زیک

مسافر
اگر محفلین اپنی حاضری کو ہفتے میں چند لڑیاں بنانے سے مشروط کر لیں تو کیا کہنے۔
میں تو نہ صرف لڑیاں شروع کر رہا ہوں بلکہ ان کی خاطر دنیا بھر کا سفر بھی کر رہا ہوں۔ لیکن اگر آپ میرے سفرناموں کے مناظر، تبصرہ نگار یا ریٹنگز کو دیکھیں تو واضح ہے کہ محفل پر فعالیت پہلے سے کتنی کم ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اگر محفلین اپنی حاضری کو ہفتے میں چند لڑیاں بنانے سے مشروط کر لیں تو کیا کہنے۔
لڑیاں تو بنتی رہتی ہیں لیکن محفل میں گفتگو کا رجحان کافی کم ہے۔ اکثر موضوعات تشنہ ہی رہ جاتے ہیں۔ لوگ اپنی بے لاگ رائے کم ہی دیتے ہیں۔
 

علی وقار

محفلین
لڑیاں تو بنتی رہتی ہیں لیکن محفل میں گفتگو کا رجحان کافی کم ہے۔ اکثر موضوعات تشنہ ہی رہ جاتے ہیں۔ لوگ اپنی بے لاگ رائے کم ہی دیتے ہیں۔
بے لاگ رائے تو بہت آگے کا معاملہ ہے، محض رائے دینے کے لیے بھی لوگوں کا ہونا ضروری ہے۔ قحط الرجال کا عالم ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
بے لاگ رائے تو بہت آگے کا معاملہ ہے، محض رائے دینے کے لیے بھی لوگوں کا ہونا ضروری ہے۔ قحط الرجال کا عالم ہے۔
یہ بھی ہے کہ فعالیت پہلے کے مقابلے میں بے حد کم ہے۔

خود میں بھی اب اتنا وقت نہیں دے پاتا جتنا پہلے کبھی دے دیا کرتا تھا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
آج اتفاقاً ایک نیوز چینل کا ٹکر پڑھا تو پتہ چلا کہ:

کراچی میں آج ایک نجی کمپنی کے ملازمین کی بس کو لوٹ لیا گیا۔ یہ کل چھ ڈاکو تھے جو تین موٹر سائیکلوں پر سوار آئے تھے۔ بس میں ڈرائیور سمیت ستر (70) لوگ سوار تھے، جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔ ڈاکوؤں نے 65 موبائل فون چھینے اور باقی سب قیمتی اشیاء نقدی وغیرہ۔

بس والوں کے پاس ایک فون بھی نہ بچا کہ وہ تھانے میں اطلاع کر سکیں۔ یہ لوگ بس کو وہیں سے قریبی تھانے لے گئے۔ اور تھانے والوں نے اُنہیں یہ کہہ کر واپس بھیج دیا کہ شام میں آنا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ابھی عصر کی نماز کے بعد ایک ہمارے ایک ہم دفتر کا فون مسجد کے باہر سے چھین لیا گیا۔ اور ایسے نہ جانے کتنے واقعات آئے روز ہوتے رہتے ہیں۔ جن میں سے بیشتر کی باقاعدہ رپورٹنگ بھی نہیں کی جاتی۔ رپورٹ کر بھی دی جائے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
 

جاسمن

لائبریرین
غربت اور بے روزگاری بہت ہی زیادہ بڑھ چکی ہے۔ ایسے حالات میں پہلے ہی یہ خدشات تھے کہ صورتحال بگڑ جائے گی۔
وہ لوگ جنھوں نے پہلے چوری چکاری کے بارے سوچا بھی نہیں ہوتا، ایسے حالات میں خود کے لیے دلائل لے آتے ہیں۔ خود کو حق بجانب سمجھنے لگتے ہیں۔
میں تو خود دو دن سے بے حد پریشان ہوں۔
 

