زمین ساکن ہے(ثبوت ‍قرآنی آیات سے)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
محمد عویدص صاحب میں اپنی بات پر اڑا ہوا ہوں یا نہیں، لیکن اردو محفل میں کسی کی کسی بھی رکن سے بدتمیزی کسی بھی حالت میں قابل قبول نہیں۔ اور یہی اس اردو محفل کا اصول بھی ہے۔

دوسری بات پھر یہی کہوں گا کہ آپ اپنا نقطہ نظر پیش کریں۔ اب یہ دوسرے کی مرضی ہے اسے قبول کرے یا نہ کرے۔ آپ زبردستی اپنا نقطہ نظر منوانے کی کوشش نہ کریں۔
 
خدارا ۔۔۔۔ خدارا ۔۔۔۔ میرے مسلم بہن بھائیو ! اب تو اپنی حالت زار پر رحم کرو۔۔۔۔۔۔۔ اب تو عقل سے کام لو ۔۔۔۔ کیا اسلام محض ملا سمجھتا ہے ۔۔۔۔ یہ مذہبی برہمن ہمیں کس مقام پر لے آئے ہیں ذرا اس پر بھی غور کر لیں۔۔۔ آقائے دو جہاں کا نام شاید ہماری زبان سے اتنا ادا نہیں ہوتا ہے جتنا ان ملاؤں کا ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عزیزو ! یہ انتہائی سادہ مذہب ہے۔۔۔۔ صرف تفکر کی ضرورت ہے۔۔۔۔ کیا تفکر صرف ملا کرے گا ۔۔۔ اور ہم اسکی اندھی تقلید۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسوہ حسنہ ہماری سامنے ہے۔۔۔۔ کیا یہ کافی نہیں ہے۔۔۔۔ صحابہ کرام کی زندگی ہمارے سامنے ہے کہ کیا یہ کم ہے۔۔۔۔
وہ شخص کیا درست بات کرے گا جس نے کبھی اپنے ھاتھ سے محنت کی کمائی نہ کھائی ہو۔۔۔۔ جو ہمیشہ صدقے کے مال پر پلا ہو وہ بھلا کیا درست بات کرے گا۔۔۔۔ ہمارا قصور صرف اتنا ہے کہ ہم بس اندھی تقلید کرتے چلے جا رہے ہیں۔۔۔۔ جو ہمارے بڑوں نے کیا ہم میں سے بیشتر اسی راہ پر چل رہے ہیں۔۔۔۔
مجھے صرف انتا جواب دے دیں کہ عالم کی تشریح کیا ہے۔۔۔۔۔ ؟۔۔۔۔۔۔۔۔ غیر مسلم قراآن میں تفکر کرے کہاں کے کہاں پہنچ گئیے ہیں اور ہم ابھی تک اماموں کی تعریفیں کر رہے ہین۔۔۔۔۔ ان نام نہاد اماسوں کی وجہ سے آج ہم اس مقام پر ہیں ۔۔۔۔۔
حد ہوتی ہے ذہنی پسماندگی کی بھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بس بحث کرنا ۔۔۔ اب یہی ہمارا کام ہے۔۔۔۔
یہ ملا جنہیں کافر کہتا ہے۔۔۔۔ انہیں کے رحم و کرم پر زندہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا کو ئی بتا سکتا ہے ۔۔۔۔ ادویات پر کس کی اجارہ داری ہے ؟۔۔۔۔ جس چشمے کو لگا کر وہ قران پڑہتا ہے اسکا گلاس کہاں سے آتا ہے؟ چشمے کا فریم کون بنا رہا ہے۔؟۔۔۔۔۔ جس کاغذ پر ہمارا قران چھپتا ہے وہ کہاں سے آتا ہے ؟ جس سیاہی سے پرنٹنگ ہوتی ہے وہ کون بنا رہا ہے ؟۔۔۔۔۔ ارے دور کیوں جا رہے ہیں ۔۔۔ جس لباس ہم زیب تن کرتے ہیں ذرا اس پر ہی غور کر لیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہ بنئی کی مشین کہاں سے آتی ہے؟۔۔۔۔ بنائی کا سوت کہاں سے آتا ہے ؟۔۔۔۔ سوئی کہاں سے آتی ہے ؟۔۔۔۔ ڈزائننگ میٹیریل کہاں سے آتا ہے ؟۔۔۔۔ ارے جو معدنیات ہمارے ممالک میں ہیں ان کوبھی ریفائن یہی کافر کر کے دیتا ہے؟۔۔۔۔۔ کیا دیا ہے ان ملاؤں نے ؟۔۔۔۔ نفرت کا درس۔۔۔۔ ایک دوسرے سے دست و گریباں ہونے کا ہنر۔۔۔۔ اور کیا پیدا کیا ہے ؟۔۔۔۔ ہم جیسے نالائق جو ان کو عظیم القابات سے سارا دن نوازتے رہتے ہیں۔۔۔۔

