غزل - ہم غزل میں ترا چرچا نہیں ہونے دیتے - معراج فیض آبادی

حیدرآبادی

محفلین
معراج فیض آبادی
ہندوستان کی جان ہی نہیں بلکہ یہ جانِ ادب ، اردو دنیا کا دھڑکتا ہوا دل ہیں۔
یہ ادب کا وہ چاند ہیں جو روزِ اول سے ہی مہِ کامل ہیں ، ایک ایسا مہِ کامل جس کی روشنی کبھی ماند نہیں پڑتی ، جو کبھی گہن کا شکار نہیں ہوتا۔
"اجین نگر نگم" کی جانب سے منعقدہ کُل ہند مشاعرے میں لکھنؤ کے ممتاز شاعر ۔۔۔
حضرت معراج فیض آبادی
کو "مولانا ابوالکلام آزاد ایوارڈ" پیش کیا گیا ہے۔


غزل
ہم غزل میں ترا چرچا نہیں ہونے دیتے
تیری یادوں کو بھی رُسوا نہیں ہونے دیتے

کچھ تو ہم خود بھی نہیں چاہتے شہرت اپنی
اور کچھ لوگ بھی ایسا نہیں ہونے دیتے

عظمتیں اپنے چراغوں کی بچانے کے لئے
ہم کسی گھر میں اُجالا نہیں ہونے دیتے

آج بھی گاؤں میں کچھ کچے مکانوں والے
گھر میں ہمسائے کے فاقہ نہیں ہونے دیتے

ذکر کرتے ہیں ترا نام نہیں لیتے ہیں
ہم سمندر کو جزیرہ نہیں ہونے دیتے
مجھ کو تھکنے نہیں دیتا یہ ضرورت کا پہاڑ
میرے بچے مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے
 

کاشفی

محفلین
میرے بچے مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے - معراج فیض آبادی

میرے بچے مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے

(معراج فیض آبادی)
ہم غزل میں ترا چرچا نہیں ہونے دیتے
تیری یادوں کو بھی رُسوا نہیں ہونے دیتے

کچھ تو ہم خود بھی نہیں چاہتے شہرت اپنی
اور کچھ لوگ بھی ایسا نہیں ہونے دیتے

عظمتیں اپنے چراغوں کی بچانے کے لئے
ہم کسی گھر میں اُجالا نہیں ہونے دیتے

آج بھی گاؤں میں کچھ کچے مکانوں والے
گھر میں ہمسائے کے فاقہ نہیں ہونے دیتے

ذکر کرتے ہیں ترا نام نہیں لیتے ہیں
ہم سمندر کو جزیرہ نہیں ہونے دیتے

مجھ کو تھکنے نہیں دیتا یہ ضرورت کا پہاڑ
میرے بچے مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے

(بشکریہ: نادر خان سَرگِروہ ، مکہ مکرمہ)
 

شاہ حسین

محفلین
کچھ تو ہم خود بھی نہیں چاہتے شہرت اپنی
اور کچھ لوگ بھی ایسا نہیں ہونے دیتے​

بہت شکریہ کاشفی صاحب نہایت عمدہ غزل ہے
 

الف عین

لائبریرین
واہ، عارف کریم کو بھی شاعری پسند آئ جو اس کا بین ثبوت ہے کہ اچھی غزل ہے۔ویسے میں پسندیدہ کلام میں محض شکرئے کے بٹن سے کام لیتا ہوں، اور کوئی تعریف کرے تو ان کے شکرئ کے لئے بھی محض بٹن سے کام چلاتا ہوں۔ کسی اور کی شاعری پر بقول یوسفی ’دوہرے ہو ہو کر‘ داد وصول نہیں کرتا۔ اسی چکر میں کاشگففی تم ماہر بننے والے ہو!!!
ابھی ایک بار پیغام 500 نقص کی نذر ہو چکا تھا
 

مغزل

محفلین
معراج فیض آبادی
ہندوستان کی جان ہی نہیں بلکہ یہ جانِ ادب ، اردو دنیا کا دھڑکتا ہوا دل ہیں۔
یہ ادب کا وہ چاند ہیں جو روزِ اول سے ہی مہِ کامل ہیں ، ایک ایسا مہِ کامل جس کی روشنی کبھی ماند نہیں پڑتی ، جو کبھی گہن کا شکار نہیں ہوتا۔
"اجین نگر نگم" کی جانب سے منعقدہ کُل ہند مشاعرے میں لکھنؤ کے ممتاز شاعر ۔۔۔
حضرت معراج فیض آبادی
کو "مولانا ابوالکلام آزاد ایوارڈ" پیش کیا گیا ہے۔


غزل
ہم غزل میں ترا چرچا نہیں ہونے دیتے
تیری یادوں کو بھی رُسوا نہیں ہونے دیتے

کچھ تو ہم خود بھی نہیں چاہتے شہرت اپنی
اور کچھ لوگ بھی ایسا نہیں ہونے دیتے

عظمتیں اپنے چراغوں کی بچانے کے لئے
ہم کسی گھر میں اُجالا نہیں ہونے دیتے

آج بھی گاؤں میں کچھ کچے مکانوں والے
گھر میں ہمسائے کے فاقہ نہیں ہونے دیتے

ذکر کرتے ہیں ترا نام نہیں لیتے ہیں
ہم سمندر کو جزیرہ نہیں ہونے دیتے

مجھ کو تھکنے نہیں دیتا یہ ضرورت کا پہاڑ
میرے بچے مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے


کیا کہنے حیدرآبادی صاحب اور کاشفی بھیا۔ بہت خوب اتنخاب ہے واہ

عظمتیں اپنے چراغوں کی بچانے کے لئے
ہم کسی گھر میں اُجالا نہیں ہونے دیتے

آج بھی گاؤں میں کچھ کچے مکانوں والے
گھر میں ہمسائے کے فاقہ نہیں ہونے دیتے

دو متضاد کیفیات مگر قوتِ نظم و نغز کا بہترین اشاریہ۔ بہت خوب
 
Top