جاسمن

لائبریرین
میں دو دن سے بہت ہی زیادہ پریشان ہوں۔ بدعنوانی (رشوت) بہت ہی زیادہ بڑھ چکی ہے، اس کے نئے طریقے آ چکے ہیں۔ ریٹس پہلے کی نسبت اور زیادہ ہو چکے ہیں۔ جن اداروں/لوگوں نے پہلے یہ کام نہیں کیا تھا، وہ بھی کرنے لگے ہیں۔ چین بنتی چلی جاتی ہے۔
سیلاب زدگان سے متعلق بات ہو رہی تھی تو پتہ چلا کہ ایک انتظامی افسر روز اس علاقے سے ایک لاکھ اکٹھا کرتے ہیں بلیک میل کر کے کہ "ورنہ بند توڑ دیں گے۔"
ایک انتظامی افسر کو ہدایت ہے کہ "سب اچھا" کی رپورٹ دو حالانکہ حالات کافی خراب ہیں۔
پرسوں تفصیل سے بات ہوتی رہی کہ ایک دورے پہ پروٹوکول پہ خرچ ہونے والے وسائل کے علاؤہ جو جیبوں میں ساتھ جاتا ہے، وہ الگ ہے۔
میں نے کہا کہ مجھے نہ بتایا کریں۔ میں جل جل کے، کڑھ کڑھ کے اپنی جان جلاتی رہتی ہوں۔
ہم کیسا پاکستان اپنے بچوں، اپنی نسلوں کے حوالے کریں گے!!!
شرمندگی سی شرمندگی ہے!
پھر اللہ سے بھی ڈر لگتا ہے۔ اللہ نے سزا دی تو سب ۔۔۔۔ استغفرُللہ!
یا اللہ رحم!
یا اللہ معاف کر دے!
یا اللہ بغیر کسی آزمائش کے ہدایتِ کاملہ، عاجلہ اور مستمرہ عطا فرما!
آمین!
ثم آمین!
یا ربّ العالمین!
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
میں دو دن سے بہت ہی زیادہ پریشان ہوں۔ بدعنوانی (رشوت) بہت ہی زیادہ بڑھ چکی ہے، اس کے نئے طریقے آ چکے ہیں۔ ریٹس پہلے کی نسبت اور زیادہ ہو چکے ہیں۔ جن اداروں/لوگوں نے پہلے یہ کام نہیں کیا تھا، وہ بھی کرنے لگے ہیں۔ چین بنتی چلی جاتی ہے۔
سیلاب زدگان سے متعلق بات ہو رہی تھی تو پتہ چلا کہ ایک انتظامی افسر روز اس علاقے سے ایک لاکھ اکٹھا کرتے ہیں بلیک میل کر کے کہ "ورنہ بند توڑ دیں گے۔"
ایک انتظامی افسر کو ہدایت ہے کہ "سب اچھا" کی رپورٹ دو حالانکہ حالات کافی خراب ہیں۔
پرسوں تفصیل سے بات ہوتی رہی کہ ایک دورے پہ پروٹوکول پہ خرچ ہونے والے وسائل کے علاؤہ جو جیبوں میں ساتھ جاتا ہے، وہ الگ ہے۔
میں نے کہا کہ مجھے نہ بتایا کریں۔ میں جل جل کے، کڑھ کڑھ کے اپنی جان جلاتی رہتی ہوں۔
ہم کیسا پاکستان اپنے بچوں، اپنی نسلوں کے حوالے کریں گے!!!
شرمندگی سی شرمندگی ہے!
پھر اللہ سے بھی ڈر لگتا ہے۔ اللہ نے سزا دی تو سب ۔۔۔۔ استغفرُللہ!
یا اللہ رحم!
یا اللہ معاف کر دے!
یا اللہ بغیر کسی آزمائش کے ہدایتِ کاملہ، عاجلہ اور مستمرہ عطا فرما!
آمین!
ثم آمین!
یا ربّ العالمین!
اس سے بھی زیادہ دل جلانے والی باتیں سناؤں؟
 