خدارا اپنی حالت زار پر اب تو رحم کریں۔۔۔۔۔
محترم آپ یہ کہنا چاہتے ہے کہ ہمارے آقا ہمارے علماء کرام جنہیں کل عالم کے سرادر، شافع روزِشمار ، میٹھے میٹھے سرکار حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیک وسلم نے نبیوں کے وارث کہاں ۔ ایک اور جگہ آپ صلی اللہ علیک وسلم نے ارشاد فرمایا جس کا مفہوم پیش خدمت ہے " جس نے کسی عالم کے پیچھے نماز پڑھی گویا اس نے میرے (صلی اللہ علیک وسلم) کے پیچھے نماز پڑھی" ۔ اور آپ کہتے ہے کہ نام نہاد ملا۔ جبکہ ہم سے لفظ کو بڑے ادب سےلکھتے ہے" مولانا " ۔ جس کا مطلب ہے " میرا مدد گار"۔
کفر کا فتویٰ: کیا کہنا اس شخص پر جو بلاوجہ کسی پر بہتان عظیم ( یعنی بغیر علم کے) لگا رہا ہے کہ جی اس نے کفر کا فتویٰ بغیر وجہ کے ہی لگا دیا۔ جیسے کفر نا ہوا کوئی درخت پر لگا ہوا آم ہی ہوگیا جس کا دل چاہا کفر کا فتوی لگا دیا۔ بھائی صاحب پہلے یہ تو جان لیں کے فتوی ہوتا کیا۔ یا آپ کے پاس علم کتنا ہے جو اس بات کو سمجھ سکے کہ علماء کرام نے کس پر کس چیز کا فتوی دیا۔ جس کی مثال ایسی ہے کہ " الماری کے اوپر پڑی ہوئی کوئی چیز تب ہی نظر آئے گی جب اس تک کم از کم ہمارے انکھے پہنچیں گی۔" اور آپ کہتے ہے فتوی کوئی چیز ہی نہیں۔ امام احمد بن حنبل رضی اللہ تعالٰی عنہ کا غالباً قول ہے (اگر میں غلطی پر نہیں تو) فتوی دینے کے لیے کم از کم پچاس ہزار یا کم و بیش احادیث کا حافظ ہونا لازم ہے ۔ تو جناب اب آپ ارشاد فرمائے کہ کیا بغیر دیکھے فوراً سے پہلے فقط صحیحین (بخاری و مسلم شریف) کے مصنف کا پورا پوار نام لکھ سکتے ہے ۔ (احادیث کی تو ہم بات ہی نہیں کرتے)۔

قیامت کی نشانیوں میں بہت افضل نشانی یہ ہے کہ لوگ علم حاصل کرنے علماء کے بجائے جاہلوں اور ریاکاروں کے پاس جائیں گے ۔ ان کو اپنا عالم تصور کرے گے

ایک اور نشانی یہ ہے کہ علم آسمان پر اٹھا لیا جائے گا۔ جس کا شرح علماء کرام دائمۃ براکاتمھم علیھم یہ لکھتے ہے کہ علماء کرام کو اٹھا لیا جائے گا۔ جس کے ساتھ آہستہ آہستہ علم خو بخود ہی ختیم ہوجائے گا۔

خدا کے لیے جو کام آپ لوگ خود نہیں کرسکتے ہے وہ کم از کم دوسرے کو تو کرنے دے۔ بروز قیامت اللہ عزوجل کے حضور کیا جواب دیں گے کہ الہی عزوجل ہم نے تیرے ان بندوں کو دین کے کام سے روک دیا۔ کسی پر الزام لگانے سے پہلے یہ تو سوچ لیں کہ ہم نے دین کا کتنا کام کیا۔ (اور ہم کر ہی کیا سکتے ہے ) ۔ جو کر رہے ہے ان کو یہ کہہ کر اڑے آرہے ہے کہ تم دین کا کام کیا کروں گے ۔ تم وہ عینک استعمال کرتے ہو جو غیر ملکی ہے (جبکہ ہمارے پاس دین کو دینے کے لیے پیسے ہے نہیں ادھر نیٹ پر دھڑا دھڑا خرچ کر رہے ہے ۔۔ اخ) اور تم زکوٰۃ وغیرہ سے پلتے ہوں (نعوز باللہ من ذالک)۔

واقع بھائی آپ ٹھیک کہہ رہے ۔ بات چلی تھی زمین کی گردش پر جو کہ نا تو ہمارے نفع کے لیے تھی نا نقصان کے لیے لیکن یہاں پر نا جانے کتنوں نے اپنا دین بگاڑ لیا۔۔۔ بقول آپ کے نسبت کوئی چیز ہی نہیں ۔ ۔۔ ہمارے شجرہ الحمد اللہ عزوجل حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ سے ملتا ہے جس نسبت سے ہم اپنے آپ کو فاروقی کہلوانے زیادہ پسند کرتے ہے بانسبت باپ کے۔۔۔۔۔ اسی طرح ہمارے پیر و مرشد حضرت علامہ مولانا ابوالبلال محمد الیاس عطار قادری رصوی دائمۃ براکاتہم عالیہ کے نسبت سے "محمد عویدص عطاری" لکھنا پسند کرتے ہے ۔ ۔۔۔۔ آگے سنے نامِ محمد کی نسبت کے فضائل میں پیرو مرشد ارشاد فرماتے ہے ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کل بروز قیامت تمام امت حاضر ہوگی۔ کوئی آواز دینے والا کہے گا "محمد" ، تو جس کے نام کے ساتھ محمد آتا ہوگا یا جو شوق و محبت کے وجہ سے یہ نام اپنے نام کے ساتھ لگاتا ہوگا وہ کھڑا ہو جائے گا ۔ تو فرشتے ارشاد فرمائیں گے کہ نہیں نہیں تمہیں نہیں پکارا بلکہ "مخمد عربی صلی اللہ علیک وسلم" کو پکارا گیا ہے ۔ اسی وقت حکم الہٰی ہوگا کہ ہم نے نام محمد (صلی اللہ علیک وسلم) کے صدقے ان سب کو معاف فرمادیا (سبحان اللہ عزوجل )۔۔۔
بہرحال انشاء اللہ عزوجل بشرط زندگی اور وقت آپ کی کافی و شافی تسلی کرونگا نسبت سے متعلق۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط دل کو سکون دینے کے لیے آپ قطمیر (اصحاب کہف کا کتا) نسبت ہی کی وجہ سے داخل جنت ہونگا (انسانی شکل میں) جو کئ سو سال کے بعد زندہ کیا گیا ۔ اسے بھی بس نسبت ہی تھی ورنہ کسی کتے کے اعمال ہونا ہی ۔۔۔۔۔۔۔۔؟ آپ سمجھ دار ہے ۔

