ہیں ہم؟
اللہ اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بہت خوش ہوں گے اس پوسٹر پہ!!!
آج ایک اللہ والے سے سنا ۔۔۔بہت پڑھے لکھے انسان ہیں۔
سنگا پور میں ایک 54 سالا لائبریرین خاتون اپنے ارد گرد مسلمانوں سے کہنے لگیں کہ مجھے آپ لوگوں سے بہت شکایت ہے۔آپ لوگوں نے میرے 54 سال تباہ کر دیے۔اچانک ریک سے باہر ابھرے ہوئے قرآن پاک کو میں نے نکالا اور اسے ایدے ہی پڑھنے لگی تو میرا دل پگھل گیا۔میں مسلمان ہوگئی۔۔۔۔لیکن میرے دل سے یہ خلش نہیں نکلتی کہ آپ نے میرے لئے کچھ نہیں کیا۔میرے 54 سال برباد کر دیے۔
انہوں نے ایک اور واقعہ سنایا کہ ایک نو مسلم نے مسلمانوں کے ایک گروہ سے کہا کہ اگر میں اسلام لانے سے پہلے آپ سے ملا ہوتا تو کبھی مسلمان نہ ہوتا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم وراثتی مسلمانوں کو دین اسلام کی نعمت کی قدر نہیں ہے۔نو مسلموں کے اندر ہم سے زیادہ ایمان ہے۔وہ اس کی لذت سے سرشار ہیں۔
گزشتہ صدی کے ایک بڑے عالم دین کی ایک کتاب پر کام کر رہا ہوں۔ دوسرے ادیان کے لوگوں سے بات کس طرح کی جاتی ہے؟ اس بارے میں ان کی تحریر پڑھنے کے قابل ہے۔ فرماتے ہیں:
چونکہ ہمارا موضوع یہاں مختلف مذاہب اور متفرق نظریات سےبحث کرنا اورتقابلاً ترجیح پیش کرنا نہیں۔بلکہ اگر غور کیا جائے تومعلوم ہو گا کہ اس قسم کی بحثیں ہی گروہوں کے درمیان بُعد و نفرت پیدا کرتی رہی ہیں اور تعصّبات کو بھڑکاتی ہیں۔ ہم اپنے مُدعا بلکہ ساری انسانیت کے لیےمفید اور بہترین چیز کوباری تعالیٰ کی تعلیم کے مطابق ساری دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہتے ہیں۔

جو لوگ اپنے مُدعا کو تقابلی شکل میں پیش کر کے دوسروں پر اٹیک کرتے ہیں یا الزام سے نیچا دکھاتے ہیں،ایسے لوگ اپنے دعویٰ کو منوا نہیں سکتے بلکہ درمیان میں خود رکاوٹیں پید اکر لیتے ہیں اور مزید تعصّب او رضدّیت کوہو ادیتے ہیں ۔ضد اور تعصب ہی ایسی بری چیز ہےکہ اس کے ہوتے ہوئے حق و صداقت سے بھی انسان انکار کر جاتا ہے اور استدلال کے اس طریقہ سے کوئی چیز بھی جنس دلائل سے اس کی رہنمائی نہیں کر سکتی۔
 

جاسمن

لائبریرین
گزشتہ صدی کے ایک بڑے عالم دین کی ایک کتاب پر کام کر رہا ہوں۔ دوسرے ادیان کے لوگوں سے بات کس طرح کی جاتی ہے؟ اس بارے میں ان کی تحریر پڑھنے کے قابل ہے۔ فرماتے ہیں:
چونکہ ہمارا موضوع یہاں مختلف مذاہب اور متفرق نظریات سےبحث کرنا اورتقابلاً ترجیح پیش کرنا نہیں۔بلکہ اگر غور کیا جائے تومعلوم ہو گا کہ اس قسم کی بحثیں ہی گروہوں کے درمیان بُعد و نفرت پیدا کرتی رہی ہیں اور تعصّبات کو بھڑکاتی ہیں۔ ہم اپنے مُدعا بلکہ ساری انسانیت کے لیےمفید اور بہترین چیز کوباری تعالیٰ کی تعلیم کے مطابق ساری دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہتے ہیں۔

جو لوگ اپنے مُدعا کو تقابلی شکل میں پیش کر کے دوسروں پر اٹیک کرتے ہیں یا الزام سے نیچا دکھاتے ہیں،ایسے لوگ اپنے دعویٰ کو منوا نہیں سکتے بلکہ درمیان میں خود رکاوٹیں پید اکر لیتے ہیں اور مزید تعصّب او رضدّیت کوہو ادیتے ہیں ۔ضد اور تعصب ہی ایسی بری چیز ہےکہ اس کے ہوتے ہوئے حق و صداقت سے بھی انسان انکار کر جاتا ہے اور استدلال کے اس طریقہ سے کوئی چیز بھی جنس دلائل سے اس کی رہنمائی نہیں کر سکتی۔

مہربانی فرما کے اس کتاب اور مصنف کا نام بتائیے۔
اس موضوع پہ مجھے نہیں معلوم کہ کتنا کام ہوا ہے۔اگر ہوا ہے تو اس کام کو سامنے لانا چاہیے۔
جزاک اللہ خیرا کثیرا۔
مہربانی فرما کے کچھ اور مواد بھی شریک کریں۔
 
مہربانی فرما کے اس کتاب اور مصنف کا نام بتائیے۔
اس موضوع پہ مجھے نہیں معلوم کہ کتنا کام ہوا ہے۔اگر ہوا ہے تو اس کام کو سامنے لانا چاہیے۔
جزاک اللہ خیرا کثیرا۔
مہربانی فرما کے کچھ اور مواد بھی شریک کریں۔
معذرت! کہ ان کے پوتے مجھ سے اجرت پر کام کروا رہے ہیں اور ان کی اجازت کے بغیر عرض نہ کر سکوں گا۔ لیکن ان کی کتابوں میں بلا مبالغہ سینکڑوں صفحات پر مشتمل مواد اسی مضمون سے متعلق ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
معذرت! کہ ان کے پوتے مجھ سے اجرت پر کام کروا رہے ہیں اور ان کی اجازت کے بغیر عرض نہ کر سکوں گا۔ لیکن ان کی کتابوں میں بلا مبالغہ سینکڑوں صفحات پر مشتمل مواد اسی مضمون سے متعلق ہے۔

چلیں جب کتابی شکل میں دستیاب ہو،بتائیے گا۔
 
شاید میں کہیں پہ غلط ہوں۔
جی نہیں۔ آپ نے بالکل درست بات کی ہے۔ مغرب میں جب نسل پرست کافر مسلمانوں کابائیکاٹ کر تے ہیں تو انہیں آگ لگ جاتی ہے۔ البتہ خود ان مومنین کو قادیانیوں کا بیکاٹ کرتے ہوئے کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی۔ ان دوغلے رویوں کیخلاف آواز بلند کرنا نہایت ضروری ہے۔ وگرنہ یہ تضادات اور تعصب کا ناسور پورے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیگا۔
pic-15.jpg

قادیانیوں کے داخلے پر پابندی کا بورڈ لگانے پر گرفتاری
 
Top