علی وقار

محفلین
میں دو دن سے بہت ہی زیادہ پریشان ہوں۔ بدعنوانی (رشوت) بہت ہی زیادہ بڑھ چکی ہے، اس کے نئے طریقے آ چکے ہیں۔ ریٹس پہلے کی نسبت اور زیادہ ہو چکے ہیں۔ جن اداروں/لوگوں نے پہلے یہ کام نہیں کیا تھا، وہ بھی کرنے لگے ہیں۔ چین بنتی چلی جاتی ہے۔
سیلاب زدگان سے متعلق بات ہو رہی تھی تو پتہ چلا کہ ایک انتظامی افسر روز اس علاقے سے ایک لاکھ اکٹھا کرتے ہیں بلیک میل کر کے کہ "ورنہ بند توڑ دیں گے۔"
ایک انتظامی افسر کو ہدایت ہے کہ "سب اچھا" کی رپورٹ دو حالانکہ حالات کافی خراب ہیں۔
پرسوں تفصیل سے بات ہوتی رہی کہ ایک دورے پہ پروٹوکول پہ خرچ ہونے والے وسائل کے علاؤہ جو جیبوں میں ساتھ جاتا ہے، وہ الگ ہے۔
میں نے کہا کہ مجھے نہ بتایا کریں۔ میں جل جل کے، کڑھ کڑھ کے اپنی جان جلاتی رہتی ہوں۔
ہم کیسا پاکستان اپنے بچوں، اپنی نسلوں کے حوالے کریں گے!!!
شرمندگی سی شرمندگی ہے!
پھر اللہ سے بھی ڈر لگتا ہے۔ اللہ نے سزا دی تو سب ۔۔۔۔ استغفرُللہ!
یا اللہ رحم!
یا اللہ معاف کر دے!
یا اللہ بغیر کسی آزمائش کے ہدایتِ کاملہ، عاجلہ اور مستمرہ عطا فرما!
آمین!
ثم آمین!
یا ربّ العالمین!
بے شک دشواری کے ساتھ آسانی ہے۔

یہ دن بھی گزر جائیں گے۔
 

جاسمن

لائبریرین
بے شک دشواری کے ساتھ آسانی ہے۔

یہ دن بھی گزر جائیں گے۔
کاش ایسا ہی ہو اور جلدی ہو۔ آمین!
لیکن ساتھ ہی پیارے نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی حدیث کا مفہوم یاد آتا ہے کہ آنے والا دور پچھلے دور سے برا ہو گا۔
بہت ڈر لگتا ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
اس سے بھی زیادہ دل جلانے والی باتیں سناؤں؟
نہیں۔ بالکل نہیں۔
میرے بچے بھی کوشش کرتے ہیں کہ مجھ سے خبریں چھپا لیا کریں۔
ابھی ایک تصویر دیکھ کے دکھ نہیں جاتا کہ اسلام آباد میں ایک دو سالہ بچے کے سامنے سڑک پہ والدین کو قتل کر دیا گیا اور وہ فیڈر لیے روتا رہا۔
عدالت میں ایک کیس آیا کہ تین لڑکوں کے (نو دس گیارہ سال کے درمیان عمریں تھیں۔ ) والدین کی علیحدگی ہو گئی تھی۔ دونوں نے کہیں اور شادیاں کر لیں۔ اب دونوں اپنے نئے سیٹ اپ میں پرانے بچوں کو رکھنے کے لیے تیار نہیں تھے۔
اتنے دکھ ہیں۔ اتنے دکھ ہیں کہ دل رکتا ہے اور پھر چلتا ہے۔
جانے کب ہوں گے کم، اس دنیا کے غم
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
عدالت میں ایک کیس آیا کہ تین لڑکوں کے (نو دس گیارہ سال کے درمیان عمریں تھیں۔ ) والدین کی علیحدگی ہو گئی تھی۔ دونوں نے کہیں اور شادیاں کر لیں۔ اب دونوں اپنے نئے سیٹ اپ میں پرانے بچوں کو رکھنے کے لیے تیار نہیں تھے۔
حالانکہ والدین تو محبت کا ایک پیمانہ ہیں۔
جب اللّٰه تعالیٰ نے اپنی محبت کا بتایا تو والدہ کی محبت کا حوالہ دے کر بتایا۔
 
Top