آپ یہ ارشاد فرمان کی کوشش کر رہے ہے کہ علماء کرام نے غیر ملکی اشیاء استعمال کرنے پر کوئی فتوی دیا ہے اور خود استعمال کرتے ہے تو ہمیں بھی دیکھائیں۔ آخر ہر فتوی کی کوئی نا کوئی وجہ ہوتی ہے ۔ یہ تو ہو نہیں سکتا کہ بلاوجہ ہی دے دیا۔ یا یہ آپ کا فتوی ہے۔

بس آگے کچھ نہیں لکھتاہے اس جاہل کے بس کی بات نہیں کہ کسی کو اتنی عام سی بات سمجھا دےکہ علماء کرام سے ہم ہے ۔ ہماری وجہ سے علماء کرام ہر گز نہیں۔۔۔۔


تو آخر ثابت ہوا کہ کسی کے پاس کوئی دلیل نہیں کہ زمین گھومتی ہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اور میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ اس تھریڈ کو بند کردیا جائے کیونکہ قیامت تک بھی آپ لوگ لگے رہے یہ بات ثابت نہیں کرسکتے ہے کہ ہمارے آقا، ہمارے مرشد پاک اعلٰی حضرت رضی اللہ تعالٰی عنہ نے جو ثبوت اپنی کتاب میں دیے وہ غلط ہے اور آپ لوگ صحیح۔

والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبارکۃ!
والصلوہ والسلام علیک و آلک واصحابک یا رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ علیک وسلم
 
محمد عویدص صاحب میں اپنی بات پر اڑا ہوا ہوں یا نہیں، لیکن اردو محفل میں کسی کی کسی بھی رکن سے بدتمیزی کسی بھی حالت میں قابل قبول نہیں۔ اور یہی اس اردو محفل کا اصول بھی ہے۔

دوسری بات پھر یہی کہوں گا کہ آپ اپنا نقطہ نظر پیش کریں۔ اب یہ دوسرے کی مرضی ہے اسے قبول کرے یا نہ کرے۔ آپ زبردستی اپنا نقطہ نظر منوانے کی کوشش نہ کریں۔
قطعی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن آپ ایک طرف ہو کر کیوں سوچ رہے ہے۔ کیا آپ بحیثیت مسلمان یہ بات برداشت کرسکتے ہے کہ کوئی سنت رسول کا مذاق اڑائے ۔ یا علماء کرام کو برا بھلا کہے۔ جب یہ اصول ہے کہ کوئی رکن بدتمیزی سے کسی اور رکن سے بات نہیں کرسکتا تو یہ اصول کیون نہیں ہے کہ دین کے بات کا مذاق یا اس کو حقیر جاننا بھی خلافِ محفل ہے ۔
والسلام
 

دوست

محفلین
آپ کس قسم کا ثبوت چاہتے ہیں؟
کیا خلاء میں‌ لے جاکر آپ کو مشاہدہ کروایا جائے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
قطعی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن آپ ایک طرف ہو کر کیوں سوچ رہے ہے۔ کیا آپ بحیثیت مسلمان یہ بات برداشت کرسکتے ہے کہ کوئی سنت رسول کا مذاق اڑائے ۔ یا علماء کرام کو برا بھلا کہے۔ جب یہ اصول ہے کہ کوئی رکن بدتمیزی سے کسی اور رکن سے بات نہیں کرسکتا تو یہ اصول کیون نہیں ہے کہ دین کے بات کا مذاق یا اس کو حقیر جاننا بھی خلافِ محفل ہے ۔
والسلام

محمد عوید ص، براہ کرم ایک بات نوٹ کر لیں۔ پگڑی والی بات کو عمومی طور پر کہا گیا تھا کہ آج کل ہر شخص سر پر پگڑ باندھے پھر رہا ہوتا ہے۔ اگر پوچھا جائے تو شاید ہی کوئی ایسا نکلے جو واقعی سنت سمجھ کر عمل کرتا ہو۔ زیادہ تر لوگ دکھاوے کو باندھتے ہیں‌ کہ جتنی بڑی پگڑی، اتنا بڑا عالم سمجھا جائے گا
 
بھائی صاحب آپ کی دلیل کچھ سمجھ نہیں آئی۔ سورۃ الانبیاء کی آیت نمبر 23 آپ نے بیان کی ۔ جبکہ میں نے دیکھا تو وہاں ذیل کی آیات کو درج پایا۔ یا تو میں غلط دیکھ رہا ہوں یا پھر آپ کا یفرنس خراب ہے ۔

23.gif

اس سے نہیں پوچھا جاتا جو وہ کرے(ف۴۳)اور ان سب سے سوال ہوگا (ف۴۴)

تفسیر خزائن العرفان:
- 43 کیونکہ وہ مالکِ حقیقی ہے جو چاہے کرے ، جسے چاہے عزّت دے جسے چاہے ذلّت دے ، جسے چاہے سعادت دے جسے چاہے شقی کرے ، وہ سب کا حاکم ہے کوئی اس کا حاکم نہیں جو اس سے پوچھ سکے ۔
- 44 کیونکہ سب اس کے بندے ہیں مملوک ہیں ، سب پر اس کی فرمانبرداری اور اطاعت لازم ہے ۔ اس سے توحید کی ایک اور دلیل مستفاد ہوتی ہے جب سب مملوک ہیں تو ان میں سے کوئی خدا کیسے ہو سکتا ہے اس کے بعد بطریقِ استفہام تو بیخاً فرمایا ۔


محمد عوید اصل میں میں نے یہ ریفرنس رضا ہی کی پوسٹ سے لے کر دیا تھا جس میں آیت اور ترجمہ تو ٹھیک تھا غالبا حوالہ غلط اس لیے میں معذرت خواہ ہوں مگر اس میں رضا صاحب کو بھی شامل کیجیے۔

