جاسمن
لائبریرین
جی ہاں شاعری بھی کرتے تھے۔بہت خوب۔
اگر مجھے درست یاد پڑتا ہے تو حقی صاحب علیم شام کے نام سے شاعری بھی کرتے تھے، اور یہ مشہور شعر بھی شاید انہی کا ہے
کسی کو اتنا نہ چاہو کہ پھر بھلا نہ سکو
یہاں مزاج بدلتے ہیں موسموں کی طرح
ان کے ایک بزرگ رشتہ دار ٹرپ لے کے جایا کرتے تھے۔ جاسوسی/سسپینس میں ان کے بیٹے شکیل شاید نائب مدیر تھے۔
کبھی ہم بھی ان کے ساتھ ایک لمبے ٹرپ پہ گئے تھے۔ شمالی علاقہ جات، کشمیر، مری وغیرہ۔