غم حسین علیہ السلام پر اشعار

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
رگوں میں خون شہیداں جو سرد ہو جاتا
تو رنگ سارے گلابوں کا زرد ہو جاتا
حسین تیرا لہو اس میں رچ گیا ورنہ
یہ خاک زار جہاں گرد گرد ہو جاتا

عبالقادر تاباں
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
اپنی اپنی ذات کے غم کو دل زدگاں
دشت بلا کے ذروں میں ضم کرتے ہیں

لوح وفا پر ان کا نام نہیں رہتا
پیش یزید جو سر اپنا خم کرتے ہیں

حسن رضا عباس
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
اے خاک بے بصر تیرامہماں ہوا ہے کون
جان بتول و لخت دل مصطفیٰ ہے کون

سچ پوچھیے تو اپنا تشخص اسی سے ہے
بے چہرگی کے دور میں چہرہ نما ہے کون

قاتل ہر ایک ظلم کا ہو اور قتیل بھی
ایک حسین ابن علی ہے دوسرا ہے کون

توصیف تبسم
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
چراغ شام میں لَو ہے کئی چراغوں کی
بسی ہیں صورتیں آنکھوں میں جانے والوں کی
نبی کا گھر ہے بڑا محترم سمجھتے تھے
زباں سمجھتے نہ تھے جو کج زمانوں کی
لہو میں ڈوب جا اے دیدہ نظار ا طلب
پڑی ہے خاک میں تصویر آسمانوں کی

توصیف تبسم
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
وہ جو نورِ چشمِ بتول تھا، جو گُل ریاضِ رسول تھا
اسی ایک شخص کے قتل سے میری کتنی صدیاں اُداس ہیں

احمد ندیم قاسمی
 
یہ معجزہ بھی پیاس جہاں کو دکھا گئی
آنکھوں میں آنسوئوں کی سبیلیں لگا گئی
کرب و بلا میں دیکھیے شبیرؑ کی ’’نہیں ‘‘
ہر دور کے یزید کو جڑ ے مٹا گئی

سورج سنگھ سورج
 
قرآن اور حسین برابر ہیں شان میں
دونوں کا رتبہ ایک ہے دونوں جہان میں
قرآں کلامِ پاک ہے شبیر نور ہے
دونوں جہاں میں دونوں کا یکساں ظہور ہے

دلو رام کوثری
 
سلامی کیا کوئی بے کار ہے جی سے گزر جانا
حیاتِ جاوداں ہے شاہ کے ماتم میں مر جانا
نہیں آتا جنہیں راہِ حقیقت سے گزر جانا
حسین ابنِ علی سے سیکھ لیں وہ لوگ مر جانا

حکیم چھنو مل دہلوی
 
گلشنِ صدق و صفا کا لالۂ رنگیں حسین
شمعِ عالم، مشعلِ دنیا، چراغِ دیں حسین

بادۂ ہستی کا ہستی سے تری ہے کیف و کم
اٹھ نہیں سکتا ترے آگے سرِ لوح و قلم

کنور مہندر سنگھ بیدی
 
Top