سب سے اہم بات جو میں کرنا چاہ رہا ہوں محمد عوید اور رضا کہ آپ کی تمام بحث صرف اپنے امام کے اقوال اور ان کی تصنیفات پر مبنی ہے جس کا درجہ جب آپ مسلکی تعصب سے ذرا اوپر اٹھ کر دیکھیں گے تو اندازہ ہوگا کہ سائنس تو ایک طرف خود دین میں ان کی تصنیفات کا کیا مقام ہے ؟

یہ تو ایک سائنسی موضوع ہے جس کو انہوں نے اپنا موضوع مشق بنا لیا اور آپ لوگوں نے قیامت تک کے لیے اسے ٹھیک مان لیا اور یہ بھی جان لیا کہ کوئی دوسرا قیامت تک اسے غلط ثابت نہیں‌کر سکتا جب کہ یہ بات اتنی واضح ہے کہ آپ چند سائنسی کتب پکڑیں اور خود ہی غور کر لیں کہ دن اور رات کیسے آتے ہیں یا موسم کیسے بدلتے ہیں تو بات سمجھ میں ‌آ جائے گی ۔ اس ضمن میں اگر کسی کی بات کو زیادہ وزن دیا جائے گا تو وہ سائنسدان ہی ہوں گے کہ ان کا ہی یہ موضوع ہے ، قرآن اور حدیث کا تو یہ موضوع ہی نہیں ہے اور نہ کوئی محکم آیت ہے کہ زمین ساکت ہے ۔ اب آگے اس کی تفہیم تو گمراہ سے گمراہ فرقے نے بھی اپنے مطابق کی ہے اور قرآن حدیث سے ہی ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔ قادیانی اس کی ایک بڑی مثال ہیں جو ایک واضح آیت کے ہوتے بھی منکر ختم نبوت ہیں اور خود کو فخریہ مسلمان اور باقی مسلمانوں کو کافر سمجھتے ہیں۔ ۔

ذرا ٹھہر جائیے اور اس پر بھی غور کیجیے کہ امام احمد رضا بریلوی بھی غلطی پر ہو سکتے ہیں بہت مشکل کام ہے مگر کوشش کیجیے کرنے کی ورنہ چند مباحث جو بہت کھلے اور قرآن و حدیث‌ کے ہیں ان میں یہ واضح ہیں کہ ان کے نظریات کس طرح امت مسلمہ کے مسلم عقاید کے مخالف ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
نمبر 5 پر لکھا ہے۔۔۔حضرت سیدنا عمر رضی اللہ تعالٰی عنہما سے مروی ہے کہ محبوب رب العزت، محسنِ انسانیت عزوجل و صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے : "قرآنِ پاک میں جھگڑنا چھوڑ دو کیونکہ تم سے پہلی اُمتوں پر اسی وقت لعنت کی گئی جب انہوں نے قرآن پاک میں اختلاف کیا، بے شک قرآنِ پاک میں جھگڑنا کفر ہے۔"

اس سے تو یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پہلی امتوں پر بھی قرآن اترا تھا جس میں انہوں نے اختلاف کیا اور ان پر لعنت کی گئی، لیکن ہمیں تو یہی معلوم ہے کہ قرآن ایک ہی ہے جو ہمارے پیارے نبی صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ وسلم پر اترا تھا۔ اس کی وضاحت کریں گے۔ باقی تو میں بعد میں پڑھوں گا۔

جناب پرسوں مندرجہ بالا سوال کیا تھا، ابھی تک کسی نے جواب نہیں دیا۔
 
نمبر 5 پر لکھا ہے۔۔۔حضرت سیدنا عمر رضی اللہ تعالٰی عنہما سے مروی ہے کہ محبوب رب العزت، محسنِ انسانیت عزوجل و صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے : "قرآنِ پاک میں جھگڑنا چھوڑ دو کیونکہ تم سے پہلی اُمتوں پر اسی وقت لعنت کی گئی جب انہوں نے قرآن پاک میں اختلاف کیا، بے شک قرآنِ پاک میں جھگڑنا کفر ہے۔"

اس سے تو یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پہلی امتوں پر بھی قرآن اترا تھا جس میں انہوں نے اختلاف کیا اور ان پر لعنت کی گئی، لیکن ہمیں تو یہی معلوم ہے کہ قرآن ایک ہی ہے جو ہمارے پیارے نبی صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ وسلم پر اترا تھا۔ اس کی وضاحت کریں گے۔ باقی تو میں بعد میں پڑھوں گا۔

جناب پرسوں مندرجہ بالا سوال کیا تھا، ابھی تک کسی نے جواب نہیں دیا۔
جی یہ تو آپ نے ایسی بات کی ہے کہ جس پر ایک بحث ہو سکتی ہے خیر جو باتیں اس بے عقل مسلمان کی سمجھ میں آئی ہے وہ یہاں بیان کردیتا ہوں باقی آپ کو اس حدیث کی شرح سے پتا چل جائے گا۔
1۔۔۔۔ یا تو یہاں مراد یہ تھی کہ اُسی وقت کوئی قوم رہی ہوگی جس نے موجودہ قرآن پاک سے جھگڑے نکالیں اور وہ فنا ہوگئی (غیب کا علم تو اب اللہ اور اس کا رسول عزوجل و صلی اللہ علیک وسلم ہی بتا سکتے ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔) جس کا ہمیں کچھ علم نہیں بس یہ بتا دینا ہی کافی سمجھا گیا کہ وہ غرق کس سبب کے تحت ہوئی۔۔
2۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بات یہ ہوسکتی ہے کہ یہاں مراد قرآن سے دوسر ی آسمانی کتب اور صحیفے ہوسکتے ہے (جیسا کہ احادیث سے یہ بات ثابت بھی اور گذشتہ کسی پوسٹ میں گذری بھی ہے کہ قرآن مجید فرقان حمید الحمد اللہ عزوجل تمام علم کا جمع ہے۔ تمام آسمانی کتب اور صحیفے ، تمام دنیاوی علوم اس کتاب الٰہی میں موجود ہے ۔ ہر چیز کا خلاصہ اس میں موجود ہے )۔ تو ہم کہ سکتے ہے کہ یہاں مراد اس قرآن کی نہیں بلکہ دیگر کتب ہے۔۔۔۔ (یہ صرف میری کم عقلی کا دعویٰ ہے نا کہ اس حدیث شریف کی شرح)۔۔۔۔

