غم حسین علیہ السلام پر اشعار

سید عاطف علی

لائبریرین
شاہ است حسین پادشاہ است حسین
دین است حسین دیں پناہ است حسین
سر داد ، نہ داد دست در دست یزید
حقا ،،، کہ بنائے لا الہ است حسین
(معین الدین چشتی )
 

اکمل زیدی

محفلین
شاعر کسی خیال کا ہو یا کوئی ادیب
واعظ کسی دیار کا ہو یا کوئی خطیب
تاریخ بولتا ہے جہاں کوئی خوش نصیب
اس طرح بات کرتا ہے احساس کا نقیب

دیکھو تو سلسلہ ادب مشرقین کا
دنیا کی ہر زباں پہ قبضہ حسین کا
 

وجاہت حسین

محفلین
جب عاشوراء کی شامِ ناشاد آئی
لکھ مرثیہ! یہ دل سے فریاد آئی
پر ایک قدم بھی یہ قلم چل نہ سکا
جب زین العابدینؑ کی یاد آئی

وجاہت حسین​
 
سلطانِ کربلا کو ہمارا سلام ہو۔۔
جانانِ مصطفیٰ ﷺ کو ہمارا سلام ہو۔۔

عباسِ نامدار ہیں زخموں سے چُور چُور،
اُس پیکرِ رِضا کو ہمارا سلام ہو۔۔

اکبر سے نوجوان بھی رن میں ہوئے شهید،
ہم شکلِ مصطفیٰ ﷺ کو ہمارا سلام ہو۔۔

بھائی بھتیجے بھانجے سب ہو گئے شہید،
ہر لالِ بےبہا کو ہمارا سلام ہو۔۔

اصغر کی ننھی جان پہ لاکھوں درود ہوں،
مظلوم و بے خطا کو ہمارا سلام ہو۔۔

ہو کر شہید قوم کی کشتی تیرا گئے،
اُمت کے ناخُدا کو ہمارا سلام ہو۔۔

ناصر ؔ ولائے شاہ میں کہتا ہے بار بار،
مہمانِ کربلا کو ہمارا سلام ہو۔۔
 
خدا تجھے عشق مصطفیٰﷺ سے سرفراز کرے

غم حسینؓ کے سوا ہر غم سے بے نیاز کرے

شہزادہ ڈاکٹر غلام محمد گوہر نظیر گوہر ؔ
جمال الملک ولی عہد دربار عالیہ موہڑہ شریف
ماخوذ۔ رگِ جاں
 
لباس ھے پھٹا ھوا، غُبار میں اَٹا ھوا
تمام جسمِ نارنیں، چِھدا ھوا، کَٹا ھوا
یہ کون زِی وقار ھے، بَلا کا شہسوار ھے
کہ ھے ہزار قاتلوں، کے سامنے ڈَٹا ھوا
یہ بِل یقین حُسین ھے، نبی کا نُورِعین ھے
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
قید خانے میں کہیں مر ہی نہ جاؤں بابا
تیری فرقت میں یونہی آنسو بہاؤں بابا

آ بھی جاؤ کہ سکینہ کا دم رخصت ہے
چند سانسوں کی ملی بابا مجھے مہلت ہے
تیرے رستے میں سدا آنکھیں بچھاؤں بابا
قید خانے میں کہیں مر ہی نہ جاؤں بابا

اپنے چہرے کے طمانچوں کو میں کیسے دیکھوں
خون روتے ہوئے بھائی کو میں کیسے دیکھوں
دل بھی زخمی ہے تجھے کیسے دکھاؤں بابا
قید خانے میں کہیں مر ہی نہ جاؤں بابا
 
Top