صابرہ امین

لائبریرین
کالج کے مطلبی دوست:

تم ملے
پھول کھلے
وقت نے رگڑا زخم چھلے
کیسے شکوے کیا گلے
زخم آخر کو سلے


مزے کے ساتھی:
خواب پریشاں تھا
دل میں طوفاں تھا
حلقہء یاراں تھا
میں ناداں تھا
جان و دل قرباں تھا
میں فرحاں تھا
میں شاداں تھا

اک لاحاصل بحث:
بات ہونٹوں پر آئ
اور پھر کوٹھوں پر آئ
تربیت کی ذمہ داری بڑوں پر آئ
تعلقات میں گراوٹ زوروں پر آئ
بات بڑھ کر نسلوں پر آئ
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top