امید ہے بات سمجھ میں آگئ ہوگی۔ اور اگر زندگی رہی تو اس کی شرح بھی انشاء اللہ عزوجل بہت جلد پیش کردی جائے گی جس سے آپ کے ساتھ ساتھ بہت سو کو (مجھ گنہگاروں کےسردارسمیت) علم سیکھنے کا موقع ملے گا۔

بہر حال آپ اس بے مقصد (زمین کی گردش) بات کو جتنا پھیلاتے جائے گے یہ اتنا ہی پھیلتا جائے گا بے مقصد اس لیے کہ یہ بات نا تو ہمیں کوئی نفع دے سکتی ہے نا ہی نقصان۔ لیکن اگر ہم یونہی جھگڑتے رہے تو یقناً عذاب الٰہی میں گرفتار ہوجائیں گے ( اسغفراللہ رب من کل ذنب و اتوب علیہ) اور ان احادیث کو پڑھ کر اب میرے میں ہمت نہیں رہی کہ میں آپ سے جگھڑ سکو۔۔۔۔۔ بس اس پوسٹ کے بعد ایک اور پوسٹ کرونگا جو آخری ہوگی پھر کوئی جواب نہیں دونگا ۔ چاہیے آپ یہ تھریڈ بند کردیں چاہیے کھولی رہنی دیں

والسلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبارکۃ
والصلوۃ والسلام علیک یارسول اللہ
وعلٰی آلک واصحاب یا حبیب اللہ
 

بدتمیز

محفلین
تو آخر ثابت ہوا کہ کسی کے پاس کوئی دلیل نہیں کہ زمین گھومتی ہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اور میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ اس تھریڈ کو بند کردیا جائے کیونکہ قیامت تک بھی آپ لوگ لگے رہے یہ بات ثابت نہیں کرسکتے ہے کہ ہمارے آقا، ہمارے مرشد پاک اعلٰی حضرت رضی اللہ تعالٰی عنہ نے جو ثبوت اپنی کتاب میں دیے وہ غلط ہے اور آپ لوگ صحیح۔

والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبارکۃ!
والصلوہ والسلام علیک و آلک واصحابک یا رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ علیک وسلم

یار میں‌ اس تھریڈ کو باقاعدگی سے دیکھ رہا ہوں اور میرا خیال ہے کہ ایک دو جگہوں‌ پر فاتح خرم وغیرہ نے کافی مدلل جواب دیا ہے اگر آپ ان کی باتیں ٹھنڈے دل سے اور امام یا مرشد کی محبت سے باہر آ کر سنو کہ بہر حال امام قران سے بڑھ کر نہیں۔ پہلی بات ہے کہ آپ کو کس قسم کا ثبوت چاہئے۔ عام طور پر لوگوں‌ کا روئیہ یہ ہے کہ یہ بات ثابت شدہ ہے لہذا آپکے لئے بیان کرنے کی ضرورت نہیں۔ آپ خود ڈھونڈ کر دیکھو لیکن تمہاری سوچ کسی قدر ملائیت ہے جس سے مجھے شدید چڑ ہے کہ جو ان نے کہہ دیا ٹھیک ہے باقی چونکہ کسی ملا نے نہیں کہا تو غلط ہے۔ معذرت کے ساتھ اگر تمہارے یہ پیر صاحب اگر پچھلے دو سو سالوں کے دوران گزرے ہیں تو بہت سے لوگ ان کے اتنے معتقد نہ ہونگے۔ ویسے اگر کسی اس سے قبل کے عالم کے بیان نقل کئے ہیں تو اس عالم کے وہم و گمان میں بھی نہ ہو گا کے اس کے الفاظ کیسے موڑ کر اپنے مقصد کے لئے استعمال کئے گئے ہیں۔
بالفرض زمین کو ساکن مان لیا اور کچھ ایسا کمپلیکس ماڈل ہے کہ سورج اپنے گرد گھومنے والے تمام سیاروں‌ کے ساتھ زمین کے گرد گھوم رہا ہے کیونکہ امام عالی مقام پیر و مرشد نے دن ران بننے کا جواز تو دیا نہیں۔ اب یا تو سورج زمین کے اس قدر نزدیک ہو جتنا چاند ہے تبھی 24 گھنٹوں‌ میں‌ دن رات بن سکتے ہیں لیکن اتنا پاس ہوا تو زمین جل جائے لہذا دوسری صورت ہے کہ سورج جہاں ہے وہیں رہے اور اس قدر تیز حرکت کرے کہ زمین کے گرد ایک چکر 24 گھنٹوں میں لگا لے لیکن پھر موسم کیسے تبدیل ہونگے؟ کیونکہ بہر حال امام عالی مقام کا ہجری کیلنڈر بھی سورج کو زمین سے ایک سال کی دوری پر ہی رکھتا ہے۔ یاد رہے زمین کا سورج سے فاصلہ چاروں طرف برابر ہے (اصل میں بیضوی ہے) اب اگر زمین ساکن ہے تو پھر یہ چاند کو اپنی کشش میں‌ نہیں‌ رکھ سکتی۔ بچے ایک چھوٹے پتھر کے ساتھ ڈور باندھ کر جب اس کو گھماتے ہیں تبھی یہ گول گھومتا ہے اگر بچہ اپنا ہاتھ روک لے تو پتھ بھی نہیں گھومتا۔ اب چاند کا ٹنٹنا ختم تو پھر آپ کا ہجری کیلنڈر بھی غائب۔
خدا امام عالی مقام کی بیان کی گئی تعریف سے بلند تر ہے اس قدر کہ آپ سوچ میں پڑ جائیں۔ زمین اور سورج کا چھوٹا سا ماڈل بنا کر بچوں‌ کو یہاں‌ یہ سمجھایا جاتا ہے۔ اور یہ اسقدر زبردست ہے کہ بے اختیار خدا کی قدرت پر یقین ہو جاتا ہے۔ معذرت کے ساتھ آپ کے امام کا بیان خدا کی توہین ہے۔ یہاں پتہ نہیں‌ آپ نے لکھا تھا کہ سائنس صرف حواس خمسہ کی تابع ہے۔ سائنس نے مجھے دیکھایا کہ میرے ہاتھ کی اندرونی ساخت کیا ہے۔ سائنس صرف ایک ذریعہ ہے میں اپنے ہاتھ کے اندر نہیں دیکھ سکتا لیکن اس ذریعے سے میں‌ تخیل سے دیکھ سکتا ہوں۔ ویسے اب سائنس حواس خمسہ کی تابع نہیں رہی اور اس کے حواس میں اضافہ ہو چکا ہے جیسے کچھ گیسیں جن کو انسان سونگھ کر محسوس نہیں کر سکتا یا انفرا ریڈ شعاعیں جن کو دیکھ نہیں‌ سکتا۔ ریڈیو ویوز جن کو سن نہیں سکتا۔
آپ ایک بات سمجھیں خدا نے علم کہا ہے مسلمانوں نے اس کو دینی اور دنیاوی کی ٹرمز سے اپنا بیڑہ غرق کیا ہے ساتھ میں‌ خدا نے کہیں نہیں‌ کہا کہ علم مومن کو دیا اس نے انسان کا ذکر کیا اور انسان کو زمین پر اپنا نائب بنایا نہ کہ مومن کو۔
 

