سر پھوڑ کے مر جائیں؟ سرکار، کدھر جائیں؟

لے کر یہ محبت کے آزار کدھر جائیں؟
سر پھوڑ کے مر جائیں؟ سرکار، کدھر جائیں؟
بیٹھیں تو کہاں بیٹھیں اس کوئے ملامت میں؟
اٹھ جائیں تو ہم اہلِ پندار کدھر جائیں؟
مانا کہ مسیحا کو ہیں اور ہزاروں کام
یہ بھی تو کہو کوئی، بیمار کدھر جائیں؟
یہ کرب، یہ سناٹا، یہ رنگ کی ننگی لاش
لالے تو گئے صاحب! گلزار کدھر جائیں؟
اندھوں کو بتا دینا، باہر بھی اندھیرے ہیں
بے فائدہ کیا گھومیں؟ بے کار کدھر جائیں؟
کس اینٹ پہ سر پٹکیں؟ کس در پہ کریں گریہ؟
راحیل ؔ بتا، تیرے غم خوار کدھر جائیں؟
راحیلؔ فاروق​
مشمولہ: زار
 
واہ، بہت خوب۔
بندہ نام پڑھے بغیر بھی غزل پڑھے تو پتہ چل جائے راحیل بھائی کی ہے۔ منفرد انداز
مانا کہ مسیحا کو ہیں اور ہزاروں کام
یہ بھی تو کہو کوئی، بیمار کدھر جائیں؟

یہ کرب، یہ سناٹا، یہ رنگ کی ننگی لاش
لالے تو گئے صاحب! گلزار کدھر جائیں؟
 

جاسمن

لائبریرین
بیٹھیں تو کہاں بیٹھیں اس کوئے ملامت میں؟
اٹھ جائیں تو ہم اہلِ پندار کدھر جائیں؟
حالیہ دھاگے کے "کامیاب"اختتام پہ آمدِ شعر

مانا کہ مسیحا کو ہیں اور ہزاروں کام
یہ بھی تو کہو کوئی، بیمار کدھر جائیں؟
نبیل بھائی اور ابن سعید بھائی کے لئے کہا گیا۔

یہ کرب، یہ سناٹا، یہ رنگ کی ننگی لاش
لالے تو گئے صاحب! گلزار کدھر جائیں؟
شمشاد بھائی ،@جیہ وغیرہ کے لئے۔
بہت ہی پیاری غزل۔ بہت حسین،مہ جبین غزل ہے۔:)
بہت خوبصورت۔
واہ واہ!
دعاؤں بھری داد۔
 

محمداحمد

لائبریرین
لے کر یہ محبت کے آزار کدھر جائیں؟
سر پھوڑ کے مر جائیں؟ سرکار، کدھر جائیں؟

بیٹھیں تو کہاں بیٹھیں اس کوئے ملامت میں؟
اٹھ جائیں تو ہم اہلِ پندار کدھر جائیں؟

مانا کہ مسیحا کو ہیں اور ہزاروں کام
یہ بھی تو کہو کوئی، بیمار کدھر جائیں؟

اندھوں کو بتا دینا، باہر بھی اندھیرے ہیں
بے فائدہ کیا گھومیں؟ بے کار کدھر جائیں؟

سبحان اللہ !

خوبصورت غزل ہے بھائی۔۔۔!

شاد آباد رہیے۔ :)
 
خوب است راحیل بھائی۔ :) :) :)
مانا کہ مسیحا کو ہیں اور ہزاروں کام
یہ کرب، یہ سناٹا، یہ رنگ کی ننگی لاش
کیا صرف ہمیں ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ ان دونوں مصرعوں میں کچھ تو ایسا ہے جو باقی مصرعوں کے وزن سے کچھ ہٹ کر ہے؟ اور یہ کہ اگر ایسا ہے تو کیا اس بحر میں اس کی اجازت موجود ہے؟ یا ہم سے گنگنانے میں کوئی گڑبڑ ہو رہی ہے؟ :) :) :)
 
خوب است راحیل بھائی۔ :) :) :)


کیا صرف ہمیں ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ ان دونوں مصرعوں میں کچھ تو ایسا ہے جو باقی مصرعوں کے وزن سے کچھ ہٹ کر ہے؟ اور یہ کہ اگر ایسا ہے تو کیا اس بحر میں اس کی اجازت موجود ہے؟ یا ہم سے گنگنانے میں کوئی گڑبڑ ہو رہی ہے؟ :) :) :)
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن ہے بحر۔
دوسرے مصرعے میں روانی کی تھوڑی کمی ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
خوب است راحیل بھائی۔ :) :) :)


کیا صرف ہمیں ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ ان دونوں مصرعوں میں کچھ تو ایسا ہے جو باقی مصرعوں کے وزن سے کچھ ہٹ کر ہے؟ اور یہ کہ اگر ایسا ہے تو کیا اس بحر میں اس کی اجازت موجود ہے؟ یا ہم سے گنگنانے میں کوئی گڑبڑ ہو رہی ہے؟ :) :) :)
ان دونوں مصرعوں میں عمل تسبیغ واقع ہو رہا ہے۔
مفعول مفاعیلن کو مفعول مفاعیلان کرنا جائز ہے
 
Top