شمشاد

لائبریرین
جی یہ تو آپ نے ایسی بات کی ہے کہ جس پر ایک بحث ہو سکتی ہے خیر جو باتیں اس بے عقل مسلمان کی سمجھ میں آئی ہے وہ یہاں بیان کردیتا ہوں باقی آپ کو اس حدیث کی شرح سے پتا چل جائے گا۔

1۔۔۔۔ یا تو یہاں مراد یہ تھی کہ اُسی وقت کوئی قوم رہی ہوگی جس نے موجودہ قرآن پاک سے جھگڑے نکالیں اور وہ فنا ہوگئی (غیب کا علم تو اب اللہ اور اس کا رسول عزوجل و صلی اللہ علیک وسلم ہی بتا سکتے ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔) جس کا ہمیں کچھ علم نہیں بس یہ بتا دینا ہی کافی سمجھا گیا کہ وہ غرق کس سبب کے تحت ہوئی۔۔

یا تو یا تو والی بات نہ کریں، کوئی ٹھوس بات کریں۔ میرے جیسا ان پڑھ تو فرض کر کے کچھ کا کچھ مطلب نکال کر گمراہ ہی ہو گا۔ اس میں صاف صاف لکھا ہوا ہے کہ " قرآنِ پاک میں جھگڑنا چھوڑ دو کیونکہ تم سے پہلی اُمتوں پر اسی وقت لعنت کی گئی جب ۔۔۔۔۔ " تو " تم سے پہلی اُمتوں پر " سے تو صاف ظاہر ہوتا کہ وہ امتیں جو رسول پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی اُمت سے پہلے جو اُمتیں آئیں۔

2۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بات یہ ہوسکتی ہے کہ یہاں مراد قرآن سے دوسر ی آسمانی کتب اور صحیفے ہوسکتے ہے (جیسا کہ احادیث سے یہ بات ثابت بھی اور گذشتہ کسی پوسٹ میں گذری بھی ہے کہ قرآن مجید فرقان حمید الحمد اللہ عزوجل تمام علم کا جمع ہے۔ تمام آسمانی کتب اور صحیفے ، تمام دنیاوی علوم اس کتاب الٰہی میں موجود ہے ۔ ہر چیز کا خلاصہ اس میں موجود ہے )۔ تو ہم کہ سکتے ہے کہ یہاں مراد اس قرآن کی نہیں بلکہ دیگر کتب ہے۔۔۔۔ (یہ صرف میری کم عقلی کا دعویٰ ہے نا کہ اس حدیث شریف کی شرح)۔۔۔۔

یہاں پر مراد کہیں بھی نہیں لکھا، سیدھا اور صاف لفظ قرآن لکھا ہوا ہے۔ جس سے مراد ایک ہی قرآن ہے کیونکہ اور تو ہے ہی نہیں۔ اب جن صاحب نے کتاب لکھی ہے، انہیں یہ تو معلوم ہی ہو گا کہ آسمانی کتابیں چار ہی ہیں اور چاروں کے نام الگ الگ ہیں۔ آسمانی صحیفے ان کے علاوہ ہیں اور آخری کتاب کے علاوہ کسی کتاب یا صحیفے کو کہیں بھی قرآن نہیں کہا گیا۔


میں یہ بات دعوے سے کہتا ہوں کہ اگر یہی بات کسی اور نے کہی ہوتی تو آپ سب سے پہلے اس کو جھٹلانے والے ہوتے۔
 
شمشاد بھائی اس قوم کا کوئی حال نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ ان کی حال پر رحم کرے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اور ان گورکھ دھندے والوں سے نجات دلائے
 
ویسے اس سلسلے میں میرا مشورہ ہے کہ ممتاز مفتی کی کتاب "تلاش" کافی افاقہ دے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جس میں سے کچھ میں نے "جہاں گڑہوگا وہاں چیونٹے تو آئیں گے" تحریر کیا ہے
 

حسن نظامی

لائبریرین
میں نے بغور اس دھاگے کا مطالعہ کیا ہے ۔۔

بس یہی کہوں گا کہ زبان کا زخم تلوار کے زخم سے زیادہ شدید ہوتا ہے ۔۔

معاملہ زمین کے متحرک ہونے یا نہ ہونے کا ہے ۔۔

قرآن نے کہیں بھی صریح الفاظ میں یہ بات نہیں کہی کہ زمین ساکن ہے ۔۔ جو 9 آیات بیان کی گئی ہیں ان میں بھی کوئی ایسی بات نہیں ملتی جس سے یہ بات ثابت ہو کہ زمین ساکن ہے ۔

ہاں زمین کا بچھایا جانا ۔ اس میں پہاڑوں کا نصب کیا جانا وغیرہ باتیں موجود ہیں ۔۔

قرآن مجید ۔ سورہ زمر آیت نمبر 7
خلق السماوات والأرض بالحق يكور الليل على النهار ويكور النهار على الليل وسخر الشمس والقمر كل يجري لأجل مسمى

یہاں کور کے معانی بیان کرتے ہوئے صاحب تفسیر قرطبی لکھتے ہیں :
قال الضحاك: أي يلقي هذا على هذا وهذا على هذا. وهذا على معنى التكوير في اللغة وهو طرح الشيء بعضه على بعض؛ يقال كور المتاع أي ألقى بعضه على بعض؛ ومنه كور العمامة

یعنی کور کا مطلب "لپیٹنا" ہے ۔۔۔

اب ذرا اس لپیٹنے پر غور کریں ۔۔

انسان نے خلا میں جا کر دیکھا ہے اور باقاعدہ تصاویر بنائی ہیں یہ تصاویر چاند سے لی گئی ہیں ۔۔
کہ سورج کس طرح زمین کے نصف کو روشن کر دیتا ہے اور کرہ کا دوسرا نصف تاریک رہتا ہے زمین گردش کرتی ہے روشنی وہی رہتی ہے ۔ اور نصف کرہ کا رقبہ چوبیس گھنٹے میں زمین کے چاروں طرف چکر لگا لیتا ہے ۔۔
متواتر لپٹنے کا یہی عمل تو ہے جس کو قرآن میں بیان کیا ہے ۔
زمین کی ایک ہی وقت میں سیٹلائٹ سے آن لائن لی گئی چند تصویریں ۔۔








اور پھر آخرمیں کہا گیا ہے

كل يجري لأجل مسمى

ہر ایک حرکت کر رہا ہے ایک مقررہ وقت تک کے لیے
یہاں بھی کچھ ثبوت دیے گئے ہیں ۔
 

محسن حجازی

محفلین
کیا کہا جا سکتا ہے۔۔۔ واقعی آپ تو اعلی حضرت کی پوجا کے قریب ہیں۔۔۔ کہ دلیل لاؤ زمین کے گھومنے کی۔۔۔۔ ورنہ اعلی حضرت صحیح باقی سب غلط۔
--پہلے تو آپ کے ساتھی نے ایک محترم رکن کے ساتھ استہزا کا رویہ اپنایا
-- پھر غلطی بھی نہیں مان رہے ہیں۔۔۔۔
کمال لوگ ہیں۔۔۔ جہالت کے اعلی درجات پر فائز۔۔۔
بات وہی ظفری والی ہے، آپ کو کیا لگے زمین ساکن ہے یا نہیں۔۔۔۔
مذہب تو۔۔۔
تیرے من چلے کا سودا ہے کھٹا لے یا میثھا۔۔۔۔
سورہ بقرہ کی ابتدائی آیات میں بھی یہی بات کی گئی ہے کہ غیب پر ایمان لاؤ۔۔۔ دیکھ کر لائے تو کیا لائے؟ امتحان ہی ایک اسی بات کا ہے۔۔۔ کیا ضرورت ہے کہ اللہ کے نبی نے اتنے برس پہلے یہ فرما دیا تھا سائنس آج پہنچی۔۔۔ بھائی سائنس پہنچی تم تو نہیں پہنچے تو تو وہیں کے وہیں ہو؟ قرآن میں ہی ہے کہ تفکر کرو زمین و آسمان میں۔۔۔ لاکھوں کے لنگرحلوے اجاڑتے ہیں، اجتماع سجاتے ہیں کبھی کسی دینی جماعت کو اس حکم کی پیروی میں چھوٹی موٹی فلکی دوربین کی تنصیب کی بھی توفیق ہوئ سمیت 'مومنان فراست و فہم' جماعت اسلامی کے ؟ کہ آؤ تمہیں کائناتوں کے مشاہدے کروائیں کس قدر عظیم ہے ہمارا رب اور اس کی تخلیقات اور کس قدر پست ہیں ہم اور آؤ اس کی ہیبت طاری کر لیں خود پر ان نظاروں سے اور اس کے حضور آبدیدہ ہو کر سجدہ ریز ہو جائیں؟
باقی تفصیل کے لیے ظفری کا مراسلہ دوبارہ پڑھ لیں۔
 

محسن حجازی

محفلین
تو آخر ثابت ہوا کہ کسی کے پاس کوئی دلیل نہیں کہ زمین گھومتی ہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اور میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ اس تھریڈ کو بند کردیا جائے کیونکہ قیامت تک بھی آپ لوگ لگے رہے یہ بات ثابت نہیں کرسکتے ہے کہ ہمارے آقا، ہمارے مرشد پاک اعلٰی حضرت رضی اللہ تعالٰی عنہ نے جو ثبوت اپنی کتاب میں دیے وہ غلط ہے اور آپ لوگ صحیح۔


معاف کیجیے گا میرے علم میں نہیں تھا گہ آپ کے آقا صحابہ میں شامل ہیں!
 

محسن حجازی

محفلین
ویسے ثابت تو پانچ منٹ میں کیے دیتے ہیں یہ لیجیے:-
http://en.wikipedia.org/wiki/Earth#Orbit_and_rotation
دیکھا! اب شاید قیامت آنے والی ہے کیوں کہ ‎ثابت تو قیامت تک نہیں ہونا تھا اب ہوگیاہے تو سمجھئے قیامت ہے! ویسے یہ وکی پیڈیا کافروں کا ہے انتباہ کیے دیتے ہیں اور وہ فائل فارمیٹ بھی کافروں کا ہے جس میں آپ سیدی مرشدی کے اقوال پیش کر رہے ہیں۔
 

حسن نظامی

لائبریرین
قرآن حکیم کی حقانیت کا سب سے بڑا ثبوت ہی یہ ہے کہ وہ کبھی بھی درست سائنس سے متصادم نہیں ہوا ۔۔۔

اور یہی وجہ ہے کہ ڈیڑھ ہزار سال پہلے قرآن حکیم نے جو جو سائنسی انکشافات کیے ہیں وہ آہستہ آہستہ ظاہر ہو رہے ہیں ۔۔

بعض علماء نے بہت دفعہ سائنس کی ترقی مین رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی ہے کئی مسلم سائنس دانوں پر مختلف اقسام کے فتوے لگا کر ان کو سولی چڑھوایا گیا۔
بہت سوں کے خلاف نفرت پیدا کی گئی جس کی وجہ سے سائنس کی ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوئی ۔۔

لیکن علمائے حق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کو پیش نظر رکھتے ہوئے کہ علم مومن کی گمشدہ میراث ہے ۔ علم کے حصول کے لیے کوششیں کرتے رہے ۔۔
یہی وجہ ہے کہ موجودہ تمام سائنسی ترقی کی بنیاد مسلمان علماء کی ہی فراہم کی گئی ہے ۔۔
لیکن افسوس کہ آج کے بعض علماء سائنس کو دین اسلام سے متصادم ٹھہرانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ سائنس مسلسل ترقی کر رہی ہے ۔۔ اور بہت سی ایسی سائنسی حقیقتیں سامنے آرہی ہیں جو پچھلے نظریات کے خلاف ہیں ۔۔
لیکن پھر بھی بعض سائنسی حقیقتیں ایسی ہیں جو اب بالکل ثابت ہو چکی ہیں ۔ انہی میں سے زمین کے متحرک ہونے کی بات بھی ہے ۔۔ اور زمین ہی نہیں بلکہ تمام اجرام فلکی حرکت کر رہے ہیں ۔ اور یہ ایک ٹھوس حقیقت ہے ۔۔ جسے جھٹلانا ناممکن ہے ۔۔
زمن کو ساکن ماننے والوں کے پاس کیا دلیل ہے ۔۔ ؟؟
کیا وہ 9 آیات جو اوپر دی گئی ہیں ۔۔
اگر وہی ہیں تو ان میں کون سی بات ایسی ہے جس سے یہ ثابت کیا جا سکے کہ زمین متحرک نہیں ہے ۔۔ بلکہ وہاں تو تمام باتیں زمین کو پھیلانے اس کو انسان کے رہنے کے قابل بنانے اس کو تھامے رکھنے سے متعلق ہیں ۔۔
اور حقیقت بھی یہی ہے کہ خلاء میں زمین ایک محور کے گرد گردش کناں ہے ۔۔ اور اس کی مجال نہیں کہ وہ ادھر ادھر ہو جائے ۔۔
خدارا ۔۔۔۔ ایسی باتیں نہ کریں جن سے لوگ آپ کا مذاق اڑائیں اور اسلام کو بدنام کریں ۔۔
اعلی حضرت کا کہا قرآن کا لکھا نہیں ۔۔ اعلی حضرت کوئی ایسی ہستی نہیں جن کی بابت ہم یہ کہہ سکیں کہ ان پر وحی کا نزول ہوتا تھا۔ یا جن کی بابت قرآن میں یہ ارشاد ہو کہ وہ وحی کے علاوہ نہیں بولتے ۔۔
شخصیت پرستی کی بھی کوئی حد ہوا کرتی ہے ۔۔ جب صحابہ بے پناہ تقوے کے باوجود ایک دوسرے سے اختلاف کر سکتے ہیں اور ان کی باتیں قطعی نہیں ہو سکتیں تو اعلی حضرت تو بہت بعد کے آدمی ہیں ۔۔
زمین کو متحرک ماننا کفر نہیں ۔۔ اور کسی صورت ہو بھی نہیں سکتا ۔۔
پتہ نہیں آپ لوگ کیا کر رہے ہیں اور کون سی شریعت لوگوں کو بتا رہے ہیں ۔ اور کس بناء پر کفر کے فتوے لگا رہے ہیں ۔۔ اسلام تو اس لیے آیا تھا کہ وہ لوگوں کو اپنے دامن رحمت سے وابستہ کرے ۔۔ چہ جائیکہ انہیں دور کرے ۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
چھوڑیں جی۔
انسان نے 1968 میں جب چاند پر پہلا قدم رکھا تو انہوں فوراً ہی بلا سوچے سمجھے فتوی دے دیا کہ جو اس بات پر یقین کرے گا اس کا نکاح باطل ہو جائے گا۔

ابھی بھی انہوں نے فتوی دیا ہوا ہے کہ اسلام میں ووٹ ڈالنا حرام ہے۔ پھر تو قاضی حسین احمد، نہیں پوری جماعت اسلامی، فضل الرحمن اور دیگر اسلامی جماعتیں یہ سب بھی حرام کام کرتی رہی ہیں۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
ابلیس اپنے مشیروں سے -

طبع مشرق کے لیے موزوں یہی افیون تھی
ورنہ قوّالی سے کچھ کمتر نہیں علمِ کلام

(اقبال)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top